بسم اللہ الرحمن الرحیم این کتاب بہ مرحوم حکیم محمد موسی امرتسری و شیخ محمد معصوم نقشبندی منتسب ساختہ می شود کہ بہ پیروی از سنت پیغمبر اکرمﷺ با دادن پیشتر از گرفتن، بسیاری ھا را الہام بخشیدہ اند فہارس تحلیلی ہشتگانۂ مکتوبات احمد سرہندیؒ آرثور بیولر اقبال آکادیمی پاکستان ۱۴۲۱ ؍ ۲۰۰۰ تمام حقوق طباعت بحق مصنف محفوظ اند مشخصات کتاب نام کتاب : فہارس تحلیلی ہشتگانۂ مکتوبات احمد سرہندیؒ مولف : آرثور بیولر از طرف : اقبال اکادیمی پاکستان سال چاپ : ۱۴۲۰ ھ ق/ ۲۰۰۰ م تیراژ : فہرست مندرجات پیشگفتار از سھیل عمر؛ مدیر‘ حضر آکادمی اقبال مقدمہ فہرست مندرجات فہرست آیات قرآن کریم ۱-۲۳ فہرست احادیث نبویﷺ ۲۴-۴۳ فہرست اقوال و امثال عرفانی ۴۴-۵۵ فہرست تحلیلی الفاظ و اصطلاحات عرفانی ۵۶-۱۵۵ فہرست اشخاص ۱۵۶- ۱۹۹ فہرست گروہا و فرقہ ہا ۲۰۰-۲۱۵ فہرستکتابہا و رسالہ ہا ۲۱۶-۲۲۲ فہرست نام مکانہا ۲۲۳-۲۲۷ شمارۂ صفحات مکاتیب در تصحیح نور احمد ۲۲۸-۲۳۹ Foreword and Introduction [in English] 1- پیشگفتار از سھیل عمر مقدمہ فہرست اشخاص بترتیب نسبت و کنیت ا آدمؑ (حضرت ابو البشر) ۱۲:۴۴۔۱؛ ۷۶:۱۹۰۔۱؛ ۱۰۴:۲۰۹۔۱؛ ۱۱۵:۲۱۲۔۱؛ ۴:۱۔۲؛ ۲۴-۲۵:۷۔۲؛ ۶۵:۲۸۔۲؛ ۲۲:۵۸۔۲؛ ۷۰:۷۴۔۲؛ ۱۰۷:۹۶۔۲؛ ۳۴:۱۷۔۳؛ ۷۹:۱۰۰۔۳؛ ۱۳۵:۱۲۲۔۳؛ ۱۴۶:۱۲۴۔۳؛ بنی ۴۲:۱۶۲۔۱؛ ۱۶۰:۷۳۔۳؛ رب آدم صفتہ التکوین است کہ منشاء صدور افعال است ۵۳:۲۵۱۔۱؛ ۸۳:۲۶۰۔۱؛ فرزندانِِ ۱۰:۴۴۔۱؛ مسجود ملائکہ است سجدہ مر خالق راست ۶۳:۲۵۴۔۱؛ وملائکہ ۶۵:۲۸۔۲ آگرہی ؛ جلال الدین (قاضی) ۱۲۰:۴۴۔۲ آمدی (سیف الدین ابو الحسن الثعالبی) ۵۷:۲۵۱۔۱ آن حضرتﷺ (ن۔ک۔ محمدﷺ) آن سرورﷺ (ن۔ک۔ محمدﷺ) ابراہیمؑ (حضرت خلیل الرحمن؛ خلیل اللہ) ۶۸:۱۸۱۔۱؛ ۵۳:۲۵۱۔۱؛ ۶۱:۲۵۲۔۱؛ ۷۵:۲۶۰۔۱؛ ۸۵:۲۶۰۔۱؛ ۱۲۲:۲۶۶۔۱؛ ۱۲۴:۲۶۶۔۱؛ ۱۶۲:۳۱۱۔۱؛ ۲۲:۶۔۲؛ ۲۴:۷۔۲؛ ۲۸:۹۔۲؛ ۵۱-۵۲:۲۱۔۲؛ ۵۵:۶۸۔۲؛ ۷۰:۷۴۔۲؛ ۵۱:۲۳۔۳؛ ۱۰۳:۴۴۔۳؛ ۲۸-۳۴:۸۸۔۳؛ ۴۷- ۴۸:۹۳۔۳؛ ۵۱:۹۴۔۳؛ ۱۲۹-۱۳۰:۱۲۲۔۳؛ برای اطمینان قلب خود سوال کرد وگفت [رب ارنی کیف تحی الموتی] ۵۲:۲۱۔۲؛ توسط حضرت حبیب اللہﷺ (محمدﷺ) ۱۳۰:۱۲۲۔۳؛ شان العلم است چنانچہ حضرت حبیب است آنجا بتفصیل است و اینجا بہ اجمال ۳۴:۳۰۸۸؛ کلمۂ نفی را تمام کرد ۲۹:۹۔۲؛ مبداء تعین حضرت خلیلؑ بالاصالت مبداء تعین اول است کہ تعین وجودی است ۱۰۱:۱۱۴۔۳؛ ملت او از جمیع شرائع و ملل افضل و اکمل است ۵۴:۲۵۱۔۱؛ و حضرت نوحؑ رب ایشان صفت العلم است کہ اجمع صفات ذاتیہ است ۸۳:۲۶۰۔۱ ابراہیم (سید) ۵۰:۶۹۔۱ ابراہیم (ملا) ۹۰:۳۸۔۳ ابراہیم بن سید البشر ۱۷:۲۷۲۔۱ ابراہیم بن شیبان ۹۰:۹۷۔۱ ابلیس (ن۔ک۔ شیطان) ابن العربیؒ؛ محی الدین (خاتم الولایت ؛ شیخ ؛ صاحب فتوحات؛ صاحب فصوص) ۶:۲۔۱؛ ۲۳-۲۴:۱۱۔۱؛ ۸۳-۸۴:۳۱۔۱؛ ۱۰۰:۱۰۰۔۱؛ ۹۰:۲۰۰ ۔۱؛ ۱۱۰:۲۱۰۔۱؛ ۱۳۰:۲۲۰۔۱؛ ۲۶:۲۳۴۔۱؛ ۳۲:۲۳۴۔۱؛ ۶۵-۶۶:۲۵۶۔۱؛ ۷۱:۲۵۹۔۱؛ ۹۱:۲۶۰۔۱؛ ۹۷:۲۶۱۔۱؛ ۱۱۱/۱۱۳/۱۱۵/۱۲۲/۱۳۱:۲۶۶۔۱؛ ۴/۸/۹/ ۱۹:۲۷۲۔۱؛ ۳۴:۲۷۹۔۱؛ ۹۲:۲۹۰۔۱؛ ۱۵۸:۳۰۹۔۱؛ ۱۶۰:۳۱۰۔۱؛ ۶:۱۔۲؛ ۹:۱۔۲؛ ۶۴:۲۷۔۲؛ ۱۲۵:۴۵۔۲؛ ۲۲:۵۸۔۲؛ ۶۳:۷۱۔۲؛ ۹۱:۹۲۔۲؛ ۲۵-۲۶:۱۵۔۳؛ ۱۳۳-۱۳۴:۵۸۔۳؛ ۱۴۹:۶۷۔۳؛ ۱۵۵:۷۱۔۳؛ ۱۵۷:۷۳۔۳؛ ۱۶۱-۱۶۲:۷۴۔۳؛ ۱۶۴-۱۶۶:۷۴۔۳؛ ۱۶۹-۱۷۰:۷۵۔۳؛ ۶-۷:۷۷۔۳؛ ۱۲-۱۵:۳۰۷۹؛ ۳۶:۸۹۔۳؛ ۴۰-۴۱:۹۰۔۳؛ ۷۳:۱۰۰۔۳؛ ۷۹-۸۰:۱۰۰۔۳؛ ۱۰۷-۱۰۸:۱۱۷۔۳؛ ۱۲۸/ ۱۳۳/۱۴۰:۱۲۲۔۳؛ امام و مقتدای متاخران صوفیہ است ۵:۱۔۲؛ بتجلی صوری است ۱۱۷:۲۶۶۔۱؛ تجویز رویت اخروی بصورت مثالیہ رویت حق نیست۴۱:۳۰۹۱؛ تقلید شیخؒ اختیار کردہ اند و بر طبق اصطلاح او سخن راندہ ۱۶:۳۰۷۹؛ حقائق ممکنات ہمان اسما و صفات اند ۸:۱۔۲؛ در تکوین عالم فرمودہ است ۱۳۲:۵۸۔۳؛ در مسئلۂ وحدت وجود ۷:۱۔۲؛ در میان واجب و ممکن تمیز نمیکند ۱۳۴:۱۲۲۔۳؛ دو تعین را وجوبی گفتہ است و سہ تعین را امکانی ۳:۷۶۔۳؛ عالم اغراض مجتمعہ فرمودہ است وقیام انہا بذات حق ۱۷:۸۰۔۳؛ کثر علوم او کہ مخالف آرای اہل حق اند ۱۱۲:۲۶۶۔۱ ابن العطاْ ؛ احمد بن محمد عطاْ بغدادی (ن۔ک۔ بغدادی؛ ابن العطائ) ابن حجر؛ شہاب الدین احمد (شیخ) ۵۷:۲۵۱۔۱؛ ۵۹:۲۵۱۔۱؛ ۱۳۸:۲۹۹۔۱؛ ۵۱:۶۷۔۲ ابن سقاء ؛ عبد اللہ (ن۔ک۔ عبد اللہ بن سقائ) ابن سکینہ (شیخ) ۱۰۹:۲۱۰۔۱ ابن عباسؓ (ن۔ک۔ عبد اللہ بن عباسؓ) ابن عبد البر (علامہ) ۹۱:۳۶۔۲ ابن عدی ۵۷:۲۵۱۔۱؛۹۵:۳۶۔۲ ابن عساکر ۹۵:۳۶۔۲ ابن عمرؓ ۵۶:۲۵۱۔۱؛ ۸۲:۳۶۔۲ ابن مسعودؓ (ن۔ک۔ عبد اللہ بن مسعودؓ) ابن ہمام (شیخ) [کمال الدین محمد السواسی ثم الاسکندری م ۷۸۱ ھ] ۱۶۶:۳۱۲۔۱ ابو الحسن (حافظ ؛ شیخ؛ مولانا) ۴۴:۱۹۔۱؛ ۵۵:۶۸۔۲ ابو الخیر (شیخ) ۷۵:۸۰۔۱ ابو القاسم (خواجہ مخدومزادہ امکنکی) ۶۵:۱۸۰۔۱ ابو اللیث (فقیہ) ۵۲:۲۵۰۔۱ ابو المکارم (صوفی شیخ ؛ خواجہ) ۶۱:۹۹۔۳؛ ۱۰۵:۱۱۶۔۳ ابو بکر الصدیقؓ (حضرت صدیق اکبر) ۲۲:۱۱۔۱؛ ۴۹:۲۱۔۱؛ ۶۸:۲۶۔۱؛ ۳۴:۵۹۔۱؛ ۷۴-۷۵:۸۰۔۱؛ ۱۰۹:۱۰۷۔۱؛ ۷۹:۱۹۲۔۱؛ ۴۱:۲۴۰۔۱؛ ۴۴:۲۴۳۔۱؛ ۵۳/ ۵۷/۵۹:۲۵۱۔۱؛ ۱۲۸-۱۳۰:۲۶۶۔۱؛ ۱۰۱-۱۰۲:۲۹۰۔۱؛ ۱۱۹:۲۹۳۔۱؛ ۱۵۲:۳۰۵۔۱؛ ۱۶۹:۳۱۳۔۱؛ ۱۷۱:۳۱۳۔۱؛۴۱:۱۵۔۲؛ ۴۳:۱۶۔۲؛ ۷۵/۸۱/۸۷:۳۶۔۲؛ ۱۳۸:۵۰۔۲؛ ۳۸:۶۶۔۲؛ ۴۷:۶۷۔۲؛ ۵۳:۶۷۔۲؛ ۱۰۶/۱۰۸/ ۱۱۰:۹۶۔۲؛ ۱۲۰:۹۹۔۲؛ ۳۸:۱۷۔۳؛ ۵۷/۵۹/ ۶۲:۲۴۔۳؛ ۷:۷۷۔۳؛ ۱۴۰:۱۲۲۔۳؛ اسبق سابقان این امت است ۹۹:۳۹۔۲؛ افضل بشر است بعد از انبیا (پیغمبران) است ۷۵:۲۶۰۔۱؛ ۳۷:۱۷۔۳؛ افضلیت او اسبق سابقان است ۱۱۹:۹۹۔۲؛ افضلیت حضرت صدیقؓ بر جمیع بشر بعد از انبیا است ۹۴:۲۰۲۔۱؛ اکمل و افضل وارثان این امت آمد ۱۳۰:۱۲۲۔۳؛ بر در بہشت ایستادہ اند و تجویز دخول مردم میفرمایند ۵۵:۲۵۱۔۱؛ خلافت ِ۳۰:۶۰۔۲؛ دشمنانِ۸۰:۳۶۔۲؛ سر حلقۂ این طریقۂ سنیہ کہ افضل جمیع بنی آدم است ۳:۲۲۱۔۱؛ شخصی کہ خود را افضل داند ۹۴:۲۰۲۔۱؛ قابلیت خلت آنسرور است ۱۰۲:۲۹۰۔۱؛ متعلقات ایمان امت است ۶۵:۲۵۶۔۱؛ مقام ِ۲۳:۱۱۔۱؛ ۷۹:۱۹۲۔۱؛ و عمرؓ بہترین این امت اند ۷۵:۳۶۔۲ ابو بکر القاضی (ن۔ک۔ باقلانی؛ ابو بکر) ابو جہل ۱۵:۴۵۔۱؛ ۵۱:۷۰۔۱؛ ۱۰۹:۱۰۷۔۱؛ ۱۱۵:۲۹۲۔۱؛ ۸۰:۳۶۔۲؛ ۱۰۹:۹۶۔۲؛ ۵۹:۲۴۔۳ ابو حسن نوریؒ ۱۳۶:۲۶۶۔۱ ابو حنیفہؒ (امام اعظم کوفی؛ فقیہ) ۷۶:۲۹۔۱؛ ۱۰۱:۳۸۔۱؛ ۵۸:۲۵۱۔۱؛ ۱۲۷/۱۳۰/۱۳۶: ۲۶۶۔۱؛ ۳۷:۲۸۲۔۱؛ ۷۶-۷۷:۲۸۹۔۱؛ ۱۱۵:۲۹۲۔۱؛ ۱۶۳:۳۱۲۔۱؛ ۱۶۵:۳۱۲۔۱؛ ۴۱:۱۵۔۲؛ ۸۷:۳۶۔۲؛ ۱۴-۱۵:۵۵۔۲؛ ۴۶-۴۷:۶۷۔۲؛ ۸۶:۳۴۔۳؛ ۹۶:۴۱۔۳؛ ۳۶:۸۹۔۳؛ ۷۴:۱۰۰۔۳؛ ۱۴۱:۱۲۲۔۳؛ در تقلید سنت از ہمہ پیش قدم است ۱۴:۵۵۔۲ ابو داود ۵۶:۲۵۱۔۱؛ ۱۷۲:۳۱۳۔۱ ابو ذر (ن۔ک۔ غفاری ؛ ابو ذر) ابو سعید ۹۴:۳۶۔۲ ابو سعید ابو الخیرؒ (حضرت شیخ ؛ شیخ مہنہ) ۲۱:۱۱۔۱؛ ۲۳-۲۴:۱۱۔۱؛ ۴۹:۲۱۔۱؛ ۷۵:۸۰۔۱؛ ۲۹:۱۵۲۔۱؛ ۴۶:۲۴۵۔۱؛ ۱۰۰:۲۹۰۔۱ ابو سعید خرازؒ (ن۔ک۔ خراؒز؛ ابو سعید) ابو سفیانؓ ۹۹:۴۱۔۳ ابو علی سینا (شیخ الرئیس) ۴۶:۲۴۵۔۱؛ ۱۱۱:۲۶۶۔۱؛ ۱۰۴:۴۴۔۳ ابو علی نوائی قلندر ۱۶۸:۳۱۳۔۱ ابو لہب ۶۰:۲۵۱۔۱؛ ۱۱۵:۲۹۲۔۱؛ ۱۰۹:۹۶۔۲؛ ۵۹:۲۴۔۳ ابو منصور ماتریدی (ن۔ک۔ ماتریدی؛ ابو منصور) ابو نصر فارابی (ن۔ک۔ فارابی؛ ابو نصر) ابو ہریرہ ؓ ۱۳۸:۲۶۷۔۱؛ ۱۷۲:۳۱۳۔۱؛ ۸۲/ ۹۳-۹۴:۳۶۔۲؛ ۳۹:۶۶۔۲؛ ۵۹:۶۹۔۲؛ ۵۵:۹۵۔۳؛ ۸۱:۱۰۰۔۳ ابو یزید (ن۔ک۔ بسطامیؒ؛ بایزید) ابو یوسف (امام) ۱۳۶:۲۶۶۔۱؛ ۱۱۵:۲۹۲۔۱؛ ۸۷:۳۶۔۲؛ ۸۶:۸۷۔۲؛ ۳۶:۸۹۔۳؛ ۷:۱۰۰۔۳؛ بعد از رسیدن بمرتبۂ اجتہاد تقلید ابی حنیفہ خطا است ۱۱۵:۲۹۲۔۱ ابی (ن۔ک۔ ابو) اترہ ؛ محمد (میان حاجی) ۵۹:۱۷۳۔۱ اجل (سید) ۲۹:۱۵۲۔۱ اجمیری ؛ حمید (شیخ ) ۳۳:۲۷۸۔۱؛ ۱۲۹:۵۷۔۳؛ ۸۲-۸۳:۱۰۳۔۳ احراؒر؛ خواجہ عبید اللہ (حضرت خواجہ؛ سید العارفین؛ قطب المحققین ؛ ناصر الدین) ۱۴:۷۔۱؛ ۲۲-۲۳:۱۱۔۱؛ ۳۴:۱۵۔۱؛ ۳۷:۶۰۔۱؛ ۴۶:۶۵۔۱؛ ۶۵-۶۶:۱۸۰۔۱؛ ۷۴:۱۸۷۔۱؛ ۸۱:۱۹۳۔۱؛ ۱۱۲:۲۱۰۔۱؛ ۷-۸:۲۲۱۔۱؛ ۲۴:۲۳۳۔۱؛ ۴۴:۲۴۳۔۱؛ ۴۷:۲۴۶۔۱؛ ۶۳:۲۵۴۔۱؛ ۲۲:۲۷۳۔۱؛ ۳۰:۲۷۷۔۱؛ ۹۶-۹۷/ ۱۰۱/ ۱۰۵:۲۹۰۔۱؛ ۱۰۸/۱۱۰/۱۱۱:۲۹۱۔۱؛ ۱۶۹:۳۱۳۔۱؛ ۶۶:۲۸۔۲؛ ۱۵۳:۷۰۔۳؛ از روحانیت حضرت خواجۂ نقشبندؒ یافتہ ۱۲۴:۱۲۱۔۳؛ طریقت احراریہ را بتوسط این حقیر ترویج میخواست ۱۱۱:۲۹۱۔۱؛ علوم توحید وجود و شہود ۱۰۸:۲۹۱۔۱؛ متوجہ سیريآفاقی گشتند و تا اسم سیر را رسانیدہ ۱۰۴:۲۹۰۔۱ احراری ؛ صلاح الدین (خواجہ) ۱۳۱:۵۸۔۳ احمد (سید میر) [ن۔ک۔ سامانوی ؛ احمد] احمد (مولانا) [ن۔ک۔ برکی ؛ احمد] احمد بن حنبل (امام) ۱۳۱:۲۶۶۔۱؛ ۱۷۲:۳۱۳۔۱؛ ۷۶:۳۶۔۲ احمد بن شیخ سلطان تہانیسری (میان شیخ) ۱۱۸:۲۱۴۔۱ احمد قادری (سید) ۷۷:۸۴۔۱ احمدی (شیخ) [ن۔ک۔ اجمیری؛ حمید] ارذل کناس ۵۱:۱۶۷۔۱ اسامہ بن زید ۹۲:۳۶۔۲ اسحاق بن قاضی موسی شوحین (مولانا) ۸۹:۹۶۔۱؛ ۱۵۳:۷۰۔۳ اسرافیلؑ (حضرت) ۶۹:۲۸۷۔۱؛ ۱۰۱:۱۱۴۔۳ اسفرائینی؛ ابو اسحاق (استاد) ۷۸:۲۸۹۔۱ اسلم (قاضی) ۹۴:۱۱۲۔۳ اسماعیل (شیخ) ۶۹:۷۸۔۱؛ ۵۱:۲۴۹۔۱ اشعری؛ ابو الحسن (شیخ الامام) [ن۔ک۔ مذہب اشعری در فہرست اصطلاحات ] ۱۰۸:۲۶۶۔۱؛ ۱۲۹:۲۶۶۔۱؛ ۷۷-۷۸/۸۰/۸۵:۲۸۹۔۱؛ ۴۱:۱۵۔۲؛ ۷۵:۳۶۔۲؛ رئیس اہل سنت است ۴۸:۶۷۔۲؛ مذہب او ۷۱:۲۵۹۔۱ اصطخری؛ عبد اللہ ۱۰۸:۲۹۱۔۱؛ ۱۷۴:۳۱۳۔۱ اصفہانی؛ شکیبی (ملا) ۸۸:۲۰۰۔۱؛ ۱۰۹:۲۱۰۔۱ افغان؛ خضر خان (حاجی) [خلبفۂ احمد سرہندیؒ] ۱۶:۱۳۷۔۱ افغان ؛ فتح خان ۸۵:۸۷۔۲ افغان ؛ ممریز خان ۱۲۷:۵۵۔۳ افلاطون ۱۱۲:۲۶۶۔۱؛ ۱۷۰:۳۱۳۔۱؛ (بنام فلاطون) ۱۲۱:۱۲۱۔۳؛ رئیس فلاسفہ است ۵۴:۲۳۔۳ الاشعری (ن۔ک۔ اشعری) البخاری [ن۔ک۔ بخاریؒ (امام) ] الترمذیؒ (ن۔ک۔ ترمذی) التفتازانی (ن۔ک۔ تفتازانی) التہانیسری؛ عبد الجلیل ثم الجونپوری (شیخ) [ن۔ک۔ تہانیسری؛ عبد الجلیل] الحاکمؒ (ن۔ک۔ حاکم) الحلوانی؛ عبد العزیز بن احمد بن البخاری (شمس الائمہ م ۴۴۹ ھ) ۷۳:۲۸۸۔۱ الخرقانی (ن۔ک۔ خرقانیؒ؛ ابو الحسن) الدارقطنیؒ (محدث) ۱۲۹:۲۶۶۔۱ الدبوسی؛ ابو نصر ۱۳۶:۲۶۶۔۱ الدیلمیؒ (محدث) ۹۴-۹۵:۳۶۔۲ الذہبی (ن۔ک۔ ذہبی) الشعرانی ۱۱۰:۱۱۸۔۳ الکلاباذی (صاحب تعارف) [ن۔ک۔ کلاباذیؒ ؛ ابو اسحاق] الکندی ؛ مقداد بن الاسود ۹۱:۳۶۔۲ ٍاللہ بخش؛ (میان شیخ) ۲۰:۱۰۔۱؛ ۹۰:۹۷۔۱ اللہ داد [ن۔ک۔ الہداد] المرغیانی؛ برہان الدین علی ۲۷:۲۷۶۔۱ المسور بن مخرمۃ ۹۲:۳۶۔۲ المصری [ن۔ک۔ ذو النونؒ] النوری (امام؛ محی السنۃ) ۴۵:۱۷۔۲ الواسطی ؛ ابو بکر [محمد موسی مفرفانی از قدما اصحاب جنید و نوری م ۳۲۰ ھ] ۱۰۶-۱۰۷:۱۱۷۔۳ الہداد (میان شیخ اللہ داد) ۹۰-۹۱:۳۲۔۱؛ ۹۶:۲۰۳۔۱؛ ۹۹:۲۰۷۔۱؛ ۶۲:۲۶۔۲؛ الیاسؑ (حضرت) ۳۶-۳۷:۲۸۲۔۱؛ و حضرت خضرؑ بصورت روحانیان حاضر شدند ۳۶:۲۸۲۔۱ ام سلمہ ۹۳:۳۶۔۲ ام کلثوم [ہمشیرۂ محمد معصوم ] ۳۹:۱۴۔۲ امام (حافظ) [ن۔ک۔ حافظ] امام غزالیؒ (ن۔ک۔ غزالیؒ؛ ابو حامد) امامینؓ (حضرات) [ن۔ک۔ حسنؓ (حضرت امام) ؛ حسینؓ (حضرت امام) و حسنینؓ] ۲۱:۱۱۔۱؛ ۵۷:۲۵۱۔۱؛ ۱۶:۲۷۲۔۱؛ ۸۵:۳۶۔۲ امان اللہ (فقیہ ؛ مولانا) ۵۰:۲۸۶۔۱؛ ۱۴۰:۳۰۱۔۱؛ ۱۶۸:۳۱۳۔۱؛ ۴۶:۲۰۔۳ امکنگیؒ؛ خواجگی (حضرت مولانا) ۶۵:۱۸۰۔۱ امیر علی عبو ۹۲:۲۰۰۔۱ امیر کلالؒ (حضرت) ۱۳۵:۲۶۶۔۱ انبالی ؛ عبد القادر (ملا ؛ مولانا) ۳۸:۲۸۴۔۱؛ ۱۸:۵۶۔۲؛ ۹۷:۹۴۔۲؛ ۱۰۹:۱۱۸۔۳ انبالی ؛ نور محمد (شیخ) ۳۵:۶۳۔۲؛ ۸۴:۸۵۔۲ انبیا ؛ سید (ن۔ک۔ سانکپوری؛ سید انبیا) انس بن مالکؓ (حضرت) [از خادمین حضرت پیغمبر] ۵۷:۲۵۱۔۱؛ ۴۴:۱۷۔۲؛ ۸۲:۳۶۔۲؛ ۹۲:۳۶۔۲ انصاریؒ؛ عبد اللہ (خواجہ؛ شیخ الاسلام) [ن۔ک۔ ہرویؒ ؛ عبد اللہ] اویس قرنیؒ (ن۔ک۔ قرنی؛ اویس) ایرج (میرزا) ۱۲۷:۲۱۹۔۱ ایوب (ن۔ک۔ محتسب؛ ایوب) ب بابا آبریز [ازکبار اصحاب شیخ عمر باغستانی] ۶۵:۲۸۔۲ بابو (مولانا؛ میان) ۲۰:۲۳۰۔۱؛ ۷۹:۷۹۔۲ بادشاہ (جہانگیر؛ سلطان این وقت) [ن۔ک۔ پادشاہ در فہرست اصطلاحات] ۸۲-۸۳:۱۹۳۔۱؛ ۸۴:۱۹۴۔۱؛ ۱۱۳:۲۹۲۔۱؛ ۲۸:۵۸۔۲؛ ۵۲:۶۷۔۲؛ ۵۴:۶۷۔۲؛ ۹۳:۹۲۔۲؛ ۱۱۰:۴۷۔۳؛ از اہل سنت و حنفی مذہب است ۴۲:۱۵۔۲؛ باقلانی؛ ابو بکر (قاضی) ۵۷:۲۵۱۔۱؛ ۷۸:۲۸۹۔۱ باقی باللہؒ (ارشاد پناہی ؛ پیر بزرگوار؛ پیر دستگیر؛ پیری؛ حضرت ایشان؛ حضرت خواجۂ بزرگ ؛ حضرت خواجۂ ما؛ حضرت شیخ؛ حضرت مخدومی قبلہ گاہی؛ شیخ بزرگوار ؛عبد الباقی قبلہ گاہی ؛ محمد الباقی باللہ نقشبندی الاحراریؒ؛ مؤید الدین الراضی؛ والد بزرگوار) ۳:۱۔۱؛ ۶۹:۲۶۔۱؛ ۸۳:۳۱۔۱؛۹۰-۹۱: ۳۲۔۱؛ ۱۶:۴۵۔۱؛ ۲۷:۵۴۔۱؛ ۶۵:۷۶۔۱؛ ۶۹:۷۸۔۱؛ ۱۱۲:۱۰۷۔۱؛ ۶۵:۱۸۰۔۱؛ ۷۹:۱۹۲۔۱؛ ۹۶:۲۰۳۔۱؛ ۱۲۱:۲۱۶۔۱؛ ۱۲۴:۲۱۷۔۱؛ ۱۲۹:۲۲۰۔۱؛ ۱۸:۲۲۹۔۱؛ ۱۰۵/۱۰۶/۱۰۹/۱۱۱/ ۱۱۷/ ۱۳۵:۲۶۶۔۱؛ ۱۱:۲۷۲۔۱؛ ۲۲:۲۷۳۔۱؛ ۹۰-۹۱/ ۹۳-۹۷/ ۱۰۵-۱۰۶:۲۹۰۔۱؛ ۱۰۷:۲۹۱۔۱؛ ۱۰۹-۱۱۱:۲۹۱۔۱؛ ۱۴۶:۳۰۲۔۱؛ ۱۵۳:۳۰۶۔۱؛ ۱۶۸:۳۱۳۔۱؛ ۶۶:۲۸۔۲؛ ۱۰۵:۴۲۔۲؛ ۹۱:۹۲۔۲؛ ۲۷:۱۷۔۳؛ ۱۵۸:۷۳۔۳؛ ۲۶:۸۷۔۳؛ ۱۱۷/۱۲۰/ ۱۲۴/۱۲۱۔۳؛ شرح رباعیات ایشان ۱۱۳:۲۶۶۔۱؛ مزار شریف ۱۱۰:۲۹۱۔۱؛ وصیت ۱۹:۲۲۹:۱ بایزیدؒ (ن۔ک۔ بسطامیؒ؛ بایزید) بجواری ؛ احمد (سید) ۸۵:۹۵۔۱ بخاریؒ (امام) [نویسندۂ صحیح] ۵۶:۲۵۱۔۱؛ ۱۲۹:۲۶۶۔۱؛ ۴۱:۱۵۔۲؛ ۷۵/ ۸۲/۹۱-۹۲ :۳۶۔۲ بخاری؛ سید جلال الدین (مخدوم جہانیان) ۲۹:۵۴۔۱ بخاری؛ عبد الوہاب (شیخ) ۲۹:۵۵۔۱ بخاری؛ فرید (میان شیخ) [از اولاد مخدوم جہانیان جہانگشت بخاری و از امرای کبار اکبر و جہانگیر] ۶:۴۳۔۱؛ ۱۰؛ ۴۴۔۱؛ ۱۳:۴۵۔۱؛ ۱۶:۴۶۔۱؛ ۱۸: ۴۷۔۱؛ ۲۰:۴۸۔۱؛ ۲۲:۴۹۔۱؛ ۲۲:۵۰۔۱؛ ۲۳؛ ۵۱۔۱؛ ۲۴:۵۲۔۱؛ ۲۶:۵۳۔۱؛ ۲۷:۵۴۔۱؛ ۴۰:۶۳۔۱؛ ۴۳:۶۴۔۱؛ ۱۰۵:۱۰۳۔۱؛ ۲۸:۱۵۲۔۱؛ ۴۳:۱۶۳۔۱؛ ۴۷:۱۶۵۔۱؛ ۸۰:۱۹۳۔۱؛ (بنام شیخ جیو) ۸۱:۱۹۳۔۱؛ ۱۱۵:۲۱۳۔۱؛ ۲۳:۲۳۳۔۱؛ (بنام میر سید مرتضی) ۴۵:۲۴۴۔۱؛ (بنام مرتضی خان) ۲:۲۶۹۔۱ بْخت نصر (بادشاہ) ۵۰:۶۷۔۲ بدایونی؛ عبد الہادی (شیخ) [مرید باقی باللہؒ و تربیت یافتۂ احمد سرہندیؒ] ۱۰۳:۲۶۵۔۱ بدخشی طالقانی ؛ یارمحمد جدید ( ن۔ک۔ طالقانی ؛ یار محمد جدید بدخشی ) بدخشی کولابی؛ جمال الدین حسین (ن۔ک۔ کولابی ؛جمال الدین حسین بدخشی) بدخشی ؛ طاہر (شیخ) [ن۔ک۔ بدخشی ؛ محمد طاہر] بدخشی ؛ قاسم علی (ملا) ۵:۱۔۱؛ ۱۲۱:۱۱۸۔۱ بدخشی کشمی ؛ ابو الحسن بہا (خواجہ) [ن۔ک۔ کشمی ؛ ابو الحسن بہا بدخشی ] بدخشی کشمی؛ محمد صدیق (خواجہ؛ ملا ؛ مولانا) [ن۔ک۔ کشمی ؛ محمد صدیق بدخشی] بدخشی کشمی ؛ ہاشم (ن۔ک۔ کشمی ؛ محمد ہاشم بدخشی) بدخشی کولابی؛ محمد صالح (ن۔ک۔ کولابی؛ محمد صالح بدخشی) بدخشی؛ محمد شرف الدین حسین ۲۴:۱۴۶۔۱؛ ۳۵:۱۵۹۔۱؛ ۷۵:۱۸۹۔۱؛ ۶۱:۲۵۔۲؛ ۶۸:۳۱۔۲؛ ۷۴:۳۶۔۲؛ ۵۵:۶۸۔۲؛ ۸۲:۸۲۔۲؛ ۱۳۴:۵۹۔۳ بدخشی ؛ محمد طالب (خواجہ) ۱۳۲:۴۸۔۲ بدخشی؛ محمد طاہر (شیخ ؛ ملا؛ مولانا ) ۱۲۴:۱۲۲۔۱؛ ۲:۱۲۳۔۱؛ ۳:۱۲۴۔۱؛ ۵۶:۱۷۱۔۱؛ ۱۲۲:۲۱۷۔۱؛ ۴:۱۔۲؛ ۳۸:۱۳۔۲؛ ۴۸:۲۰۔۲؛ ۶۳:۲۷۔۲؛ ۵۵:۶۸۔۲؛ ۸۵:۸۶۔۲ ؛ ۸۹:۳۷۔۳؛ ۴۲:۹۱۔۳؛ ۱۴۶:۱۲۴۔۳ بدخشی ؛ محمد قاسم (خواجہ) ۱۳۱:۴۷۔۲ بدخشی کشمی: محمد مراد (ن۔ک۔ کشمی ؛ محمد مراد بدخشی) بدخشی؛ محمد نعمان (حضرت؛ میر) [اولین خلیفۂ احمد سرہندیؒ] ۱۲۱:۱۱۹۔۱؛ ۱۲۳:۱۲۰-۱۲۱۔۱؛ ۵۹:۱۷۳۔۱؛ ۶۵:۱۷۹۔۲؛ ۷۶:۱۹۰۔۱؛ ۹۶:۲۰۴۔۱؛ ۱۰۲:۲۰۹۔۱؛ ۱۲:۲۲۴۔۱؛ ۱۷:۲۲۸۔۱؛ ۲۰:۲۳۱۔۱؛ ۳۸:۲۳۷۔۱؛ ۳۸:۲۳۸۔۱؛ ۴۶:۲۴۶۔۱؛ ۶۷:۲۵۷۔۱؛ ۹۵:۲۶۱۔۱؛ ۹۹:۲۶۲۔۱؛ ۱۳۴:۲۶۶۔۱؛ ۱۹:۲۷۳۔۱؛ ۲۱:۲۷۳۔۱؛ ۳۵:۲۸۱۔۱؛ ۱۶۲:۳۱۲۔۱؛ ۱۷۲:۳۱۳۔۱؛ ۱۷۴:۳۱۳۔۱؛ ۱۹:۴۔۲؛ ۳۵:۶۲۔۲؛ ۸۹:۹۲۔۲؛ ۱۱۷:۹۹۔۲؛ ۵:۱۔۳؛ ۱۳:۴۔۳؛ ۱۴:۵۔۳؛ ۱۷:۹۔۳؛ ۲۰:۱۰۔۳؛ ۲۱:۱۲۔۳؛ ۲۴:۱۵۔۳؛ ۴۴:۱۸۔۳؛ ۴۵:۱۹۔۳؛ ۴۶:۲۱۔۳؛ ۵۶:۲۴۔۳؛ ۶۴:۲۶۔۳؛ ۷۴:۳۰۔۳؛ ۸۷:۳۶۔۳؛ ۱۰۰:۴۲۔۳؛ ۱۰۱:۴۴۔۳؛ ۱۱۴:۴۹۔۳؛ ۸۲:۱۰۲۔۳ بدخشی؛ یار محمد قدیم ( خواجہ؛ ملا) ۱۲۰:۱۱۷۔۱؛ ۱۰۸:۲۰۹۔۱؛ ۱۱۳:۲۱۱۔۱؛ ۱۳:۲۲۴۔۱ بدر الدین (ملا؛ مولانا) ۷۵:۲۸۹۔۱؛ ۱۰۰:۴۰۔۲؛ ۷۶:۳۱۔۳ بدیع الدین (ن۔ک۔ سہارنپوری؛ بدیع الدین) بدیع الزمان (میرزا) ۶۰:۷۴۔۱؛ ۶۲:۷۵۔۱ براء بن عازب ۹۱:۳۶۔۲ برکی؛ احمد (ملا؛ مولانا) ۳۹:۲۳۹۔۱؛ ۵۲:۲۵۰۔۱؛ ۶۳:۲۵۴۔۱؛ ۲۳:۲۷۴۔۱؛ ۲۴:۲۷۵۔۱؛ ۳۹:۱۴۔۲؛ ۳۱:۶۱۔۲؛ ۷۶:۷۷۔۲؛ ۸۵:۱۰۵۔۳ برکی؛ حسن (شیخ؛ مولانا) ۶۳:۲۵۴۔۱؛ ۳: ۲۷۱۔۱؛ ۲۴-۲۵:۲۷۵۔۱؛ ۴۰:۱۴۔۲؛ ۳۲:۶۱۔۲؛ ۷۵:۷۷۔۲؛ ۸۵:۱۰۵۔۳ برکی؛ یوسف (شیخ) ۱۹:۲۲۹۔۱؛ ۴۱:۲۴۰۔۱؛ ۲۲:۲۷۴۔۱؛ ۳۱:۶۱۔۲؛ ۷۹:۷۹۔۲؛ برہان الدین (خواجہ) ۱۰:۵۔۱ بریدۃ بن الحصیبؓ (حضرت) ۹۱:۳۶۔۲ بزدوی ؛ ابو الحسن علی ۲۷:۲۷۶۔۱ بسطامیؒ؛ با یزید ( سلطان العارفین؛ شیخ) ۷:۴۳۔۱؛ ۸۷:۹۵۔۱؛ ۱۰۰:۱۰۰۔۱؛ ۹۴:۲۰۲۔۱؛ ۱۲۹:۲۲۰۔۱؛ ۱۱:۱۷۱۔۱؛ ۱۱:۲۷۲۔۱؛ ۱۰۲:۲۹۰۔۱؛ ۱۴۴:۳۰۲۔۱؛ ۲۹-۳۰:۱۰۔۲؛ ۴۹:۲۱۔۲؛ ۱۶:۵۵۔۲؛ ۲۶:۸۷۔۳؛ ۳۶:۸۹۔۳؛ ۱۱۵:۱۱۹۔۳؛ ۱۲۴-۱۲۵:۱۲۱۔۳؛ ۱۴۰:۱۲۲۔۳؛ ازسکرکہ در این نسبت مندمج است از آثار انوار سلطان العارفینؒ است ۱۰۳:۲۹۰۔۱؛ بآن بزرگی از شہود و مشاہدہ نگذشتہ است ۱۱:۲۷۲۔۱ بصریؒ؛ حسن (امام ؛ خواجہ) ۱۵:۸۔۱؛ ۷۲:۸۰۔۱؛ ۳۹:۶۶۔۲؛ صاحب علم است و عین الیقین را بعلم الیقین جمع ساختہ ۱۲۰:۲۱۶۔۱ بصریؒ؛ رابعہ (حضرت بی بی) توہم کردہ اند کہ برزخیت کبرای در میان حایل نماندہ است ۱۲۹:۲۲۰۔۱؛ ۶۵:۱۰۰۔۳ بصری؛ عبد اللہ (شیخ) ۶۷:۲۵۶۔۱ بغدادی؛ ابن العطاْ احمد بجواز رجوع واصل بصفات بشریت اجماع مشایخ بر عدم رجوع واصل ثابت شدہ ۴۱:۲۸۵۔۱؛ بیچارہ اگر ازاین سر آگاہ میگشت فکر سوختن بہشت نمی نمودو گرفتاری آنرا غیر گرفتاری حق نمیدانست ۱۴۸:۳۰۲۔۱ بغدادیؒ ؛ جنید ( سید الطائفہ) [ن۔ک۔ جنید]ؒ بغوی (محی السنۃ) ۱۰۶:۹۶۔۲ بلال ۶۷:۱۰۰۔۳ بلخیؒ؛ مولانا (ن۔ک۔ جلا ل الدین محمد بلخی ثم رومیؒ) بلخی؛ مومن (میر) ۲۷:۱۵۱۔۱؛ ۶۰:۹۹۔۳ بنگالی؛ حمید الدین (شیخ؛ مولانا) ۳۳:۱۵۸۔۱؛ ۱۲۸:۲۲۰۔۱؛ ۱۱۲:۲۹۲۔۱؛ ۱۲۶:۴۶۔۲؛ ۸۴:۸۴۔۲ بہادر خان ۷۶:۸۳۔۱؛ ۱۱۳:۱۰۸۔۱ بہاء الدین (حافظ) [ن۔ک۔ سرہندی ؛ بہاء الدین ] بہاء الدین؛ (شیخ) ۷۹:۸۵۔۱ بہاء الدین؛ قشلاقی (ن۔ک۔ قشلاقی؛ بہاء الدین) بہاء الدین نقشبندؒ (حضرت خواجۂ بزرگ؛ حضرت خواجہ نقشبند؛ شیخ اجل) ۴:۱۔۱؛ ۱۲:۶۔۱؛ ۲۲-۲۳:۱۱۔۱؛ ۳۹:۱۸۔۱؛ ۷۸:۳۰۔۱؛ ۸۲:۳۰۔۱؛ ۸۶:۳۱۔۱؛ ۹۱:۳۲۔۱؛ ۹۴:۳۳۔۱؛ ۴۷-۴۸:۶۶۔۱؛ ۴۹:۶۸۔۱؛ ۷۸:۸۴۔۱؛ ۱۲۲:۱۱۹۔۱؛ ۳۲:۱۵۷۔۱؛ ۹۲:۲۰۰۔۱؛ ۳:۲۲۱۔۱؛ ۷ -۸:۲۲۱۔۱؛ ۲۰:۲۳۰۔۱؛ ۱۰۴:۲۶۵۔۱؛ ۱۳۵:۲۶۶۔۱؛ ۱۱:۲۷۲۔۱؛ ۲۲:۲۷۳۔۱؛ ۳۲:۲۷۸۔۱؛ ۵۷:۲۸۷۔۱؛ ۱۰۱:۲۹۰۔۱؛ ۱۰۳-۱۰۴:۲۹۰۔۱؛ ۱۱۱:۲۹۱۔۱؛ ۱۴۶:۳۰۲۔۱؛ ۱۰۸:۴۲۔۲؛ ۱۲۸:۴۶۔۲؛ ۹۴:۹۲۔۲؛ ۱۹:۹۔۳؛ ۳۵:۱۷۔۳؛ ۱۵۳:۶۹۔۳؛ ۳۷:۸۹۔۳؛ ۱۲۴:۱۲۱۔۳؛ بعالم ظہور آمدند آن نسبت بآن جذبہ و سلوک آفاقی باز ظاہر گشت ۱۰۳:۲۹۰۔۱؛ مقام ِ۱۵:۸۔۱؛ نصیبش از ولایت انبیا بہ تبعیت و وراثت گرفتہ اند ۱۳:۳۔۲ بیانکی؛ محمد طالب (ملا) ۳۷:۲۳۷۔۱ پ پادشاہ (ن۔ک۔ بادشاہ) پارسا (ن۔ک۔ محمد پارساؒ) پانی پتی؛ فیض اللہ (مولانا) ۱۵۶:۳۰۸۔۱ پایندہ (ملا) [خلیفۂ احمد سرہندیؒ] ۶۳:۲۵۴۔۱ پیغمبرﷺ (ن۔ک۔ محمدﷺ) پیغمبر اولی العزم (ن۔ک۔ انبیا اولو العزم در فہرست گروہا) پیر بزرگوار (ن۔ک۔ باقی باللہؒ) ت تابیادی ؛ زین الدین (مولانا) ۱۲۸:۴۶۔۲ تاج الدین سنبہلی (شیخ تاج) [ن۔ک۔ سنبہلی ؛ تاج الدین] تبتی؛ احمد ۸۴:۳۶۔۲ تبریزی ؛ مقصود علی ۱۰۰:۹۵۔۲؛ ۴۸:۲۲۔۳؛ ۷۹:۳۲۔۳ ترک ؛ صالح (ملا) ۷۱:۲۸۔۳ ترمذیؒ (امام) [نویسندۂ سنن] ۹۱-۹۲:۳۶۔۲ تستریؒ ؛ سہل (شیخ) ۲۷:۲۷۶۔۱ تفتازانی ۱۳۱:۲۶۶۔۱ نورپشتی ؛ فضل اللہ شہاب الدین (امام) ۸۰:۱۹۳۔۱ تولک (قاضی؛ حافظ الملک) ۶۲:۹۹۔۳ تہاری ؛ حامد (شیخ) ۸۰:۸۰۔۲ تہاری ؛ نور محمد (شیخ) [پدر زوجۂ احمد سرہندی] ۳:۲۷۰۔۱؛ ۴۶:۱۸۔۲؛ ۷۲:۳۴۔۲؛ ۱۳۸:۵۰۔۲؛ ۹۲:۱۱۱۔۳؛ ۱۴۴:۱۲۳۔۳ تہانیسری؛ سلطان (شیخ) ۱۱۸:۲۱۴۔۱ تہانیسری؛ عبد الجلیل ثم الجونپوری (شیخ) ۱۱۶:۱۱۲۔۱ تہانیسری ؛ فرید (شیخ) ۱۰۰:۴۱۔۲ تہا نیسری؛ نظام (شیح) [از کبار مشائخ چشتیہ و نویسندۂ کتابہای شہیر] ۷۵:۲۹۔۱؛ ۷۸:۳۰۔۱؛ ۸۳:۳۱۔۱ تیمور (امیر گورگان) ۹۴:۹۲۔۲ ث ثقفی؛ ابو بکر [مولی رسول اللہ] ۹۲:۳۶۔۲ ج جابر بن عبد اللہؓ ۸۲:۳۶۔۲؛ ۱۰۶:۹۶۔۲ جامیؒ؛ نور الدین عبد الرحمن (حضرت ؛ مولانا ؛ مولوی ) ۱۲۲:۱۱۹۔۱؛ ۴:۲۲۱۔۱؛ ۵۸:۲۵۱۔۱؛ ۳۰:۲۷۷۔۱؛ ۳۳:۲۷۸۔۱؛ ۱۲۶:۲۹۴۔۱؛ ۱۶۸:۳۱۳۔۱؛ ۱۴۹:۶۷۔۳ جان محمد (مولانا) ۶۲:۲۵۔۲ جباری خان [از امرای نام دار اکبر پادشاہ ] ۶۵:۷۷۔۱؛ ۶۷:۷۸۔۱؛ ۶۹:۷۹۔۱ جبرئیلؑ (حضرت امین) ۱۲۳:۲۱۷۔۱؛ ۱۵:۲۷۲۔۱؛ ۲۰:۲۷۳۔۱؛ وحی آورد کہ ہیح نبی و رسولی نکذشتہ است کہ شیطان در کلام او القا نکردہ است ۲۰:۲۷۳۔۱ جرجانی ؛ شریف علی (سید) [شارح المواقف م ۸۱۶ ھ] ۵۷-۵۸:۲۵۱۔۱؛ جعفر (میان) ۲۵:۱۱۔۱ جعفر صادقؒ (امام) ۱۱۳:۲۱۰۔۱؛ ۷۶:۲۸۹۔۱؛ ۱۷۱:۳۱۳۔۱؛ ۴۵:۹۲۔۳؛ ۱۱۰:۱۱۸۔۳؛ ۱۱۲:۱۱۸۔۳؛ و ہمین نسبت جذبہ و سلوک بہمین خصوصیت رسید ۱۰۲:۲۹۰۔۱ جلال الدین دوانی (ن۔ک۔ دوانی؛ جلال الدین) جلال الدین (قاضی) ۱۲۰:۴۴۔۲ جلال الدین محمد بلخی ثم رومیؒ (حضرت ملای روم ؛ مولانا) ۴۹:۲۱۔۱؛ ۱۱۳:۲۱۱۔۱؛ ۱۴:۳۔۲ جمال (شیخ) ۹۹:۳۶۔۱ جمال الدین (غالبا کولابی) [ن۔ک۔ کولابی؛ جمال الدین حسین بدخشی و جمال الدین حسین بن حسام الدین] ۹:۱۳۰۔۱ جمال الدین حسین (ن۔ک۔ کولابی؛ جمال الدین حسین بدخشی) جمال الدین حسین بن حسام الدین احمد (مرید باقی باللہؒ) ۹۹:۲۰۷۔۱؛ ۶۲:۲۶۔۲؛ ۱۰۱:۴۲۔۲؛ ۱۲۸:۵۶۔۳؛ ۲۰۔۸۱۔۳؛ ۱۰۵:۱۱۵۔۳ جنید بغدادیؒ (امام الطائفہ ؛ سید الطایفہ؛ شیخ) ۱۳:۷۔۱؛ ۹۹:۹۹۔۱؛ ۱۰۹:۱۰۷۔۱؛ ۷۱:۱۸۴۔۱؛ ۷۰:۲۸۷۔۱؛ ۱۰۴:۲۹۰۔۱؛ ۲۹-۳۰:۱۰۔۲؛ ۴۹:۲۱۔۲؛ ۱۶:۵۵۔۲؛ ۱۲۵:۱۲۱۔۳؛ مدعی صحو است ۳۰:۱۰۔۲؛ منع رویت تعالی فی الدنیا ببصر القلب ۱۰۸:۱۱۷۔۳ جونپوری ؛ عبد العزیز (شیخ) ۳:۱۔۲؛ ۶۳:۲۷۔۲ جوینی؛ عبد الملک بن عبد اللہ (امام الحرمین) ۱۲۳:۲۶۶۔۱ جہان (ن۔ک۔ خواجۂ جہان) جہانگیر ( ن۔ک۔ بادشاہ ) جیلانیؒ؛ عبد القادر (حضرت سید ؛ حضرت شیخ ؛ محی الدین) ۱۲۴:۲۱۷۔۱؛ ۱۱۶-۱۱۹:۲۹۳۔۱؛ ۱۶:۵۵۔۲؛ ۴۸:۶۷۔۲؛ ۵۳:۶۷۔۲؛ (بنام عبد القادرجیلی) ۴۵:۹۲۔۳؛ ۱۲۵:۱۲۱۔۳؛ ۱۴۵:۱۲۳۔۳؛ در عروج ایشان از اکثر اولیاء بلند تر واقع شدہ است ۱۲۰:۲۱۶۔۱؛ در ولایت شان عظیم است و درجۂ علیا است ۱۱۸:۲۹۳۔۱؛ وصول فیوض و برکات در این راہ بہرکہ باشد از اقطاب و نجبا بتوسط شریف عبد القادرؒ ۱۴۵:۱۲۳۔۳ جیو ( حضرت خواجہ؛ شیخ ؛ میرزا) [ن۔ک۔ شیخ جیو یا حضرت خواجہ جیو یا میرزا جیو] چ چتری؛ محمد (شیخ) ۹۹:۳۷۔۱؛ ۱۰۰:۳۸۔۱؛ ۱۰۳:۳۹۔۱؛ ۱۰۴:۴۰۔۱؛ ۱۱۶:۲۹۳۔۱ چرخی؛ یعقوب (مولانا) ۱۲۲:۱۱۹۔۱؛ ۱۰۱:۲۹۰۔۱ ح حافظ (امام) ۱۱۶:۲۱۳۔۱ حافظ شیرازیؒ ۵۹:۲۳۔۲ حاکمؒ (الحاکم) [محدث] ۹۱:۳۶۔۲؛ ۹۳-۹۴:۳۶۔۲ حامد (مولانا) ۲۰:۴۷۔۱ حبیب اللہ (شیخ) ۳۳:۲۷۸۔۱ حبیب ؛ خادم (درویش) ۲۴:۸۶۔۳ حسام الدین احمد دہلوی (میرزا) [خلیفۂ و جانشین باقی باللہؒ] ۸۸:۳۲۔۱؛ ۴۰:۶۲۔۱؛ ۹۹:۲۰۷۔۱؛ ۱۱۹:۲۱۶۔۱؛ ۱۲۴:۲۱۷۔۱؛ ۱۸:۲۲۹۔۱؛ ۴۷:۲۴۷۔۱؛ ۴۹:۲۴۸۔۱؛ ۱۰۶:۲۶۶۔۱؛ (بنام میرزا جیو) ۱۳۷:۲۶۶۔۱؛ ۱۳۷:۲۶۷۔۱؛ ۱۹:۲۷۳۔۱؛ ۴۴:۱۷۔۲؛ ۶۲:۲۶۔۲؛ ۱۲۲:۴۴۔۲؛ ۹۲:۴۰۔۳؛ ۱۵۶:۷۲۔۳؛ ۱۰۴:۱۱۵۔۳؛ ۱۱۷:۱۲۱۔۳ حسان بن ثابتؒ ۷۳:۱۸۶۔۱ حسبرت ۵۱:۱۶۷۔۱ حسنؓ (حضرت امام) ۲۱:۱ ۱۔۱؛ ۵۷:۲۵۱۔۱؛ ۱۶:۲۷۲۔۱؛ ۹۱-۹۲:۳۶۔۲؛ ۴۸:۶۷۔۲؛ شہادت ِ ۸۴:۳۶۔۲ حسن (قاضی) ۱۰۶:۱۰۴۔۱ حسن؛ شیخ (ن۔ک۔ برکی ؛ حسن) حسن ( مولانا ؛ میان) [ن۔ک۔ دہلوی ؛ حسن کشمیری] حسن (میان) ۸۲:۳۳:۳ حسنینؓ (حضرات) [ن۔ک۔ امامینؓ] حسینؓ (حضرت امام) ۲۱:۱۱۔۱؛ ۵۷:۲۵۱۔۱؛ ۱۶:۲۷۲۔۱؛ ۹۲:۳۶۔۲؛ ۴۸:۶۷۔۲؛ ۹۲:۱۱۰۔۳؛ ۱۴۴:۱۲۳۔۳ حسین (میر سید) ۳:۲۲۱۔۱ حسین قصاب ۸۹:۲۰۰۔۱؛ ۹۱:۲۰۰۔۱ حسبینی (ملا) ۹۵:۲۰۳۔۱ حصاری؛ کوچک (بیگ) ۹۲:۲۰۱۔۱ حضرت خواجہ جیو [غالبا باقی باللہؒ] ۲۳:۲۳۳۔۱ حفصہؓ ۹۳:۳۶۔۲ حلاؒج؛ حسین بن منصور ۷:۴۳۔۱؛ ۱۰۰:۱۰۰۔۱؛ ۱۴۰:۲۶۸۔۱؛ ۱۱۶:۴۴۔۲؛ ۱۰۰:۹۵۔۲؛ ۱۰۲:۹۵۔۲؛ ۸۲:۳۳۔۳؛ ۳۶:۸۹۔۳؛ ۱۱۵:۱۱۹۔۳ حماد (شیخ) [از مشائخ عبد القادر جیلانی م ۵۲۵ ھ] ۱۱۷-۱۱۸:۲۹۳۔۱ حمزہ (حضرت) ۴۷:۶۶۔۱؛ ۹۴:۲۰۲۔۱؛ ایمان ایشان شہودیست ۱۱۲:۲۱۰۔۱ حمید (شیخ) ۵۷:۱۷۱۔۱ حمید احمدی (مولانا) [ن۔ک۔ اجمیری ؛ حمید] خ خاموش ( ن۔ک۔ نظام الدین خاموش) خان اعظم [از امرای اکبر پادشاہ] ۴۵:۶۵۔۱؛ ۴۷:۶۶۔۱ خان جہان ۴۰:۶۷۔۲؛ ۱۲۶:۵۴۔۳ خانخانان؛ عبد الرحیم (میرزا) ۵۶:۲۳۔۱؛ ۴۸:۶۷۔۱؛ ۴۹:۶۸۔۱؛ ۵۰:۶۹۔۱؛ ۵۱:۷۰۔۱؛ ۱۶:۱۳۶۔۱؛ ۷۷:۱۹۱۔۱؛ ۸۷:۱۹۸۔۱؛ ۱۱۷:۲۱۴۔۱؛ ۲۳:۲۳۲۔۱؛ ۱۳۸:۲۶۸۔۱؛ ۲۶:۸۔۲؛ ۳۳:۶۲۔۲؛ ۳۵:۶۲۔۲؛ ۳۷:۶۶۔۲ خاوند محمودؒ (خواجہ) ۶۶:۱۸۰۔۱ ختنی ؛ محمد عارف (ملا) ۲۷:۹۔۲؛ ۸۷:۱۰۶۔۳ ختنینؓ (حضرات عثمانؓ و علیؓ) ۱۳۰:۲۶۶۔۱؛ ۴۱:۱۵۔۲؛ محبت ِ۷۵:۳۶۔۲ خدیجہ [ام کلانتر امہات مومنان] ۹۴:۳۶۔۲؛ ۱۳۸:۵۰۔۲؛ ۸۷:۱۰۶۔۳ خرازؒ؛ ابو سعید (شیح) ۴:۱۔۱؛ ۴۹:۲۱۔۱؛ ۲۴:۱۴۷۔۱؛ ۸۸:۱۹۸۔۱؛ ۱۶۸:۳۱۳۔۱؛ ۱۱۲:۴۲۔۲ خرقانیؒ؛ ابو الحسن (شیخ) ۲۸:۱۵۲۔۱؛ منتہی بود ۱۲۱:۲۱۶۔۱ خضرؑ (حضرت) ۳۶:۲۸۲۔۱؛ از محمدیان نیست از ملل سابقہ است ۱۶:۵۵۔۲ خلخالی ؛ شمس الدین علی( شیخ ؛ میر) ۱۱:۲۔۲؛ ۲۱:۵۔۲؛ ۶:۱۔۳؛ ۲۰:۱۱۔۳؛ ۲۳:۱۴۔۳ خواجۂ جہان (دوست محمد کابلی ) [از امرای کبار جہانگیر شاہ] ۶۶:۲۵۔۱؛ ۵۳:۷۲۔۱ خوارزمی؛ ظہیر الدین (قاضی) ۱۳۶:۲۶۶۔۱ خوارزمی؛ عبد اللطیف (حاجی) ۶۰:۹۸۔۳ د داراب خان بن خانخانان (میرزا) ۵۲:۷۱۔۱؛ ۱۱۸:۲۱۵۔۱؛ ۵۱:۲۴۹۔۱؛ ۷۸:۷۸۔۲ دارقطنی [محدث] ۱۲۹:۲۶۶۔۱ داود (ملا؛ میان شیخ) ۱۲۶:۲۱۸۔۱؛ ۳۸:۲۳۷۔۱؛ ۱۴۰:۲۶۸۔۱ داود طائی (امام؛ حضرت) [ شاگرد امام ابو حنیفہ و مرید حبیب راعی] ۱۴۶-۱۴۷:۳۰۲۔۱ دجال خروج ِ ۵۰:۶۷۔۲ درویش (شیخ) ۲:۴۱۔۱؛ ۵:۴۲۔۱؛ ۹۰:۹۷۔۱ درویش کمال ۴۲:۲۴۲۔۱ درویش محمد (مو لانا) ۶۶:۱۸۰۔۱ دوانی؛ جلال الدین محمد (مولانا) [شارح العقا ئد العضدیہ م ۹۰۸ ھ] ۱۸:۲۷۲۔۱ دہ بیدی ؒ؛ محمد امین (خواجۂ کلان) [فرزند کلان احمد کاسانیؒ م ۱۰۰۶ ھ] ۶۶:۱۸۰۔۱ دہلوی ؛ حسن کشمیری ( مولانا ؛ میان) [مرید باقی باللہؒ و خلیفۂ احمد سرہندیؒ] ۹۷:۹۹۔۱؛ ۱۰۰:۱۰۰۔۱؛ ۱۰۲:۱۰۱۔۱؛ ۳۳:۲۷۹۔۱؛ ۳۱:۶۱۔۲؛ ۸۲:۳۳۔۳؛ ۶۲:۹۹۔۳؛ ۱۲۷:۱۲۲۔۳؛ ۱۳۵:۱۲۲۔۳ دہلویؒ؛ عبد الحق (حاجی؛ شیخ؛ محدث؛ ملا؛ میان ) [مرید باقی باللہؒ و مولف شہیر] ۹:۴۳۔۱؛ ۱۱۹:۱۱۵۔۱؛ ۵۱:۲۴۹۔۱؛ ۱۱۱:۲۹۱۔۱؛ ۱۷۲:۳۱۳۔۱؛ ۶۷:۲۹۔۲ دیبنی ؛ احمد (مولانا) ۲۶:۱۶۔۳ دیک کری ( ن۔ک۔ دیگرنی) دیگرنی (مولانا عارف) ۱۰۳-۱۰۴:۲۹۰۔۱ ذ ذو القرنین ۵۰:۶۷۔۲ ذو النون المصریؒ ۴۱:۲۸۵۔۱؛ ۱۶:۵۵۔۲ ذو الیدین [صحابی] ۱۰۵:۹۶۔۲ ذہبی؛ عبد اللہ محمد بن احمد ( امام) ۱۲۹:۲۶۶۔۱؛ ۷۵:۳۶۔۲؛ ۵۹:۲۴۔۳ ر رابعہؒ (ن۔ک۔ بصریؒ؛ رابعہ) رازی؛ فخر الدین (امام) ۱۷۳:۳۱۳۔۱؛ ۵۹:۲۴۔۳؛ ۱۰۴:۴۴۔۳ رام ۵۰ -۵۱:۱۶۷۔۱ رانہونی؛ فرید (شیخ) ۱۳۷:۲۹۹۔۱ رحمت اللہ (ن۔ک۔ سندی؛ رحمت اللہ) رحم علی درویش۱۵۳:۶۹۔۳؛ ۱۵۳:۷۰۔۳ رحمن ۵۱:۱۶۷۔۱ رحمی (خواجہ) ۳۸-۳۹:۲۳۸۔۱ رفیع الدین (میان) ۸۱:۱۹۳۔۱ روجی؛ محمد (مولانا) ۱۰۱:۱۰۰۔۱ روز بہان بقلی (شیخ) ۳۵:۸۹۔۳ رومیؒ (ن۔ک۔ جلال الدین محمد بلخی ثم رومیؒ) رومی؛ صفر احمد (ملا؛ مولانا) ۶:۱۲۷۔۱؛ ۱۴۶:۶۵۔۳ ز زبیر بن عوامؓ ۵۸-۵۹:۲۵۱۔۱؛ ۸۶:۳۶۔۲ زکریاؑ (حضرت) ۱۰۷:۹۶۔۲ زکریا (میان شیخ) ۹:۴۳۔۱؛ ۲۲:۵۰۔۱؛ ۵۴:۷۲۔۱؛ ۹۱:۹۸۔۱ زید بن وہبؓ ۵۹:۶۹۔۲ زین العابدین ۲۱:۱۱۔۱ س سارنکپوری؛ باقر (میر سید) ۱۰۱:۲۶۳۔۱ سارنکپوری؛ سید انبیا ۴۵:۲۴۵۔۱؛ ۷۲:۲۸۸۔۱ سارنکپوری ؛ عبد الباقی (سید) ۹۸:۳۹۔۲؛ ۳۶:۶۴۔۲ سامانوی ؛ احمد (سید میر) ۳۰:۵۶۔۱؛ ۳۹:۲۳۸۔۱ سامانوی؛ ادریس (شیخ) ۶۱:۲۵۳۔۱ سجاول (شیخ) [خلیفہ و استاد محمد معصوم سرہندیؒ] ۴۲:۹۱۔۳ سرخسی؛ محمد احمد (شیخ الاسلام) ۷۳:۲۸۸۔۱؛ سرہندی ؒ؛ احمد بعد از قرون متطاولہ و ازمنۂ متباعدہ صاحب دواتی را بعد از فنای اتم بقای اکمل میبخشند و انموذجی از ذات اقدس اورا اعطا میفرمایند ۱۸:۸۰۔۳؛ بولادت ثانی ۶۸:۱۰۰۔۳؛ رب این حقیر اسم مبارک الرحمن است در مبدایت مناسبت بحضرت کلیمؑ است ۱۶۲:۳۱۱۔۱ سرہندی ؛ بدر الدین (مولانا) [خلیفۂ احمد سرہندیؒ و نوسندۂ حضرت القدس] ۷۵:۲۸۹۔۱؛ ۱۳۳:۲۹۷۔۱؛ ۱۰۰:۴۰۔۲ سرہندی ؛ بہاء الدین (شیخ حافظ) ۱۷:۱۳۸۔۱؛ ۴۶:۱۶۴۔۱؛ ۶۴:۲۵۵۔۱؛ ۱۱۷:۱۲۰۔۳ سرہندی ؛ حبیب اللہ ۴۴:۲۰۔۱ سرہندی ؛ سلطان (مولانا) ۱۰۵:۴۵۔۳؛ ۹۵:۱۱۳۔۳ سرہندی ؛ فاضل (مولانا) ۷۱:۱۸۵۔۱ سرہندی ؛ یوسف (قاضی) ۸۵:۱۹۵۔۱ سری سقطی (شیخ) ۱۰۴:۲۹۰۔۱ سعد الدین (مولانا) [نویسندۂ شرح عقائد نسفی] ۱۳۱:۲۶۶۔۱ سعد الدین (میر) ۲۱:۲۳۱۔۱ سعد بن معاذؓ ۸۸:۳۶۔۲ سعدی شیرازیؒ (شیخ) ۵۴:۲۳۔۳؛ ۶۲:۲۴۔۳؛ ۱۴۵:۶۴۔۳ سلطان (شیخ) ۶۷:۲۵۔۱ سلطانپوری ؛ عبد الصمد (شیخ) ۵۴:۱۶۹۔۱ سلمان فارسیؓ (ن۔ک۔ فارسیؓ ؛ سلمان) سلمی؛ ابو شکور (شیخ) ۵۷:۲۵۱۔۱؛ از اکابر علمای حنفیہ است ۵۹:۲۵۱۔۱ سلیمان ۴۴:۱۸۔۳ سلیمانؑ (حضرت) ۵۶:۲۸۷۔۱؛ ۵۰:۶۷۔۲ سمرقندی ؛ عبد الغفور (ملا ؛ مولانا) ۲۰:۱۴۲۔۱؛ ۹۷:۲۰۶۔۱؛ ۳۵:۲۳۵۔۱؛ ۲۷:۸۔۲؛ ۶۸:۳۰۔۲؛ ۲۲:۸۴۔۳ سمنانیؒ؛ علاء الدولہ (شیخ) ۴:۱۔۱؛ ۳۹:۱۸۔۱؛ ۶:۱۲۶۔۱؛ ۱۸:۲۲۹۔۱؛ ۱۲:۲۔۲؛ بسیار مناسب میاید و در ذوق و حال در این مسئلہ بشیخ مشار الیہ متفق است اما علم سابق تا بہ انکار و شدت آمدن نمیدہد ۲۴:۱۱۔۱؛ در مسئلۂ وحدت الوجود ۱۰۵:۴۲۔۲؛ کاتب این سطور از انکار ارباب این معرفت ۱۰۷:۲۹۱۔۱ سنام (قاضی) ۹۳:۲۰۲۔۱ سنامی؛ عبد الکریم (ملا) ۳۲:۲۷۸۔۱ سنبہلیؒ؛ تاج الدین (میان ؛ شیخ تاج) [خلیفۂ باقی باللہؒ] ۳۹:۶۱۔۱؛ ۹۹:۲۶۳۔۱؛ ۱۳۴:۲۶۶۔۱؛ ۱۱۹:۱۲۱۔۳ سنبہلی؛ حمید (شیخ) ۱۱۵:۱۱۱۔۱ سندی ؛ رحمت اللہ (شیخ) ۶۷:۲۵۶۔۱ سودہ ۹۳:۳۶۔۲ سہارنپوریؒ؛ بدیع الدین ( شیخ ؛ ملا ؛ میان) [خلیفۂ احمد سرہندیؒ] ۵۷:۱۷۲۔۱؛ ۷۹:۱۹۲۔۱؛ ۴۲:۲۴۲۔۱؛ ۶۱:۲۵۲۔۱؛ ۶۴:۲۵۶۔۱؛ ۲۵:۲۷۶۔۱؛ ۳۶:۲۸۲۔۱؛ ۴۳:۱۶۔۲؛ ۸۶:۸۸۔۲؛ ۱۵:۶۔۳ سہروردیؒ ؛ ابو حفص عمر شہاب الدین (الشیخ الشیوخ؛ شیخ الاجل؛ صاحب عوارف) [مرید ابو نجیب سہروردیؒ م ۶۳۲ ھ در بغداد] ۱۱۷:۲۹۳۔۱؛ ۱۱۹:۲۹۳۔۱؛ ۵۲:۲۱۔۲؛ ۹۰:۹۲۔۲؛ ۲۴:۸۶۔۳؛ ۳۶:۸۹۔۳؛ ۳۹:۹۰۔۳؛ ۱۰۶:۱۱۷۔۳؛ ۱۰۹-۱۱۲:۱۱۸۔۳؛ ۱۱۴:۱۱۸۔۳ ؛ ۱۱۵:۱۱۹۔۳؛ ۱۱۸:۱۲۱۔۳؛ ۱۲۵:۱۲۱۔۳ سہروردیؒ؛ ابو النجیب (شیخ) ۱۱۷:۲۹۳۔۱ سہل تستریؒ (ن۔ک۔ تستریؒ؛ سھل) سیبویہ [امام علم صرف و نحو] ۱۸:۲۲۹۔۱؛ ۱۱۶:۲۹۲۔۱؛ ۳۶:۸۹۔۳ سیتا ۵۱:۱۶۷۔۱ سید خواجہ (میر) ۷۰:۱۸۴۔۱ سیدن بن میان شیخ ابو الخیر (میان) ۷۵:۸۰۔۱ سیوطی؛ حلال الدین (شیخ الاجل) ۱۳۸:۲۹۹۔۱ ش شارح (ن۔ک۔ جرجانی؛ شریف علی) شافعیؒ (امام) ۳۳:۵۹۔۱؛ ۷۵:۸۰۔۱؛ ۱۱۳:۲۱۰۔۱؛ ۶۰:۲۵۱۔۱؛ ۱۲۷:۲۶۶۔۱؛ ۱۲۹:۲۶۶۔۱؛ ۳۷:۲۸۲۔۱؛ ۵۰:۲۸۶۔۱؛ ۴۱:۱۵۔۲؛ ۷۵-۷۶/ ۷۸/۸۷/۳۶۔۲؛ ۱۴-۱۵:۵۵۔۲؛ ۴۶:۶۷۔۲؛ ۴۸:۶۷۔۲؛ ۸۶:۸۷۔۲؛ ۱۱۰:۹۶۔۲؛ ۱۱۹:۹۹۔۲؛ ۴۹:۲۲۔۳؛ ۱۳۶:۱۲۲۔۳؛ اثبات اجماع صحابہ و تابعین کردہ ۵۹:۲۴۔۳ شامی؛ اکبر (شیخ) ۱۰۰:۱۰۰۔۱ شامی؛ ضیاء الدین ۱۳۶:۲۶۶۔۱ شاہ حسن ۶۹:۷۸۔۱ شاہ حسین (سید) ۳:۱۔۱؛ ۲۵:۱۱۔۱؛ ۳۳:۱۵۔۱؛ بہ نقطۂ پایان از مقام جذبہ رسیدہ است ۲۵:۱۱۔۱ شاہ حسین (میان) ۴۳:۱۸۔۱ شاہ عبد اللہ بن میان شیخ عبد الکریم (میان) ۱۱۳:۱۰۸۔۱ شاہ محمد (حافظ شیخ؛ مولانا) ۵:۱۔۱؛ ۴۴:۱۹۔۱ شاہ محمد (سید) ۵:۵۴۔۲ شاہی؛ ابراہیم ۱۰۳:۱۰۲۔۱ شبلیؒ ؛ ابو بکر (شیح ) ۱۳۶:۲۶۶۔۱؛ ۱۶:۵۵۔۲؛۳۹:۱۷۔۳؛ ۵۸:۲۴۔۳ شرف الدین حسین ( ن۔ک۔ بدخشی ؛ محمد شرف الدین حسین) شریح (قا ضی) [شریح بن الحارث بن قیس الکوفی]۷۰:۷۹۔۱؛ ۷۸:۸۴۔۱؛ ۸۴:۳۶۔۲ شریحی؛ مصطفی (شیخ) ۷۰:۷۹۔۱؛ ۷۸:۸۴۔۱ شریف خان ۶۹:۲۵۸۔۱ شعبی (امام) ۵۸:۲۵۱۔۱ شکر اللہ (مولانا) ۴۵:۲۴۴۔۱ شمس (ملا) ۲۱:۱۴۳۔۱؛ ۸۲:۳۳۔۳ شمس الائمہ (ن۔ک۔ الحلوانی؛ عبد العزیز) شمس الدین (مرزا) ۳۸:۱۳۔۲؛ ۱۳۳:۵۰۔۲ شمس الدین علی(میر) [ن۔ک۔ خلخالی؛ شمس الدین علی] شوحین ؛ موسی (قاضی) ۱۵۳:۶۹۔۳؛ ۱۵۳:۷۰۔۳ شیبانی ؛ محمد (امام) ۱۶۳:۳۱۲۔۱ شیخ جیو ۵:۴۱۔۱؛ ۱۶:۴۵۔۱؛ ۹۶:۹۸۔۱؛ ۸۱:۱۹۳۔۱(فرید بخاری) شیخن (شیخی) (میان) ۲۵:۱۱۔۱ شیخینؓ (ابو بکؓر و عمرؓ) ۵۴:۲۵۱۔۱؛ ۱۳۰:۲۶۶۔۱؛ ۵۸:۲۴۔۳؛ ۱۴۶:۱۲۳۔۳؛ از اہل بدر اند ۶۲:۲۴۔۳؛ افضلیت ۸۲-۸۳:۳۶۔۲؛ ۹۹:۳۹۔۲؛ ۱۱۹:۹۹۔۲؛ ۵۹:۲۴۔۳؛ افضلیت باجماع صحابہ و تابعین ثابت شدہ ۱۲۹:۲۶۶۔۱؛ تفضیل باجماع صحابہ و تابعین ثابت شدہ است۴۱:۱۵۔۲؛ حمل بار نبوت محمدی اند بمناسبت بحضرت موسیؑ ۵۳:۲۵۱۔۱؛ کمال حضرت شیخینؓ شبہ بکمالات انبیا است ۵۴:۲۵۱۔۱؛ و محبۃ الختنین۷۵:۳۶۔۲ شیرازیؒ ؛ حافظ (ن۔ک۔ حافظؒ شیرازی) شیرازیؒ ؛ سعدی (ن۔ک۔ سعدی شیرازی) شیر محمد (مولانا) ۲۶:۱۱۔۱ شیطان/ شیاطین (ابلیس؛ دشمنان لعین) ۹۱:۳۲۔۱؛ ۹۳:۳۳۔۱؛ ۱۶:۴۵۔۱؛ ۷۵:۸۰۔۱؛ ۸۸-۸۹:۹۶۔۱؛ ۱۱۶:۲۱۳۔۱؛ ۱۳:۲۲۴۔۱؛ ۲۸:۲۳۴۔۱؛ ۳۵:۲۳۴۔۱؛ ۳۹:۲۳۸۔۱؛ ۱۱۸:۲۶۶۔۱؛ ۲۱:۲۷۳۔۱؛ ۷۳:۲۸۸۔۱؛ ۵۷:۲۳۔۲؛ ۲۵:۵۸۔۲؛ ۵۶-۵۷:۶۸۔۲؛ ۱۱۶-۱۱۷:۹۸۔۲؛ ۴۱:۱۷۔۳؛ ۶۹-۷۰:۲۷۔۳؛ ۷۸:۳۱۔۳؛ ۸۳:۳۳۔۳؛ ۹۳:۴۱۔۳؛ ۹۵:۴۱۔۳؛ ۱۲۴:۵۳۔۳؛ ۵۶:۹۵۔۳؛ از راہ ہوا ہای آدمی درآید ۸۴:۳۳:۳؛ انانیت ابلیس را کہ ناشی از عنصر ناریست ۱۱۸:۵۲۔۳؛ چنانچہ در آفاق ست در انفس است ۱۳۷:۵۰۔۲؛ درکشف و شہود ۱۰۹:۱۰۷۔۱؛ دو دشمن قوی است ۳۲:۶۱۔۲؛ شر آ فاقی و انفسی ۸۹:۲۰۰۔۱؛ عدم مثل بصورت خاصۂ آن ۱۹:۲۷۳۔۱؛ منتہیان محفوظ اند بخلافت مبتدیان و متوسطان ۱۹:۲۷۳۔۱ ص صالح ؛ ترک (ملا) [ن۔ک۔ ترک ؛ صالح] صدر (حکیم) ۱۱۳:۱۰۹۔۱ صدر الدین (شیخ) ۱۱۴:۱۰۹۔۱ صدر جہان (میر) ۸۳:۱۹۴۔۱؛ ۸۴:۱۹۵۔۱ صفیہؓ ۹۳:۳۶۔۲ صوفی (شیخ) ۸۲:۳۱۔۱ ض ضیاء الدین محمد (خواجہ) ۲۶:۱۱۔۱ ط طالقانی؛ یار محمد جدید بدخشی (جامع جلد یکم مکتوبات شریف) ۳۶:۱۶۰۔۱؛ ۱۲۴:۱۲۲۔۱؛ ۲۱:۲۳۱۔۱ طاہر (شیخ؛ ملا؛ میان) [ن۔ک۔ لاہوری ؛ محمد طاہر] طاہر ؛ خادم (ملا) ۸۸:۱۰۸۔۳ طائیؒ؛ امام داود ۱۵:۸۔۱ طبرانی ۵۷:۲۵۱۔۱؛ ۹۱:۳۶۔۲ طلحہ بن عبید اللہؓ ۵۸-۵۹:۲۵۱۔۱؛ ۸۶:۳۶۔۲ طوسی؛ محمد معشوق (شیخ) ۹۱-۹۲:۲۰۰۔۱ طہ بن شیخ عبد اللہ نیازی (شیخ) ۳۱:۱۴۔۱ ع عارف دیک کرانی (ن۔ک۔ دیگرنی) عایشہ ؓ(حضرت صدیقہ) ۹۱-۹۵:۹۸۔۱؛ ۵۷- ۵۹:۲۵۱۔۱؛ ۸۵:۳۶۔۲؛ ۹۳-۹۴:۳۶۔۲؛ ۱۳۸:۵۰۔۲؛ در علم و اجتہاد پیش قدم است ۴۸:۶۷۔۲ عبد الاحدؒ والد بزرگوار احمد سرہندیؒ (مخدوم شیخ) ۱۳۲:۲۲۰۔۱؛ ۶۷:۲۵۶۔۱؛ ۹۲:۲۹۰۔۱؛ ۱۶۹:۳۱۳۔۱؛ ۷۷:۳۶۔۲؛ ۱۲۰:۴۴۔۲ عبد الباقیؒ (ن۔ک۔ باقی باللہؒ) عبد الحق دہلویؒ (ن۔ک۔ دہلویؒ ؛ عبد الحق) عبد الحی بن خواجہ چاکر حصاری (شیخ؛ ملا) [جامع جلد دوم مکتوبات شریفہ از حصار در بخارا] ۲۹:۲۷۷۔۱؛ ۱۰۶:۲۹۱۔۱؛ ۱۴۹:۳۰۴۔۱؛ ۲۴:۷۔۲؛ ۹۵:۳۷۔۲؛ ۱۳۸:۵۰۔۲؛ ۷۷:۷۷۔۲؛ ۷۹:۷۹۔۲؛ ۸۴:۸۴۔۲؛ ۸۴:۸۵۔۲؛ ۸۵:۸۶۔۲ عبد الخالق (خواجہ) [ن۔ک۔ غجدوانیؒ؛ عبد الخالق] عبد الرحمن (مفتی ملا) ۳۲:۱۴۔۱؛۲۳:۱۴۵۔۱ عبد الرحمن بن ابو بکرؑ ۴۴:۱۷۔۲ عبد الرحمن بن عوف ۳۸:۲۸۳۔۱ عبد الرحمن بن میر محمد نعمان (میر) ۱۰۱:۴۴۔۳ عبد الرحیم خانخانان (ن۔ک۔ خانخانان؛ عبد الرحیم) عبد الرحیم (میان شیخ) ۱۱۳:۱۰۸۔۱ عبد الرزاق [از اکا بر شیعہ] ۱۳۰:۲۶۶۔۱؛ ۷۵:۳۶۔۲؛ ۵۹:۲۴۔۳ عبد الرشید (مولانا) ۶۲:۲۵۔۲؛ ۸۷:۸۸۔۲ عبد العزیز (حاجی) ۳۱:۱۴۔۱ عبد العزیز احمد بن البخاری (ن۔ک۔ الحلوانی؛ عبد العزیز) عبد العظیم (میان) ۸۳:۸۳۔۲ عبد الغفور (حافظ ؛ مولانا) [ن۔ک۔ سمرقندی ؛ عبد الغفور] عبد الفتاح (مولانا شیخ) ۱۰۴:۱۰۲۔۱؛ ۱۱۵:۱۱۱۔۱ عبد القادر (حکیم) ۱۰۶:۱۰۵۔۱ عبد القادر بن شیخ زکریا ۹۱:۹۸۔۱ عبد القادر جیلانیؒ (ن۔ک۔ جیلانیؒ ؛ عبد القادر) عبد القادر جیلیؒ ( ن۔ک۔ جیلانیؒ ؛ عبد القادر) عبد الکریم ۱۱۳:۱۰۸۔۱ عبد اللطیف (مولانا) [خلیفۂ باقی باللہؒ] ۱۹:۲۲۹۔۱ عبد اللطیف (میر) ۳۹:۲۳۸۔۱ عبد اللہ (ن۔ک۔ بصری ؛ عبد اللہ) عبد اللہ (خواجہ) ۱۱۷:۱۲۰۔۳ عبد اللہ (شیخ) ۸۰:۸۶۔۱؛ ۸۱:۱۰۱۔۳ عبد اللہ بن المبارک ۳۲:۵۸۔۱؛ ۴۷:۶۶۔۱؛ ۹۹:۲۰۷۔۱؛ ۳۸:۶۶۔۲ عبد اللہ بن باقی باللہؒ (پیرزادہ ؛خواجہ؛ خواجہ زادہ ؛ مخدومزادہ ) [ن۔ک۔ محمد عبد اللہ] عبد اللہ بن زبیر ۴۴:۱۷۔۲ عبد اللہ بن سقاء ۱۱۸:۲۹۳۔۱ عبد اللہ ابن عباسؓ ۵۷:۲۵۱۔۱؛ ۱۳۵:۲۶۶۔۱؛ ۸۲:۳۶۔۲؛ ۹۴:۳۶۔۲؛ ۱۰۳:۹۶۔۲؛ ۱۱۱:۹۷۔۲؛ ۱۲۰:۹۹۔۲؛ ۴۴:۱۸۔۳؛ ۴۸:۲۲۔۳؛ ۵۹:۲۴۔۳ عبد اللہ بن عمرؓ ۵۵:۲۵۱۔۱ عبد اللہ بن مسعودؓ ۱۳۵:۲۶۶۔۱؛ ۹۱:۳۶۔۲ عبد اللہ بن میان شیخ عبد الرحیم (میا ن شاہ) ۱۱۳:۱۰۸۔۱ عبد اللہ بن میر محمد نعمان (میر) ۶۵:۱۷۹۔۱ عبد اللہ نیازی ۳۱:۱۴۔۱ عبد المجید بن شیخ محمد مفتی لاہوری (شیخ) ۵۰:۲۲۔۱ عبد الملک بن عبد اللہ (ن۔ک۔ جوینی؛ عبد الملک) عبد المومن ( مولا نا ؛ میان شیخ) ۳۱:۱۴۔۱؛ ۲۳:۲۳۲۔۱؛ ۶۱:۲۵۳۔۱ عبد الوہاب (حکیم) ۳۲:۱۵۷۔۱ عبد الہادی (ملا) ۳۲:۱۴۔۱ عبید اللہ احرارؒ (ن۔ک۔ احراؒ؛ عبید اللہ) عبید اللہ بن باقی باللہؒ (پیر زادہ ؛ خواجہ ؛ مخدومزادہ ؛ مخدومزادۂ کلان) ۱۹:۲۲۹۔۱؛ ۱۰۴:۲۶۶۔۱؛ ۱۳۸:۲۶۷۔۱؛ ۲۲:۲۷۳۔۱؛ ۶۲-۶۳:۲۶۔۲؛ ۱۰۵:۱۱۵۔۳ عثمان بن عفان (حضرت ذی النورین) ۲۲:۱۱۔۱؛ ۲۸:۵۴۔۱؛ ۷۴:۸۰۔۱؛ ۵۶-۵۷:۲۵۱۔۱؛ ۱۳۰:۲۶۶۔۱؛ ۷۵:۳۶۔۲؛ ۴۸:۶۷۔۲؛ ۵۳:۶۷۔۲؛ ۶۲:۲۴۔۳؛ تاخیر قصاص ۵۹:۲۵۱۔۱؛ جامع قران مجید ۶۰:۲۴۔۳؛ مناسبت بہ حضرت نوح دارند ۵۳:۲۵۱۔۱ عجمی ؛ حبیب ۱۵:۸۔۱؛ صاحب سکر است ۱۲۰:۲۱۶۔۱ عرب خان (مرزا) ۸۸:۹۰۔۲ عربیؒ ؛ محی الدین (ن۔ک۔ ابن العربیؒ) عضد الدین (قاضی) [ن۔ک۔ لایجی ؛ عضد الدین ] عطارؒ؛ علاء الدین (خواجہ علاء الحق و الدین) ۱۲:۶۔۱؛ ۱۵:۸۔۱؛ ۲۳:۱۱۔۱؛ ۱۲۲:۱۱۹۔۱؛ ۵۹:۱۷۳۔۱؛ ۹۲:۲۰۰۔۱؛ ۱۰۱:۲۹۰۔۱؛ ۱۰۳:۲۹۰۔۱؛ ۶۶:۲۸۔۲؛ قطب ارشاد وقت خود بودند ۱۰۱:۲۹۰۔۱ عطاؒر ؛ فرید الدین (شیخ) ۱۳۷:۱۲۲۔۳ علاء الدین (مولانا) ۳۴:۱۵۔۱ علم اللہ (مولانا) ۱۶۳:۳۱۲۔۱ علی (مولانا) ۴۴:۲۰۔۱ علی بن ابی طالبؓ (اسد اللہ؛ امیر المؤمنین؛ حضرت امیر؛ حیدر کرار؛ مرتضی) ۱۴:۷۔۱؛ ۲۸:۵۴۔۱؛ ۳۲:۵۸۔۱؛ ۷۳-۷۴:۸۰۔۱؛ ۱۱۸:۱۱۴۔۱؛ ۶۸:۱۸۱۔۱؛ ۹۲:۲۰۱۔۱؛ ۹۴:۲۰۲۔۱؛ ۵۳:۲۵۱۔۱؛ ۵۸-۵۹:۲۵۱۔۱؛ ۱۲۹-۱۳۰:۲۶۶۔۱؛ ۱۳۲:۲۶۶۔۱؛ ۱۱۹:۲۹۳۔۱؛ ۱۷۱:۳۱۳۔۱؛ ۴۱:۱۵۔۲؛ ۷۵/ ۷۸-۷۹/۸۱-۸۳/ ۸۷/۹۱/۹۳/۹۵:۳۶۔۲؛ ۲۴:۵۸۔۲؛ ۳۸:۶۶۔۲؛ ۴۸-۴۹:۶۷۔۲؛ ۵۳:۶۷۔۲؛ ۱۱۰:۹۶۔۲؛ ۱۲۰:۹۹۔۲؛ ۹۲:۱۱۰۔۳؛ باب مدینۂ علم آمد ۱۰۲:۲۹۰۔۱؛ بواسطۂ مناسبت حضرت عیسیؑ و غلبۂ جانب ولایت حامل بار ولایت محمدی اند ۵۳:۲۵۱۔۱؛ بیعت حضرت صدیقؓ کرد ۷۵:۸۰۔۱؛ حکم بافضیت حضرات شیخینؓ ۵۹:۲۴۔۳؛ خلافت حضرت امیرؓ بخطای اجتہادی کہ ملامت و طعن ندارد ۳۸:۱۷۔۳؛ در جمیع امور خلافیہ محق باشند ۸۴:۳۶۔۲؛ سی سال بحکم تقیہ با خلفاء ثلاثہ ۸۰:۳۶۔۲؛ صفتہ العلم است باعتبار رب محمدﷺ است و باعتبار تفصیل رب حضرت خلیلؑ ۵۳:۲۵۱۔۱؛ کمال حضرت امیرؓ بیش از کمالات حضرت شیخینؓ بر اکثر اولیاء ۵۴:۲۵۱۔۱؛ محاربان ِ ۸۴:۳۶۔۲؛ محاربان بر خطا بودہ اند ۵۷:۲۵۱۔۱؛ محاربان بر خطا بودہ اند و این خطا کہ منشاء آن اجتہاد است از طعن و ملامت دور است ۶۰-۶۱:۲۴۔۳؛ مخالفت ِ ۵۸:۲۴۔۳؛ مناسبت بحضرت عیسیؑ دارند ۵۳:۲۵۱۔۱؛ ۵۶:۲۵۱۔۱؛ منبع فیض و اصلاح این راہ و این منصب عظیم بایشان تعلق دارد ۱۴۴:۱۲۳۔۳؛ نسبت حضرت امیرؓ عین نسبت حضرت صدیقؓ است۱۷۱:۳۱۳۔۱ عمر (ملا ؛ مولانا) ۶۹:۷۸۔۱؛ ۱۱۶:۲۱۳۔۱ عمر بن العاصؓ ۱۲۳:۱۲۰۔۱؛ ۵۷-۵۸:۲۵۱۔۱ عمر بن عبد العزیز (عمر مروانی) ۴۷:۶۶۔۱؛ ۱۲۳:۱۲۰۔۱؛ ۹۹:۲۰۷۔۱؛ ۶۰:۲۵۱۔۱؛ ۷۸:۳۶۔۲؛ ۱۱۰:۹۶۔۲؛ معاویہؓ افضل منہ ۳۲:۵۸۔۱ عمر فاروقؓ (حضرت امیر المومنین؛ حضرت فاروق) ۲۲:۱۱۔۱؛ ۷۵:۲۹۔۱؛ ۷۴:۸۰۔۱؛ ۱۱۸:۱۱۴۔۱؛ ۵۳/۵۵-۵۷/ ۵۹:۲۵۱۔۱؛ ۱۲۹-۱۳۰:۲۶۶۔۱؛ ۱۴۷:۳۰۲۔۱؛ ۴۱:۱۵۔۲؛ ۷۵/ ۸۶/ ۸۸-۸۹:۳۶۔۲؛ ۹۹:۳۹۔۲؛ ۱۳۸:۵۰۔۲؛ ۲:۵۱۔۲؛ ۴۸:۶۷۔۲؛ ۵۳:۶۷۔۲؛ ۱۰۲-۱۰۸:۹۶۔۲؛ ۱۱۰:۹۶۔۲؛ ۱۱۱:۹۷۔۲؛ ۱۲۰:۹۹۔۲؛ ۳۷:۱۷۔۳؛ ۴۸:۲۲۔۳؛ ۵۷:۲۴۔۳؛ ۶۰:۲۴۔۳؛ تحاشی۸۱:۳۶۔۲؛ دشمنان ِ ۸۰:۳۶۔۲ عمک؛ خواجہ ۷۳:۲۷۔۱؛ ۷۴:۲۸۔۱ عیاض (قاضی) ۱۳۰:۲۶۶۔۱ عیسیؑ (حضرت کلمۃ اللہ ؛ روح اللہ) ۱۰۶:۲۰۹۔۱؛ ۵۱:۲۴۹۔۱؛ ۷۱:۲۵۹۔۱؛ ۸۳:۲۶۰۔۱؛ ۸۹:۲۶۰۔۱؛ ۹۸:۲۶۱۔۱؛ ۱۱۲۔۲۶۶۔۱؛ ۳۷:۲۸۲۔۱؛ ۱۱۸:۲۹۳۔۱؛ ۱۲۴-۱۲۵:۲۹۴۔۱؛ ۱۷۰:۳۱۳۔۱؛ ۷۶:۳۶۔۲؛ ۱۳:۵۵۔۲؛ ۴۴:۶۷۔۲؛ ۵۰:۶۷۔۲؛ ۶۲:۷۰۔۲؛ ۳۵:۱۷۔۳؛ ۴۵:۱۹۔۳؛ ۴۶:۲۰۔۳؛ ۵۴:۲۳۔۳؛ ۵۲:۹۴۔۳؛ ۵۷:۹۶۔۳؛ ۱۰۲:۱۱۴۔۳؛ ۱۴۵-۱۴۶:۱۲۳۔۳؛ از صفات سلبیہ است نہ ثبوتیہ کہ موطن تقدیس و تنزیہ است ۸۳:۲۶۰۔۱؛ بر سر حضرت امیرؓ است ۵۴:۲۵۱۔۱؛ بعالم امر بیشتر مناسبت داشتہ ۱۰۴:۲۰۹۔۱؛ بعد از نزول متابع سریت خاتم الرسلﷺ خواہد بود ۱۴۰:۳۰۱۔۱؛ حقیقت عیسی از مقام خود عروج نمودہ بمقام حقیقت محمدی کہ خالی ماندہ بود استقرارند ۱۰۳:۲۰۹۔۱؛ در ولایت قدم بیشتردارند ۸۸:۲۶۰۔۱؛ صفتہ القدرت و رب حضرت آدم صفت التکوین ۵۳:۲۵۱۔۱؛ متابعت شربعت خاتم الرسلﷺ ۱۰۵-۱۰۶:۲۰۹۔۱؛ موافق اجتہاد امام اعظم خواہد بود ۱۴:۵۵۔۲؛ نزول خواہد کرد ۵۰:۶۷۔۲ عیسی (شیخ) در جذبہ بہ نقطۂ فوق رسیدہ است ۲۵:۱۱۔۱ عین القضاۃؒ ۸۸:۲۰۰۔۱؛ ۴۶:۲۴۵۔۱؛ تاویلات متشابہات ۲۹:۲۷۶۔۱ غ غازی نائب (ملا) ۱۹:۵۷۔۲ غزالیؒ ؛ ابو حامد (امام؛ حجتہ الاسلام) ۴۶:۲۴۵۔۱؛ ۵۵:/ ۵۷/ ۵۹:۲۵۱۔۱؛ ۱۱۲۔۲۶۶۔۱؛ ۱۲۳:۲۶۶۔۱؛ ۳۷:۲۸۳۔۱؛ ۳۳:۱۷۔۳؛ ۵۵:۲۳۔۳؛ ۱۳۰:۵۷۔۳؛ تکفیر ابن سینا و فارابی کرد ۱۱۱:۲۶۶۔۱ غجدوانیؒ؛ عبد الخالق (خواجہ) ۱۲:۶۔۱؛ ۱۵:۸۔۱؛ ۹۱:۳۲۔۱؛ ۳۸:۶۰۔۱؛ ۱۲۴:۱۲۱۔۳؛ سر حلقۂ سلسلۂ حضرات خواجہا است ۱۰۳:۲۹۰۔۱ غزنوی؛ سلطان محمود ۲۸:۱۵۲۔۱ غفاری ؛ ابو ذر (حضرت) ۱۱۷:۲۹۳۔۱؛ ۹۱:۳۶۔۲ غلام محمد (میان) [برادر احمد سرہندیؒ] ۵۳:۲۸۶۔۱؛ ۳۶:۱۲۔۲ غلام محمد ( شیخ ؛ مولانا ) ۱۰۶:۱۱۷۔۳ ف فارابی؛ ابو نصر (معلم ثانی؛ شیخ) ۱۱۱:۲۶۶۔۱ فارسیؓ ؛ سلمان ۹۱:۳۶۔۲ فاطمؓ (حضرت زہرا بتول) ۳۳:۵۹۔۱؛ ۸۵:۳۶۔۲؛ ۱۲۵:۹۹۔۲؛ ۹۲:۱۱۰۔۳؛ ۱۴۴:۱۲۳۔۳؛ در زہد و تقوی و انقطاع پیش روست ۴۸:۶۷۔۲؛ و امامینؓ نیز در این مقام با حضرت امیرؓ شریک اند ۵۷:۲۵۱۔۱؛ ۹۲-۹۵:۳۶۔۲ فتح اللہ (حکیم ؛ ملا ؛ میرزا) ۷۱:۸۰۔۱؛ ۷۹:۸۵۔۱؛ ۹۳:۲۰۲۔۱؛ ۱۵:۶۔۳؛ ۱۰۰:۴۲۔۳ فخر الدین رازی (ن۔ک۔ رازی) فخر الدین علی الواعظ الکاشفی (مولانا) [ن۔ک۔ کاشفی؛ فخر الدین) فرخ حسین (مولانا) ۷۲:۷۶۔۲ فرزدق (شاعر عرب) ۴۴:۲۴۳۔۱ فرعون ۵۵:۶۸۔۲؛ ۳۲:۱۷۔۳؛ ۵۱:۲۳۔۳ فرکتی (حاجی بیگ) [ن۔ک۔ فرکتی ؛ محمد] فرکتی؛ محمد (حاجی؛ مولانا) ۳۵:۲۳۵۔۱؛ ۱۵۸:۳۰۹۔۱؛ ۶۱:۲۴۔۲؛ ۶۷-۶۸:۳۰۔۲ فرملی؛ احمد (میان شیخ) ۶۴:۲۵۵۔۱؛ ۶۷:۲۵۷۔۱ فرید (ن۔ک۔ رانہونی؛ فرید) فرید (شکرگنج؛ قطب الزاہدین؛ قطب الموحدین) ۱۷:۲۷۲۔۱ فرید (شیخ) [ن۔ک۔ بخاری؛ فرید] فرید الدین عطارؒ (شیخ) [ن۔ک۔ عطاؒر؛ فرید الدین] فریدآبادی ؛ اسماعیل (قاضی) ۳۵:۸۹۔۳ فلاطون (ن۔ک۔ افلاطون) ق قادری؛ احمد (سید) ۷۷:۸۴۔۱ قاسم (خواجہ) ۸۲:۹۰۔۱ قاسم علی (مولانا) ۲۷:۱۱۔۱؛ ۳۱:۱۴۔۱ قاضی زادہ ۳۱:۱۵۶۔۱ قبادیانی ؛ ابراہیم (خواجہ) ۵۰:۲۳۔۳ قربان ( بیک ؛ صوفی) ۱۱۸:۱۱۴۔۱؛ ۳۷:۲۸۳۔۱ قربان ؛ جدید (صوفی) ۵۹:۹۷۔۳ قرطبی (امام) ۱۳۰:۲۶۶۔۱ قرنیؒ؛ اویس ( خواجہ ؛خیر التابعین) ۳۲:۵۸۔۱؛ ۴۷:۶۶۔۱؛ ۱۲۳:۱۲۰۔۱؛ ۹۴:۲۰۲۔۱؛ ۱۱۲:۲۱۰۔۱؛ ۱۱:۲۲۲۔۱؛ ۳:۲۷۰۔۱؛ ۲۴:۲۷۵۔۱؛ ۱۵۳:۶۹۔۳؛ برگزیدۂ تابعین است بہ مرتبۂ ادنای صحابی نرسیدہ ۳۵:۵۹۔۱؛ ۹۹:۲۰۷۔۱ قشلاقی؛ بہاء الدین [خلیفۂ امیر کلاؒل و پدر شوہر عارف دیگرنیؒ و استاد حدیث بہاء الدین نقشبندؒ] ۱۰۴:۲۹۰۔۱ قصوری ؛ محمد مقیم ۱۴۷:۶۶۔۳ قلیچ اللہ بن قلیچ خان ۵۴:۷۳۔۱؛ ۷۰:۱۸۴۔۱؛ ۶۹:۳۲۔۲ قوربیکی ؛ محمد مراد ؛ ۸۱:۸۱۔۲ قونوی؛ صدر الدین ۱۰۰:۱۰۰۔۱ ک کابلی؛ صادق (ملا) ۲۵:۱۴۸۔۱؛ ۲۶:۱۴۹۔۱ کابلی؛ عبد الرحمن ( خواجہ؛ مفتی) ۷۱:۱۸۶۔۱ کابلی؛ محمد اشرف (خواجہ؛ مولانا) ۹:۳۱ ۱۔۱؛ ۲۴:۱۴۷۔۱؛ ۶۱:۱۷۴۔۱؛ ۷۴:۱۸۷۔۱؛ ۹۷:۲۰۵۔۱؛ ۱۰۳:۲۰۹۔۱؛ ۹:۲۲۲۔۱؛ ۳۵:۲۳۵۔۱؛ ۵۲-۵۳:۲۵۱۔۱؛ ۶۱:۲۵۲۔۱؛ ۶۷:۲۵۶۔۱؛ ۷۵:۲۶۰۔۱؛ ۱۳۲:۲۶۶۔۱؛ ۶۷:۳۰۔۲؛ ۱۲۷:۵۴۔۳؛ ۸۷:۱۰۷۔۳ کابلی؛ محمد امین (ملا ؛ مولانا) ۴۹:۱۶۶۔۱؛ ۸۸:۱۹۹۔۱؛ ۴۷:۲۴۶۔۱؛ ۲۲:۱۲۔۳؛ ۸۵:۳۴۔۳ کابلی؛ محمد معصوم (ملا) ۱۹:۱۴۰۔۱؛ ۷۰:۸۳ ۱۔۱ کابلی ؛ معصوم (ملا) [ن۔ک۔ کابلی؛ محمد معصوم] کاشغریؒ ؛ سعد الدین (مولانا) ۶۶:۲۸۔۲ کاشفی ؛ فخر الدین (صاحب رشحات) ۶۶:۲۸۔۲ کاشی؛ عبد الرزاق ۱۰۰:۱۰۰۔۱ کبیر (شیخ) ۸۳:۹۱۔ ۱ کرخیؒ ؛ معروف (حضرت خواجہ) ۴:۱۔۱؛ ۱۵:۸۔۱ کرشن ۵۰-۵۱:۱۶۷۔۱ کرمانی (شارح بخاری) ۶۷:۲۵۶۔۱ کریم الدین (شیخ) ۱۵۴:۷۰۔۳ کشمی ؛ ابو الحسن بہا بدخشی (خواجہ) ۱۰۲:۹۶۔۲ کشمی ؛ علی ( ملا) ۶۸:۲۷۔۳ کشمی ؛ محمد صدیق بدخشی ( خواجہ ؛ ملا ؛ مولانا ؛ ملقب بہ ہدایہ) [جامع مبدء و معاد] ۷۸:۳۰۔۱؛ ۵۰:۶۸۔۱؛ ۵۰:۶۹۔۱؛ ۱۰۲:۱۰۱۔۱؛ ۱۲۲:۱۱۹۔۱؛ ۱۱:۱۳۲۔۱؛ ۱۲:۱۳۳۔۱؛ ۱۳:۱۳۴۔۱؛ ۱۳:۱۳۵۔۱؛ ۱۶:۱۳۶۔۱؛ ۴۱:۱۶۲۔۱؛ ۶۳:۱۷۵۔۱؛ ۶۳:۱۷۶۔۱؛ ۷۴:۱۸۸۔۱؛ ۸۸:۱۹۹۔۱؛ ۱۰۸:۲۰۹۔۱؛ ۱۱۴:۲۱۲۔۱؛ ۴۲:۲۴۱۔۱؛ ۱۷۱:۳۱۳۔۱؛ ۴۸:۲۱۔۲؛ ۲:۵۱۔۲؛ ۱۷:۸۔۳ کشمی ؛ محمد مراد بدخشی [مرید میر محمد نعمان بدخشی] ۵۸:۶۹۔۲؛ ۵۶:۲۴۔۳ کشمی؛ محمد ہاشم ؛ بدخشی (خواجہ؛ فقیر ؛ ملا؛ مولانا) [جامع جلد سوم مکتوبات احمد سرہندی و نویسندۂ زبدۃ المقامات] ۹۰:۲۹۰۔۱؛ ۱۵۹:۳۱۰۔۱؛ ۱۶۶-۱۶۷: ۳۱۳۔۱؛ ۶۸:۷۴۔۲؛ ۹۵:۹۳۔۲؛ ۱۱۰:۹۷۔۲؛ ۶:۱۔۳؛ ۱۰۰:۴۲۔۳؛ ۱۱۷:۵۲۔۳؛ ۱۵۰:۶۸۔۳؛ ۱۶۶:۷۵۔۳؛ ۲۱:۸۲۔۳؛ ۲۳:۸۵۔۳؛ ۳۹:۹۰۔۳؛ ۴۵:۹۲۔۳؛ ۵۷:۹۶۔۳؛ ۶۱:۹۹۔۳؛ ۸۵:۱۰۵۔۳ کشمی؛ ہاشم بدخشی (ن۔ک۔ کشمی ؛ محمد ہاشم بدخشی) کشمیری؛ حسن (ملا) [ن۔ک۔ دہلوی ؛ حسن کشمیری ] کشمیری؛ محمد صادق (مولانا) [نویسندۂ کلمات الصادقین] ۱۰۷:۱۰۶۔۱؛ ۱۰۸:۱۰۷۔۱؛ ۵۵:۲۲۔۲؛ ۶۵:۲۸۔۲؛ ۹۱:۳۹۔۳ کشمیری ؛ محمد علی ۸۹:۳۷۔۳ کشمیری ؛ محمد یوسف ۹۸:۳۸۔۲ کشمیری ؛ مہدی علی (حافظ ؛خواجہ؛ مولانا) ۳۳:۲۷۹۔۱؛ ۳۵:۲۸۰۔۱؛ ۳:۵۲۔۲؛ ۴۶:۲۰۔۳ کشمیری؛ یوسف (حاجی) ۱۲۹:۲۹۵۔۱؛ ۱۴۸:۳۰۳۔۱ کلابا ذیؒ ؛ ابو اسحق (شیخ) [صاحب التعارف] ۳۹:۹۰۔۳؛ ۷۲:۱۰۰۔۳؛ ۱۰۸:۱۱۷۔۳ کلیم اللہؑ (ن۔ک۔ موسیؑ) کمال ( سید میان پیر) ۴۳:۶۳۔۱ کمال (شیخ) [متوسل بخواجہ باقی باللہؒ] ۲۵:۱۱۔۱؛ ۱۳۵:۲۶۶۔۱ کمال الدین حسین ۴۴:۱۷۔۳ کولابی ؛ جمال الدین حسین بدخش (خواجہ؛ میان) ۱۱۷:۱۱۳۔۱؛ ۶۴:۱۷۷۔۱؛ ۱۱:۲۲۳۔۱ کولابی ؛ صالح (مولانا) [ن۔ک۔ کولابی ؛ محمد صالح] کولابی ؛ محمد صالح بدخشی (خواجہ؛ ملا؛ مولانا) [نویسندۂ ہدایت الطالبین] ۴۰:۱۶۱۔۱؛ ۶۴:۱۷۷۔۱؛ ۶۹:۱۸۲۔۱؛ ۱۴:۲۲۴۔۱؛ ۴۰:۲۳۹۔۱؛ ۴۲:۲۴۱۔۱؛ ۴۴:۲۴۴۔۱؛ ۱۵۲:۳۰۶۔۱؛۷۰:۳۳۔۲؛ ۲۶:۸۷۔۳؛ ۵۴:۹۵۔۳ گ گو بند سنگہ ۸۲:۱۹۳۔۱ گہورن (شیخ) ۵:۴۱۔۱ ل لالا بیگ ۷۵:۸۱۔۱ لات و عزی (ن۔ک۔ در فہرست اصطلاحات) لاہوری؛ جمال (مولانا) ۱۰۳:۱۰۲۔۱ لاہوری ؛ شیر محمد (ملا) ۱۱۶:۵۱۔۳ لاہوری؛ عبد الواحد (ملا؛ مولانا) ۱۲۰:۱۱۶۔۱؛ ۱۵۵:۳۰۷۔۱؛ ۶۲:۷۰۔۲ لاہوری؛ محمد ( حاجی ؛ شیخ العالم ؛ مولانا) ۶۷:۲۶۔۱؛ ۹۲:۳۳۔۱؛ ۹۴:۳۴۔۱؛ ۹۶:۳۵۔۱؛ ۹۷:۳۶۔۱ لاہوری؛ محمد طاہر (ملا) [خلیفۂ احمد سرہندیؒ و از علمای کبار] ۱۴:۲۲۵۔۱؛ ۱۶:۲۲۷۔۱؛ ۶۳:۲۵۵۔۱؛ ۴۵:۱۷۔۲؛ ۶۳:۲۵۔۳ لاہوری؛ محمد مفتی (شیخ) ۵۰:۲۲۔۱ لاہوری؛ محمود (حافظ) ۲۱:۱۴۴۔۱ لاہوری؛ موسی (حاجی قاری) ۴۵:۲۱۔۱ لایجی ؛ عضد الدین (قاضی) [م ۷۵۶ھ] ۷۱:۱۰۰۔۳ لقمان الحکیم ۳۸:۶۶۔۲ لکہمن (لکشمی) ۵۱:۱۶۷۔۱ لودی؛ خضر خان [از امرای کبار] ۸۴:۹۴۔۱ لودی؛ سکندر خان [از سلاطین دہلی] ۷۶۔۸۲۔۱؛ ۸۴:۹۳۔۱ م ماتریدی؛ ابو منصور (ن۔ک۔ ماتریدیہ در فہرست گروہا) ۱۳۵:۲۶۶۔۱ مالک بن انسؓ (امام) ۵۷-۵۸:۲۵۱۔۱؛ ۱۳۰:۲۶۶۔۱؛ ۵۰:۲۸۶۔۱ مانکپوری؛ سید حسین ۲:۲۲۱۔۱ مان سنگہ ۱۲۷:۵۵۔۳ مانکپوری؛ محب اللہ (میر سید) ۴:۲۷۲۔۱؛ ۳۹:۲۸۵۔۱؛ ۱۳۷:۲۹۸۔۱؛ ۱۵۱:۳۰۵۔۱؛ ۱۶۷:۳۱۳۔۱؛ ۱۲:۲۔۲؛ ۴۷:۱۹۔۲؛ ۸۷:۸۹۔۲؛ ۱۲۸:۹۹۔۲؛ ۹:۳۔۳؛ ۱۶:۷۔۳؛ ۲۳:۱۳۔۳؛ ۷۳:۲۹۔۳ ماہ محمود ( میر) ۸۳:۸۳۔۲ متوعین ؛ موسی (قاضی) ۱۵۳:۶۹۔۳ مجاہد ۱۳۵:۲۶۶۔۱؛ ۳۸:۶۶۔۲ محب اللہ ( ن۔ک۔ مانکپوری؛ محب اللہ) محب علی (مولانا) ۹۹:۲۶۱۔۱ محتسب ؛ ایوب (ملا) ۴۳:۲۴۳۔۱ محمد بن عبد اللہ بن عبد المطلبﷺ (آن حضرت ؛ آن سرور؛ پیغمبر اولی العزم ؛ حضرت پیغمبر؛ حضرت حبیب اللہ ؛ حضرت رسالت خاتمیت ؛ خاتم الرسل سید البشر المطہر زیغ البصر؛ سید المرسلین) [ن۔ک۔ حقیقت محمدیہ و ولایت محمدیہ در فہرست اصطلاحات ] ۳۵:۱۶۔۱؛ ۴۵:۲۱۔۱؛ ۵۹:۲۳۔۱؛ ۶۵:۲۴۔۱؛ ۸۹:۳۲۔۱؛ ۱۱:۴۴۔۱؛ ۷۴:۸۰۔۱؛ ۸۲:۱۹۳۔۱؛ ۱۰۶:۲۰۹ ۔۱؛ ۸۴:۲۶۰۔۱؛ ۱۲۴:۲۹۴۔۱؛ اتباع ِ۷۳:۸۰۔۱؛ از لطافت ظل نبود ۱۳۴:۱۲۲۔۳؛ اظہار محمدت ۶۵:۷۶۔۱؛ اگر فرق است بکلیت و جزئیت است چہ آن سروﷺ کل است۱۳۱:۱۲۲۔۳؛ با وجود استمرار وقت وقت نادر ہم بودہ است ۱۱۷:۲۹۳۔۱؛ بدو اسم است محمد رسول اللہ ﷺ و روح اللؑہ اسمہ احمد ۵۷:۹۶۔۳؛ بر پیغمبر سہو و نسیان جائز است ۱۰۴:۹۶۔۲؛ بعالم خلق تعلق دارد و میراث معنوی بعالم امر ۴۷؛۱۶۵۔۱؛ بعد از حصول کمالات نبوت در مقام شہود وحدت در کثرت بودہ است ۱۰:۲۷۲۔۱؛ بعد از مضی الف ۳۳:۲۳۴۔۱؛ بعد از ہزار سال از ارتحال ۱۰۶:۲۰۹۔۱؛ تعظیم صحبت ِ ۷۸:۳۶۔۲؛ جامع جمیع کمالات است ۸۴:۲۶۰۔۱؛ جامع حقیقت است ۸۶:۹۵۔۱؛ جامع صفات و شیونات و تقدیسات و تنزیہات است ۸۴:۲۶۰۔۱؛ حسن حسن محمدیست و جمال جمال محمدی است ۷۶:۱۰۰۔۳؛ در منامات ۱۱۰:۱۰۷۔۱؛ دو تعین است یکی جسدی بشری و دوم تعین روحی ملکی ۵۸:۹۶۔۳؛ راس مرادان و رئیس محبوبان محمد رسول اللہ ﷺ است۱۲۲:۱۲۱۔۳؛ رب جامع بشان العلم مناسب است ۸۴:۲۶۰۔۱؛ رحلت ِ ۱۰۳:۲۰۹۔۱؛ رئیس محبوبان است۳۱:۳۰۸۸؛ سر گروہ محبوبان ۷۰:۷۴۔۲؛ سہو و نسیان جائز است ۱۰۴:۹۶۔۲؛ سیر آنسرور ۱۵۲:۳۰۵۔۱؛ شفاعت ِ ۳۳:۵۹۔۱؛ صاحب دولتان او را رسالت و رحمت عالمیان دان ستند ۱۴۵:۶۴۔۳؛ صاحب شریعت است ۴۱:۶۳۔۱؛ صحبت ِ ۹۹؛۲۰۷۔۱؛ فوق جمیع ولایات انبیا و رسل است ۴۹:۲۱۔۱؛ فوق حقیقت الف است و ہمچنین مبدا حضرت خلیلؑ ۱۶۱:۳۱۱۔۱؛ مبداء تعین حضرت خاتم ارسلﷺ اجمال حضرت علم است ۱۰۱:۱۱۴۔۳؛ متابعت ِ ۷۲:۸۰۔۱؛ متابعت فرع کمال محبت است ۴۸:۱۶۵۔۱؛ متابعت مترتب زندگانی ۴۸:۱۶۵۔۱؛ محبت و تعظیم پیغمبر ۸۵:۳۶۔۲؛ مرکب ازعالم خلق و عالم امر است ۱۰۴:۲۰۹۔۱؛ معراج بدنی مشرف شد و از عرش وکرسی در گذشت ۱۴:۲۷۲۔۱؛ مقام حضرت رسالتﷺ خا تمیت ۲۳:۱۱۔۱؛ منتہی تر بود از ہمہ حال و انکہ افادۂ او از ہمہ زیادہ تر بود ۱۲۱:۲۱۶۔۱؛ منکرِ ۷۰:۷۹۔۱؛ نسبت آن سرورﷺ (محمد) ۹:۴۔۱؛ نشاہِ عنصری و محمد غالب ساختہ بودند ۱۰۵:۲۰۹۔۱؛ وارث ِ۱۰:۵۴۔۲؛ وحئ ۷۳:۸۰۔۱؛ ولایت سرور کائناتﷺ ( محمد) ۴۷:۲۱۔۱؛ ۶۶:۷۷۔۱؛ ہر چند بالا تر رود و پایان تر فرود اید دعوت گشت۱۲۱:۲۱۶۔۱؛ ہیچ فردی از افراد عالم نسبت ندارد کہ او با وجود نشاء عنصری از نور حق مخلوق گشتہ است ۷۵:۱۰۰۔۳ محمد (امام) ۱۳۶:۲۶۶۔۱؛ ۱۶۳:۳۱۲۔۱ محمد (حاجی ؛ مولانا ) ۲۷:۸۔۲؛ ۶۸:۳۰۔۲ محمد اشرف (خواجہ؛ مولانا) [ن۔ک۔ کابلی؛ محمد اشرف] محمد افضل (مولانا) ۱۱۲:۴۳۔۲؛ ۱۲۸:۵۶۔۳ محمد امین (ملا ؛ مولانا) [ن۔ک۔ کابلی ؛ محمد امین] محمد بن الحنیفہ ۱۲۹:۲۶۶۔۱؛ ۴۱:۱۵۔۲؛ ۷۵:۳۶۔۲ محمد پارساؒ (حضرت خواجہ) ۱۱۱:۱۰۷۔۱؛ ۳۷:۲۸۲۔۱؛ ۱۰۳-۱۰۴:۲۹۰۔۱؛ ۱۷۱:۳۱۳۔۱؛ ۱۴:۵۵۔۲؛ ۱۶:۵۵۔۲؛ ۹۲:۹۲۔۲؛ ۳۵:۱۷۔۳ محمد تقی (خواجہ) ۷۴:۳۶۔۲؛ ۲۱:۵۸۔۲؛ ۳۰:۶۰۔۲ محمد حافظ (مولانا) ۵:۴۱۔۱ محمد زاہد (مولانا) ۶۶:۱۸۰۔۱ محمد سعید بن احمد سرہندیؒ (خواجہ ؛ مخدومزادہ ؛ مخدومزادگی ) ۳۷:۲۳۶۔۱؛ ۷۰:۲۵۹۔۱؛ ۱۲۷:۲۶۶۔۱؛ ۱۳۱:۲۹۶۔۱؛ ۱۶۱:۳۱۱۔۱؛ ۱۶۶:۳۱۲۔۱؛ ۱۲:۳۔۲؛ ۱۰:۵۵۔۲؛ ۶۳:۷۱۔۲؛ ۶۴:۷۲۔۲؛ ۸۸:۹۱۔۲؛ ۱۱۲:۹۸۔۲؛ ۷:۲۔۳؛ ۱۰۰:۴۳۔۳؛ ۱۰۸:۴۶۔۳؛ ۱۱۱:۴۸۔۳؛ ۱۲۷:۵۴۔۳؛ ۱۲۸:۵۶۔۳؛ ۱۳۸:۶۱۔۳؛ ۱۴۱:۶۴۔۳؛ ۱۵۷:۷۳۔۳؛ ۵:۷۷۔۳؛ ۹:۷۸۔۳؛ ۲۱:۸۲۔۳؛ ۲۲:۸۳۔۳؛ ۲۳:۸۵۔۳؛ ۲۷:۸۸۔۳؛ ۴۷:۹۳۔۳؛ ۸۴:۱۰۴۔۳؛ ۸۶:۱۰۶۔۳؛ ۱۰۵:۱۱۵۔۳ محمد شرف الدین حسین (خواجہ) [ن۔ک۔ بدخشی ؛ محمد شرف الدین حسین] محمد شریف (شیخ) ۸۸:۹۶۔۱ محمد شریف (قاضی) ۳۳:۲۷۸۔۱ محمد شیبانی(امام) [ن۔ک۔ شیبانی ؛ محمد] محمد صادق بن احمد سرہندیؒ ( خواجہ؛ درویش زادہ ؛ شیخ؛ صاحبزادہ ؛ مخدومزادہ؛ مخدومزادۂ کلان) ۴۳:۱۸۔۱؛ ۵۴:۷۲۔۱؛ ۳۱:۱۵۵۔۱؛ ۶۷:۱۸۱۔۱؛ ۹۷:۲۰۴۔۱؛ ۱۰۰:۲۰۸۔۱؛ ۲۴:۲۳۴۔۱؛ ۳۶:۲۳۶۔۱؛ ۴۵:۲۴۴۔۱؛ ۷۴:۲۶۰۔۱؛ ۱۳۴:۲۶۶۔۱؛ (بنام فرزندی اعزی) ۱۳۷:۲۶۷۔۱؛ ۳۸:۲۸۴۔۱؛ ۱۵۲-۱۵۳:۳۰۶۔۱؛ (بنام فرزندی اعظمی مرحومی) ۱۶۷:۳۱۳۔۱؛ ۱۷۱:۳۱۳۔۱؛ ۳۹:۱۴۔۲؛ ۱۳۷:۵۰۔۲ محمد صادق بن حاجی محمد مومن ۱۱۶:۴۴۔۲ محمد صالح (خواجہ؛ مولانا) [ن۔ک۔ کولابی؛ محمد صالح] محمد صدیق ۱۳۲:۴۸۔۲ محمد صدیق (خواجہ ؛ ملا؛ مولانا؛ ملقب بہ ہدایۃ) [ن۔ک۔ کشمی ؛ محمد صدیق بدخشی] محمد طاہر (خواجہ) ۱۱:۲۲۲۔۱ محمد طاہر (شیخ) [ ن۔ک۔ بدخشی؛ محمد طاہر] محمد عارف ۷۵:۸۰۔۱ محمد عبد اللہ بن باقی باللہؒ (پیر زادہ؛ خواجہ؛ خواجہ زادہ ؛ مخدومزادہ) [فرزند خورد باقی باللہ] ۱۶:۱۳۶۔۱؛ ۱۰۴:۲۶۶۔۱؛ ۱۹:۲۲۹۔۱؛ ۱۳۸:۲۶۷۔۱؛ ۲۲:۲۷۳۔۱؛ ۵۶:۲۳۔۲؛ ۷۲:۳۵۔۲؛ ۲۹:۵۹۔۲؛ ۱۲۸:۵۶۔۳؛ ۱۳۵:۶۰۔۳؛ ۱۵۴:۷۱۔۳؛ ۱۰۵:۱۱۵۔۳؛ ۱۱۷:۱۲۰۔۳ محمد عیسی ۱۵۳:۳۰۶۔۱ محمد فرخ ۱۵۲-۱۵۳:۳۰۶۔۱ محمد قاسم بن خواجہ خواجگی امکنکی(شیخ) [متوسل بہ داراب خان] ۲۶:۱۵۰۔۱؛ ۵۱:۱۶۸۔۱؛۷۹:۷۸۔۲ محمد قصاب (شیخ) ۱۲۱:۲۱۶۔۱؛ ۱۰۴:۲۹۰۔۱ محمد قلیچ (مولانا) [برادر زوجۂ باقی باللہ] ۲۰:۴۸۔۱؛ ۲۰:۱۴۱۔۱ محمد قلیچ (میان؛ مخدومزادۂ کلان) ۱۹:۲۲۹۔۱ محمد قلیچ خان ۶۱:۲۴۔۱؛ ۶۳:۷۶۔۱ محمد گدا (خواجہ) ۱۳۳:۴۹۔۲ محمد مراد (مولانا) [مرید باقی باللہؒ] ۱۲۹:۵۶۔۳ محمد معصوم بن احمد سرہندیؒ ؛ مجد الدین (خواجہ؛ شیخ ؛ مخدومزادہ) ۳۷:۲۳۶۔۱؛ ۱۱۳:۲۶۶۔۱؛ ۱۲۳:۲۹۴۔۱؛ ۱۳۸:۳۰۰۔۱؛ ۱۴۳:۳۰۲۔۱؛ ۲۲:۶۔۲؛ ۳۱:۱۱۔۲؛ ۱۰:۵۵۔۲؛ ۶۴:۷۲۔۲؛ ۶۶:۷۳۔۲؛ ۱۱۲:۹۸۔۲؛ ۷:۲۔۳؛ ۱۰۰:۴۳۔۳؛ ۱۱۸:۵۳۔۳؛ ۱۳۹:۶۲۔۳؛ ۱۴۱:۶۴۔۳؛ ۱۶۰:۷۴۔۳؛ ۲:۷۶۔۳؛ ۹:۷۸۔۳؛ ۹:۷۹۔۳؛ ۱۶:۸۰۔۳؛ ۲۱:۸۲۔۳؛ ۲۲:۸۳۔۳؛ ۲۳:۸۵۔۳؛ ۵۰:۹۴۔۳؛ ۸۶:۱۰۶۔۳؛ ۸۸:۱۰۹۔۳؛ ۹۱:۱۱۰۔۳؛ از معاملۂ قیمومیت بودہ است ۸۴:۱۰۴۔۳ محمد مقیم (خواجہ) ۷:۱۲۸۔۱ محمد مودود (میان شیخ) [برادر احمد سرہندی] ۱۵:۲۲۶۔۱؛ ۲۹:۱۰۔۲ محمد مومن بن خواجہ علیخان ۳۶:۶۴۔۲ محمد نعمان ( میر) [ن۔ک۔ بدخشی؛ محمد نعمان] محمد ہاشم (خواجہ) (ن۔ک۔ کشمی ؛ محمد ہاشم) محمد ہاشم خادم (مولانا) ۳۶:۶۵۔۲ محمد یوسف (شیخ) ۳۰:۵۷۔۱ محمود (حافظ) ۶۲:۱۷۵۔۱؛ ۳۴:۲۸۰۔۱ محمود (سید) ۳۱:۵۸۔۱؛ ۳۲:۵۹۔۱؛ ۳۷ -۳۸:۶۱۔۱ محمود (ملا) ۱۶۲:۳۱۲۔۱ محمود؛ پہلوان ۸۰:۸۷۔۱؛ ۸۱:۸۸۔۱؛ ۸۶:۱۹۷۔۱ محی الدین ابن العربیؒ (ن۔ک۔ ابن العربیؒ) محی السنۃ (امام) [فرا بغوی] ۱۰۶:۹۶۔۲ مخدومزادہ ہا (فرزندان باقی باللہؒ ن۔ک۔ محمد عبد اللہ و عبید اللہ) [یا فرزندان احمد سرہندیؒ ن۔ک۔ محمد سعیدؒ و محمد معصومؒ ] مرتضی (میر سید) [ن۔ک۔ بخاری ؛ فرید] مرتضی خان [ن۔ک۔ بخاری ؛ فرید] مروی؛ عبد الغنی (شیخ) ۳۰:۵۷۔۱ مریمؑ (حضرت) ۷۶:۳۶۔۲؛ ۱۰۷:۹۶۔۲ مزمل (میان شیخ) ۲۵:۱۱۔۱؛۸۰:۸۷۔۱؛ ۱۲۱:۱۱۷۔۱؛ ۲۹:۱۵۳۔۱؛ ۳۰:۱۵۴۔۱؛ ۳۱:۱۵۵۔۱؛ ۳۱:۵۶ ۱۔۱؛ ۸۷:۱۹۷۔۱ مسلمؒ (امام) [نویسندہ صحیح] ۹۱:۳۶۔۲ مصریؒ؛ ذو النون (ن۔ک۔ ذو النون المصری) مصطفی(شیخ) ۴۴:۱۷۔۲ مصطفی (میان شیخ) [ن۔ک۔ شریحی؛ مصطفی] مظفر (ملا) ۱۰۳:۱۰۲۔۱ مظفر بن شیخ گہورن (میان) ۵:۴۱۔۱ مظفر خان (میرزا) ۶۴:۱۷۸۔۱؛ ۷۱:۷۵۔۲ معاویہؒ ؛ (حضرت امیر) ۳۲:۵۸۔۱؛ ۴۷:۶۶۔۱؛ ۹۵:۹۸۔۱؛ ۱۲۳:۱۲۰۔۱ ۹۹:۲۰۷۔۱؛ ۵۷-۵۹:۲۵۱۔۱؛ ۱۳۲:۲۶۶۔۱؛ ۸۴:۳۶۔۲؛ ۱۱۰:۹۶۔۲ معروف کرخیؒ (ن۔ک۔ کرخیؒ؛ معروف) معین الدین (خواجہ) ۸۴:۱۰۴۔۳ مقداد بن الکندی ۹۱:۳۶۔۲ مقصود علی (ن۔ک۔ تبریزی ؛ مقصود علی) مکّی؛ محمد (شیخ) ۴۵:۲۱۔۱ منصور ( بیگ ؛ میر) ۱۲۸:۵۶۔۳؛ ۱۴۰:۶۳۔۳؛ ۱۴۹:۶۷۔۳؛ ۱۱۶:۱۲۰۔۳ منصور حلاؒج (ن۔ک۔ حلاؒج؛ ابن منصور) منصور عرب ۸۵:۱۹۶۔۱؛ ۷۱:۱۸۵۔۱ منکر و نکیر ۱۲۰:۲۶۶۔۱؛ ۴۵:۶۷۔۲؛ ۳۶:۱۷۔۳ منوچہر (میرزا) ۸۷:۳۵۔۳ منیریؒ ؛ شرف الدین یحی (شیخ المشایخ) ۸۲:۳۳۔۳ مودود محمد (ملا) ۳۱:۱۴۔۱؛ ۱۱۵:۱۱۹۔۳ موسی شوحین ( قاضی) [ن۔ک۔ شوحین؛ موسی] موسی بن عمرانؑ (حضرت کلیم اللہ) ۹۴:۹۸۔۱؛ ۱۰۹:۱۰۷۔۱؛ ۱۲۵:۲۱۷۔۱؛ ۵۱:۲۴۹۔۱؛ ۵۳:۲۵۱۔۱؛ ۶۶:۲۵۶۔۱؛ ۸۵:۲۶۰۔۱؛ ۱۴-۱۵:۲۷۲۔۱؛ ۶۷:۲۸۷۔۱؛ ۱۲۴:۲۹۴۔۱؛ ۲۴:۷۔۲؛ ۴۳:۱۶۔۲؛ ۳۹:۶۶۔۲؛ ۳۲:۱۷۔۳؛ ۵۱:۲۳۔۳؛ ۱۴۸:۶۶۔۳؛ ۴۷:۹۳۔۳؛ ۷۷:۱۰۰۔۳؛ ۱۱۲:۱۱۸۔۳؛ ۱۱۴:۱۱۸۔۳؛ حقیقت الف است و بحقیقت میم است ۱۶۱:۳۱۱۔۱؛ رب او از مقام شیونات شان الکلام است ۸۳:۲۶۰۔۱؛ رئیس محبان است ۳۱:۸۸۔۳؛ ۵۵:۹۵۔۳؛ سر حلقۂ محبان ۷۰:۷۴۔۲ ؛ شجرۃ موسی ۱۱۰-۱۱۱:۱۱۸۔۳؛ ۱۱۴:۱۱۸۔۳؛ ۱۱۵:۱۱۹۔۳؛ فی طور ۱۱۲:۱۱۸۔۳؛ قدم در نبوت زیادہ تر ۸۹:۲۶۰۔۱ مہجور (مولانا) ۲۵:۱۱۔۱ مہدی (حضرت؛ موعود) ۸۹:۳۲۔۱؛ ۱۰۶:۲۰۹۔۱؛ ۲۸:۲۳۴۔۱؛ ۵۶:۲۵۱۔۱؛۶۴:۲۵۵۔۱؛ ۹۸:۲۶۱۔۱؛ ۱۱۸:۲۹۳۔۱؛ ۵۵:۶۸۔۲؛ ۸۷:۱۰۶۔۳؛ ۱۰۲:۱۱۴۔۳؛ ۱۴۵-۱۴۶:۱۲۳۔۳؛ بظاہر و باطن مروج این نسبت است ۹۱:۲۶۰۔۱؛ علامات ِ ۵۱:۶۷۔۲؛ ۵۵:۶۸۔۲؛کہ رب او نیز صفت العلم است ۵۴:۲۵۱۔۱؛ و نزول ۵۰:۶۷۔۲ مہدی علی (حافظ ؛ مولانا) [ن۔ک۔ کشمیری ؛ مہدی علی] میر داد ۴۶:۲۴۶۔۱ میرزا جیو (ن۔ک۔ حسام الدین احمد) میرک شاہ (سید) ۶۲:۹۹۔۳ ن نارنولی؛ نظام (شیخ) ۱۷۲:۳۱۳۔۱ نا گوری ؛ جمال (شیخ) ۲۵:۱۱۔۱؛ ۴۵:۱۸۔۲ نجم الدین کبریؒ (شیخ) ۴:۱۔۱؛ ۶۶:۲۵۶۔۱ نحوی؛ اللہ بخش (شیخ) ۲۰:۱۰۔۱ نصر اللہ (قاضی) ۱۱۵:۵۰۔۳ نظام (میر سید) ۸:۱۲۹۔۱؛ ۴۵:۲۴۴۔۱ نظام الدین خاموش (مولانا) ۶۶:۲۸۔۲ نمرود ۵۰:۶۷۔۲؛ ۵۱:۲۳۔۳ نوحؑ (حضرت) ۲۳:۵۱۔۱؛ ۳۴:۵۹۔۱؛ ۵۳:۲۵۱۔۱؛ ۶۱:۲۵۲۔۱؛ ۷۵:۲۶۰۔۱؛ ۸۳:۲۶۰۔۱؛ ۵۵:۶۸۔۲؛ کشتئ ۳۴:۵۹۔۱؛ ۲۴:۷۔۲؛ نہ صد و پنجاہ سال در میان قوم بودہ و دعوت کردہ ۱۳۹:۱۲۲۔۳ نور (شیخ) ۲۴:۱۱۔۱؛ ۴۳:۱۸۔۱؛ ۵۵:۱۷۰۔۱ نور الحق بن عبد الحق دہلویؒ (شیخ) ۶۲:۱۰۰۔۳ نور محمد (شیخ؛ میان) [ن۔ک۔ تہاری؛ نور محمد و انبالی ؛ نور محمد] نہانی؛ جعفر بیگ ۱۸:۱۳۹۔۱ نیشاپوری ۶۷:۲۵۶۔۱ نیشاپوری؛ صالح (میر) ۳:۱۲۵۔۱؛ ۵:۱۲۶۔۱ و واصل بن عطاء ۷۲:۸۰۔۱ والدہْ بزرگوار (مادر احمد سرہندیؒ) ۲۳:۵۱۔۱ والدۂ جعفر صادقؒ از اولاد کرام حضرت صدیقؓ است ۱۰۲:۲۹۰۔۱ والدۂ محمد امین ۲۲:۱۲۔۳؛ ۸۵:۳۴۔۳ وحشیؓ صحبت خیر البشرﷺ ۳۲:۵۸۔۱؛ قاتل حضرت حمزہ ؓ ۴۷۔۶۶۔۱؛ ۹۴:۲۰۲۔۱؛ ۱۱۲:۲۱۰۔۱ ویس (خواجہ) ۴۰:۱۴۔۲؛ ۳۲:۶۱۔۲ ویس قرنیؒ (ن۔ک۔ قرنیؒ ؛ اویس) ھ ہاشم (خواجہ) [ن۔ک۔ کشمی ؛ محمد ہاشم] ہدایت ؛ محمد صدیق [ن۔ک۔ کشمی؛ محمد صدیق بدخشی] ہروئ رام ہند ۵۰:۱۶۷۔۱ ہرویؒ؛ عبد اللہ (شیخ الاسلام ابو اسماعیل الانصاری) ۱۰۷:۱۰۶۔۱؛۱۲۱:۱۱۸۔۱؛ ۱۶:۱۳۶۔۱؛ ۲۵:۱۴۷۔۱؛ ۱۲۱:۲۱۶۔۱؛ ۵۱:۲۸۶۔۱؛ ۱۰۸:۲۹۱۔۱؛ ۱۲۰:۲۹۳۔۱؛ ۹۰:۹۲۔۲ ہروی؛ عصام الدین (مولانا؛ شیخ الاسلام) ۷۳:۲۸۸۔۱ ہمدانیؒ؛ یوسف (خواجہ) ۱۱۳:۲۱۱۔۱ ہند [زوجۂ ابو سفیان ؛ دختر عقبہ] ۹۹:۴۱۔۳ ی یاجوج و ماجوج ۷۲:۲۵۹۔۱؛ ۵۰:۶۷۔۲ یار محمد جدید (مولانا) [ن۔ک۔ طالقانی ؛ یار محمد جدید بدخشی] یار محمد قدیم (ن۔ک۔ بدخشی؛ یار محمد قدیم) یحییؑ (حضرت) ۵۵:۶۸۔۲؛ ۱۰۷:۹۶۔۲ یحی (سید) ۸۳:۱۰۳۔۳ یزید ۵۸:۲۵۱۔۱؛ ۱۳۰:۲۶۶۔۱؛ بیدولت از زمرۂ فسقہ است توقف در لعنت ۶۰:۲۵۱۔۱ یعقوبؑ (حضرت) ۱۱۵:۲۶۶۔۱؛ ۶۲:۹۹۔۳؛ ۷۴:۱۰۰۔۳ یعقوب چرخیؒ (ن۔ک۔ چرخیؒ؛ یعقوب) یعقوب علی (شیخ) ۱۱۴:۲۶۶۔۱ یمینی؛ عبد الکبیر (شیخ) ۱۰۰:۱۰۰۔۱ یوسف (حاجی؛ مؤذن) [ن۔ک۔ کشمیری؛ یوسف] یوسفؑ (حضرت) ۲۰:۴۷۔۱؛ ۶۲:۹۹۔۳؛ ۶۴/ ۶۸/ ۷۴/۷۶/۸۰:۱۰۰۔۳؛ محبوب حضرت یعقوبؑ ۷۴:۱۰۰۔۳ یوسف (قاضی) [ن۔ک۔ سرہندی ؛ یوسف] یوسف (میان شیخ) ۳۲:۶۱۔۲ فہرست احادیث نبویﷺ بہ ترتیب الفبای آغاز ا آدم و من دونہ تحت لوا ئی یوم القیامۃ [ ترمذی و دارمی] ۱۳۵:۱۲۲۔۳ اتدرون ما المفلس قالوا المفلس فینا من لا درہم لہ و لا متاع فقال ان المفلس من امتی من یاتی یوم القیامۃ بصلواۃ و صیام و زکوۃ و یاتی قد شتم ہذا و قذف ہذا او اکل مال ہذا و سفک دم ہذا و ضرب ہذا فیعطي ہذا من حسناتہ فان فنیت حسناتہ قبل ان یقضی ما علیہ اخذ من خطایا ہم فطرحت علیہ ثم طرح فی النار [بخاری] ۶۴:۷۶۔۱؛ ۹۴-۹۵:۹۸۔۱ اتقوا الشرک الاصغر قالوا ما الشرک الاصغر قال علیہ و علی الہ الصلوۃ والسلام الریا [ثعالبی] ۹۳:۴۱۔۳ اتقوا من مواضع التہم [بخاری] ۶۱:۲۳۔۱؛ ۴۱:۱۵۔۲ اثبتکم علی الصراط اشدکم حبا لاہل بیتی و لاصحابی [دیلمی] ۹۵:۳۶۔۲ اخی یوسف اصبح و انا املح [عبد الحق دہلوی] ۲۲:۶۔۲؛ ۸۰:۱۰۰۔۳ اذا احب اللہ سبحانہ عبدا (نادی جبریل انی قد احببت فلانا فاحبہ) [ترمذی] ۱۱۶:۴۴َ۔۲ اذا رؤوا ذکر اللہ سبحانہ [ابن ماجہ] ۶۷:۷۳۔۲ ادبنی ربی فاحسن تا دیبی [سیوطی] ۳:۴۱۔۱ اذا افطر احدکم فلیفطر علی تمر فانہ برکۃ [مشکوۃ] ۴۲:۱۶۲۔۱ اذا ذکر اصحابی فامسکوا [طبرانی] ۵۹:۲۵۱۔۱؛ ۷۸:۳۶۔۲ اذا ظہرت الفتن او قال البدع و سبت اصحابی فلینظہر العالم علمہ فمن لم یفعل ذالک فعلیہ لعنۃ اللہ و ملئکۃ و الناس اجمعین لا یقبل اللہ لہ صرفا ولا عدلا اما الحمد للہ و سبحانہ و المنۃ [ابن حجر] ۶۰:۲۵۱۔۱ اذا غضب احدکم و ہو قا ئم فلیجلس فان ذہب عنہ الغضب الا فلیضطجع [ترمذی] ۹۳:۹۸۔۱ اذا ملکت الناس فارفق بہم [مسلم] ۵۹:۲۵۱۔۱ ارحم امتی بامتی ابو بکر [طبرانی ] ۵۷:۲۴۔۳ ارحنی یا بلال [دارقطنی] ۸۹:۲۶۰۔۱؛ ۹۶:۲۶۱۔۱؛ ۱۱۷:۲۹۳۔۱ استغفر اللہ الذی لا اللہ الا ہو الحی القیوم و اتوب الیہ سبحانہ [ترمذی] ۴۰:۱۷۔۳ اسری لیلۃ المعراج بالجسد الی ما شاء اللہ تعالی و عرض علیہ جنۃ و النار و اوحی الیہ ما اوحی و شرف ثمہ بالرویۃ البصریۃ [احد بن حنبل] ۱۵:۱۳۵۔۱ اسلم شیطانی [مسلم] ۲۸:۲۳۴۔۱؛ ۱۳۷:۵۰۔۲ اشتد غضب اللہ علی من اذانی فی عترتی [دیلمی] ۹۴:۳۶۔۲ اصحابی کالنجوم بایہم اقتدیہم اہتریہم ن۔ک۔ فانہم کالنجم [المخرج لم اجد لہ اصلا] ۷۹:۳۶۔۲ اطلع اللہ علی اہل بدر فقال اعملوا ما شئتم فانی قد غفرت لکم [بخاری] ۶۱:۲۴۔۳ اظہارا للشکر و اعلاما للخلق و ہدایۃ لہم [مسلم] ۳:۴۱۔۱ اعوذ بک من الفقر و الکفر [بیہقی و حاکم] ۱۰۱:۲۹۰۔۱ اعوذ بکلمات اللہ اتامات من الشر ما خلق لایضرہ شیئ حتی ارتحل من منزلہ ذالک [مسلم] ۶۲:۶۹۔۲ افضل الذکر لا الہ الا اللہ [ترمذی] ۲۷:۹۔۲ افلا اکون عبد اشکورا [بخاری و مسلم] ۱۴۶:۳۰۲۔۱ اقرب ما یکون العبد من الرب فی الصلوۃ [مسلم] ۸۸:۲۶۰۔۱؛ ۹۶:۲۶۱۔۱؛ ۴۱:۲۸۵۔۱؛ ۶۸:۲۸۷۔۱؛ ۱۵۰:۳۰۴۔۱ اکرموا عمتکم النخلۃ فانہا خلقت من طینۃ آدم [ترمذی] ۴۲:۱۶۲۔۱؛ ۷۹:۱۰۰۔۳ الا اخبرکم باہل الجنۃ کل ضعیف متضعف لو اقسم علی اللہ لا برہ الا اخبرکم باہل النارکل عتل جواظ مستکبر [بخاری] ۹۳:۹۸۔۱ الا اخبرکم بمن یحرم علی النار و بمن یحرم النار علیہ [ترمذی] ۹۲:۹۸۔۱ الاسلام بداء غیرنا و سیعود کما بداء فطوبی للغرباء [مسلم] ۴۵:۶۵۔۱؛ ۹۸:۲۶۱۔۱ الاطال شوق الابرار ا لی لقائی و انا الیہم لا شد شوقا [مشکوۃ] ۶۷-۶۸:۲۶۔۱؛ ۱۰۹:۴۶۔۳؛ ۲۸: ۸۸۔۳ الانبیاء یصلون فی القبور [المخرج لم اجد لہ اصلا] ۴۳:۱۶۔۲ الایام ایام اللہ و العباد عباد اللہ [طبرانی و سخاوی] ۶۷:۲۵۶۔۱ التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ [ابن ماجہ] ۶۱:۶۹۔۲ التعظیم لامر اللہ و الشفقۃ علی خلق اللہ [مسلم] ۵۵:۱۷۰۔۱ الحج یجب ما کان قبلہ [مسلم] ۹۸:۴۱۔۳ الحمد اللہ اضعاف ما حمدہ جمیع خلقہ [سیوطی] ۱۵۶:۳۰۷۔۱ الحیاء شعبۃ من الایمان [بخاری و مسلم] ۱۱۳:۱۰۹۔۱؛ ۱۵:۲۲۶۔۱؛ ۳۹:۲۳۸۔۱ الحیاء من الایمان و الایمان فی الجنۃ و البداء من الجفاء و الجفاء فی النار [احمد بن حنبل] ۹۲:۹۸۔۱؛ ۴۴:۱۶۳۔۱ الخلافۃ بعدی ثلثون سنۃ [احمد بن حنبل و ترمذی] ۸۱:۳۶۔۲ الخلق عیال اللہ و احب الخلق الی اللہ من احسن الی عیالہ [طبرانی] ۸۸:۹۰۔۲ الدنیا سجن المؤمن [در شرح السنہ] ۳۶:۶۴۔۲ الدنیا ملعونۃ و ملعون ما فیہا الا ذکر اللہ [ترمذی و ابن ماجہ] ۱۱۴:۱۱۰۔۱؛ ۸۶:۱۹۷۔۱؛ ۶۶:۱۰۰۔۳ الدنیا و الاخرۃ الخ (ن۔ک۔ ما الدنیا) الذین لا یکتون و لا یسترقون و علی ربہم یتوکلون [ بخاری] ۴۷:۲۱۔۳ الذین ہم علی ما انا علیہ و اصحابی [ترمذی] ۷۱:۸۰۔۱ الشرک فی امتی اخفی من دبیب النمل [احمد بن حنبل ] ۹۳:۴۱۔۳ الشیخ فی قومہ کا لنبی فی امتہ [سیوطی] ۱۳:۲۲۴۔۱ ا لصلوۃ عماد الدین فمن اقامہا فقد اقام الدین و من ترکہا فقد ہدم الدین [بیہقی] ۷۹:۸۵۔۱ الصلوۃ معراج المؤمن [حدیث صوفی مشہور] ۸۸:۲۶۰۔۱؛ ۹۶:۲۶۱:۱؛ ۱۱۷:۲۹۳۔۱ الصوم لی و انا اجزی بہ [بخاری و مسلم] ۹۴:۴۱۔۳ العبادۃ فی الہرج کہجرۃ لی [مسلم] ۵۷:۶۸۔۲ العباس منی و انا منہ [ترمذی] ۹۴:۳۶۔۲ العلماء ورثۃ الانبیا [احمد بن حنبل و ترمذی] ۱۳۸:۲۶۸۔۱؛۴۵:۱۸۔۲ الفتنۃ نائمہ لعن اللہ من ایقظہا [انس بن مالک] ۷۵:۲۸۸۔۱ القرآن کلام اللہ غیر مخلوق [دیلمی] ۷۱:۱۰۰۔۳ الکبریاء ردائی و العظمۃ ازاری فمن نازعنی فی شیء منہما ادخلتہ في النار و لا ابا لی [مسلم و ابو داود] ۲۴- ۲۵:۵۲۔۱؛ ۵:۱۔۲ اللہ اللہ فی اصحابی لا تتخذوہم غرضا من بعدی فمن احبہم فبحبی احبہم و من ابغضہم فبغضی ابغضہم و من اذاہم فقد اذانی و من اذانی فقد اذی اللہ و من اذی اللہ فیوشک ان یخذہ [ترمذی] ۶۰:۲۵۱۔۱؛۱۳۰:۲۶۶۔۱؛ ۴۲:۱۵۔۲؛ ۷۹:۳۶۔۲؛ ۶۲:۲۴۔۳ اللہم اجعلہ ہادیا و مہدیا [ترمذی] ۵۸:۲۵۱۔۱ اللہم ارنا حقائق الاشیاء کما ہی [غزالی] ۳:۱۲۵۔۱؛ ۱۰۲:۲۰۸۔۱؛ ۳۳:۲۳۴۔۱؛ ۶:۱۔۲ اللہم اعطنی ایمانا صادقا [ترمذی] ۱۰۱:۲۹۰۔۱ اللہم انت الاول فلیس قبلک شئ و انت الاخر فلیس بعدک شئ و انت الظاہر فلیس فوقک شئ و انت الباطن فلیس دونک شئ [مسلم] ۶:۲۷۲۔۱ اللہم انی احبہ فاحبہ [بخاری و مسلم] ۹۲:۳۶۔۲ اللہم انی اسئلک ایمانا لیس بعدہ کفر [نسائی] ۸۲:۳۳۔۳ اللہم شتت شملہم و فرق جمعہم و خرب بنیانہم وخذہم اخذ عزیز مقتدر [المخرج لم اجد لہ اصلا] ۸۲:۱۹۳۔۱ اللہم عملہ الکتاب والحساب وقہ العذاب [ترمذی] ۵۸:۲۵۱۔۱ اللہم ما اصبح بی من نعمۃ او باحد من خلقک فمنک و حدک لا شریک لک فلک الحمد و لک الشکر [ابو داود] ۴۰:۱۷۔۳ اللہم لا تلکنی الی نفسی طرفۃ عین [ابو داود] ۱۲۷:۹۹۔۲ اللہم مغفرتک اوسع من ذنوبی و رحمتک ارجی عندی من عملی [حاکم] ۱۰:۲۲۲۔۱ اللہم یا مقلب القلوب ثبت قلبی علی طاعتک [ترمذی و ابن ماجہ] ۵۱:۲۱۔۲ المرء مع من احب [مسلم و بخاری] ۱۴:۴۵۔۱؛ ۷:۱۲۸۔۱؛۶۱:۱۷۴۔۱؛ ۹۵ -۹۶:۲۰۳۔۱؛ ۳۶:۲۸۱۔۱؛ ۶۹:۲۸۷۔۱؛ ۳۶:۱۱۔۲؛ ۷۴:۳۶۔۲؛ ۱۰۹:۴۲۔۲؛ ۴۰:۶۷۔۲؛ ۷:۷۸۔۲؛ ۸۳:۸۳۔۲؛ ۱۲۹:۹۹۔۲؛ ۲۱:۱۱۔۳؛ ۶۷:۲۶۔۳؛ ۸۹:۳۷۔۳؛ ۱۱۵:۵۰۔۳؛ ۱۲:۷۹۔۳؛ ۷۰:۱۰۰۔۳؛ ۱۲۰:۱۲۱۔۳ المؤمن القوی خیر من المؤمن الضعیف [مسلم] ۱۲۸:۵۶۔۳ الم ؤمنون ہینون لینون کالجمل الانف ان قید انقاد و ان استنیخ علی صخرۃ استناخ [ترمذی] ۹۲:۹۸۔۱ الندم توبہ [بخاری] ۹۰:۳۲۔۱ النظر الثانیۃ علیک [المخرج لم اجد لہ اصلا] ۱۴۷:۶۶۔۳ النظرۃ الاولی لک [مشکوۃ ] ۱۳۸:۶۱۔۳؛ ۱۴۷:۶۶۔۳ اما تخاف لو مت علی ذالک لمت علی غیر دین محمد [المخرج لم اجد لہ اصلا] ۵۹:۶۹۔۲ امتی امۃ مرحومۃ لا عذاب لہا فی الاخرۃ [ابن النجار و عبد اللہ بن ضرار] ۱۲۷:۲۶۶۔۱ ان اشد الناس بلا الانبیاء ثم الاولیاء ثم الامثل فالامثل [بخاری و دارمی و ابن ماجہ و ترمذی ] ۱۲۱:۹۹۔۲ ان اشد الناس عذابا یوم القیامۃ عالم لم ینفعہ اللہ بعلمہ [ابن عساکر] ۹۲:۳۳۔۱؛ ۶۰:۷۳۔۱ ان اکتبی الی کتا با توصینی فیہ و لا تکثری فکتبت سلام علیکم [بخاری] ۹۵:۹۸۔۱ ان الرجل اذا قال استغفرک و اتوب الیک [بیہقی] ۳۸:۶۶۔۲ ان الغضب لیفسد الایمان کما یفسد الصبر العسل [بیہقی] ۹۳:۹۸۔۱ ان اللہ اختارنی و اختار لی اصحابا و اختار لی منہم اصحارا و انصارا فمن حفظنی فیہم حفظ اللہ و من اذانی فیہم اذاہ اللہ [خطیب بغدادی] ۵۷:۲۵۱۔۱ ان اللہ امرنی بحب اربعۃ و اخبرنی انہ یحبہم [ترمذی] ۹۱:۳۶۔۲ ان اللہ بعثنی الیکم فقلتم کذ بت و قال ابو بکر صدقت و واسانی بنفسہ و ما لہ فہل انتم تارکون لی صاحبی [بخاری ] ۳۸:۱۷۔۳ ان اللہ جنۃ لیس فیہا حور ولا قصور یتجلی فیہا ربنا ضاحکا [مشکوۃ] ۱۰۱:۲۶۳۔۱ ان اللہ خلق آدم علی صورتہ [بخاری و مسلم] ۸۵:۹۵۔۱؛ ۱۱۷:۱۱۳۔۱؛ ۵۶:۲۸۷۔۱؛ ۶۹:۲۸۷۔۱؛ ۱۵۹:۳۱۰۔۱؛ ۶۹:۷۴۔۲؛ ۱۵:۷۹۔۳؛ ۱۸:۸۰۔۳ ان اللہ خلق مائۃ الف آدم [ ابن العربی فی فتوحات] ۲۲:۵۸۔۲ ان اللہ رفیق یحب الرفق و عطی علی الرفق ما لا یعطی علی العنف و ما لا یعطی علی ما سوا [مسلم] ۹۱:۹۸۔۱ ان اللہ سبحان یحب معالی الہمم [بیہقی] ۲۳:۲۷۴۔۱؛ ۱۰۳:۴۲۔۲ ان اللہ کما یحب ان یؤتی بالعزیمۃ یحب ان یؤتی بالرخصۃ [المخرج لم اجد لہ اصلا] ۱۷۴:۳۱۳۔۱ ان اللہ لیؤید ہذا الدین بالرجل الفاجر [بخاری] ۹۲:۳۳۔۱؛ ۵۶:۱۷۱۔۱ ان اللہ یبغض الفاحش البذی [ترمذی] ۹۲:۹۸۔۱ ان اللہ یحب معالی الہمم [سیوطی] ۱۲۰:۱۱۶۔۱؛ ۲۳:۲۷۴۔۱ ان الموت الذی قبل الموت (موتوا قبل ما تموتوا) [المخرج لم اجد لہ اصلا] ۴۵ -۴۶:۲۱۔۱ ان بین یدی الساعۃ فتنا کقطع اللیل المظلم یصبح الرجل فیہا مؤمنا و یمسی کافرا و یمسی مؤمنا و یصبح کافرا القاعد فیہا خیر من القائم و الماشی فیہا خیر من الساعی فکسروا فیہا قسیکم و قطعوا فیہا اوتارکم و اضربوا سیوفکم بالحجارۃ فان دخل علی احد منکم فلیکن کخیرا بنی آدم و فی روایۃ قالوا فما تامرنا قال کونوا احلاس بیوتکم و فی روایۃ و الزاموا فیہا اجواف بیوتکم [ابو داود] ۵۸:۶۸۔۲ ان شرار امتی اجراہم علی اصحابی [روایت ابن عدی] ۵۷:۲۵۱۔۱ ان فی جسد ابن آدم لمضغۃ اذا صلحت صلح الجسد کلہ و اذا فسدت فسد الجسدکلہ الا و ہی القلب [بخاری] ۴۹:۲۱۔۲ ان للہ جنۃ لیسہ فیہا حور و لا قصور یتجلی ربنا ضاحکا [مکتوبات شرف الدین منیری] ۱۰۱:۲۶۳۔۱ ان للہ سبحانہ سبعین الف حجاب من نور و ظلمۃ (لو کشف لا حرقت سبحات وجہہ ما انتہی الیہ بصیرہ من خلقہ) [مشکوۃ] ۳۱:۵۸۔۱؛ ۱۰۰:۴۰۔۲؛ ۱۰۳:۴۲۔۲؛ ۶۸:۲۶۔۳؛ ۳-۴:۷۶۔۳؛ ۳۷: ۸۹۔۳ ان من احبکم الی احسنکم اخلاقا [بخاری] ۹۲:۹۸۔۱ انا بفراقک یا ابراہیم لمحزونون [بخاری و مسلم] ۱۷:۲۷۲۔۱ انا جلیس من ذکرنی [مشکوۃ] ۹۶:۲۰۳۔۱ انا سید ولد آدم و اکثر الناس تبعا یوم القیا مۃ [مسلم] ۱۰:۴۴۔۱ انا سید ولد آدم ولا فخر [مسلم و ترمذی] ۱۳۵:۱۲۲۔۳ انا عند ظن عبدی بہ [ترمذی] ۱۲۰:۲۱۶۔۱ انا محمد بن عبد ا للہ بن عبد المطلب ان اللہ خلق الخلق فجعلنی فی خیر ہم ثم جعلہم فریقین فجعلنی فی خبرہم فرقۃ ثم جعلہم قبائل فجعلنی فی خیرہم قبلیۃ ثم جعلہم بیوتا فجعلنی فی خیرہم بیتا فانا خیرہم نفسا و خیرہم بیتا [ترمذی] ۱۱:۴۴۔۱ انما انا بشر مثلکم اغضب کما یغضب البشر [غزالی و مسلم] ۱۲۲:۵۳۔۳ انہ لیس من الناس احد امن علی فی نفسہ و ما لہ من ابی بکر بن ابی قحا فۃ و لو کنت متخذا من الناس خلیلا لا تخذت ابا بکر خلیلا و لکن اخوۃ الاسلام افضل سدوا عنی کل خوخۃ فی ہذا المسجد غیر خوخۃ ابی بکر [بخاری و مسلم] ۳۸:۱۷۔۳ انہ لیغان علی قلبی و انی لاستغفر اللہ فی الیوم و اللیلۃ سبعین مرۃ [مسلم] ۵۳:۲۱۔۲؛ ۳۷:۶۶۔۲ انہا کانت و کانت و کان لی منہا ولد [بخاری] ۹۴:۳۶۔۲ اول ما خلق اللہ العقل [طبرانی] ۳:۷۶۔۳ اول ما خلق اللہ نوری [سیوطی] ۳:۷۶۔۳؛ ۴۷: ۹۳۔۳؛ ۱۲۷:۱۲۲۔۳؛ ۱۳۳:۱۲۲۔۳ اولہم خیر ام آخرہم [ترمذی] ۹۷:۲۶۱۔۱ ایاکم و ما شجر بین اصحابی [ابن الاثیر] ۵۹:۲۵۱۔۱؛ ۴۹:۶۷۔۲ ایتونی بقرطاس اکتب لکم کتابا لن تضلوا بعدی [بخاری و مسلم] ۱۰۲:۹۶۔۲ ب باعبادۃ و اجتہاد و ذکر آخر برعۃ [ترمذی] ۶۳:۷۶۔۱ بحرمۃ من افتخر بالفقر و اثرہ علی الغنا [ترمذی] ۱۰۹:۲۱۰۔۱ بحسب امرء من الشر ان یشار الیہ بالاصابع فی دین او دنیا الا من عصمہ اللہ [بیہقی] ۵۶:۱۷۱۔۱؛ ۱۶۹:۳۱۳۔۱ بنی الاسلام علی خمسہ [بخاری و مسلم] ۸۷:۲۶۰۔۱ بہم یمطرون و بہم یرزقون [بخاری و مسلم] ۱۱۳:۱۰۹۔۱ ت تاخیر تسحر و تعجیل افطار [مسلم] ۱۶:۴۵۔۱ تسبیح و تحمید و تمجید و تہلیل [ترمذی] ۱۴۸:۳۰۲۔۱ تنام عینا ی و لا ینام قلبی [ابو داود] ۹۹:۹۹۔۱ ج جبلت لخلائق علی حب من احسن الیہم [سیوطی و بیہقی] ۸۴:۱۹۵۔۱ جددوا ایمانکم بقول لا الہ الا اللہ [احمد بن حنبل] ۲۶:۵۲۔۱؛ ۶۸:۷۸۔۱ جعل اصحابہ کالنجوم و بالنجم ہم یہتدون [دارمی] ۳۴:۵۹۔۱ ح حالی فی الصلوۃ کحالی قبل الصلوۃ [المخرج لم اجد لہ اصلا] ۶۸:۲۸۷۔۱ حب الدنیا رأس کل خطیۃ [بیہقی و مشکوۃ] ۵۷:۱۷۱۔۱؛ ۲۳:۲۳۲۔۱ حب الوطن من الایمان [سخاوی] ۶۷:۷۸۔۱؛ ۳۱:۱۵۵۔۱ حاسبوا قبل ان تحاسبوا [ترمذی] ۱۵۸:۳۰۹۔۱ حق المسلم علی المسلم خمس رد السلام و عیادۃ المریض و اتباع جنائز و اجابۃ الدعوۃ و تشمیت العاطس [بخاری و مسلم] ۱۰۳:۲۶۵۔۱ خ خلقت من نور اللہ و المؤمنون من نوری [ عبد الحق دہلوی در مدارج النبوۃ] ۷۵:۱۰۰۔۳؛ ۱۲۷:۱۲۲۔۳ خیارکم فی الجاہلیہ خیارکم فی الاسلام اذا فقہوا [مسلم] ۹۰:۲۶۰۔۱؛ ۱۱۸:۵۲۔۳ خیر القرون قرنی [بخاری و مسلم ] ۱۰۶:۲۰۹۔۱؛ ۹۹:۳۹۔۲ خیر الہدی ہدی محمد [مسلم] ۳:۴۱۔۱ خیرکم خیرکم لا من بعدی [ حاکم] ۹۵:۳۶۔۲ ذ ذالک من کمال الایمان [مسلم] ۶۹:۱۸۲۔۱ ذہب الظماء وابتلت العروق و ثبت الاجر انشاء اللہ تعالی [ابو داود] ۱۶:۴۵۔۱ ر رایت النبی صلی اللہ تعالی علیہ و علی الہ و سلم و حسن و حسین علی ورکیہ فقال لہذان ابنای و ابنا بنتی اللہم انی احبہما فاحبہما و احب من یحبہما [ترمذی ] ۹۲:۳۶۔۲ رب اشعث مدفوع بالابواب لو اقسم علی اللہ لابرہ [مسلم] ۴۹:۶۸۔۱؛ ۶۱:۷۴۔۱ رب تال للقران و القران (یا قاری القران) یلعنہ [غزالی] ۱۷:۹۔۱؛ ۱۰۷:۱۰۵۔۱؛ ۵:۵۳۔۲ رجعنا من الجہاد الاصغر الی ا لجہاد الاکبر [سیوطی] ۴:۴۱۔۱؛ ۹۰:۲۶۰۔۱؛ ۱۳۵:۵۰۔۲ س سئل رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ و الہ و سلم ای اہل بیتک احب الیک قال الحسن و الحسین [ترمزی] ۹۲:۳۶۔۲ سبحان اللہ ملا المیزان [دیلمی] ۱۵۶:۳۰۷۔۱ سبحان اللہ و بحمدہ [مسلم و مشکوۃ] ۱۵۶:۳۰۷۔۱؛ ۴۰:۱۷۔۳ سبقت رحمتی غضبی [بخاری و مسلم] ۱۲۵:۲۶۶۔۱ سلوا الی الوسلیۃ [مسلم] ۵۴:۹۴۔۳ سین بلال عند اللہ شین [ابن کثیر] ۶۷:۱۰۰۔۳ ش شر الناس شرار العلماء و خیر الناس خیر العلماء [دارمی و سیوطی] ۸۴:۱۹۴۔۱ شفاعتی لاہل الکبائر من امتی [ترمذی و ابو داود] ۱۲۸:۲۶۶۔۱؛ ۴۵:۶۷۔۲؛ ۳۶:۱۷۔۳ ط طوبی لمن وجد فی صحیفۃ استغفار کثیر [ابن ماجہ] ۴۰:۱۷۔۳ ع عاد نفسک فانہا انتصبت بمعادانی [سیوطی] ۲۴:۵۲۔۱؛ ۱۹:۹۔۳؛ ۱۳۶:۶۰۔۳؛ ۴۴: ۹۱۔۳ عبادۃ فی الہرج کہجرۃ الی [مسلم] ۷۹:۸۵۔۱ عبدی ادما افترضت علیک تکن من اعبد الناس و انتہ عما ہیتک عنہ تکن من اورع الناس و اقنع بما رزقتک تکن من اغنی الناس [حدیث قدسی ؛ بزدوی] ۳۹:۶۶۔۲ علامۃ اعراضہ تعالی عن العبد اشتغالہ بما لا یعنیہ [ترمذی] ۵۵:۷۳۔۱؛ ۳۰:۶۰۔۲ علماء امتی کانبیاء بنی اسرائیل [ابن حجر] ۱۳۹:۲۶۸۔۱؛ ۳۹:۱۳۔۲؛ ۱۲۳:۱۲۱۔۳ علی المنبر و الحسن الی جنبہ ینظر الی الناس مرۃ و الیہ مرۃ و یقول ان ابنی ہذا سید و لعل اللہ ان یصلح بہ بین فئتین من المسلمین [بخاری] ۹۲:۳۶۔۲ علیک با لرفق و ایاک و العنف و الفحش ان الرفق لا یکون فی شئ الا زانہ و لا ینزع من شئ الا شانہ [مسلم] ۹۱:۹۸۔۱ علیکم بالسواد الاعظم [ابن ماجہ] ۱۶:۷۹۔۳ ف فاحببت ان اعرف فخلقت الخلق [سخاوی] ۱۲۱:۴۴۔۲؛ ۲۹:۸۸۔۳ فاطمہ بضعۃ منی فمن اغضبہا اغضبنی [بخاری] ۹۲:۳۶۔۲؛ ۱۲۵:۹۹۔۲ فان الاسلام یجب ما کانہ قبلہ [طبرانی و مسلم] ۱۲۱:۴۴۔۲ فان الشیطان لایتمثل بصورتہ کما ورد [بخاری و مسلم] ۱۹:۲۷۳۔۱ فان اللہ تعالی جمیل یحب الجمال [مسلم] ۷۶:۱۰۰۔۳ فان المیت کالغریق ینتظر و دعوۃ تلحقہ من اب او ام او اخ او صدیق [مشکوۃ] ۸۱:۸۹۔۱؛ ۳۳:۲۷۸۔۱ فان خیر الحدیث کتاب اللہ و خیر الھدی ھدی محمد و شر الامور محدثاتہا و کل بدعۃ ضلالۃ [مسلم] ۷۲:۱۸۶۔۱ فان لم تبکوا فتباکوا [ابن ماجہ] ۵۲:۔۷۰۔۱ فان للہ سبحانہ و اعظا فی قلب کل مؤمن [ترمذی] ۶۹-۷۰:۲۷۔۳ فاندفع الاعتراض الثانی ایضا [المخرج لم اجد لہ اصلا] ۷۳:۷۶۔۲ فانہم کالنجوم بایہم اہتدیتم (ن۔ک۔ اصحابی کالنجم) [المخرج لم اجد لہ اصل] ۷۴:۱۸۶۔۱ فخلقت الخلق لا عرف ( ن۔ک۔ کنت کنزا) [ملا علی قاری]۱۱۰:۲۶۶۔۱ فطوبی لمن طال عمرہ وکثر عملہ [ا بو داود] ۸۱:۸۹۔۱ فعلمت علم الاولین و الاخرین [احمد بن حنبل و ترمذی] ۱۳۵:۱۲۲۔۳ فلیوجہ من اعضائہ القبلۃ ما استطاع [المخرج لم اجد لہ اصلا] ۱۶۵:۳۱۲۔۱ فہو سبحانہ بعد وراء الوراء ثم وراء الوراء ثم وراء الوراء [ملفوظات میرزا جان جانان] ۸۰:۲۶۰۔۱ فی شانہم رب اشعث رفوع بالابواب لو اقسم علی اللہ لا برہ [مسلم] ۶۱:۷۴۔۱ ق قاتل زبیر فی النار [ابن عساکر] ۸۶:۳۶۔۲ قال موسی بن عمران علی نبینا و عایہ صلوات و التسلیمات یا رب من اعز عبادک قال من اذا اقدر غفر [بیہقی] ۹۴:۹۸۔۱ قبل خلق السموات بالفی عام [المخرج لم اجد لہ اصلا] ۱۳۳:۱۲۲۔۳ قرۃ عینی فی الصلوۃ [نسائی] ۹۶:۲۶۱۔۱؛ ۴۰:۲۸۵۔۱؛ ۶۸:۲۸۷۔۱ قف یا محمد فان اللہ یصلی [قسطلانی] ۷:۷۷۔۳ قلب المؤمن بین اصبعین من اصابع الرحمان یقلبہا کیف یشاء [مسلم] ۴۸:۶۷۔۱ ک کالستۃ مکملۃ للفرض [ابو داود و احمد بن حنبل] ۳۳:۱۵۷۔۱ کان اللہ و لم یکن معہ شئ و ہو الان کما کان [مشکوۃ] ۲۷:۱۱۔۱؛ ۸:۲۷۲۔۱؛ ۱۳۱:۵۸۔۳ کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ و الہ و سلم یستفتح بصعالک المہاجرین [ بخاری] ۶۱:۷۴۔۱؛ ۱۱۱:۴۷۔۳؛ ۵۴:۹۴۔۳ کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم متواصل الحزن دائما افکر [ترمذی] ۲۰:۱۰۔۱؛ ۵۲:۲۱۔۲؛ ۱۱۳:۴۳۔۲؛ ۲۸:۸۸۔۳ کان [کنت] نبیا و آدم بین الماء و الطین [سخاوی] ۱۲:۴۴۔۱؛ ۱۰۴:۲۰۹۔۱؛۴:۱۔۲ کان و ما لم یشاء لم یکن و لا حول و لا قوۃ الا باللہ العظیم (ن۔ک۔ لا حول) [احمد بن حنبل] ۲۷:۱۲۔۱ کل بدعۃ الضلالۃ [مسلم] ۵۷:۲۳۔۲ کل میسر لما خلق لہ [بخاری و مسلم] ۱۰۲:۳۸۔۱ کلتا یدیہ یمین [ترمذی] ۵۳:۲۲۔۱ کلمتان خفیفتان علی اللسان ثقلیتان المیزان حبیبتان الی الرحمن سبحان اللہ و بحمدہ و سبحان اللہ العظیم [بخاری و مسلم] ۱۵۷:۳۰۸۔۱ کلہم فی النار الا واحدۃ [مشکوۃ و ترمذی] ۹۰:۳۸۔۳ کن و رعا تکن اعبد الناس [بیہقی] ۳۹:۶۶۔۲ کنت کنزا مخفیا فاحببت ان اعرف فخلقت الخلق لا عرف (ن۔ک۔ فخلقت الخلق) [المخرج لم اجد لہ اصلا] ۱۲۸:۱۲۲۔۳ ل لا ایمان لمن لا امانۃ لہ [بیہقی] ۶:۲۷۲۔۱ لا تجتمع امتی علی الضلالۃ [مشکوۃ] ۷۴:۸۰۔۱ لا تعدل بالرعۃ شیئا و الرعۃ ہو الورع [ترمذی] ۶۳:۷۶۔۱؛ ۸۱:۸۱۔۲؛ ۱۸:۹۔۳ لا تغضب فرد مرارا [بخاری] ۹۳:۹۸۔۱ لا تؤذینی فان الوحی لم یاتنی و انا فی ثوب امراۃ الا عایشۃ [بخاری] ۹۳:۳۶۔۲ لا حول و لا قوۃ الا باللہ العلی العظیم (ن۔ک۔ کان و ما لم) [بخاری] ۶۲:۱۷۴۔۱ لا صلوۃ الی بفاتحۃ الکتاب [بخاری و مسلم] ۶:۲۷۲۔۱ لا طیرۃ و لا عدوی [بخاری] ۹۸:۴۱۔۳ لا یدری اولہم خیر ام اخرہم و لا ادری اولہم خیر ام اخر ہم لعلمہ بحال کل من الفریقین لہذا قال خیر القرون قرنی [مشکوۃ] ۱۰۶:۲۰۹۔۱؛ ۱۱۸:۲۹۳۔۱؛ ۹۹:۳۹۔۲ لا یرد القضاء الا الدعاء [ترمذی و ابن ماجہ] ۱۱۱:۴۷۔۳ لا یزال طایفۃ من امتی ظاہرین علی الحق لا یضرہم من خذلہم حتی یاتی امر اللہ و ہم علی ذالک [ترمذی] ۶۵:۷۶۔۱ لا یسعنی ارضی و لا سمائی و لکن یسعنی قلب عبدی المؤمن [غزالی] ۵۱:۷۰۔۱؛ ۸۷:۹۵۔۱؛ ۶۹:۲۸۷۔۱؛ ۴۹:۲۱۔۲؛ ۷۳:۷۶۔۲؛ ۱۱۳:۴۸۔۳ لان الدنیا الخ ن۔ک۔ ما الدنیا لانہم جلسا اللہ سبحانہ و ہم قوم لا یشقی جلیسہم [بخاری و مسلم] (ن۔ک۔ ہم جلسا الخ) ۶۱:۷۴۔۱ لعلی فاطمہ احب الی منک و انت اعز علی منہا [حاکم] ۹۳:۳۶۔۲ لعن الرجل یلبس لبس المراۃ و المراۃ تلبس لبس الرجل فی المطالب المؤمنین و لا تشبہ المراۃ بالرجال و لا تشبہ الرجل بالنساء فان کلا الفریقین ملعون [ابو داود] ۱۷۲:۳۱۳۔۱ لعنت المرجئۃ علی لسان سبعین نبیا [سیوطی] ۸۳:۲۸۹۔۱ لن یؤمن احدکم حتی یقال انہ مجنون [بیہقی و حاکم] ۴۵:۶۵۔۱؛ ۱۱۶:۲۱۳۔۱؛ ۱۱۳:۲۹۲۔۱ لو اتزن ایمان ابی بکر مع ایمان امتی لرجح [بیہقی] ۶۵:۲۵۶۔۱ لو ان السموات السبع و عامرہن غیری و الارضین السبع وضعن فی کفۃ و لا الہ الا اللہ فی کفۃ لمالت بہن لا الہ الا اللہ [شرح السنۃ] ۲۷:۹۔۲ لو دلیتم بدلو لوقعتم علی اللہ [ترمذی] ۵۷:۲۴۔۳؛ ۱۲۰:۱۲۱۔۳ لوکان بعدی نبی لکان عمر بن خطاب [ترمذی] ۵۵:۲۵۱۔۱؛ ۳۸:۱۷۔۳؛ ۵۷:۲۴۔۳ لو کنت متخذا احدا خلیلا لاتخذت ابا بکر خلیلا [بخاری] ۱۰۲:۲۹۰۔۱ لولاک (لولاہ) لما خلق الافلاک و لما اظہر الربوبیہ [المخرج لم اجد لہ اصلا ] ۴۸:۹۳۔۳؛ ۱۲۸:۱۲۲۔۳؛ ۱۴۶:۱۲۴۔۳ لولاک (لولاہ) لما خلق اللہ سبحانہ الخلق و لما اظہر الربوبیۃ [دیلمی] ۱۲:۴۴۔۱؛ ۴:۱۔۲؛ ۱۲۲:۱۲۱۔۳ لو نزل العذاب لما نجا غیر عمر و سعد بن معاذ [بخاری و مسلم] ۱۰۴:۹۶۔۲ لی مع ا للہ وقت لا وسعی فیہ ملک مقرب و لا نبی مرسل [مثلہ فی رسالہ القشریہ] ۹۹:۹۹۔۱؛ ۶۳:۱۷۵۔۱؛ ۸۸:۲۶۰۔۱؛ ۴۰:۲۸۵۔۱؛ ۶۸:۲۸۷۔۱؛ ۱۱۷:۲۹۳۔۱؛ ۲۵:۷۔۲ م ما ابتدع قوم بدعۃ في دینہم الا نزع اللہ من سنتہم مثلہا ثم لا یعیدہا الیہم الی یوم القیامہ [دارمی] ۷۳:۱۸۶۔۱ ما احدث قوم بدعۃ الا رفغ مثلہا من السنۃ فتمسک بسنۃ خیر من احداث بدعۃ [احمد بن حنبل] ۷۳:۱۸۶۔۱ ما الدنیا و الاخرۃ الا ضرتان ان رضیت احدہما سخطت الاخری [احمد بن حنبل و بیہقی] ۹۴:۳۳۔۱؛ ۵۵:۷۳۔۱؛ ۳۲:۲۳۴۔۱ ما المیت فی القبر الا کالغریق المتغوث ینتظرو دعوۃ تلحقہ من اب او ام او اخ او صدیق فاذا لحقۃ کان احب من الدنیا و ما فیہا و ان اللہ تعالی لیدخل علی القبور من دعاء اہل الارض امثال الجبال من الرحمۃ و ان ہدیۃ الاحیا ء الی الاموات الاستغفارلہم (ن۔ک۔ فان ا لمیت) [مشکوۃ] ۱۰۶:۱۰۴۔۱؛ ۳۵:۱۵۹۔۱ ما اوذی نبی مثل ما اوذیت [ابن عساکر] ۲۰:۱۰۔۱؛ ۸۳:۱۹۳۔۱؛ ۱۲۷:۹۹۔۲؛ ۲۸: ۸۸۔۳؛ ۱۳۹:۱۲۲۔۳ ما جعل اللہ فی الحرام شفاء [طبرانی] ۹۷:۲۶۱۔۱ ما صب اللہ شیئا فی صدری الا و قد صیبتہ فی صدر ابی بکر [المخرج لم اجد لہ اصلا] ۱۳۰:۱۲۲۔۳ ما من عبدا ذنب ذنبا فقام فتوضا و صلی و استغفر اللہ من ذنبہ الا کان حقا علی اللہ ان یغفر لہ [ترمذی] ۳۸:۶۶۔۲ ما نزل من القران آیۃ الا و لہا ظہر و بطن و لکل حرف حد لکل حد مطلع [ المخرج لم اجد لہ اصلا ] ۱۰۹:۱۱۸۔۳ ما وصیکم تقوی اللہ و السمع و الطاعۃ و ان کان عبدا حبشیا فانہ من یعش منکم بعدی فسیری اختلافا کثیرا افعلیکم بسنتی سنۃ الخلفاء الراشدین المہدیین تمسکوا و عضؤا علیہا بالنواجذ و ایاکم و محدثات الامور فان کل محدثۃ بدعۃ وکل بدعۃ ضلالۃ [ابو داود و ابن ماجہ] ۷۲-۷۳:۱۸۶۔۱ مثل امتی کمثل المطر لا یدری اولہم خیر ام آخرہم [ترمذی] ۱۱۶:۲۹۲۔۱ مثل اہل بیتی کمثل سفینۃ نوح من رکبہا نجا و من تخلف عنہا ہلک [حاکم] ۲۳:۵۱۔۱؛ ۳۴:۵۹۔۱ مکفر سیئات [بخاری و مسلم] ۸۸:۲۶۰۔۱ ملاک دینکم الورع [بیہقی] ۶۳:۷۶۔۱؛ ۸۱:۸۱۔۲؛ ۱۸:۹۔۳؛ ۹۸:۴۱۔۳ من ابغضہم فیبغضی ابغضہم [ترمذی] ۳۹:۱۷۔۳ من احب اخاہ فلیعلم ایاہ [بخاری و احمد بن حنبل] ۲۹:۵۵۔۱؛ ۴۶:۶۵۔۱ من احب علیا فقد احبنی و من ابغض علیا فقد بغضنی و من اذی علیا فقد اذانی و من اذانی فقد اذی اللہ [ المخرج لم اجد لہ اصلا]۹۱:۳۶۔۲ من احبہم فبحبی احبہم و من ابغضہم فببغضی ابغضہم [ترمذی] ۱۳۲:۲۶۶۔۱؛ ۷۷:۳۶۔۲؛ ۱۰۸:۹۶۔۲؛ ۳۹:۱۷۔۳؛ ۹۲:۱۱۰۔۳ من احدث فی امرنا ہذا ما لیس منہ و ہو رد [بخاری و مسلم] ۷۲:۱۸۶۔۱ من احدث فی دیننا ہذا فہو رد [بخاری و مسلم] ۷۳:۲۸۸۔۱ من اذنب ذنبا ثم ندم علیہ فہو کفارتہ [ احمد بن حنبل و بیہقی] ۳۸:۶۶۔۲ من اراد ان یہدی الی رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ و الہ و سلم فلیہداہ الیہ [عبد الحق دہلوی ] ۹۳:۳۶۔۲ من استوی یوما ہ فہو مغبون [دیلمی] ۵۴:۹۴۔۳ من اعطی حظہ من الرفق اعطی حظہ من الدنیا و الاخرۃ [ترمذی] ۹۲:۹۸۔۱ من التمس رضی اللہ بسخط الناس کفا اللہ مؤنۃ الناس ومن التمس رضی الناس بسخط اللہ وکلہ اللہ الی الناس و السلام علیک [ترمذی] ۹۵ -۹۶:۹۸۔۱ من تشبہ بقوم فہو منہم [بخاری] ۴۱:۱۵۔۲ من تواضع لغنی لغناہ ذہب ثلثا دینہ فویل لمن تواضعہم [سیوطی] ۸۰:۸۵۔۱ من تواضع للہ رفعہ اللہ فہو فی نفسہ صغیر و فی اعین الناس عظیم و من تکبر و ضعہ اللہ فہو فی اعین الناس صغیر و فی نفسہ کبیر حتی لہو اہون علیہم من کلب او خنزیر [بیہقی] ۵۰:۶۹۔۱؛ ۹۳ -۹۴:۹۸۔۱؛ ۳۷:۱۲۔۲ من حام حول الحی یوشک ان یقع فیہ [بخاری و مسلم] ۶۳:۷۶۔۱؛ ۵۲:۲۸۶۔۱ من حسن اسلام المرء اشتغالہ بما یعنیہ و اعراضہ عما لا یعنیہ [احمد بن جنبل و ابن ماجہ] ۳۳:۱۵۷۔۱؛ ۶۳:۱۷۶۔۱ من خزن لسانہ ستر اللہ عورتہ و من کف غضبہ کف اللہ عنہ عذابہ یوم القیامۃ و من اعتذر الی اللہ قبل اللہ عذرہ [بخاری] ۹۴:۹۸۔۱ من سب اصحابی فعلیہ لعنۃ اللہ و الملئکتہ و الناس اجمعین [طبرانی] ۵۷:۲۵۱۔۱ من سن سنۃ حسنۃ فلہ اجرہا و اجر من عمل بہا [مسلم] ۸۰:۱۹۲۔۱؛ ۲۰:۵۷۔۲؛ ۵۱-۵۲:۹۴۔۳؛ ۱۳۲:۱۲۲۔۳ من شاب شیبۃ فی الاسلام غفر لہ [ابو داود] ۸۱:۸۸۔۱ من شغلہ ذکری عن مسالتی اعطیتہ افضل ما اعطی السائلین [حدیث قدسی فی بخاری] ۱۹-۲۰:۵۷۔۲ من صنع الی اہل بیتی برا کافاتہ علیہا یوم القیامۃ [ابن عساکر] ۹۵:۳۶۔۲ من عرف نفسہ فقد عرف ربہ [سیوطی] ۳۰:۲۳۴۔۱؛ ۱۳۹:۳۰۰۔۱؛ ۱۵۹:۳۱۰۔۱؛ ۱۴۷:۶۶:۳ من فسر القرآن برایہ فقد کفر [غزالی] ۳۱:۲۳۴۔۱ من قال لا الہ الا اللہ دخل الجنۃ [مسلم] ۹۷:۳۷۔۲ من قتلتہ فانا دیتہ [حدیث قدسی المخرج لم اجد لہ اصلا] ۱۰۸:۲۹۱۔۱ من کانت لہ مظلمۃ لاخیہ من عرضہ او شئ فلیتحلل منہ الیوم قبل ان سلایکون دینار و لا درہم ان کان لہ عمل صالح اخذ بقدر مظلمتہ و ان لم یکون لہ حسنات اخذ من سیئات صاحبہ فحمل علیہ [مسلم] ۶۴:۷۶۔۱؛ ۹۴:۹۸۔۱ من کثر سواد قوم فہو منہم [ابو یعلی] ۲۰:۴۷۔۱ من کظم غیظا و ہو یقدر علی ان ینفذہ دعاہ اللہ علی رؤ وس الخلائق یوم القیامۃ حتی یخیرہ في ای الحورا شاء [بخاری] ۹۲-۹۳:۹۸۔۱ من لم یرض بقضائی و لم یصبر علی بلائی فلیطلب ربا سوائی و لیخرج [طبرانی] ۱۳۴:۵۹۔۳ من لم یشکرالناس لم یشکر اللہ [ترمذی] ۲۷:۵۴۔۱؛ ۶۰:۹۹۔۳ من لم یملک عینہ فلیس القلب عندہ [المخرج لم اجد لہ اصلا] ۱۲۰:۱۱۷۔۱ من مات فقد قامت قیامتہ [سخاوی و دیلمی] ۲۶:۲۷۶۔۱؛ ۴۳:۱۷۔۳؛ ۷۸:۳۱۔۳ من نزل منزلا [مسلم] ۶۲:۶۹۔۲ من وقر صاحب بدعۃ فقد اعان علی ہدم الاسلام [طبرانی] ۴۸-۴۹:۱۶۵۔۱؛ ۵۷:۲۳۔۲ من یبسط منکم رداء ہ حتی فیض فیہ مقالتی فیضہا الیہ ثم لا ینساہا فبسطت بردۃ کانت علی فافاض رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ و علی الہ و سلم مقالۃ فضمتہا الی صدری فما نسیت بعد ذالک شیئا [ مسلم و بخاری] ۸۲:۳۶۔۲ من یحرم الرفق یحرم الخیر [بخاری] ۹۱-۹۲:۹۸۔۱ ن نحن الاخرون و نحن السابقون یوم القیامہ و انی قائل قولا غیر فخر [دارمی] ۱۱:۴۴۔۱؛ ۴:۱۔۲ نعم سحور المؤمن التمر [ابو داود] ۴۲:۱۶۲۔۱ نورانی اراہ [مسلم] ۳:۵۱۔۲ ھ ہلک المسوفون یقولون سوف نتوب [بخاری] ۵۷:۷۳۔۱؛ ۶۸:۷۸۔۱؛ ۳۸:۶۶۔۲ ہم جلسا اللہ [بخاری] (ن۔ک۔ لانہم جلسا الخ) ۱۱۳:۱۰۹۔۱؛ ۴:۵۲۔۲؛ ۹۳:۹۲۔۲ ہم قوم لا یشقی جلیسہم و لا یخیب انیسہم [بخاری] ۶۱:۷۴۔۱؛۸۱:۸۷۔۱؛ ۱۱۳:۱۰۹۔۱؛ ۴:۵۲۔۲؛ ۷۸:۷۸۔۲؛ ۹۳:۹۲۔۲ و و اذا کان یوم القیامہ کنت امام النبیین و خطیبہم و صاحب شفاعتہم غیر فخر [ترمذی و ابن ماجہ] ۱۲:۴۴۔۱ و [انا] اکرم الاولین و الاخرین علی اللہ و اول من یشق عنہ القبر و اول شافع [مسلم] ۱۰:۴۴۔۱ و ان لم تبکوا فتباکوا [مشکوۃ] ۳۸:۶۱۔۱ و انا اول الناس خروجا اذا بعثوا و انا قائدہم اذا وفدوا و انا خطیبہم اذا انصتوا و انا مستشفعہم اذا حسبوا و انا مبشرہم اذا یسوا الکرامۃ و المفاتیح یومئذ بیدی و لواء الحمد یومئذ بیدی و انا اکرم ولد آدم علی ربی یطوف علی الف خادم کانہم بیض مکنون [ترمذی و دارمی] ۱۲:۴۴۔۱؛ ۴:۱۔۲ و انا حبیب اللہ و انا قائد المرسلین و لا فخر [دارمی] ۱۱:۴۴۔۱؛ ۴:۱۔۲ و انا خاتم النبیین و لا فخر [دارمی] ۱۱:۴۴۔۱؛ ۴:۱۔۲ و [انا] اول مشفع و اول من یقرع باب الجنۃ فیفتح اللہ لہ [انس بن مالک] ۱۰-۱۱:۴۴۔۱ و تقوم الساعۃ علی شرار الناس [مسلم] ۸۳:۱۰۳۔۳؛ ۵۶:۲۳۔۲ و [انا] حامل لواء الحمد یوم القیامۃ تحتۃ آدم فمن دونہ [ترمذی و دارمی] ۱۱:۴۴۔۱ و رب صائم لیس لہ من صیامہ الا الجوع [ابن ماجہ] ۱۰۷:۱۰۵۔۱ و قطع البلعوم [بخاری] ۸۱:۱۰۰۔۳ وکم من صائم لیس لہ من صیامہ الا الضماء والجوع [ابن ماجہ] ۱۷:۹۔۱؛ ۵:۵۳۔۲ و لکن یسعنی قلب عبدی المؤمن [حدیث قدسی المخرج لم اجدلہ اصل] ۱۴۷:۱۲۴۔۳ و لوکان موسی حیا فی زمنہ ما وسعہ الا اتباعہ [احمد بن حنبل و بیہقی] ۵۱:۲۴۹۔۱ و نوم العلماء عبادۃ [غزالی] ۹۳:۳۳۔۱؛ ۴۳:۱۷۔۳ و ہم قوم لا یشقی جلیسہم [مسلم] ۶۱:۷۴۔۱ ی یا بنیۃ الا تحبین ما احب قالت بلی قال فاحبی ہذا [مسلم] ۹۴:۳۶۔۲ یا داؤد اذا رایت لی طالبا فکن لہ خادما [حدیث قدسی المخرج لم اجد لہ اصل] ۴۵:۱۸۔۳ یا لیت رب محمد لم یخلق محمدا [مکتوبات شرف الدین منیری] ۱۳۹:۱۲۲۔۳ یا محمد انا و انت و ما سواک خلقت لاجلک فقال محمد علیہ و علی الہ الصلوۃ و السلام الہم انت و ما انا و ما سواک ترکت لاجلک [المخرج لم اجد لہ اصلا] ۲۵:۷۔۲ یریبنی ما ارابہا [فاطمہ] و یؤذینی ما اذاہا [بخاتی] ۹۲-۹۳:۳۶۔۲ یسعنی قلب عبدی المؤمنین [المخرج لم اجد لہ اصلا] ۵۱:۲۱۔۲؛ ۵۳:۲۱۔۲؛ ۱۴۷:۱۲۴۔۳ فہرست تحلیلی الفاظ و اصطلاحات عرفانی ا آخرت ۶۵:۱۰۰۔۳؛ ۶۸:۱۰۰۔۳؛ انکار آخرت و انکار عذاب و ثواب دائمی است ۱۲۶:۹۹۔۲؛ حساب میزان و صراط حق است ۱۲۱:۲۶۶۔۱؛ حسن و جمالِ ۶۳:۱۰۰۔۳؛ شوق و محبت ِ ۱۴۷:۳۰۲۔۱؛ طالب ِ ۵۳:۷۲۔۱؛ عذاب ِ ۱۵۳:۳۰۶۔۱ آداب ۲۵:۱۱۔۱؛ ۷۵:۲۹۔۱؛ صحبت ۱۱۳:۲۹۲۔۱؛ نکند از برکات این بزرگواران محروم است ۱۱۵:۲۹۲۔۱؛ وضوی نماز ۷۶:۲۹۔۱ آفاق (ن۔ک۔ سیر آفاقی) نسیان آفاق وابستہ بفنای قلب است ۱۳۷:۶۰۔۳ ؛ نسیان عبارت از زوال علم حصولی است ۱۱۷:۵۲۔۳؛ و انفس۱۲:۳۔۲؛ و انفس تجلیاتِ ظلال افعال و صفاتست ۱۴:۳۔۲ ابن الوقت ۷۸:۸۴۔۱ ابو الوقت ۶۲-۶۳:۱۷۵۔۱ اتباع (الاتباع) [ن۔ک۔ متا بعت در این فہرست و تابعان در فہرست گروہا] آن احکام لازم است ۱۲:۵۵۔۲؛ آن سرورﷺ (محمدﷺ) ۱۹:۹۔۱؛ ۷۲:۸۰۔۱؛ احوال و اذواق و مواجید محمدﷺ است کہ بمقام ولایت خاصہ تعلق دارند ۶:۵۴۔۲؛ اقوال و اعمال محمدﷺ مخصوص بارباب سلوک است ۶:۵۴۔۲؛ المحمدی ۷۸:۳۰۔۱؛ بی اتباع محبوب رب العالمینﷺ ۶۸:۷۸۔۱؛ جمیع شرایع است۶۶:۷۷۔۱؛ حقیقت این از اتباع مخصوص بعلما راسخین است ۷:۵۴۔۲؛ سنت و رفع عادات نفسانی و دفع رسوم ظلمانی است ۵:۴۲۔۱؛ صاحب شریعتﷺ۵۱:۷۰۔۱؛ ۶۱:۷۴۔۱؛ طریق اصحاب ۷۲:۸۰۔۱؛ ہفتاد و سہ گروہ مدعی اتباع شریعت است ۷۱:۸۰۔۱ اتحاد ۴۲:۶۳۔۱؛ ۳۰:۱۵۳۔۱؛۷۱:۱۰۰۔۳؛ حقیقت سالک بہ حقیقت محمدی ۱۲۱:۱۲۱۔۳؛ در میان علم و عالم و معلوم ظلی از ظلال آن مرتبۂ مقدسہ است ۱۵۹:۷۳۔۳؛ مستلزم قلب حقیقت امکان است بحقیقت وجوبکہ محال است ۹۶:۹۳۔۲؛ معنی صوفیہ ۱۰۹:۲۶۶۔۱؛ و عینیت ۱۶۵:۷۴۔۳ اثبات جز مطلوب حقیقی نباشد ۶۰:۱۷۳۔۱؛ دیگران در اوائل حال ۵۹:۲۳۔۲؛ قدرت و اختیار ۴۴:۶۷۔۲؛ معبودیت حق است ۴۲:۶۳۔۱؛ واجب است۲۹:۵۹۔۲ اثنینیت ۸:۲۷۲۔۱؛ ۱۰۱:۹۵۔۲؛ ۱۱۲:۴۸۔۳؛ ۱۱۹:۵۳۔۳؛ ۱۲۰:۵۳۔۳؛ ۷۱:۱۰۰۔۳؛ در توہم نہ افتد و اتحاد را فوق آن نداند و مقام انبیا کرام است ۱۱۴:۴۹۔۳؛ در میان خدا و در میان محمدﷺ ۸۰:۸۰۔۲ اجازت اجازت نامہ در تحریر چہ خواہد کرد لازم نیست ۱۷:۲۲۸۔۱؛ تعلیبم ۲۵:۱۱۔۱؛ تعلیم طریقت ۱۲۲:۱۱۹۔۱؛ جمعی را براہ حق رہنمونی نماید ۱۲۶:۲۱۷۔۱؛ چہ احتیاج است ۶۶:۱۸۰۔۱؛ مطلق ۱۱۴:۲۱۱۔۱؛ مناسب جذبہ ۲۵:۱۱۔۱؛ نامہ ۸۶:۱۰۶۔۳ اجتہاد ۵۷:۲۵۱۔۱؛ ۸۸:۳۶۔۲؛ ۱۰۷:۹۶۔۲؛ احکام ِ ۸۹-۹۰:۳۶۔۲؛ ۱۲:۵۵۔۲؛ اختلافِ ۷۵:۸۰۔۱؛ از تابعین ۸۴:۳۶۔۲؛ بر مقلد حجت است ۱۳:۲۷۲۔۱؛ بدرجۂ ۸۷:۳۶۔۲؛ تقلید ِ ۸۹:۳۶۔۲؛ حقیقت ِجانب امیر معلوم نمودہ ۷۸:۳۶۔۲؛ خطا ی اجتہاد ۷۹:۳۶۔۲؛ خطای اجتہادی از ملامت دور است ۱۳۲:۲۶۶۔۱؛ خطای اجتہادی وکشفی۱۱۳:۲۶۶۔۱؛ در احکام ۱۲۰:۲۶۶۔۱؛ در زمان آن سرورﷺ وحی بودہ ۱۱:۵۵۔۲؛ و علم ۳۵:۵۹۔۱ اجماع افضلیت حضرت صدیقؓ بر جمیع بشر بعد از انبیاء ۹۴:۲۰۲۔۱؛ علما ۱۲۵:۲۱۷۔۱ اِجمال (ن۔ک۔ تفصیل) ابہام ۹۰:۳۲۔۱؛ احدیت ۸۷:۳۱۔۱؛ ۲۷:۱۱۔۱؛ در نفس ۵۴:۲۲۔۱؛ ذات ۶۶:۷۷۔۱؛ سبیلِ ۱۲۹:۲۲۰۔۱؛ ۳۴:۲۳۴۔۱؛ فرق بین اجمال و تفصیل ۹:۴۳۔۱؛ ۷۷-۷۸:۸۴۔۱؛ ۱۱۲:۲۱۰۔۱؛ مرتبۂ ۲۹:۱۴۔۱؛ ۱۰۱:۱۰۰۔۱؛ مقام جذبہ ۲۵:۱۱۔۱؛ و تفصیل ۲۳:۶۔۲ احدیت ۸۴:۲۶۰۔۱؛ ۳۶:۱۱۔۲؛ تفصیل اسما و صفات در این د ائرہ ۷۶:۲۶۰۔۱؛ در مرتبۂ ظلال اسما اطلاق سیر فی اللہ در آن موطن۷۶:۲۶۰۔۱؛ ذات ۶۲:۲۵۳۔۱؛ صرف ۱۷۲:۳۱۳۔۱؛ مجردہ از جمیع نسب و اعتبارات فوق شان العلم شان الحیوۃ است و ام جمیع صفات است ۱۵۸:۷۳۔۳؛ مجردہ داخل غفلت است ۴۳:۲۴۲۔۱؛ مجردہ در رنگ عامۂ مومنان ۵:۲۷۲۔۱ احسان ۶:۲۔۱؛ ۸۱:۸۹۔۱؛ ۹:۵۴۔۲؛ مقام احسان را تجلی ذاتی و شہود ذاتی میگویند ۹۷:۲۹۰۔۱ احکام ۵۷:۷۳۔۱؛ اجتہادیہ ۹۴:۲۶۰۔۱؛ احکام ِفقیہ ۱۰۰:۲۰۷۔۱؛ اختلاف با اتحاد ایشان در مرتبۂ کونیہ ۱۳۶:۲۹۷۔۱؛ خداوندی ۵۸:۷۳۔۱؛ سماوی تمام شد ۸۸:۳۶۔۲؛ شرعی۷۷:۲۹۔۱؛ ۹:۴۳۔۱؛ ۶۵:۷۶۔۱؛ ۵۰:۲۸۶۔۱؛ شرعیہ اثبات کتاب و سنت است ۱۵:۵۵۔۲؛ شرعیہ غایت یسر و نہایت سہولت مطالعہ نماید ۸۷:۲۸۹۔۱؛ فرض و واجب و سنت و مندوب و مباح و مشتبہ ۶۲:۷۵۔۱؛ فقیہ ۳۲:۲۷۸۔۱؛ غیب و احکام شہادت ۱۰۳:۴۴۔۳؛ لوح محفوظ ۱۲۳:۲۱۷۔۱؛ مندوب ۸۱:۱۹۳۔۱؛ منسوب بہ سنت داشتہ مظہر آن احکام است ۱۱:۵۵۔۲؛ واجب ۷۷:۲۹۔۱؛ ہر چند ماخوذ از کتاب اند ۱۱:۵۵۔۲ احمد (ن۔ک۔ ولایت احمدی) اسمِ ۱۰:۴۴۔۱؛ این اسم از اسم مبارک احد بیک حلقۂ میم جدا شدہ است کہ آن مبدء محبت است ۵۲:۹۴۔۳؛ عجب اسمی است کہ مرکب از کلمۂ مقدسۂ احد است ۵۷:۹۶۔۳ احوال/ حال/ حالی آ نکہ مقرر است فضل انبیاست ۱۰۰:۲۰۸۔۱؛ از حصول ۳۹:۱۴۔۲؛ ادراک وجدانی ۱۱۵:۱۱۱۔۱؛ بیراہبری راہ نامسلوک ۸۸:۲۰۰۔۱؛ تابع احکام شرعیہ ۱۰:۱۳۱۔۱؛ تلوینات ۹:۱۳۰۔۱؛ تلوینات قلب است و بمقام تمکین۶۲:۱۷۵۔۱؛ حقیقت ِ ۸۳:۹۱۔۱؛ در مواجید و احوال خطا بسیار است ۱۰۱:۲۶۴۔۱؛ شہرت و قبول خلق باشد این احوال استدراج است ۱۲۱:۹۹۔۲؛ صاحب احوال اجازت تعلیم طریقت نباید ۱۴:۲۲۵۔۱؛ صوفیہ ۹۹:۲۰۷۔۱؛ عین الشہود ۱۰۶:۱۱۷۔۳؛ مقرر است فضل انبیا ست می گویند ۱۰۰:۲۰۸۔۱؛ مواجید و تجلیات و ظہورات را کہ بخلاف حکمی از احکام شرعیہ ظاہر گردد ۲۸:۲۷۶۔۱؛ مواریث اعمال اند ۷۷:۲۹۔۱؛ و مقامات مریدان ۳۹:۲۳۸۔۱؛ و مواجید را تابع احکام شرعیہ ساختہ اند استدراج میشمرند ۷:۲۲۱۔۱ اخفی (ن۔ک۔ لطائف) ۶۲:۲۵۳۔۱؛ ۸۳:۲۶۰۔۱؛ ۱۲۷:۲۹۴۔۱؛۱۱:۷۹۔۳؛ اتصالِ ۳۴:۱۵۸۔۱؛ تکیف ِ ۱۴:۱۳۵۔۱؛ داخل دائرۂ امکان است و در مراتب اصول ۱۱۵:۲۱۲۔۱؛ فنا و بقا ۱۴:۱۳۵۔۱؛ فوق خفی ۹۵:۳۴۔۱؛ و تحصیل ہمچو روح است ۳۶:۵۹۔۱؛ و نفس امارہ ۱۱۴:۲۱۲۔۱ اخلاص ۶۴:۲۴۔۱؛ ۹۸:۳۶:۱؛ ۱۰۳:۳۸۔۱؛ ۳۲:۵۹۔۱؛ ۳۶:۵۹۔۱؛ ۱۱۲:۱۰۷۔۱؛ ۹۵:۲۶۰۔۱؛۳۵:۲۸۰۔۱؛ از کمل مشائخ حصول این نسبت متحقق شدہ ۴۹:۲۱۔۱؛ با فنا کمال اخلاص متحقق شد ۱۰۳:۳۸۔۱؛ جمبع اقوال و افعال و حرکات و سکنات است ۳۶:۵۹۔۱؛ حصول تصحیح نیت ۳۶:۵۹۔۱؛ حقیقتِ ۹۷:۳۵۔۱؛ ۳۶:۵۹۔۱؛ دوام مخلَص است ۳۶؛۵۹ ۔۱؛ فتوری نرفتہ باشد ۶۸:۳۰۔۲؛ متوقع نہ ازگفت و شنود ۱۹:۲۲۹۔۱؛ مقام ِ۱۰۴:۴۰۔۱؛ مقام اخلاص و وصول بہ مرتبۂ رضا منوط بطی این احوال ۹۸:۳۶۔۱؛ منوط بانتفاء آلہۂ آفاقی و انفسی است کہ بہ فنا و بقامربوط است و وصول است ۳۶:۵۹۔۱ ارادت/ ارادہ ۱۴۶:۳۰۲۔۱؛ ۶۵:۲۶۔۳ استخارہ ۵:۲۔۱؛ ۳۱:۱۴۔۱؛ ۳۵:۱۶۔۱؛ ۳:۱۲۴۔۱؛ ۳۹:۲۳۸۔۱؛ ۹۹:۲۶۱۔۱؛ ۳۶:۲۸۱۔۱؛ ۱۶۶:۳۱۲۔۱؛ بہ نیت درست عزلت گزینند ۱۰۴:۲۶۵۔۱؛ تا ہفت مرتبہ است ۴۰:۲۳۹۔۱؛ رجوع بقلب باید نمود اگر اقبال بآن زیادہ از پیش است ۴۰:۲۳۹۔۱ استدراج/ استدراجات ۱۱۰:۱۰۷۔۱؛ ۱۱۶:۱۱۲۔۱؛ ۱۱:۱۳۲۔۱؛ ۴۷:۱۶۴۔۱؛ ۵۶:۱۷۱۔۱؛ ۱۱۳:۲۱۱۔۱؛ ۱۳۸:۶۱۔۳؛ اہل استدراج ۱۲۰:۲۹۳۔۱؛ اہل استدراج صفات نفس اورا بکشف مغیبات مبتلا ساختہ است ۹۰:۹۲۔۲؛ سماع و رقص و وجد و تواجد احوال و مواجید است ۱۳۵:۲۶۶۔۱؛ و مکر ۱۲۲:۹۹۔۲ اسلام/ اسلامیہ احکامِ ۷۵:۸۱۔۱؛ ارکانِ ۵۹:۷۳۔۱؛ اصل اول ایمان بخدا و رسول اوﷺ است ۵۱:۶۷۔۲؛ پیش از کفر طریقت ست اسلام عوام ست و اسلامیکہ بعد از طریقت است اسلام اخص الخواص ست ۱۱۵:۴۹۔۳؛ تقلیدی ۶:۱۲۶۔۱؛ در این آوان غربت ۵۶:۲۳۔۲؛ در این وقت کہ غربت است ۸۱:۱۹۳۔۱؛ صورت ِ ۵۸:۷۳۔۱؛ طریقت عبارت از مقام فرق است ۱۰۰:۹۵۔۲؛ عزت در خواری کفر و اہل کفر است ۸۲؛۱۹۳۔۱؛عوام ۱۱۵:۴۹۔۳؛ قوت داشت ۵۷:۲۳۔۲؛ کمال ۴۴:۱۶۳۔۱؛ متحققِ ۴۶:۲۱۔۱؛ وکفر برضد یکدیگر اند ۴۳:۱۶۳۔۱ اسم/ اسما الباطن ۶۸:۲۵۷۔۱؛ ۷۷:۲۶۰۔۱؛ الظاہر ۶۸:۲۵۷۔۱؛ الظاہر تجلی ۳:۱۔۱؛ الظاہر ہمہ بتفصیل ۷۷:۲۶۰۔۱؛ اللہ تعالی توقیفی اند یعنی موقوف بر سماع اند ۴۲:۶۷۔۲؛ الہادی و اسم المضل و کفر ۸۲:۳۳۔۳؛ جامع و تجلیات و ظہورات ۱۰۲:۴۲۔۲؛ چہ ہر اسم جامع اسماء بی نہایت است ۹۸:۲۹۰۔۱؛ سیر در اسم الباطن سیر در اسما است ۷۷:۲۶۰۔۱؛ سیر در اسم الظاہر سیر در صفات است ۷۷:۲۶۰۔۱؛ ظلی کہ مبدء تعین صورت متجلی لہ است ۱۶۲:۷۴۔۳؛کہ باسم الباطن تعلق دارند مبادی تعینات ملائکہ ملاء اعلی است ۷۷:۲۶۰۔۱؛ مبادی تعینات اولیا است ۲۱:۲۳۱۔۱؛ مرایای اسمائی الہی ۱۳۲:۵۸۔۳؛ و قابلیت ظہور ۵۱:۷۰۔۱؛ ہر آئیتہ ہر مرتبہ را از مراتب تنزل وجود اسمی است ۱۳۵:۲۹۷۔۱؛ ہر اسمی را از اسما مظہری از مظاہر تعین فرمود ۱۳۱:۵۸۔۳ اسما و صفات ۱۹:۹۔۱؛ ۴۷:۲۱۔۱؛ ۳:۱۲۵۔۱؛ ۷۹:۲۶۰۔۱؛ ۳:۱۔۲؛ ۵۹:۲۳۔۲؛ ۱۳:۷۹۔۳؛ ۱۸:۸۰۔۳؛ ۴۱:۹۰۔۳؛ ۶۳:۱۰۰۔۳؛ ۶۷-۶۸:۱۰۰۔۳؛ ۱۲۲:۱۲۱۔۳؛ با عالم مناسبت اسمی دارند ۱۲۲:۴۵۔۲؛ در حضرت خلیلؑ اتم است ۲۴:۷۔۲؛ در رنگ ذات بیچون و بیچگونہ اند ۱۰۴:۴۲۔۲؛ ساختہ بشرف نبوت و ولایت مشرف گردانیدہ ۶۴:۲۷۔۲؛ سیر در اسما و صفات بتفصیل واقع شود و برین تقدیر وصول بہ حضرت ذات ۴:۲۲۱۔۱؛ سیر در اسما و صفات بعد از سیر در تجلیات ذاتیہ نیست ۶:۲۲۱۔۱؛ عکوس حقائق ممکنات ۸:۱۔۲؛ عکوس صور علمیہ اسما و صفات واجبی ۹۷:۹۴۔۲؛ قیام بخود نیست بلکہ قیام شان بذات است ۱۱:۷۹۔۳؛ قیام بذات باشد ۱۲:۷۹۔۳؛ کمال جمیع اسمائی و صفاتی ۶۹:۷۹۔۱؛ نقائض ِ ۸:۱۔۲؛ واجبی۶۴:۱۰۰۔۳؛ واجبی ظلال حضرت ذاتند ۲۰:۴۔۲ اشیا در خارج ۱۲۰:۴۴۔۲؛ در سطحات اشعہ انوار حضرت حق ۶۶:۲۶۔۳؛ ظہورات حق اند نہ عین حق پس اشیا از حق باشند ۱۱۷:۴۴۔۲ اصل/ اصول ۹۷:۹۴۔۲؛ باصل الاصل واصل گردد ۱۶۰:۷۳۔۳؛ بر ظل خود فضل است ۱۲۷:۱۲۲۔۳؛ ثالث ۷۵:۳۰۔۳؛ در رنگ ظل ۱۶۰:۷۳۔۳؛ ظہور در مقام عینِ ۳۳:۱۱۔۲؛ فانی ۳۷:۱۲۔۲؛ فنا و بقا آن اصل اول را در این اصل ثانی حاصل خواہد کرد ۷۵:۳۰۔۳؛ و گرفتاری باصل ۳۶:۱۲۔۲ اصل الاصل ۲۷:۲۳۴۔۱؛ ۱۲۴-۱۲۵:۲۹۴۔۱؛ ۱۱۵:۵۰۔۳؛ ۹۱:۱۰۹۔۳؛ ۱۲۰:۱۲۱۔۳؛ تعلق دارد دو نوع است بصور مثالی یا بامر آخر ۸۸:۱۰۸۔۳ اطمینان حصول نفس ۵۴:۲۲۔۱؛ سرکشی پیش از حصول اطمینان ۱۳۵:۵۰۔۲؛ فنا و بقأ ۱۱:۶۔۱؛ قلب ذکر اللہ است ۸۴:۹۲۔۱؛ ۱۴۴:۱۲۳۔۳؛ نفس بعد تمکین قلب حاصل است اما کمال اطمینان در تحصیل کمالات نبوت حاصل است ۷:۵۴۔۲ اعتبار/ اعتبارات ۷۱:۲۶۔۱؛ ۷۹:۲۶۰۔۱؛ ۱۵:۲۷۲۔۱؛ ۱۰:۷۹۔۳ ؛ اول از برای ایجاد عالم حب است ۱۲۹:۱۲۲۔۳؛ اول از ذات منفک مینمایند۲۱:۵۔۲؛ ثانی احتجاج مرفوع است ۲۱:۵۔۲؛ ذات فوق جمیع شیون و اعتبارات است ۱۴:۷۹۔۳؛ ذاتیہ ۷۹:۲۶۰۔۱؛ سہ است محبوبیت و محبیت و محبت ۲۴:۷۔۲؛ عشق ۱۰۲:۲۰۸۔۱؛ علم جامع ترین سائر اعتبارات ذات است ۱۴:۷۹۔۳؛ علمیہ ۶۶:۲۶۔۳؛ ہر چند اعتبار تمام ذات است ۶۷:۱۰۰۔۳ اعتقاد / اعتقادات (ن۔ک۔ عقیدہ) اعمال (ن۔ک۔ عمل) اعیان (ن۔ک۔ عین) اصول ظلال ۶۶:۷۳۔۲؛ ثابتہ ۹۰:۲۰۰۔۱؛ ۲۶-۲۷:۲۳۴۔۱؛ ۶۶:۷۳۔۲؛ ۱۶۵:۷۴۔۳؛ ثابتہ کہ آنرا حقائق ممکنات گوید ۱۳۳:۱۲۲۔۳؛ ثابتہ کہ صور علمیۂ اسماء الہی ۷۷:۱۰۰۔۳ اقربیت (ن۔ک۔ قرب) ۲۰:۴۔۲؛ ۱۱۴:۴۹۔۳؛ ذات بعالم از عالم و از افعال و صفات واجبی اقرب باشد ۶:۱۔۳ اقطاب (ن۔ک۔ قطب) الحاد (ن۔ک۔ زندقہ) الف ثانی در این وقت نیز آن دولت بہ تبعیت و وراثت بر منصۂ ظہور آمدہ ۱۴۳:۳۰۱۔۱ اللہ ( حضرت حق ؛ حق سبحانہ ؛ رب العالمین؛ وراء الورائ) ۲:۴۱۔۱؛ از صفات و لوازم جواہر و اجسام و اعراض منزہ است۴۱:۶۷۔۲؛ اسم کہ جامع جمیع شیون و صفاتست ۶۴:۲۸۷۔۱؛ اہل اللہ ۳ :۱۔۱؛ ۶۹:۷۸ ۔۱؛ اہل اللہ بعد از فنا و بقاء ۷۸ :۳۰ ۔۱؛ بایجاد این عالم حدی و نہایتی حاصل نشدہ ۱۵۱:۶۸۔۳؛ بذات خود موجود است نہ بوجود و ہمچنین صفات ثمانیہ بذات واجب موجود اند ۱۲۹:۱۲۲۔۳؛ بر قلب ۷۶:۱۹۰۔۱؛ بعالم نسبتی است وآن نسبت مجہول الکیف است ۹۳:۲۹۰۔۱؛ بندہ غیر از اللہ ۶۹:۲۷۔۳؛ تسویف ۱۳:۱۳۴۔۱؛ تمام ۸:۴۔۱؛ جامعیت ۸۶:۹۵۔۱؛ داخل عالم نیست خارج عالم ہم نیست ۷۲:۳۴۔۲؛ در خارج ۳۸:۱۶۰۔۱؛ صفات کاملہ است از آنجملہ حیات و علم و قدرت و ارادت و سمع و بصر و کلام و تکوین است ۴۱:۶۷۔۲؛ قریب و محیط است و با عالم است اما کیفیت قرب و احاطہ و معیت اورا ندانیم کہ چیست ۱۳۱:۴۶۔۲؛ لا معبود؛ لا موجود ۱۱۵:۱۱۱۔۱؛ لفظ مبارک و ہیچ صفت را بان منضم نسازی ۷۶:۱۹۰۔۱؛ ما ورای تفکر و تخیل است ۱۷۰:۷۵۔۳؛ مالک علی الاطلاق است ۱۲۰:۲۶۶۔۱؛ محیط اشیا است و قرب است وجود واجب ۵:۱۲۶۔۱؛ مرئی شود ۱۰۲:۴۴۔۳؛ مسلوب بالجملہ صفات امکان و حدوث کہ سراسر نقص و شرارت دارند ۳۰:۱۷۔۳؛ نسب و اعتبارات منزہ است از نسب و اعتبارات و قیاس غائب بر شاہد در ایت موطن ممتنع است ۱۵۹:۷۳۔۳؛ نہ داخل عالم است نہ خارج عالم نہ متصل است بہ عالم و نہ منفصل است از عالم ۱۱۲:۹۸۔۲؛ نہ در ذات و نہ در صفات و نہ در اسماء ۱۲۱:۵۳۔۳؛ واجب الوجود است ۹:۳۔۳؛ واجب الوجود جل سلطانہ کائن است ۱۳۴:۵۹۔۳؛ وراء الوراء است ۱۲۵:۲۱۷۔۱؛ ۲۰:۲۳۰۔۱؛ ۲۸:۹۔۲؛ ۱۴۹:۶۷۔۳؛ ۴:۷۶۔۳؛ وراء الوراء است ثم وراء الوراء ۳۷:۸۹۔۳؛ وراء الوراء است ظلال و ظہورات ہمہ از مبادی و مقدمات اند ۱۱:۲۷۲۔۱؛ وراء الوراء ثم وراء الورا ثم وراء الوراء ۳:۱۔۲؛ ہم اجمال است ہم تفصیل ۱۰۳:۱۱۴۔۳؛ ہم در ذات و ہم در صفات و ہم در افعال ۱۰۶:۲۶۶۔۱؛ ہمہ بایجاد او جل سلطانہ موجود گشتہ است ۱۲۹:۵۷۔۳؛ ہمہ خیر و کمال بودہ است ۱۰۳:۴۴۔۳؛ ہمیشہ بودہ است و ہمیشہ خواہد بود ۲۹:۱۷۔۳ الوہیت مربوط بوجوب وجود است ۱۰:۳۔۳؛ و معبودیت ۹:۳۔۳ الہام/ الہامات (ن۔ک۔ کشف) ۸۲:۳۰۔۱؛ ۸۶- ۸۷:۳۱۔۱؛ ۴:۴۱۔۱؛ ۳۲:۵۹۔۱؛ ۱۱۰:۱۰۷۔۱؛ ۱۲۵:۲۱۷۔۱؛ برغیر حجت نیست ۱۳:۲۷۲۔۱؛ بمیزان شرع ۱۲۵:۲۱۷۔۱؛ تابع الہام ۱۶:۵۵۔۲؛ خطای الہامی در رنگ خطای اجتہادیست ۱۱۴:۲۹۲۔۱؛ خود عمل کند و تقلید درحق وی خطاست ۱۱۵:۲۹۲۔۱؛ صدیق بطریق الہام منکشف گشتہ است ۴: ۴۱۔۱؛ ظنی است ۱۰۸:۲۰۹۔۱؛ کتاب و سنت ۱۰۰:۲۰۷۔۱؛ مظہر کمالات خفیۂ دین است و الہام مظہر دقائق و اسرار است و شبیہ اعلام نبی است ۱۸:۵۵۔۲؛ وکشف ۱۱۶:۱۱۲۔۱ امر معروف و نہی از منکر ۱۲۶:۱۲۱۔۳ انابت (ن۔ک۔ ورع) ۸۹:۲۰۰۔۱؛ ۱۶۷:۷۵۔۳ اندراج نہایت در بدایت (اندراج النہایۃ فی البدایۃ) ۳:۱۔۱؛ ۴۹:۲۱۔۱؛ ۸۹:۳۲۔۱؛ ۴۰:۶۲۔۱؛ ۶۷:۷۸۔۱؛ ۸۲-۸۳:۹۰۔۱؛ ۷۶:۱۹۰۔۱؛ ۱۱۲:۲۱۰۔۱؛ ۳/ ۵-۶/ ۹:۲۲۱۔۱؛ ۱۰۵:۲۶۶۔۱؛ ۹۰:۲۹۰۔۱؛ ۹۵-۹۶:۲۹۰۔۱؛ ۱۳۱:۲۹۵۔۱؛ ۱۰۸:۴۲۔۲؛ ۴۲:۱۷۔۳؛ السبیل الموصل الی درجات الولایت ۹۰:۲۹۰۔۱؛ این طریق بر منتہی طرق دیگر باشد ۱۱۴:۴۳۔۲؛ بدایت از تشبہ است و نہایت بہ تنزیہ ۱۱:۲۷۲۔۱؛ سابق بواسطۂ قلت صحبت ارباب جمعیت ۶۰:۷۳۔۱؛ طریق اندراج نہایت در بدایت ۳۱:۵۸۔۱؛ موطن جذبۂ خاص ۱۱۲:۴۳۔۲؛ و مبتدیان۶۰:۲۳۔۲ انسان/ انسانی اداء وظایف بندگی است ۸۰:۳۰۔۱؛ از کرۂ عنصر خاک اوسع است ۸۶:۹۵۔۱؛ جامع بر آن صورت موجود گشتہ است ۶۹:۷۴۔۲؛ جامعترین جمیع اصناف عالم است ۵۳:۹۴۔۳؛ جامع عالم خلق و عالم امر است ۱۵۶:۳۰۷۔۱؛ جامع عناصر و افلاک است ۱۳۰:۲۲۰۔۱؛ در حقیقت حقیقت ۱۲۴:۵۳۔۳؛ دو چیز اند کہ عرش ندارد۵ ۳:۱۱۔۲؛ عبارت از مجموع عالم خلق و عالم امر است ۶۶:۷۳۔۲؛ محتاج ترین خلایق ۱۴:۴۵۔۱؛ مربی تربیت عالم خلق ۱۱۰:۲۱۰۔۱؛ مرکب از این اجزای عشرہ است ۵۳:۲۱۔۲؛ وجود مراتب ۳۸:۱۶۰۔۱ انسان کامل ۷۵:۳۰۔۳؛ ازگرفتاری ما سوای ذات احدیت است ۳۵:۱۱۔۲؛ بسیر فی اللہ متحقق شود و متخلق باخلاق اللہ گردد ۸۸:۹۱۔۲؛ بعد از ارجاع فنا و بقا بسوی عالم و دعوت خلق بحق ۱۲۲:۵۳۔۳؛ بفنا و بقا پاک و پاکیزہ گشتہ اند ۵۴:۲۱۔۲؛ در عالم صغیر مظہر حضرت ذات احد است کہ مجرد از اعتبارات است ۳۶:۱۱۔۲؛ مرآت ذات احد میگردد ۳۶:۱۱۔۲ انفس/ انفاس (ن۔ک۔ سیر انفس) در رنگ آفاق ۱۰۸:۴۲۔۲؛ در رنگ آفاق بی ما حصل است ۷۳:۱۰۰۔۳؛ در رنگ آفاق داخل دائرۂ امکان است ۱۰۳:۴۲۔۲؛ در رنگ آفاق ظلال اسماء الہی است ۱۲۹:۹۹۔۲؛ نسیان انفس عبارت از زوال علم حضوری است ۱۱۷:۵۲۔۳ انوار (ن۔ک۔ نور) اوتاد (ن۔ک۔ در فہرست گرو ھا) اویسی (ن۔ک۔ قرنی؛ اویس در فہرست اشخاص) گفتن انکاری از پیر ظاہر نیست ۱۲۴:۱۲۱۔۳ ایمان ۴۶:۲۱۔۱؛ ۵۷:۹۵۔۳؛ از جامعان تنزیہ و تشبہ بہ تنزیہ ۵:۲۷۲۔۱؛ انبیا ۱۷:۲۷۲۔۱؛ ۴۶:۶۷۔۲؛ ایشان (اصحاب) باحلاص ۹۶:۳۷۔۲؛ بآخرت در رنگ ایمان باللہ ۳۵:۱۷۔۳؛ با عتبار ۴۷:۶۷۔۲؛ ببرکت صحبت نبیﷺ ۳۵:۵۹۔۱؛ بتقلید ۵۴:۲۸۷۔۱؛ بتقلید انبیا حاصل شود ایمان استدلالی است ۱۸:۲۷۲۔۱؛ بتنزیہ صرف دارد اما گرفتاری دیگر است و ایمان دیگر و حال دیگر ۱۲:۲۷۲۔۱؛ بجمیع انبیا ایمان باید آ رد و ہمہ را معصوم و راست ۳۴:۱۷۔۳؛ بعد ازحصول یقین دل را از دو حالت خلو نبو ۱۱۶:۵۱۔۳؛ بفرضیت صلوات خمس ۳۷:۱۷۔۳؛ بہ قرآن ۷۴:۲۹۔۳؛ تجدید ۲۶:۵۲۔۱؛ ۵۸:۷۳۔۱؛ ۶۸ :۷۸۔۱؛ ۱۱۲:۱۰۷۔۱؛ تحقق از تبری کفر ۱۲۴:۲۶۶۔۱؛ تصدیق ِ۱۱۵:۱۱۱۔۱؛ تصدیق صوری ایمان است ۱۸:۴۶۔۱؛ تصدیق قلب ۱۳۴:۵۰۔۲؛ تصدبق قلبی است و اقرار لسانی بآنچہ از دین بتواتر و ضرورت بما رسیدہ است ۴۶:۶۷۔۲؛ حقیقت ِ ۱۸:۴۶۔۱؛ ۱۰۰:۲۰۷۔۱؛ ۴۳:۱۷۔۳؛ حقیقت معتقدات ۱۲۵:۲۱۷۔۱؛ حقیقت و یقین ۹۰:۹۷۔۱؛ حقیقی۸۳:۹۱۔۱؛ ۴۴:۹۱۔۳؛ حقیقی بعد از کفر حقیقی ۱۰۰:۲۹۰۔۱؛ خارج ۴۶:۶۷۔۲؛ دو فرد است صورت و حقیقت ۱۴۲:۱۲۲۔۳؛ دیگران بواسطۂ لحوق طاعات حقیقت ۴۶:۶۷۔۲؛ زہاد بایمان حقیقی مشرف اند ۴۵:۳۰۹۱؛ سلب ۶۶:۲۸۔۲؛ سہ چیز معتبر باشد اقرار و تصدیق و گرویدن ۴۲:۹۱۔۳؛ شہود ایمان بیچون نیست ۲۸:۹۔۲؛ شہودی ۱۰۵:۲۰۹۔۱؛ ۱۱۲:۲۱۰۔۱؛ ۲۶:۸۔۲؛ ۱۷:۲۷۲۔۱؛ ۱۳۱:۴۶۔۲؛ ۱۴:۵۔۳؛ صورتِ ۱۱۹:۲۱۵۔۱؛ صورتِ درآخرت ۵۳:۷۲۔۱؛ عامۂ مومنان کہ ظلمات و کدورات دارد ۱۲۸:۲۶۶۔۱؛ عبارت از تصدیق قلبی است ۱۲۴:۲۶۶۔۱؛ عبارت از تصدبق قلبی است و اقرار لسانی نیز بآن امور ضروری ۳۶:۱۷۔۳؛ عبارت ازتصدیق و یقین قلبی است ۱۲۷:۲۶۶۔۱؛ علما ایمانی الغیب دارند اما غیب ایسشان بواسطۂ نور متابعت انبیا ۱۷:۲۷۲۔۱؛ علما را اختلاف است ۱۲۷:۲۶۶۔۱؛ عوام مومنان ۴۶:۶۷۔۲؛ فواید ضروریہ ۱۰۸:۱۰۷۔۱؛ کامل/کمال ۱۸:۴۶۔۱؛ ۳۵:۵۹۔۱؛ کمال ایمان ۴۶:۲۱۔۱؛ کمال ایمان عبارت از کمال یقین ا ست ۶۹:۱۸۲۔۱؛ کمال تقاضای بیمناسبتی تام ۶۹:۱۸۲۔۱؛ مثبت ۴۲:۹۱۔۳؛ مراد ِ ۶۵:۲۵۶۔۱؛ مشہودی نصیب عامۂ صوفیہ است ۴:۲۷۲۔۱؛ و اعمال صالح مرضی اسم الہادی است ۱۱۵:۲۶۶۔۱؛ و اقرار لسانی ۱۲۴:۲۶۶۔۱؛ وکفر ۷۲:۸۰۔۱؛ یقینی در تحصیل ۱۷:۴۶۔۱ ایمان بہ غیب ۱۰۵:۲۰۹۔۱؛ ۱۰۹:۲۶۶۔۱؛ ۱۱۶:۲۶۶۔۱؛ ۲۸:۹۔۲؛ ۱۳۱:۴۶۔۲؛ بوجود واجب و بسائرصفات نصیب انبیا است و نصیب اصحاب ۴:۲۷۲۔۱؛ کہ از ایمان شہودی اتم و اکمل است ۱۱۴:۹۸۔۲؛ منافی ایمان بہ غیب است کہ سعادت دنیویہ و اخرویہ در ضمن آن مودع است ۱۲۴:۹۹۔۲؛ نصیب اخص خواص است ۲۶:۸۔۲ ب بادشاہ (ن۔ک۔ پادشاہ) باطن (ن۔ک۔ ظاہر) بلون ظاہر تمام ۸:۴۔۱؛ بی ظاہر نا فر جام و آنکہ باطن را بظاہر جمع سازد کبریت احمر است ۲۱:۵۷۔۲؛ ترقیات مربوط بایتان شریعت است ۱۲۹:۴۶۔۲؛ حصول احوال است ۳۸:۲۸۴۔۱؛ شریعت است و بصورت شریعت و حقیقت شریعت ۱۰۱:۹۵۔۲؛ طریقت و حقیقت است ۳:۴۱۔۱؛ کامل ہمہ وقت موحدست و ظاہر آن مشرک ۷۶:۷۷۔۲؛ متوجہ احدیت صرف است ۱۲:۲۷۲۔۱؛ منتہی را یافت مطلوب حاصل نمودہ ۱۱۳:۴۳۔۲ بدعت/ بدعتہا (البدعۃ) ۵۳:۱۶۸۔۱؛ ۶۴:۲۵۵۔۱؛ ۸۵:۱۰۵۔۳؛ اجتناب ِ۱۰:۱۳۱۔۱؛ ۴۷:۱۹۔۲؛ بر دو نوع است حسنہ و سیئہ ۷۲:۸۶ ۱۔۱؛ ترک ِ۱۷۰:۳۱۳۔۱؛ ترویج موجب تخریب دین است ۵۶:۲۳۔۲؛ حسنہ در رنگ بدعت سیئہ ۸:۵۴۔۲؛ حسنہ و اگر طریق سلوک و تصرف نبودہ پس اینہا را بدعت حسنہ میتوان گفت ۱۶۷:۳۱۳۔۱؛ رفع ۵۷:۲۳۔۲؛ رفع سنت ۷۲:۸۶ ۱۔۱؛ ضلالت است ۵۳:۶۷۔۲؛ منکر ۲۲:۲۳۱۔۱ برزخ/ برزخی ۸:۴۔۱؛ ۵۴:۱۶۹۔۱؛ ۱۳۲:۲۹۶۔۱؛ احکام ِ ۲۶:۵۸۔۲؛ بین الوجود و العدم ۳۱:۱۴۔۱؛ ۸ ۳:۱۶۰۔۱؛ ۱۰:۱۔۲؛ حیات عالم برزخ کہ موطن قبر است حیات برزخ گوئیا نصف حیات دنیوی است ۸۸:۳۶۔۳؛ در میان تجلی صفات و تجلی ذات اصل است ۱۶۹:۷۵۔۳؛ در میان حقائق کونی و حقائق الہی ۱۰۰:۲۶۳۔۱؛ در میان و خارج موجودات ۶۹:۱۰۰۔۳؛ ذی جہتین ۳۹:۶۱۔۱؛ صغری از موطن دنیوی است ۴۳:۱۶۔۲؛ صغری وکبری را کہ روز قیامت است ۱۰۰:۲۶۳۔۱؛ قبر است در میان دنیا و آخرت ۱۲۰:۲۶۶۔۱؛ قبر برزخ است در میان دنیا و آخرت ۳۶:۱۷۔۳؛ قلب انسان است ۹۵:۳۴۔۱ برزخیت ۲۵:۱۱۔۱؛ ۳۳:۱۵۔۱؛ ۳۹:۱۸۔۱؛ اجمال و تفصیل رب حضرت نوحؑ است ۵۳:۲۵۱۔۱؛ کبری ۱۲۹:۲۲۰۔۱؛ مقام برزخیت کہ مقام قلب است ۵۹:۲۸۷۔۱ بْعد (ن۔ک۔ قرب) باعتبار درک و معرفت است نہ باعتبار مکان و مسافت ۱۵۶:۷۱۔۳؛ تضلیل۵۱:۷۰۔۱ بقائ/ باقی (ن۔ک۔ فنا/ فانی) ۱۵:۸۔۱؛ ۶۰:۲۸۷۔۱؛ ۹۸:۹۴۔۲؛ اتمیت و مشہود ۲۷:۱۵۱۔۱؛ اکمل ۶:۲۔۱؛ ۶۴:۲۴۔۱؛ اکمل اطلاق کلمہ انا کہ از وی زائل شدہ بود ۱۳:۷۹۔۳؛ باللہ ۳۶:۵۹۔۱؛ ۶:۱۲۶۔۱؛ ۴۷:۲۸۵۔۱؛ ۶۵:۲۸۷۔۱؛ ۶۷:۲۸۷۔۱؛ ۹۸:۲۹۰۔۱؛ ۳۹:۱۴۔۲؛ باللہ ہرگز انا را موردی نباشد ۱۶۷:۷۵۔۳؛ باندازہ ۱۱:۶۔۱؛ بتمام وکمال ۵۲:۲۲۔۱؛ بعد از فناء ۵۲:۲۲۔۱؛ بعد از فنا مطلق و نہایت سلوک است ۱۰۵:۲۹۰۔۱؛ بیک اعتبار بقا بجمیع اعتبارات است ۶۴:۲۸۷۔۱؛ پیش از جہالت محض است ۱۱:۶۔۱؛ توفان ۱۱۹:۵۳۔۳؛ ثانی معبر بہ بقاء باللہ است ۷۹:۳۰۔۱؛ خاص ۶:۲۔۱؛ خاص بعد از حصول فنای تام ۱۳۹:۳۰۰۔۱؛ در تنگنا ۵۱:۲۲۔۱؛ در مقام جذبہ کہ شبہ بہ فنا است ۷۹-۸۰:۳۰۔۱؛ ذات مشرف سازند واعتبارات خواہد بود چہ ہر چہ چوناست ۱۸-۱۹:۸۰۔۳؛ ذوقی۳۲:۱۵۔۱؛ رو بعالم دارد۳۹:۱۸۔۱؛ کہ در جہت جذبہ پیدا شود در توحید وجود است۹۷:۲۹۰۔۱؛ مترتب ِ ۳۶:۱۶۰۔۱ بہشت/جنت ۱۶:۴۵۔۱؛ ۹۵:۲۰۳۔۱؛ ۹۶:۲۶۱۔۱؛ ۳۸:۲۸۳۔۱؛ ۱۴۸:۳۰۲۔۱؛ ۲۳:۵۸۔۲؛ ۱۰۵:۹۶۔۲؛ ۳۲:۱۷۔۳؛ ۳۶:۱۷۔۳؛ ۵۱:۲۳۔۳؛ ۶۵-۶۶:۱۰۰۔۳؛ ۱۳۳:۱۲۲۔۳؛ بنور حضرت صدیقؓ مملو است ۵۵:۲۵۱۔۱؛ دخول بر مشرکا ن حرام است ۷۰:۹ ۲۵۔۱؛ دخول مربوط بہ فضل حق است ۱۱۶:۲۶۶۔۱؛ دخول منوط بہ ایمان است ۷۱:۲۵۹۔۱؛ دخول وابستہ بایتان شریعت است ۲۱:۴۸۔۱؛ درجات ِ۳:۱۔۱؛ مربوط بہ ایمان است لیکن ایمان فضل اوست ۱۱۶:۲۶۶۔۱؛ معاد از برای تنعم مومنان است ۴۵:۶۷۔۲؛ و دوزخ موجود اند ۱۲۲:۲۶۶۔۱؛ وغیر بہشت نسبت بہ حضرت حق ۳۴:۱۱۔۲؛ ہفتاد ہزار کس از امت من بیحساب ببہشت خواہند درآمد ۴۷:۲۱۔۳ بیچون و بیچگونہ (ن۔ک۔ چون) آنجا ہمہ نور است ۲:۷۶۔۳ بیعت ۹۹:۴۱۔۳؛ رضوان ۱۰۶:۹۶۔۲؛ ۶۱-۶۲:۲۴۔۳؛ علیؓ بہ ابو بکرؓ ۷۵:۸۰۔۱؛ نساء ۹۲:۴۱۔۳؛ ۹۵-۹۶:۴۱۔۳ پ پادشاہ اسلام ۱۹:۴۷۔۱؛ ۲۶:۵۳۔۱؛ اسلام از زشتی رسوم آن بدکیشان ۸۲:۱۹۳۔۱؛ ترویج ِ سنت نباشد ۸۵:۱۹۵۔۱؛ سلطان وقت خود را حنفی مذہب میگیرد و از اہل سنت میداند۶۰:۲۵۱۔۱؛ شاہی نوکری۲۱:۸۲۔۳؛ صلاح عالَم ۱۸:۴۷۔۱؛ قربِ ۲۰:۴۷۔۱؛ عباسی ۵۵:۶۸۔۲؛ و مسلمانی رواج ۷۶:۸۱۔۱ پیر (ن۔ک۔ شیخ در این فہرست و مشائخ در فہرست گروہا) آداب ِ ۹۲:۲۰۰۔۱؛ آ ئینہ ابتدا واصل است ۵۵:۱۶۹۔۱؛ امری خلاف شریعت ظاہر شود ۱۷۳:۳۱۳۔۱؛ اول انکار نکند ۳۵:۶۳۔۲؛ این وقت اکثر از خود خبر ندارند و ایمان را از کفر جدا نمیتوانند کرد ۳۵:۶۳۔۲؛ برکات و مرادات ِ ۵۵:۱۶۹۔۱؛ بی توسط پیر کامل مکمل دشواراست باید کہ بدولت جذبہ و سلوک مشرف شدہ باشد ۱۱۲:۲۹۲۔۱؛ تعلیم استاد شریعت است و ہم رہنمای طریقت ۸:۲۲۱۔۱؛ تعلیم بی انکار پیر اول جائز است کہ پیر ثانی اختیار کند ۸:۲۲۱۔۱؛ جامع کمالات و فیوض است ۱۱۴:۲۹۲۔۱؛ خرقۂ ۸:۲۲۱۔۱؛ در نظر مرید خود را متجمل نماید ۱۰۸:۲۰۹۔۱؛ دل مردۂ مرید را زندہ گردانیدہ است ۹۲:۹۲۔۲؛ صحبت ۸:۲۲۱۔۱؛ ظاہرِ ۱۲۴:۱۲۱۔۳؛کامل مکمل ۱۱۲:۲۹۲۔۱؛ محبتی در نظر محب ہر چہ ازمحبوب صادر میشود ۱۱۴:۲۹۲۔۱؛ مرید کہ سبب افادہ و استفادہ است ۷۴:۱۸۷۔۱؛ ناقص منع نمودن از اخذ طریق ۵۶:۲۳۔۱؛ نسبت پیر ۸۸:۳۲۔۱؛ وسیلہ ایست بوصول جناب قدس حق ۳۵:۶۳۔۲؛ ہر چند سبب حصول کمالات مرید است ۶۶:۲۵۶۔۱ پیری و مریدی ۱۹:۲۷۲۔۱؛ ۴۶:۱۸۔۲؛ ۹۲:۹۲۔۲؛ از حقیقت خارج است از کلاہ و دامنی و شجرہ ۷۷:۱۹۰۔۱؛ بتعلیم و تعلم طریقہ است نہ بکلاہ و شجرہ ۸:۲۲۱۔۱ ت تبعیت نظر بر قدم اول باصالت است و قدم ثانی بہ تبعیت آٗن نبیﷺ ۱۲۹-۱۳۰:۲۹۵۔۱؛ وراء است کہ منافی اصالت است ۱۲۹:۲۹۴۔۱ تبلیغ ۹۱:۳۲۔۱؛ ۸۴:۳۶۔۲؛ ۸۸:۳۶۔۲؛ ۳۴-۳۵:۱۷۔۳؛ احکام شرعی۲۱:۴۸۔۱؛ احکام شرعی اظہار خوارق و کرامات ہیچ درکار نیست ۸۳:۱۹۳۔۱؛ الدعوات ۴:۱۔۲؛ حق (بر پیغمبر واجب است) ۷۳:۸۰۔۱؛ انبیا ۵۱-۵۲:۲۳۔۳؛ ظاہر و باطن۲۱:۵۷۔۲؛ محمد رسول اللۃﷺ ۳۹:۱۷۔۳؛ و وحی ۱۲۳:۲۱۷۔۱؛۴۶:۶۷۔۲ تجدید الف ثانی بہ تبعیت و وراثت تازہ گشتہ اند ۲۰:۴۔۲؛ شریعت پیغمبر اولی العزم ۱۰۶:۲۰۹۔۱؛ ملت در الف ثانی ۹۸:۲۶۱۔۱ تجلی/ تجلیات ۳:۱۔۱؛ ۴:۱۔۱؛ ۷۱:۲۶۔۱؛ اسما و صفات ۶۲:۲۵۳۔۱؛ ۶۸:۲۵۷۔۱؛ افعال ۱۱۹:۱۱۵۔۱؛ ۳۳:۱۱۔۲؛ افعال فعل حق است ۱۶:۳۔۲؛ افعال عبارت از ظہور فعل حق است ۱۶۶:۷۵۔۳؛ افعال و صفات بی تجلی ذات ظلال افعال و ظلال صفات اوست ۱۰۹:۲۶۶۔۱؛ برقی ارتفاع شیون و اعتبارات متحقق میشود ۷۳:۲۷۔۱؛ برقی فی الحقیقت ذات نیست ۱۷۰:۷۵۔۳؛ بظلال است ۱۲۵:۲۱۷۔۱؛ ثلاثہ ۳۳:۱۱۔۲؛ در مرایای آفاق و انفس ۱۹:۴۔۲؛ سہ گانہ (افعالیہ و صفاتیہ و ذاتیہ) مشاہدات عارفا نہ ۹۸:۳۶۔۱؛ شانی از شیون ذات است ۱۷۰:۷۵۔۳؛ صفت ۱۴:۳۔۲؛ ظلال افعال و صفاتست ۱۴:۳۔۲؛ ضلی از اضلال آن فعل است ۱۶:۳۔۲؛ عبارت از ظہور شئ است ۴:۲۲۱۔۱؛ فعل ۱۴:۳۔۲؛ فی الحقیقت تجلی آثار فعل حق است نہ تجلی فعل او تعالی ۱۰۸:۲۶۶۔۱؛ من الذات لایکون الا بصورۃ المتجلی لہ فالمتجلی لہ ما ورای سوی صورتہ فی مرآت الحق ۱۰۷:۴۲۔۲؛ نہایت نیست ۴:۲۲۱۔۱؛ و ظہورات نہایت تجلی ذات باشد ۳۳:۱۱۔۲؛ وجودی را منافی است ۶۴:۲۸۷۔۱ تجلی ذات/ ذاتی/ ذاتیہ ۶:۲۔۱؛ ۷:۳۔۱؛ ۹:۴۔۱؛ ۴۷:۲۱۔۱؛ ۶۳:۲۴۔۱؛ ۷۱:۲۶۔۱؛ ۷۳:۲۷۔۱؛ ۸۳:۳۱۔۱؛ ۳۱:۵۸۔۱؛ ۵۱:۷۰۔۱؛ ۱۱۹:۱۱۵۔۱؛ ۱۰:۱۳۱۔۱؛ ۳۷:۱۶۰۔۱؛ ۴:۲۲۱۔۱؛ ۸:۲۲۱۔۱؛ ۹۶:۲۹۰۔۱؛ ۱۴:۳۔۲؛ ۱۹:۴۔۲؛ ۱۰۹:۴۲۔۲؛ ۱۳:۷۹۔۳؛ ۷۹:۱۰۰۔۳؛ المتجلی لہ ما ورا ی سوی صورتہ فی مرات الحق ۱۰۷:۴۲۔۲؛ این بزرگواران را دائمی است ۴۴:۲۴۳۔۱؛ با حضرت ذات است ۵:۲۲۱۔۱؛ بالاصالۃ نصیب حضرت خلیلؑ ۳۰:۸۸۔۳؛ بی ملاحظۂ شیون و اعتبارات نیست ۴:۲۲۱۔۱؛ ۷۸:۲۶۰۔۱؛ جامع جمیع شیون و اعتبارات است ۱۴:۷۹۔۳؛ حصول بعد از حصول فناست ۱۶۸:۷۵۔۳؛ خاص محمد رسول اللۃﷺ است کہ فوق جمیع اسما و صفات است ۱۲۴:۲۹۴۔۱؛ در پردۂ اسمی است۶۷:۲۸۷۔۱؛ در حق ۲۹:۹۔۲؛ سیر مقام تجلیات ذاتیہ ۱۴:۱۳۵۔۱؛ فوق این تعین لا تعین مرتبۂ ذات بخت است ۱۵۸:۷۳۔۳؛ کہ فوق جمیع نسبت و اعتبارات است ۲۵:۲۳۴۔۱؛ کہ مخصوص آن حضرت (محمدﷺ) است تجلی بی پردہ است ۶۷:۲۸۷۔۱؛ لا یکون الا بصورۃ المتجلی لہ ۱۰۷:۴۲۔۲؛ نبود مگر بصورت شخص متجلی لہ ۱۶۱:۷۴۔۳؛ نصبیب انبیا نیست و بہ تبعیت نصیب کمل است ۴۵:۲۴۵۔۱؛ و کمال ۳۴:۱۵۸۔۱؛ ہمہ تعلق بضلال فعل و صفت داشت ۱۲:۳۔۲ تجلی ذاتی برقی ۲۷:۱۲۔۱؛ ۴۷:۲۱۔۱؛ ۷۳:۲۷۔۱؛ ۹۹:۹۹۔۱؛ ۲۷:۱۵۱۔۱؛ ۶۸:۲۸۷۔۱؛ ۹۵:۲۹۰۔۱؛ ۱۲۷:۲۹۴۔۱؛ ۲۷:۵۸۔۲؛ ۶۷:۱۰۰۔۳؛ عبارت از ظہور حضرت ذات است بی توسط شیون و اعتبارات ۲۷:۱۵۱۔۱ تجلی صفات/صفاتی ۳۱:۵۸۔۱؛ ۱۱۹:۱۱۵۔۱؛ ۸۳:۲۶۰۔۱؛ ۶۳:۲۸۷۔۱؛ ۶۹:۲۸۷۔۱؛ افعالی ثبوتیہ ذاتیہ بشیون و اعتبارات ذاتیہ ۸۳:۲۶۰۔۱؛ بانجام نرسد تا نیابی نرہی از تجلی ذات است ۱۶۸:۷۵۔۳؛ حسن و جمال است ۷۸:۲۶۰۔۱؛ عبارت از ظہور صفات حق است ۱۶۷:۷۵۔۳؛ کہ از تجلی ذات جدا ساختہ اند ۳۳:۱۱۔۲؛ و کمال ۳۴:۱۵۸۔۱ تجلی صوری (الصوری) ۳۰:۱۴۔۱؛ ۷۹:۳۰۔۱؛ ۱۱۳:۲۱۱۔۱؛ ۳۷:۲۳۷۔۱؛ اطلاق شہود بر سبیل تجوز است چہ حق را جز بحق نمیتوان دید و در مرتبۂ حق الیقین است کہ حقیقت شہود درآن مقام متحقق است۳۱:۲۷۷۔۱؛ حاصل است ۷۹:۳۰۔۱؛ در حقیقت رویت حق نیست ۵۰:۲۸۶۔۱؛ کہ مقدمہ است و داخل دائرۂ علم است ۷۹:۳۲۔۳؛ مفنی نیست ۷۹:۳۰۔۱؛ و خواہ معنوی ۷۵:۷۷۔۲؛ ہر قسم کہ باشد داخل سیرآفاقی است و در مرتبۂ علم الیقین حاصل است ۷۹:۳۰۔۱ تحقیق جائز داشتی تو زوال عین و اثر را از انسان ۱۲۲:۵۳۔۳؛ (ابن العربی) حقائق ممکنات صور علمیۂ اسماء الہی است ۱۳۲:۵۸۔۳ تخیل/ تخیلات انصباغ قلب و قالب است ۵۹:۱۷۲۔۱؛ مشتبہ انکار نصوص قرآنی ننمایند و تکذیب احادیث صحاح نبوی نکنند ۱۰۴:۴۴۔۳ ترک اولی ۹۱:۲۶۰۔۱؛ حکمی ۵۳:۷۲۔۱؛ فرائض و واجبات ۹۱:۲۶۰۔۱ تزکیۂ نفس (ن۔ک۔ تصفیہ) ۲۳:۱۴۵۔۱؛ ۸۹:۲۰۰۔۱؛ بر دونوع است بریاضات و مجاہدات تعلق دارد و طریق دیگر طریق جذب و محبت است ۱۳۷:۶۰۔۳؛ بعد از تصفیۂ قلب است ۹۰:۲۰۰۔۱ تسبیح مفتاح توبہ است ۱۵۸:۳۰۹۔۱؛ و اقل رکوع و سجود سہ بار است و اکثرش تا ہفت بار یا یازدہ بار۱۳۳:۲۶۶۔۱ تسکین ۶۹:۳۲۔۲؛ ۹۵:۳۷۔۲ تشبیہ ۴۱:۱۸۔۱؛ ۷۹:۷۹۔۲ تصدیق ۴۲:۹۱۔۳؛ حقیقت ثبوت در ایتان احکام شرعیہ است ۷۹:۱۹۱۔۱؛ صورتِ ۷۹:۱۹۱۔۱؛ گرویدن عین تصدیق است ۴۳:۹۱۔۳؛ و عمل ۴۳:۹۱۔۳؛ یقین و اذعان قلبی است ۱۲۸:۲۶۶۔۱ تصرف (ن۔ک۔ توجہ) ۹۲:۲۰۰۔۱؛ از قضاء معلق ۱۲۴:۲۱۷۔۱؛ باطن ۶۹:۳۲۔۲؛ تمام علاج ضعف است ۲۳:۱۴۵۔۱؛ شیخ مقتداست ۹:۲۲۱۔۱؛ متخیلہ غیر واقع است ۱۱۰:۱۰۷۔۱؛ مجال ِ ۶۶:۲۸۔۲ تصفیہ (ن۔ک۔ تزکیہ) باطن ۱۲۱:۲۹۳۔۱؛کہ بعد از حصول تزکیہ است کہ در سیر فی اللہ است ۴۰:۶۲۔۱؛کہ پیش از تزکیہ است ۴۰:۶۲۔۱؛ مقصود از سیر و سلوک و جذبہ و تصفیہ و تطہیر نفس است ۱۱۰:۴۲۔۲؛ و تزکیۂ مجتہدین ۵۲:۷۱۔۱ تصوف علمی کہ متعلق بہ توحید وجودی است ۵۶:۲۸۷۔۱ تعلیم حضوری آگاہی عبارت از حضور باطن است حضور در حضور است ۲۷:۱۶۔۳؛ طریقہ نہ بکلاہ و شجرہ ۴۶:۱۸۔۲ تعین/ تعینات امکانی ۹۱:۲۰۰۔۱؛ ۱۰۳:۲۰۹۔۱؛ ۱۰۵:۲۰۹۔۱؛ ۶۶:۷۳۔۲؛ امکانی و مخلوق و حادث است۱۳۳:۱۲۲۔۳؛ انبیا۱۰۱:۲۰۸۔۱؛ جسدی ۶:۱۔۲؛ ۵۸:۹۶۔۳؛ جمیع انبیا از مقام اصل است ۴۹:۲۴۸۔۱؛ حبی ۱۲۸:۱۲۲۔۳؛ حبی کہ تعین اول است و حقیقت محمدی است ۱۳۳:۱۲۲۔۳؛ حسی ۶۶:۷۳۔۲؛ حضرت خاتم الرسلﷺ ۴۸:۹۳۔۳؛ خارجیہ این سہ تعین ۶:۱۔۲؛ خلت ۴۷:۹۳۔۳؛ در پردہ ٔ لا اقل ۱۲۴:۲۹۴۔۱؛ دو تعین در مرتبۂ وجوب اثبات و سہ تعین در مرتبۂ امکان ثابت میکنند ۸۴:۳۳۔۳؛ ذات ۳:۴۱۔۱؛ روحی ۶:۱۔۲؛ ۶۶:۷۳۔۲؛ ۵۸:۹۶۔۳؛ سائر تعینات را مندرج در تعین اول میدانند ۳۳:۸۸۔۳؛ علمی ۵۰:۹۳۔۳؛ ۸۰:۱۰۰۔۳؛ علمی جملی را ظل آن دو تعین گفتن ۱۲۹:۱۲۲۔۳؛ علمی و خارجی ۱۳۲:۵۸۔۳؛ علمی وجوبی۹۱:۲۰۰۔۱؛ عملی جملی ۲۹:۸۸۔۳؛ کفار باسم الضل تعلق دارند ۱۰۲:۱۱۴۔۳؛ مبدء وجود است ۱۲۸:۲۲۰۔۱؛ مثالی ۶:۱۔۲؛ ۶۶:۷۳۔۲؛ محبت ۴۷:۹۳۔۳؛ محمدی ۶۱:۲۵۲۔۱؛ محمدی در پردہ ۱۲۴:۲۹۴۔۱؛ واحدیت ۸۴:۳۳۔۳؛ وجوبی از اسمای ۱۰۳:۲۰۹۔۱؛ وجوبی حقیقت تعین امکانی گویند ۶۶:۷۳۔۲؛ وجوبی عروج ۱۰۵:۲۰۹۔۱؛ وجودی ۲۹:۸۸۔۳؛ ۵۰:۹۴۔۳؛ ۱۰۴:۱۱۴۔۳؛ وجودی را ظل تعین حبی گفتن ۱۲۸:۱۲۲۔۳؛ وجودی فوق تعین علمی است ۳۴:۸۸۔۳؛ وجودی کمال و اجمال ذاتیست ۵۰:۹۴۔۳؛ وحدت ۸۴:۳۳۔۳؛ وحدت و احدیت مرتبۂ اعیان ثابتہ است ۶۶:۷۳۔۲ تعین اول ۳:۴۱۔۱؛ ۷۶:۲۶۰۔۱؛ ۱۵:۷۹۔۳؛ ۳۳:۸۸۔۳؛ ۴۹:۹۳۔۳؛ ۷۹:۱۰۰۔۳؛ از اجمال حضرت علم و آنرا حقیقت محمدی گفتہ اند ۱۵۷:۷۳۔۳؛ تجلی ذات نیست۱۳-۱۴:۷۹۔۳؛ تعین حبی است۱۲۹:۱۲۲۔۳؛ تعین حضرت ذات است ۲۹:۸۸۔۳؛ تعین علمی است دو تعین اولین را علمی گفتہ است ۸۰:۱۰۰۔۳؛ تعین وجود آمدہ است و سائر تعینات تابع اند ۹۶:۱۱۳۔۳؛ تعین وجودی است ۱۲۸:۱۲۲۔۳؛ تمیز اجمالی معبر بتعین اول است ۶:۱۔۲؛ حقیقت محمدی است ۷۹:۲۶۰۔۱؛ ۱۳۳:۱۲۲۔۳؛ را وحدت می نامند وآنرا حقیقت محمدی میدانند ۶:۱۔۲؛ ظہور وحدت ۴:۲۲۱۔۱؛ علمی جملی را ظل آن دو تعین گفتن ۱۲۹:۱۲۲:۳؛ کہ حقیقت محمدیست حضرت اجمال علم ۱۲۸:۱۲۲۔۳؛ مبادی تعینات انبیا و ملائکہ ۱۰۱:۱۱۴۔۳؛ مبدء تعین حضرت ابراہیمؑ است ۴۸:۹۳۔۳؛ محیط ہمۂ اشیاست و جامع جمیع اضداد است ۴۷:۹۳۔۳؛ منشاء ولایت خلیلی است ۵۰:۹۴۔۳؛ وجودی در خارج است ۴۹-۵۰:۹۳۔۳؛ وجودی را ظل تعین حبی گفتن ۱۲۸:۱۲۲۔۳؛ وجودی رب حضرت خلیلؑ است ۳۰:۸۸۔۳؛ وجودی مبدء تعین ۴۷:۹۳۔۳ تعین ثانی آن علم تفصیلی باشد ۷۹:۱۰۰۔۳؛ در مرتبۂ تفصیل ثبوتی پیدا کردصفۃ الحیوۃ است کہ ام جمیع صفات است ۱۰۰:۱۱۴۔۳؛ در نظر کشفی تعین وجودیست ۱۲۹:۱۲۲۔۳؛ واحدیت میگویند ۶:۱۔۲؛ ۱۳۳:۱۲۲۔۳ تفصیل/ تفصیلی (ن۔ک۔ اجمال) ۵۴:۲۲۔۱؛ ۷۱:۲۶۔۱؛ ۱۱۲:۲۱۰۔۱؛ تعین ثانی ۶:۱۔۲؛ حضرت اجمال ذات است ۱۳۹:۳۰۰۔۱؛ درعین مرتبۂ اجمال است۹۷:۱۱۴۔۳ تقلید ۸۶ :۳۱۔۱؛ ۱۰۰:۳۸۔۱؛ ۴۵:۲۴۵۔۱؛ ۷۸:۳۱۔۳؛ ارباب ِ ۱۰۰:۳۸۔۱؛ استدلال ِ ۱۱۱:۲۱۰۔۱؛ استعداد ِ ۱۰۸-۱۰۹:۱۰۷۔۱؛ اسلام ۴۲ :۶۳۔۱؛ اقوال علماء اہل سنت ۸۸:۲۸۹۔۱؛ انبیا ۱۱۲:۲۶۶۔۱؛ ۱۸:۲۷۲۔۱؛ اہل سنت ۳۳ :۵۹۔۱؛ بطریق سنت ۱۷۱:۳۱۳۔۱؛ شیخ طریقت ۲۳:۱۳۔۳؛ صواب رای خود است ۸۷:۳۶۔۲؛ طریقت اسباب تقلید است ۱۶:۲۲۷۔۱؛ علماء اہل حق باحکام ثابتہ بوحی۵۰:۲۸۶۔۱؛ فرقۂ ناجیہ ضروریست ۶۰:۲۵۱۔۱؛ مجتہدان ولایت خاصہ یا عامۂ مومنان برابرند ۱۶:۵۵۔۲ تقیۃ ۷۳ :۸۰۔۱؛ ۸۱:۳۶۔۲؛ از صفات اہل مکر و نفاق است ۸۲:۳۶۔۲؛ بہ نفی ۷۵:۸۰۔۱؛ محملی غیر از صدق و صواب ندارد ۸۳:۳۶۔۲ تکوین ۶۵:۲۶۔۳؛ با عتبار تعلقات شتی ۱۲۴:۲۹۴۔۱؛ مبدء تعین حضرت آدمؑ ۱۰۲:۱۱۴۔۳ تلوین/ تلوینات ۱۰۶:۱۱۷۔۳؛ اہل تلوین ۱۰۶-۱۰۷:۱۱۷۔۳؛ ۱۱۲:۱۱۸۔۳؛ تجلیات از صفات و شیون نشان میدہد حضرت ذات است ۱۷۱:۷۵۔۳ تمکین ۵۳:۲۱۔۲؛ اہل تمکین ۱۰۶-۱۰۷:۱۱۷۔۳؛ بین المشاہدہ و الفہم ۱۰۶:۱۱۷۔۳؛ تلوین و تمکین ۳۷ :۱۸۔۱؛کہ در عین تلوینات لشکریان تمکین نصیب شان است ۱۵۶:۷۲۔۳ تنزل/ تنزلات (ن۔ک۔ نزول) ۴۰ :۱۶۰۔۱؛ بعالم ۶۴ :۲۴۔۱؛ خمس۱۵۷:۷۳۔۳ خمس گویند و حضرات خمس نیز گویند ۷:۱۔۲؛ ۸۴:۳۳۔۳؛ کمال ۵۴:۱۶۹۔۱؛ مراتب ۳۷ :۱۶۰۔۱؛ وجود در مراتب ظہورات ۱۴۵-۱۴۶:۶۴۔۳ تنزیہہ ۴۱ :۱۸۔۱؛ ۷۹:۷۹۔۲؛ ۱۶۳:۷۴۔۳؛ ۳۷:۸۹۔۳؛ ۵۶:۹۵۔۳؛ او نزد خواجہ تشبہ است و بیچون او چون و کمال او نقص ۱۱:۲۷۲۔۱؛ تشریک وجود ۵:۱۔۲؛ حق است ۷ :۴۳۔۱؛ داخل دائرۂ امکان ۸۲:۲۶۰۔۱؛ صرف ۵:۲۷۲۔۱؛ ۲۷:۵۸۔۲؛ ۱۶۵:۷۴۔۳؛ صرف و تمام عروج است ۳۹ :۱۸۔۱ تواجد (ن۔ک۔ وجد/ وجدان) توبہ ۲۸ :۵۴۔۱؛ ۵۸ :۷۳۔۱؛ ۶۸ :۷۸۔۱؛ ۴۷:۶۷۔۲؛ ترک فرضا من الفرایض و شرب خمر و النظر الی غیر محرم و مس المصحف بغیر وضؤ و اعتقاد ۳۸:۶۶۔۲؛ من الذنوب واجبۃ و فرض عین فی حق کل شخص ۳۷:۶۶۔۲ توجہ (ن۔ک۔ تصرف ) ۷۶ :۲۹۔۱؛ ۹۲ :۲۰۰۔۱؛ احدیت سالک از مشاہدات سفلی کہ مرایای ممکنات ظاہر شود ۱۲:۲۷۲۔۱؛ اخص خواص بخلق نہ بواسطۂ گرفتاری است ۱۲۷:۴۶۔۲؛ از ابتدا باحدیت صرف است ۹۳ :۲۰۲۔۱؛ از عدم توجہ کمال ترتصور نماید ۶۸:۷۴۔۲؛ با حدیت ذات است ۵۹:۲۳۔۲؛ بخلق عین توجہ بحق است ۱۲۹-۱۳۰:۴۶۔۲؛ برای دفع بعضی امراض ۱۴:۷۔۱؛ بغیر از برای تقویت و تربیت توجہ باحدیت است ۱۷۲:۳۱۳۔۱؛ بنفی غیر منافی توجہ احدیت نباشد ۱۷۳:۳۱۳۔۱؛ تام ۲۴ :۱۱۔۱؛ توجہ حق با توجہ خلق جمع شدہ ۵۹:۲۸۷۔۱؛ حق سبحانہ ۱۴:۷۔۱؛ روح ۵۳:۲۲۔۱؛ روح و نفس معابد از اندراج نفس در انوار روحی در توجہ قلبی مندرج است ۵۷:۲۸۷۔۱؛ قبلۂ ۷۶ :۱۹۰۔۱؛ مذکور ۹۶ :۲۰۳۔۱ توحید ۳۱ :۱۴۔۱؛ ۶۶:۱۰۰۔۳؛ آمیز معنی حلول و اتحاد می فہمند ۳۶:۸۹۔۳؛ اربابِ ۱۰۲:۳۸۔۱؛ اسرارِ ۷:۲۷۲۔۱؛ اعلی ۸۶ :۳۱۔۱؛ بواسطۂ مظہریت ۳۹ :۱۶۰۔۱؛ تنزلات مراتب را نمی تواند مطالعہ کرد ۲۴ :۱۱۔۱؛ فعلی جمعی را در اثنا راہ دست میدہد۸۱ :۳۰۔۱؛ عبارت از تخلیص قلب است ۱۱۵:۱۱۱۔۱؛ مراقبان توحید کہ اشیاء اصلا در دل خطور نکنند و این عدم خطور مبتنی بر نسیان قلب است ۳۲:۲۷۸۔۱؛ مسئلۂ ۲۸ :۱۳۔۱؛ منافئ۱۱:۲۔۲ توحید شہودی ۶:۴۳۔۱؛ ۹:۲۷۲۔۱؛ ۷۶:۷۷۔۲؛ ۱۱۵:۱۱۹۔۳؛ از ارباب علم است ۸ :۴۳۔۱؛ از قسم عین الیقین ۶ :۴۳۔۱؛ باید تا فنا متحقق شود و نسیان ما سوی حاصل گردد ۹:۲۷۲۔۱؛ بعد از مقام حیرت ۸ :۴۳۔۱؛ مشہودو سالک جز یکی نباشد ۶ :۴۳۔۱؛ عین توحید وجودی خیال کردہ ۱۰:۲۷۲۔۱ توحید وجودی ۸۳-۸۴:۳۱۔۱؛ ۶ :۴۳۔۱؛ ۸۱:۲۶۰۔۱؛ ۸-۹:۲۷۲۔۱؛ ۵۶:۲۸۷۔۱؛ ۶۶:۲۸۷۔۱؛ ۹۴:۲۹۰۔۱؛ ۱۲۳:۴۵۔۲؛ ۱۶۶:۷۵۔۳؛ آیات و احادیث کہ از ظواہر آنہا توحید وجود مفہوم می شود ۴۷:۲۸۶۔۱؛ اثبات توحید وجود ۱۰۴:۲۹۰۔۱؛ از قبیل علم الیقین ۶:۴۳۔۱؛ اقوال بعضی از مشایخ کہ بظاہر بشریعت حقہ مخالف می نمایند ۷ :۴۳۔۱؛ صاحب این توحید از ارباب احوال نیست ۱۰۶:۲۹۱۔۱؛ کوچہ ایست تنگ شاہراہ دیگر است ۹ :۴۳۔۱؛ مبنای آن سکر وقت و غلبۂ حال است ۸۱ :۳۰۔۱؛ نفی ما سوای یک ذات است ۷:۴۳۔۱؛ یک موجود دانستن است ۶:۴۳۔۱ توسط اسباب منافی توکل نیست ۱۱۵:۲۶۶۔۱؛ تبعیت و متابعت محمدﷺ بمطلوب واصل گردد ۱۲۳:۱۲۱۔۳؛ پیغمبر ﷺ ۸۶:۳۶۔۲؛ حقیقت جامع قلبیہ و فیوضات ۵۴:۲۲۔۱؛ روحانیات ۳۵ :۱۶۔۱؛ نبیﷺ از کمال متابعت است ۱۲۴:۱۲۱۔۳؛ و عدم توسط محمدﷺ ۱۲۴:۱۲۱۔۳ توسل ۳۰ :۵۶۔۱؛ ۹۳:۲۶۰۔۱ تہجد ۵۸ :۷۳۔۱؛ ۱۰:۱۳۱۔۱؛ ۵۴ :۱۶۸۔۱؛ بہ جمعبت ۵۳ :۱۶۸۔۱؛ سیزدہ رکعت و دوازدہ رکعت ۵۳ :۱۶۸۔۱ ث ثبوت بعد از زوال عدم ۱۴۴:۶۴۔۳؛ تقرر ممکن بذات واجب است ۱۲۴:۴۵۔۲ ثواب ۳۹:۱۴۔۲؛ اعمال مربوط بہ تصحیح نیت است ۷۳:۲۸۔۳؛ دہ درجۂ ۴۹:۶۷۔۲ ج جذب/ جذبہ ۱۰:۴۴۔۱؛ ۱۱۶:۱۱۲۔۱؛۲۲:۵۔۲؛ ۱۲۱-۱۲۳:۱۲۱۔۳؛ ۱۴۴:۱۲۳۔۳ اْخری ۴۰ :۶۲۔۱؛ از راہ معیت۱۰۱:۲۹۰۔۱؛ انجذاب منتہیان را در نہایت میسر می شود و در این طریق در ابتدا پیدا میشود ۵۷:۲۸۷۔۱؛ اول قدم این راہ ۱۰۷:۴۲۔۲؛ اولی۴۰:۶۲۔۱؛ بانجام رسانیدہ ۲۵ :۱۱۔۱؛ بر سلوک متحقق است ۸۹:۳۲۔۱؛ بر سلوک شان مقدم است ۹۹:۲۹۰۔۱؛ بر سلوک و ابتداء سیر از عالم امر است ۶:۲۲۱۔۱؛ بعد از سلوک قطع منازل ۴۰ :۶۲۔۱؛ پیش از سلوک است ۴۰ :۶۲۔۱؛ تا نہایت سیر انفسی ۱۰۷:۴۲۔۲؛ تحت اعتبار ذات است ۱۰۲:۲۰۸۔۱؛ تصفیہ و تزکیہ مقدم بر سلوک است ۴۰ :۶۲۔۱؛ تعالی ۶۹:۷۸۔۱؛ خیرات با قوت جذب ۲۱ :۱۱۔۱؛ در صورت ۵۴:۲۸۷۔۱؛ دو نوع است۱۰۱:۲۹۰۔۱؛ سلوک ۱۹:۹۔۱؛ ۲۴ :۱۱۔۱؛ سیر الی اللہ ۲۱ :۱۱۔۱؛ طریق ۵۸:۲۳۔۱؛ طریق جذبہ ۵۸:۲۳۔۱؛ ۹۰:۲۰۰۔۱؛ ۱۰۴:۲۰۹۔۱؛ طریق جذبہ و محبت راہ نا مسلوک و تقدم تصفیہ است و طریق محبوبان و مرادان است ۸۹:۲۰۰۔۱؛ طریق جذبہ و محبت نزدیکتراست بوصول ۸۹:۲۰۰۔۱؛ فرق در میان جذبۂ مبتدی و جذبۂ نتہی ۱۱۷:۱۱۳۔۱؛ قوت ِ۹۰ :۲۰۰۔۱؛ قوت نداشت ۸۹ :۲۰۰۔۱؛ متابعت شریعت ۱۱۹:۱۲۱۔۳؛ محبت ۱۳۷:۶۰۔۳؛ محبت الہی ۱۰۹:۴۲۔۲؛ محبوبیت ۱۹:۹۔۱؛ مریان بمناسبت معنویہ منجذب میگردند ۱۱۶:۲۹۲۔۱؛ مقام جذبہ ۵:۱۔۱؛ ۶:۲۔۱؛ ۱۰:۵۔۱؛ ۲۴:۱۱۔۱؛ ۳۱:۱۴۔۱؛ ۳۳-۳۴:۱۵۔۱؛ ۷۴:۲۷۔۱؛ ۱۰۴:۴۰۔۱؛ ۸۲:۲۶۰۔۱؛ ۵۵:۲۸۷۔۱؛ منافی سلوک است ۳۴ :۱۵۔۱؛ منتہیان ۵۸:۲۸۷۔۱؛ نا تمام ۱۱۹:۱۲۱۔۳؛ ناقص ۵۸:۲۳۔۱؛ نسبت جذبہ ۳۳:۱۵۔۱؛ و فرق در میان جذب مبتدی و جذب منتہی ۵۵:۲۸۷۔۱؛ ہر نوع جذبہ کہ باشد از سکر بر نمی آرد و در صحو نمی آرد ۱۰۵:۲۹۰۔۱ جمع الہی ۸۶ :۹۵۔۱؛ محمدی ۸۶ :۹۵۔۱؛ محمدی اجمع است از جمع الہی ۱۳۰:۲۲۰۔۱؛ ۶۳:۷۱۔۲ جنت (ن۔ک۔ بہشت) جواہر خمس عالم امر و اطلاع بر حقایق اینہا نصیب کمل تابعان محمد رسول اللۃﷺ است ۹۵:۳۴۔۱؛کمل افراد اولیاء اللہ ۹۵ :۳۴۔۱؛ ہمہ در عالم خلق اند ۹۴:۳۴۔۱ جہاد اکبر ۴۶:۶۵۔۱؛ ۱۳۵:۵۰۔۲؛ ۲۵:۸۶۔۳؛ اکبر جہاد با قالب بود نہ جہاد با نفس ۹۰:۲۶۰۔۱؛ با دشمنان خدا و محمدﷺ ۱۲۷:۹۹۔۲؛ با کفار از ضروریات دین است ۸۲ :۱۹۳۔۱؛ جہل صرف ۳ :۴۱۔۱؛ دولت جمع کردن کار کمل انسان است ۳۵:۱۷۔۳؛ قولی ۴۵ :۶۵۔۱؛ کفار بعد تصحیح نیت متصور است ۶۰-۶۱:۶۹۔۲؛کفار و پیغمبر ﷺ ۴۳:۱۶۳۔۱؛ مطمینہ مجوز نباشد ۱۳۷:۵۰۔۲؛ مقصودِ ۶۰:۶۹۔۲ چ چلہ ۳۷ :۶۰۔۱ چون (ن۔ک۔ بیچون) را بہ بیچون راہ نیست ۱۶۹:۷۵۔۳؛ ۴۵:۹۲۔۳ ح حاضر (ن۔ک۔ حضور) حال (ن۔ک۔ احوال) حب (ن۔ک۔ عشق و محبت) آل محمدﷺ ۷۶:۳۶۔۲؛ محبوب ۸۵ :۳۱۔۱ حج ۵۱ :۲۲۔۱؛ ۲۶ :۵۲۔۱؛ ۲ :۱۲۳۔۱؛ ۷۸ :۱۹۱۔۱؛۴۴:۶۷۔۲؛ ۵۱:۶۷۔۲؛ ۶۵:۷۲۔۲؛ ۴۱:۱۷۔۳؛ وجوب ِ ۳ :۱۲۴۔۱ وصیت ِ۵۲:۲۵۰۔۱ حجاب/ حجب اسماء و صفات ۴۸ :۲۱۔۱؛ خرق حجب اسما و صفات و شیون و اعتبارات از حضرت ذات ۱۰۰:۴۰۔۲؛ در ہر لطیفہ دہ دہ ہزار حجب خرق میگردد ۱۰۳:۴۲۔۲؛ ذات جامہ نیست ۲۱:۵۔۲؛ ظلمانی و نورانی بتمامہا مرتفع میگردد در سیر آفاقی ۱۰۵:۴۲۔۲؛ میان بندہ و حق سبحانہ نفس اوست نہ عالم ۶۳:۲۴۔۱؛ نورانیت صرف تعین نیست ۳:۷۶۔۳؛ وجودیہ ۴۷ :۲۱۔۱ حدیث/ احادیث تواتر۷۵:۳۶۔۲؛ در کیفیت اشارت و عقد اختلاف بسیار دارند وکثرت اختلاف ایشان اضطراب در نفس اشارت پیدا کردہ است ۱۶۵:۳۱۲۔۱؛ مرسل ۱۴:۵۵۔۲؛ مسند ۱۴:۵۵۔۲ حرام (ن۔ک۔ محارم و حلال) ۸۵ :۹۴۔۱؛ ۲۱ :۱۴۳۔۱؛ ۱۶۳:۳۱۲۔۱ حسن و جمال ۶۰:۹۸۔۳؛ ۶۳-۶۶:۱۰۰۔۳؛ دنیوی و اخروی تا عالم چون ۳۲:۲۳۴۔۱ حصول قیامی ۲۲:۵۔۲؛ نفسی۲۲:۵۔۲؛ و تزکیہ و تصفیہ ۱۱۹:۲۶۶۔۱؛ یکی مجاہدہ در طلب ان قبل از حصول و مجاہدۂ دوم در استعمال ان بعد از حصول ۷۷:۲۹۔۱ حضور (ن۔ک۔ علم حضوری) بی چونیکہ مناسب مرتبۂ تنزیہ است و از خطیر ادراک کہ از عالم چون است ۷۶:۷۷۔۲؛ بی غیبت است ۷۳ :۲۷۔۱؛ حضرت ذات است ۷۳ :۲۷۔۱؛ ذاتی دائمی است ۴۸:۲۱۔۱؛ قلبی۹۱ :۳۲۔۱؛ معنوی۹۰:۲۰۰۔۱؛ و ناظر ۹۶ :۲۰۳۔۱ حق/حقوق اللہ ۶۴ :۷۶۔۱؛ عباد ۶۴ :۷۶۔۱ حق الیقین (ن۔ک۔ علم الیقین و عین الیقین) ۱۱:۶۔۱؛ ۳۸:۱۸۔۱؛ ۷۹:۳۰۔۱؛ ۷ :۴۳۔۱؛ ۳۶:۵۹۔۱؛ ۷۸ :۸۴۔۱؛ ۳۱:۲۷۷۔۱؛ ۴۶:۲۸۵۔۱؛ ۱۰۱:۲۹۰۔۱؛ ۷۴:۱۰۰۔۳؛ اتم و اکمل است کہ از نفس خود کہ دخان گشتہ است ۷۲:۱۰۰۔۳؛ ایشان در جہت جذبہ پیدا شدہ است ۹۷:۲۹۰۔۱؛ در توحید و جمع الجمع عبارت از این مقام است ۹۲:۲۹۰۔۱؛ عبارت از شہود اوست۳۱:۲۷۷۔۱؛ مجذوبان مبتدی ا متوسط است ۶۶:۲۸۷۔۱؛ مقام معرفت کہ حق الیقین است ۸:۴۳۔۱؛ نسبت بدخان این استدلال اتم است ۱۴۳:۱۲۲۔۳ حقیقت/ حقایق/ حقائق ۳ :۴۱۔۱؛ ۳۷ :۶۰۔۱؛ ابراہیمی کہ در جوار حقیقت محمدی واقع شدہ است ۱۳۰:۱۲۲۔۳؛ اخلاص بی فنا ۱۰۳:۳۸۔۱؛ اجمال کفر ۸۰:۳۶۔۲؛ از اطلاق لفظ انا بیرون کردند ۹۸:۹۴۔۲؛ از زوال محفوظ است ۱۸:۴۶۔۱؛ اسرافیلی ہمان حقیقت محمدی است ۱۳۰:۱۲۲۔۳؛ اشیا اعدام ان ۱۳۶:۶۰۔۳؛ الحقائق کہ بعد از طی منازل کثیرۂ وصول ۱۲۵:۲۹۴۔۱؛ الحقائق منوط بہ تبعیت و وراثت بر کمال فضل محمدﷺ است ۱۲۷:۱۲۲۔۳؛ الف خاتم الرسلﷺ است ۱۶۱:۳۱۱۔۱؛ الملکیۃ ۸۵:۲۶۰۔۱؛ الہی سر اوقات عظمت وکبریائی داشتہ ۱۰۰:۲۶۳۔۱؛ الہی مخصوص بآخرت است ۱۰۰:۲۶۳۔۱؛ انبیا ۱۲۷:۱۲۲۔۳؛ انسان و ذات آن عدم است ۱۳۶:۶۰۔۳؛ انسان و ذات آن عدم است ۱۳۶:۶۰۔۳؛ انسانی مرآت حق ۹۷:۲۹۰۔۱؛ اہل حقیقت در آنچہ از حضرت حق اخبارمینمایند۹۱:۹۲۔۲؛ ایمان از زوال محفوظ است ۸۲:۳۳۔۳؛ باعتبار شہود است نہ باعتبار وجود ۶۷:۷۳۔۲؛ بقا ۹۹:۹۴۔۲؛ بندگئ او ذل و انکسار و عجز و افتقار اوست ۹۸ :۲۰۶۔۱؛ بی ثبوت صورت ۲۸:۲۷۶۔۱؛ تمامی سیر الی اللہ ۷۳:۳۵۔۲؛ جامع از زنگ محبت۵ :۴۲۔۱؛ جامعہ ۸۵:۹۵۔۱؛ جامعہ از عالم امر است ۵۳:۲۱۔۲؛ جامعہ کہ از عالم امر است۵۱:۲۱۔۲؛ حضرت حق وجود محض است۸۱:۲۶۰۔۱؛ خاتم نبوت ۴۸:۹۳۔۳؛ خادم شریعت ۹۸ :۳۶۔۱؛ شخص ۱۰۴۔۲۰۹۔۱؛ شخصی عبارت از تعین وجوبی است ۱۰۳:۲۰۹۔۱؛ صلوۃ از شیون و صفات بالا رود و اعتبارات ذات فوق بحقیقت صلوۃ نمودہ ایم ۹:۷۹۔۳؛ صلوۃ کہ جامع جمیع عبادات است ۷:۷۷۔۳؛ صلوۃ کہ نہایت مرتبۂ عبادت عباد است ۸:۷۷۔۳؛ عبارت از ارواح و نفوس ممکنات است ۶۴:۲۷۔۲؛ عبارت ازاسماء الہی است ۱۰۸:۲۰۹۔۱؛ عبارت ازحقیقت شریعت است ۳۰:۵۷۔۱؛ عدمیہ از حقیقت ثبوتیہ نفرت داشتہ ۱۴۴:۶۴۔۳؛ فنا در بدایت ولایت کبری کہ ولایت انبیا است ۷۵:۲۶۰۔۱؛ فنا عبارت از نسیان ما سوای اوست ۱۲۹:۹۹۔۲؛ فنا کثرت اسما و صفات و شیو ن و اعتبارات نی بتمامہا از نظر مختفی گردد۷۳:۳۵۔۲؛ قرآن ۵:۷۷۔۳؛ ۷:۷۷۔۳؛ قرآن در رنگ سائر کمالات ذاتیہ ۷:۷۷۔۳؛ قرآنی ناشی از صفت کلام است کہ یکی از صفات ثمانیہ است ۶۳:۲۵۴۔۱؛ کفر ۸۰:۳۶۔۲؛ کمالات صلواتیہ ۹۷:۲۶۱۔۱؛ کو نی نہایت عروجات دنیوی و ظہورات آن تا منتہا ۱۰۰:۲۶۳۔۱؛ لا مکانیت بحقیقت ۸۸:۹۵۔۱؛ لام حضرت خلیلؑ است ۱۶۱-۱۶۲:۳۱۱۔۱؛ مبدء حضرت خاتم الرسلﷺ اجمال آن حقیقت ۱۶۱:۳۱۱۔۱؛ مبدء حضرت خلیلؑ تفضیل آن حقیقت خاتم ارسل ۱۶۱:۳۱۱۔۱؛ مسائل شرعیہ ۸۳ :۱۹۳۔۱؛ مسمی باسم ذات ۱۳۱:۱۲۲۔۳؛ ملائکہ ۱۲۷:۱۲۲۔۳؛ ملائکہ ناشی از آن حقیقت اسرافیلی است ۱۳۱:۱۲۲۔۳؛ نفس ناطقہ عدم است ۱۳۹:۶۲۔۳؛ نماز۹۶-۹۷:۲۶۱۔۱؛ نماز منتہی باعتبار حقیقت است ۶:۵۴۔۲؛ و اعیان ثابتہ ۱۳۲:۵۸۔۳؛ و ذات او عدم است کہ شر محض است و نقص خالص ۱۳۹:۶۲۔۳ حقیقت احمدی ۱۰۴-۱۰۵:۲۰۹۔۱؛ بہ عالم امر تعلق دارد ۴ ۱۰:۲۰۹۔۱ حقیقت شریعت ۴۶:۱۸۔۲؛ بعد از حصول مرتبۂ ولایت و کمالات نبوت کہ کمل تابعان را بہ تبعیت وراثت انبیا حاصل میگردد ۱۲۶:۴۶۔۲؛ کہ بکمال ایمان دلالت مینماید ۱۳:۳۔۳ حقیقت کعبہ (الکعبہ) [ن۔ک۔ کعبہ] ۱۶۲:۳۱۲۔۱؛ ۶۵:۷۲۔۲؛ ۷:۷۷۔۳؛ از عالم نیست ۱۴۶:۱۲۴۔۳؛ افضلیت از حقیقت محمدی ۱۴۶:۱۲۴۔۳؛ حضرت این نور است کہ مسجود جمیع آمدہ است و اصل جمیع تعینات شدہ است ۴:۷۶۔۳؛ ربانی فوق حقیقت قرآنی است ۶۳:۲۵۴۔۱؛ ربانی مسجود حقیقت محمدی گشت چہ حققت کعبہ ٔ ربانی بعینہا حقیقت احمدی است و طریقت خادم شریعت اند ۱۰۴:۴۰۔۱؛ عبارت ا ز ذات بیچون واجب الوجود ست و شایان مسجودیت و معبودیت است ۱۴۷:۱۲۴۔۳؛ فوق آن اسما است ۱۰۸:۲۰۹۔۱؛ فوق جمیع الحقائق البشریۃکعبہ نہابت مقامات عروج است۱۰۷:۲۰۹۔۱؛ فوق جمبع الحقائق البشریۃ و الملکیۃ ۸۵:۲۶۰۔۱؛ کعبہ نیز مسجود حقایق اشیاست ۶۳:۲۵۴۔۱ حقیقت محمدی ۷ :۴۔۱؛ ۸ :۴۔۱؛ ۹ :۴۔۱؛ ۱۰۵:۲۰۹۔۱؛ ۱۲۵:۲۹۴۔۱؛ ۱۲۷:۲۹۴۔۱؛ ۱۶۲:۳۱۲۔۱؛ ۱۲۸:۱۲۲۔۳؛ ۱۲۸:۱۲۲۔۳؛ ۱۳۱:۱۲۲۔۳ از حقائق سائر افراد عالم افضل است ۱۴۸:۱۲۴۔۳؛ از مقام خود عروج فرماید و بمقام حقیقت کعبہ متحد گردد ۱۰۳:۲۰۹۔۱؛ ۸۶:۲۶۰۔۱؛ تعین اول است کہ حضرت اجمال است ۷۵:۲۶۰۔۱؛ تعین اول باشد نہ آن حقیقت و تعین اول ۳:۷۶۔۳؛ تعین حب است ۱۲۹:۱۲۲۔۳؛ جامع جمیع حقائق است دیگران در رنگ اجزا اند ۱۱۸:۱۲۱۔۳؛ حقائق جمیع ممکنات را اعیان ثابتہ گفتہ است ۱۳۳-۱۳۴:۱۲۲۔۳؛ حقیقت احمدی نام یابد و مظہر ذات احدگردد ۱۰۳:۲۰۹۔۱؛ در نشاء عنصری بصورت انسانی محمدی ظہور نمودہ است ۸۰:۱۰۰۔۳؛ ظہور اول است و حققت الحقائق است ۱۲۷:۱۲۲۔۳؛ عبارت از حضرت اجمال علم داشتہ اند ۷۹:۱۰۰۔۳؛ عبارت از شان علم است ۱۰۴:۲۰۹۔۱؛ عروج ۱۰۵:۲۰۹۔۱؛ مرکز این دائرۂ اصل است کہ اجمال اسما و شیونات است ۷۶:۲۶۰۔۱؛ مسجود حقیقت محمدی گویند ۱۴۸:۱۲۴۔۳؛ ممکن باید کہ ممکن باشد ۱۳۴:۱۲۲۔۳؛ نہایت مقامات نزول محمدﷺ است۱۰۷:۲۰۹۔۱ حقیقت ممکنات ۶۵:۲۷۔۲؛ اضداد صفات اند ۶۳:۲۷۔۲؛ باید کہ وجودی و ثبوتی باشند ۶۴:۲۷۔۲؛ را اعیان ثابتہ میدانند ۶:۱۔۲؛ عدمات اند کہ در خانۂ علم واجبی تمیز و تعین پیدا کر دہ اند ۱۳۲:۵۸۔۳؛ کہ صور علمیۂ متکثرہ است ۱۳۳:۵۸۔۳؛ باید کہ ممکن باشد ۱۳۴:۱۲۲۔۳ حلال (ن۔ک۔ حرام) ۱۰۴:۱۰۲۔۱؛ ۲۱:۱۴۳۔۱؛ ۷۸ :۱۹۱۔۱؛ علم ِ ۸۱ :۱۹۳۔۱ حلول ۴۲ :۶۳۔۱؛ ۸۷ :۹۵۔۱؛ ۳۰ :۱۵۴۔۱؛ ۵۰ -۵۱ :۱۶۷۔۱؛ ۵۳:۲۱۔۲؛ ۹۶:۹۳۔۲؛ ۳۵:۸۹۔۳؛ ۹۷:۱۱۴۔۳؛ ۱۱۱:۱۱۸۔۳؛ ۱۱۵-۱۱۶:۱۱۹۔۳؛ حوادث ِ ۱۲۴:۴۵۔۲؛ نصاری ۱۱:۲۷۲۔۱؛ و اتحاد ۳۶-۳۷:۸۹۔۳ حنفی (ن۔ک۔ حنفی در فہرست گروہا) حیرت ۲۵ :۱۱۔۱؛ ۴۳ :۱۸۔۱؛ ۳ :۴۱۔۱؛ ۹۲:۲۹۰۔۱؛ پریشانی ۳۷ :۱۷۔۱؛ جہل بہ ہمان صرافت است ۲۶ :۱۱۔۱؛ در عین وصول ۵۲:۲۱۔۲؛ در نفس۱۱:۶۔۱؛ در وجود خود است ۷۹:۳۰۔۱؛ ۷۲:۱۰۰۔۳؛ صرف ۶۵:۲۸۔۲؛ کبری ۱۰۰:۲۹۰۔۱؛ مقام حیرت ۴۳:۱۸۔۱؛ نسبت حیرت ۴:۱۔۱؛ و جہل ۴۱:۲۴۰۔۱ خ خاتم الاولیا و خاتم الولایتہ المحمدیہ ۶:۷۷۔۳ خارج این خارج ظل آن خارج بود ۶۶:۲۶۔۳؛ در خارج غیر از حق سبحانہ و تعالی ہیچ چیز موجود نیست ۶۹:۱۰۰۔۳؛ عدم خارجی است کہ مقابل وجود خارجی است ۱۳۵:۶۰۔۳؛ غیر از ذات و صفات واجبی ہیچ چیز ثابت و موجود نبود ۱۳۲:۵۸۔۳؛ منافی عدم خارجی ثبوت خارجی است ۱۳۱:۵۸۔۳؛ نیز ظل ہمان خارج است ۹:۱۔۲ خرقہ ارادت ۸:۲۲۱۔۱؛ تبرک ۸:۲۲۱۔۱ خفی (ن۔ک۔ لطائف) ۱۱:۷۹۔۳؛ بحیرت است ۳۴ :۱۵۸۔۱؛ حقیقی متحیر ۱۴:۱۳۵۔۱؛ فوق سرّ ۹۵ :۳۴۔۱؛ مقامش روح است و ولایت عامہ است ۱۵:۱۳۵۔۱؛ ۶۲:۲۵۳۔۱ خلت (ن۔ک۔ ولایتِ خلت) ۱۰۲:۲۹۰۔۱؛ ۷۰:۷۴۔۲؛ ۴۷:۹۳۔۳؛ ۵۲-۵۳:۹۴۔۳؛ حب فرد کامل است ۲۹:۸۸۔۳؛ ۴۷:۳۰۹۳؛ حقیقت ابراہیمی است ۱۲۹:۱۲۲۔۳؛ در میان خلت و محبت عموم وخصوص است و خلت عام است ۲۸:۸۸۔۳؛ سراسر انس و الفت و آرام ۲۸:۸۸۔۳؛ مخصوص بحضرت ابراہیمؑ است ۲۷:۸۸۔۳؛ و محبوبیت ۴۸:۳۰۹۳؛ ولایت ابراہیمی است ۵۱:۹۴۔۳ خلوت در انجمن ۵۲ :۱۶۸۔۱؛ ۱۳۱:۲۹۵۔۱؛۶۰:۲۳۔۲؛ جمعیت باطن۶۳ :۱۷۶۔۱؛ متفرع است بر سفر در وطن ۵:۲۲۱۔۱ خلوت و جلوت ۲۸ :۵۴۔۱ خلہ ۱۰۳:۴۴۔۳ خوارق (ن۔ک۔ کرامات) ۹۴:۲۶۰۔۱؛ ۱۲۰:۲۹۳۔۱؛ ۹۲:۹۲۔۲ خرق وجودی ممتنع است ۱۰۰:۴۰۔۲ طلب از پیر خود نکند ۱۱۴:۲۹۲۔۱ ظہور ۹۳:۲۶۰۔۱ ظہور خوارق شرط نبوت است نہ شرط ولایت ۲۴:۸۶۔۳ ؛ عادات بر دو نوع است نوع اول علوم و معارف الہی ثانی کشف صور مخلوقات است ۱۲۰:۲۹۳۔۱؛ قلت در نزول است ۱۱۹-۱۲۰:۲۱۶۔۱؛ کثرت ظہور ۱۱۹:۲۹۳۔۱؛کمتر ظاہر شود و ولایت اکمل بود ۱۱۹:۲۱۶۔۱؛ مدار کثرت ظہور ۱۱۹:۲۱۶۔۱؛ مناسب مقام نبوت ۱۴۲:۳۰۱۔۱ د دار الحرب ۵۸:۶۸۔۲؛ ۶۰:۶۹۔۲ دائرہ/ دوائر (ن۔ک۔ مرتبہ و مقام) آفاق و انفس ۱۳-۱۴:۳۔۲؛ ۶۱:۲۴۔۲؛ اسما و صفات فوق دائرۂ ظل ۷۶:۲۶۰۔۱؛ اصل ۹ :۴۔۱؛ امکان۱۰۰:۴۱۔۲؛ ۱۴۲:۶۴۔۳؛ امکان بہ نہایت این اصول تمام شود ۷۴:۲۶۰۔۱؛ امکان چہ آفاق و چہ انفس چنانچہ ذات او را گنجائی نیست ۱۰۴:۴۲۔۲؛ امکان را خواہ تجلیات صفات گویند ۱۰۱:۲۶۳۔۱؛ امکان را بسیر الی اللہ تمام کردہ باشد و اطلاق اسم فنا بر خود حاصل کردہ ۷۴؛۲۶۰۔۱؛ انفس ۲۶:۸۷۔۳؛ بعد نقطہ ۸۹:۲۶۰۔۱؛ تعین نیست ۴:۷۶۔۳؛ حضرت ذات ۹۶ :۳۴ ۱۰؛ ۳:۴۱۔۱؛ ظلیت بنہایت انفس ۱۲:۳۔۲؛ ظہورات مثالیہ ۲۳:۵۸۔۲؛ علم الیقین ۲۰:۴۔۲؛ قوسی ۷۶:۲۶۰۔۱؛ محبوبیت و محیط آن محبیت آن محبیت مبدء ولایت موسوی است ۴۸:۹۳۔۳؛ ممکنات۱۰۲:۱۱۴۔۳؛ موہومہ کہ ناشی از نقطۂ جوالہ است ۱۳۳:۵۸۔۳؛ موہومہ کہ ناشی از نقطۂ جوالہ ست کہ ہیچ جہت ثابت یست۱۵۲:۶۸۔۳؛ موہومہ مصنوعہ ہر چند ثبوت در خارج ندارد ۱۱۴:۹۸۔۲؛ وجوب ۱۴۲:۶۴۔۳؛ ولایت خاصہ ۳۶:۲۳۶۔۱ درود (ن۔ک۔ دعا) دعائ/ درود ۸۴ :۳۱۔۱؛ ۲۵:۲۷۵۔۱؛ ۲۶:۱۵۔۳؛ ۴۱:۱۷۔۳؛ ۸۳:۱۰۳۔۳؛ انبیاء ۱۲:۶۔۱؛ بد برای نماز گذارندہ ۶۰:۶۹۔۲؛ برای افطار ۱۶:۴۵۔۱؛ حمد۷۰:۳۳۔۲؛ خیر ۲۴:۲۳۳۔۱؛ سلامتی ۸:۲۔۳؛ عداد لشکر دعا داخل سازد لیکن بمجرد اسم فقر ۱۱۱:۴۷۔۳؛ کہ ازین قسم کشوف ظاہر نشود ۱۳۱:۲۲۰۔۱؛ گفتن از شیخ کامل مکمل اخذ نماید افضل است ۲۰:۵۷۔۲؛ لشکر و سیف و جہاد این قدرت ندارد ۱۱۱:۴۷۔۳ دعوت ۵۳ :۲۲۔۱؛ ۳۷:۱۲۔۲؛ انبیا ۳۴:۱۷۔۳؛ انبیا بہ تنزیہ صرف است وکتب سماوی ناطق بایمان تنزیہی است ۶:۲۷۲۔۱؛ انبیا مقصود بر عالم خلق ۸۷:۲۶۰۔۱؛ باسلام ۲۸:۱۷۔۳؛ بشریعت نبیﷺ است خارق ہیچ در کار نیست ۹۲:۹۲۔۲؛ بعضی مخصوص بیک قوم بودہ و بعضی مخصوص بیک قریہ ۷۳؛۲۵۹۔۱؛ پیغمبر ماﷺ در امم سابقہ رسیدہ است ۷۲:۲۵۹۔۱؛ شریعت ۱۰۶:۲۰۹۔۱؛ مخصوص بہ عالم امر ۱۰۵:۲۰۹۔۱؛ مقام ِ جمع توجہ بین الحق و الخلق ۹۹ :۹۹۔۱؛ مقام دعوت ۵۰:۲۲۔۱؛ ۱۰۱:۲۹۰۔۱؛ مقام دعوت از خصائص مقام نبوت۱۴۱:۳۰۱۔۱؛ مقام دعوت ظاہرش بتمام با خلق است و باطنش بالکلیہ باحق است ۱۰۴:۲۹۰۔۱ دل (ن۔ک۔ قلب) تابع چشم است تا زمانیکہ چشم از محرمات پوشیدہ نشود محافظت دل مشکل است ۹۶:۴۱۔۳؛ تکلف ِ ۷۶ :۸۲۔۱؛ دردِ ۵۳:۲۲۔۱؛ صالح است بدن صالح است ۱۸:۴۷۔۱؛ مرآت روح ۹۷:۲۹۰۔۱ دنیا ۹۸ :۲۰۶۔۱؛ آخرت ۱۷:۱۳۸۔۱؛ ارباب ِ ببلای عظیم گرفتار اند ۱۱۸؛۲۱۴۔۱؛ اہل ِ ۸۶ : ۱۹۷۔۱؛ ترک ِ ۵۳ :۷۲۔۱؛ ۴۶ :۱۶۳۔۱؛ ظہورات ظلال و نمودار مثال کہ مخصوص بدنیا است ۱۰۱:۲۶۳۔۱؛ علاج از الۂ محبت این دنیہ ۲۳:۲۳۲۔۱؛ لذت و الم بر دو قسم است جسمانی و روحانی۴۳ :۶۴۔۱؛ مزرعۂ آخرت است ۱۱۷:۲۱۴۔۱؛ و آخرت بر ضد یکدیگر اند ۴۳ :۱۶۳۔۱ دوالی کفار جہلۂ اہل اسلام علی الخصوص زنان ایشان رسوم اہل کفررا بجا می آورند ۹۳:۴۱۔۳ دوزخ (نار) ۱۶:۴۵۔۱؛ ۸۹ :۹۶۔۱؛ ۹۴ -۹۵ :۹۸۔۱؛ ۹۵ :۲۰۳۔۱؛ ۶۲:۲۵۳۔۱؛ ۷۰-۷۱:۲۵۹۔۱؛ ۱۱۹:۲۶۶۔۱؛ ۳۶:۱۷۔۳؛ آ تش ِ ۱۵:۴۵۔۱؛ ۹۲-۹۳ :۹۸۔۱؛ انکارِ ۲۴:۵۸۔۲؛ برای تعذیب کافران است ۴۵:۶۷۔۲؛ دخول مربوط بہ کفر است ۱۱۶:۲۶۶۔۱؛ عذاب ابدی نعمتی است ۱۲۱:۲۶۶۔۱؛ مخصوص بہ کفار نگشت ۱۲۷:۲۶۶۔۱ دین اصول ِ ۴۱ :۶۳۔۱؛ ترویج ِ۸۱ :۱۹۳۔۱؛ تقویت ِ۶۵ :۷۶۔۱؛ دشمنان ِ ۵۷:۷۳۔۱ دیوانگان باین معیت تسلی نمیگردند ۶۱ :۱۷۴۔۱؛ دیوانگئ۱۲۱:۱۱۹۔۱ ذ ذات/ذوات ۹ :۴۔۱؛ ۵۲ :۲۲۔۱؛ ۸۵ :۳۱۔۱؛ ۳۸ :۱۶۰۔۱؛ ۷:۱۔۲؛ از صفات ہرگز تجرد نیست ۳۳:۱۱۔۲؛ اصول ممکنات عدماتست ۳۱:۲۳۴۔۱؛ اعتبارات ۱۰۲:۲۰۸۔۱؛ انبیا ۱۰۱:۲۰۸۔۱؛ با عالم ہیچ مناسبتی نیست ۱۲۲:۴۵۔۲؛ بحت ۷۹:۱۰۰۔۳؛ بی اقتران صفات و شیونات در ہیچ چیز غیر از انسان متجلی نگشتہ ۳۶:۱۱۔۲؛ تجلّی ۲۲ :۱۱۔۱؛ جماد و محض است ۴۰ :۱۸۔۱؛ جمیل ۵۰:۹۴۔۳؛ ۵۰:۹۴۔۳؛ حقیقت ِ ۱۵:۲۷۲۔۱؛ در این مقام ظاہر می شود ۳۹ :۱۸۔۱؛ در ہمہ جاہ می یابد ۲۵ :۱۱۔۱؛ روئ ۱۱:۴۴۔۱؛ صفاتِ ۴۱ :۶۳۔۱؛ ۳-۴ :۱۲۵۔۱؛ عارف انتسابی بذات اقدس است ۱۹:۸۰۔۳؛ عین ِ۳:۴۱۔۱؛ ۵ :۱۲۶۔۱؛ فوق مرتبۂ وجوب و امکان ۱۷:۳۔۲؛ قابلیت ِ ۸ :۴۔۱؛ قائم اند تعلقات حوادث در قدم صفات خلل نکند ۴۱:۶۷۔۲؛ کہ ہر آئینہ ذات ممکن ہمین عدم است ۱۲۵:۵۳۔۳؛ متوجۂ ۱۰۱:۲۰۸۔۱؛ مجرد است ۱۰-۱۱:۷۹۔۳؛ محمدی ۱۰:۴۴۔۱؛ مرتبۂ وجود را گنجایش نمیافت ۶ :۱۲۶۔۱؛ مستجمع الصفات است ۳۱:۱۱۔۲؛ مطلق۱۰۱:۱۰۰۔۱؛ ممکن ۱۴۳:۶۴۔۳؛ ممکن عدم است ۱۱:۷۹۔۳؛ واجب ۸۴ :۳۱۔۱؛ ۱۶:۳۔۲؛ ۱۲۳:۴۵۔۲؛ ۱۲۵:۴۵۔۲؛ ۳:۷۶۔۳؛ و صفات او تعالی بیچون و بیچگونہ اند ۴۲:۶۷۔۲ ذاکر و مذکور ۸۴ :۹۲۔۱ ذکر ۷۶ :۲۹۔۱؛ از شیخ کامل مکمل گرفتہ شود ۶۳:۲۵۔۳؛ ۲۲:۸۴۔۳؛ از شیخ مقتدا اخذ نمودہ باشد ۱۹:۵۷۔۲؛ اسم اللہ در این طریق در ابتدا ۵۹:۲۳۔۲؛ اسم ذات ۹۰:۲۹۰۔۱؛ اسم ذات و نفی و اثبات در ابتدا این دو ذکر متعین است و در توسط و انتہا این دو ذکر متعین نیست ۴۲:۲۴۲۔۱؛ الروح شرک است ۴۵:۲۴۵۔۱؛ السیرکفر است ۴۵:۲۴۵۔۱؛ القلب وسوسہ است۴۵:۲۴۵۔۱؛ اللسان لقلقہ است ۴۵:۲۴۵۔۱؛ الہی ۸۴ :۹۳۔۱؛ ۹۵:۲۶۰۔۱؛ ۹۲:۹۲۔۲؛ ۸:۲۔۳؛ ۴۲:۱۷۔۳؛ ۸۶:۳۴۔۳؛ الہی عمدۂ این راہ است از مامورات شرعیہ است ۱۳۴:۵۰۔۲؛ اہلِ ۹۵ :۲۰۳۔۱؛ بعد تصحیح عقائد کلامیہ و بعد ایتان احکام فقیہ ۱۳۳:۴۹۔۲؛ تخلیص ذکر است ۱۲۸:۴۶۔۲؛ تلقین ۴۰:۲۳۹۔۱؛ تلقین ذکر در رنگ تعلیم الف و بی است ۶۳:۲۶۔۲؛ جہر ۵۲ :۱۶۸۔۱؛ ۸:۲۲۱۔۱؛ ۱۳۴:۲۶۶۔۱؛ ۵۲:۲۸۶۔۱؛ جہر بدعت است ۱۳۵:۲۶۶۔۱؛ حدود شرع ذکر است ۱۲۸:۴۶۔۲؛ دوام ۶۲:۲۵۔۲؛ ۲۳:۸۴۔۳؛ دوام طریقۂ حضرات خواجگان است ۷۶:۱۹۰۔۱؛ رمضان ۱۵:۴۵۔۱؛ صاحب شریعتﷺ ۷۱ :۸۰۔۱؛ صورت پیر بی تکلف ظاہر شود ۷۷: ۱۹۰۔۱؛ عبارت از طرد غفلت است ۱۲۸:۴۶۔۲؛ فلاح اخروی ۹۸:۲۰۶۔۱؛ فی القلب ۱۱۹:۲۹۳۔۱؛ قلبی التزام است ۵۲:۱۶۸۔۱؛ ماخوذ ازحضرت پیغمبرﷺ است ۲۰:۵۷۔۲؛ مقصود اصلی یاد حق است ۲۰:۵۷۔۲؛ مبتدی باید گفت تا وقتیکہ دل گویا شود ۷۵:۷۷۔۲؛ مبنی ذاکر و مذکور است ۴۵:۲۴۵۔۱؛ منع جہر میکنند کہ بدعت است ۲۲:۲۳۱۔۱؛ نفی و اثبات ۵۹:۲۳۔۲؛ ۲۳:۱۳۔۳؛ نفی و اثبات از عبادات نافلہ داخل وبال است ۲۱-۲۲:۱۲۔۳؛ نفی و اثبات در طریق دیگران مناسب حال مبتدیان باشد ۵۸:۲۳۔۲؛ و قدم اول ۷۷:۷۷۔۲؛ ہر چہ منافی ذکر است از آن اجتناب باید نمود ۱۳۲:۴۷۔۲ ر رابطہ ۸۷:۱۰۷۔۳؛ طریقِ ۳۱ :۱۴۔۱؛ طریقی اقرب بوصول ۷۴:۱۸۷۔۱؛ متوسط ۶۸:۳۰۔۲؛ نافع تر از ذکر ۷۴ :۱۸۷۔۱ ؛ و محبت بشیخ ۹۳:۲۶۰۔۱ راہ (ن۔ک۔ طریقہ) رجوع باختیار خود در مقام رجوع نیامدہ است بلکہ بمراد حق از اعلی باسفل نزول کردہ است ۵:۲۷۲۔۱؛ فضائل و کمالات بسیار است از فضائل نبوت است ۵:۲۷۲۔۱؛ نقص خیال نکند ۵:۲۷۲۔۱؛ واصل بصفات بشریت اجماع مشائخ بر عدم رجوع واصل ثابت شد ۴۱:۲۸۵۔۱ رسوم و رواج (ن۔ک۔ عرف) ۵۳ :۱۶۸۔۱؛ اہل کفر ۸۳ :۱۹۳۔۱ رضاء (ن۔ک۔ مقام رضا) ۲۳ :۱۱۔۱؛ حق ۶۴ :۲۴۔۱؛ ۱۲۶:۲۱۸۔۱؛ قلب است و علامت تسلیم و انقیاد ۱۱۶:۵۱۔۳ رقص (ن۔ک۔ سماع) اجتناب ِ۵۲ :۱۶۸۔۱ رمضان ۷ :۴۔۱؛ ۸ :۴۔۱؛ ۱۶:۴۵۔۱؛ ۲۳ :۵۱۔۱؛ ۴۱:۱۷۔۳؛ اعتکاف عشرۂ اخیر ماہ رمضان ۱۷:۲۲۸۔۱؛ افطار در رمضان ۱۱۸:۱۱۴۔۱؛ افطار جامع کمالات و فائدۂ اکل جمیع ماکولات ۴۲:۱۶۲۔۱؛ چہاردہم کسوف شمس خواہد شد و در اول آن ماہ خسوف بر خلاف عادت زمان ۵۰-۵۱:۶۷۔۲؛ عشرۂ اعتکاف ۹۷:۲۰۴۔۱؛ فضائل این شہر ۱۵:۴۵۔۱؛ صوم از صلوۃ افضل ۹۷:۲۶۱۔۱؛ ۶:۵۴۔۲؛ فضیلت ۴۱:۱۶۲۔۱؛ کمالات ذاتیہ و قرآن۴۱:۱۶۲۔۱ روح (ن۔ک۔ ارواح و لطائف) ۹۷ :۹۹۔۱؛ ۶۲:۲۵۳۔۱؛ ۲۰:۸۱۔۳؛ ۴۴:۹۱۔۳؛ اجتماع ۹۸ :۹۹۔۱؛ اگر روح صالح است بدن صالح و اگر روح فاسد است بدن فاسد است ۵۴:۶۷۔۲؛ القدس۱۰۷:۲۰۹۔۱؛ اماتت بدن اول است و احیا بدن ثانی ۲۶:۵۸۔۲؛ انوار بمطالعۂ مشہود و تفصیل او بر شعور سابق باقی است ۴ ۵ :۲۲۔۱؛ با عالم نہ داخل است نہ خارج نہ متصل است ۶۸:۲۸۷۔۱؛ بطریق اجمال ۵۴ :۲۲۔۱؛ بعد از قطع منازل سلوک و طی مسالک سیر الی اللہ ۵۵:۲۸۷۔۱؛ بعد از کمال قدرتی پیدا میشود ۲۵:۵۸۔۲؛ بمقام جسم تنزل نمودہ است ۴۳ :۶۴۔۱؛ بمکاشفہ ۱۴:۱۳۵۔۱؛ بی بدن غیر متصور است ۱۰۳:۳۹۔۱؛ پیش از تعلق باین جسد بجسد دیگر کہ مباین و مغایر آن روح است تعلق گرفتہ ۲۴:۵۸۔۲؛ پیش از تعلق ببدن در عالم خود بودہ است کہ فوق عالم مثال است ۷۷:۳۱۔۳؛ تخلص روح از نفس۳۳ :۱۵۔۱؛ تخلص از ما دون اللہ ۳۴؛۱۵۸۔۱؛ تعلق نفس۵۰ :۲۲۔۱؛ جسد مکتسب روح تحریر یافنہ ۴۰:۲۳۹۔۱؛ حق میدانند و جدا دیدن او را از نفس جدا دیدن حق میدانند ۳۶؛۱۶۔۱؛ حکم ملک پیدا می شود ۴ :۴۱۔۱؛ خیرِ ۴۹:۱۶۶۔۱؛ در ما وراء عرش ۴۵:۲۸۵۔۱؛ سیر در مراتب روح ۶۸:۲۵۷۔۱؛ شہود و حق۱۱۷:۱۱۳۔۱؛ سراست ۶۲:۲۵۳۔۱؛ علامت صفائی بصورت نور زرد ۱۰۱:۴۲۔۲؛ فنا ی روحی۵۲:۲۲۔۱؛ فوق قلب است ۹۵ :۳۴۔۱؛ گرفتارئ ۴۹ :۱۶۶۔۱؛ مدبر جسد ۹۰ :۲۰۰۔۱؛ مرآت حقیقت انسانی است ۹۷:۲۹۰۔۱؛ مربی جسد است ۱۱۰:۲۱۰۔۱؛ مرتبۂ صاحب تصرف است ۷۵ :۱۸۸۔۱؛ مقام ِ روح ۱۱۷:۱۱۳۔۱؛ ۴۵:۲۸۵۔۱؛ نسبت باجمع امکنہ با وجود لا مکانیت برابر است ۴۵:۲۸۵۔۱؛ و جسم نقیض یکدیگر باشند ۴۳:۶۴۔۱؛ و مستی ۹۱ :۲۰۰۔۱؛ ہر چند نسبت بعالم بیچون است ۴۵:۲۸۵۔۱ روحانیت/ روحانیات آنسرورﷺ ۶۶:۲۸۔۲؛ ارواح طیبات ۲۵:۲۷۵۔۱؛ اکابر۱۴:۴۵ ۱؛ اکابر کہ مناسب افعال اجسام است ۴۰:۲۳۹۔۱؛ رسالت خاتمیت۷۱:۲۸۔۳؛ مشایخ در قطع راہ سلوک توسط در کار است ۵۱:۲۸۶۔۱؛ و محمدﷺ ۱۰۵:۲۰۹۔۱ روز میثاق ۴۶:۹۲۔۳ رویت ۱۱۰:۲۱۰ :۱؛ ۱۳۰:۲۹۵۔۱؛ ۱۰۲:۴۴۔۳؛ ۱۶۴:۷۴۔۳؛ ۳۹:۹۰۔۳؛ اثبات ِ ۱۰۱:۴۳۔۳؛ اخروی را برویت قمر لیلۃ البدر تشبہ است ۱۵:۷۹۔۳؛ از صفات کاملہ است ۱۰۳:۴۴۔۳؛ اللہ نیز بیچون خواہد بود ۳۱:۱۷۔۳؛ بذات ۱۱۴:۴۸۔۳؛ بصری ۴۰:۹۰۔۳؛ بصری و مشاہدہ کہ عبارت از رویت قلبی است ۷۲:۱۰۰۔۳؛ بیچون ہم بیچون است چہ چون را بہ بیچون راہ نیست ۱۰۵:۴۴۔۳؛ تمثیل رویت کیف است نہ رویت حق ۱۶۳:۷۴۔۳؛ ثمرۂ نبوت است ۸۹:۲۶۰۔۱؛ جمیع اہل بہشت راد نیامدہ است ۳۲:۱۷۔۳؛ در دنیا جائز است و در آخرت واقع ۱۴۰:۱۲۲۔۳؛ در دنیا واقع نیست پیغمبرﷺ باین دولت مشرف گشتہ اند وقوع آن در دنیا نبودہ است ۳۲-۳۳:۱۷۔۳؛ در ظہورات تشبیہیہ جامعہ لطیفہ بطریق تمثیل ۱۶۲:۷۴۔۳؛ در ممکنات اعلای اقسام علم است کہ در مرتبۂ اطمینان قلب است ۱۰۳:۴۴۔۳؛ صورت جامعہ رویت حق نیست بلکہ رویت مظہریست درعالم مثال است ۱۴:۷۹۔۳؛ صورۃ فی الخیال ۱۰۸:۱۱۷۔۳؛ قلبی۴۰:۹۰۔۳؛ مخصوص بآخرت است ۱۵۲:۶۸۔۳؛ مقام رویت فوق خاتم الانبیاﷺ ۱۳۰:۲۹۵۔۱؛ نفی رویت واجب تعالی نمودہ ۱۵۱:۶۸۔۳؛ ہر شخص بہشتی در بہشت نیز اندازۂ آن اسم الہی است ۶۷:۱۰۰۔۳ ریاضت/ ریاضات ۸:۲۔۳؛ ۱۲۱:۱۲۱۔۳؛ بر وفق شرایع انبیا ۵۳ :۷۲۔۱؛ بہ ما وراء تقلید سنت اختیار کنند معتبر نیست ۹:۲۲۱۔۱؛ ترک ریاضتی کہ در نظر عوام عظیم القدرت است ۱۶۹:۳۱۳۔۱؛ در این طریقہ ممنوع اند ۱۶۸:۳۱۳۔۱؛ و مجتہدات مباح است ۲۵:۸۶۔۳؛ و نفس بیان عروج و نزول و بیان فناء جسدی ۵۰ :۲۲۔۱ ز زکوۃ ۲۵ :۵۲۔۱؛ ۵۲ :۷۱۔۱؛۵۳ :۷۲۔۱؛ ۵۸ :۷۳۔۱؛ ۸۸ :۹۶۔۱؛ ۴۸ :۱۶۵۔۱؛ ۶:۵۴۔۲؛ ۸۲:۸۲۔۲؛ ۴۱:۱۷۔۳؛ مصارف ِ ۴۹:۲۲۔۳؛ نیت ِ ۵۹:۷۳۔۱؛ ۹۵ :۹۸۔۱؛ ۷۵:۱۸۹۔۱؛ ۷۸ :۱۹۱۔۱ زن (ن۔ک۔ زنان در فہرست گروہا ) زندقہ (ن۔ک۔ زنادقہ در فہرست گروہا) ۲۷:۲۷۶۔۱؛ ۱۳۶:۲۹۷۔۱؛ ۱۰۳:۹۶۔۲؛ ۸۰:۳۲۔۳؛ ۱۲۰:۵۳۔۳؛ ۱۲۹:۵۶۔۳؛ ۵۶:۹۵۔۳؛ ۱۲۱:۱۲۱۔۳ زوال خلق در ہر مرتبہ کہ باشد از زوال و خلل محفوظ است ۱۱۹:۴۴۔۲؛ شہودی ۱۳۷:۶۰۔۳؛ ۱۴۰:۶۲۔۳؛ عین و اثر ہمین شہودی باشد ۱۱۹:۵۳۔۳؛ وجودی ۱۳۷:۶۰۔۳؛ ۱۴۰:۶۲۔۳ س سالک بقیۂ سکر ۶۳:۷۱۔۲؛ خود را در مقامات انبیا می یابد ۱۰۰:۲۰۸۔۱؛ سجود ۷۸ :۱۹۱۔۱؛ غیر از حق ہیچ بایستی نماندہ ۷۷:۷۷۔۲؛کہ رویش بتمام بحق است زیراکہ این شخص در ادا حقوق عباد ناقص است ۶۸:۷۳۔۲؛ مجذوب ۱۱۲:۲۹۲۔۱؛ ۶:۵۴۔۲؛ ناقص ۵۷-۵۸ :۲۳۔۱ سجدہ تحیت بسلاطین ۹۴:۹۲۔۲؛ غیر خدا را سجدہ جائز نیست ۹۴:۹۲۔۲ سحر اگر سحر است ایمان نیست ۹۸-۹۹:۴۱۔۳ سرّ (ن۔ک۔ لطائف) فوق روح است ۹۵ :۳۴۔۱ سفارش ۴۴ :۱۹-۲۰۔۱؛ ۲۹ :۵۶۔۱؛ ۴۸ :۶۷۔۱؛ ۶۴ :۱۷۷۔۱؛ ۷۱ :۱۸۵۔۱؛ ۱۱۷:۲۱۴۔۱؛ ۵۱:۲۴۹۔۱؛ ۸۸:۹۰۔۲ سفر در وطن ۶۷ :۷۸۔۱؛ ۱۰۵:۲۶۶۔۱؛ ۶۰:۲۳۔۲؛ عبارت از سیر انفسی است ۵:۲۲۱۔۱؛ ۱۳۰:۲۹۵۔۱؛ و سیر ۱۰۸:۴۲۔۲ سکر (ن۔ک۔ صحو) ۶ :۲۔۱؛ ۱۲:۶۔۱؛ ۳۶ :۱۶۔۱؛ ۴ :۴۱۔۱؛ ۷۸ :۸۴۔۱؛ ۸۶-۸۷ :۹۵۔۱؛۹۰ :۹۷۔۱؛ ۲۶:۸۷۔۳؛ ۳۶:۸۹۔۳؛ ۱۱۵:۱۱۹۔۳؛ ۱۲۴:۱۲۱۔۳؛ احکام ِ از مقام ولایت است ۸۶ :۹۵۔۱؛ اربابِ ۵۵ :۲۲۔۱؛ ۱۰۱:۹۵۔۲؛ از مدح کفر۶۰ :۲۳۔۱؛ باطن ۲۹ :۱۳۔۱؛ بہ صحو نسبت ہرگز نمیدادند ۱۳۹:۲۶۸۔۱؛ بہ مقام ولایت ملحق بعالم امر ۹۱:۲۶۰۔۱؛ حال در این توحید ۸۳ :۳۱۔۱؛ رو بفوق است ۳۴ :۱۵۔۱؛ غلبۂ ۸۶ :۹۵۔۱؛ سخنان توحید و اتحاد ۷:۱۔۲؛ مراتب کثیرہ است ۱۲۵:۱۲۱۔۳؛ مرتبۂ ۸۵ :۹۵۔۱؛ و قوت حال توحید ۱۶۴:۷۴۔۳؛ و ولایت ۱۴۴:۳۰۲۔۱ سلب نسبت ۶۶:۲۸۔۲؛ نسبت نیز قدرت تامہ دارند ۲:۲۲۱۔۱ سلوک (ن۔ک۔ سیر و سلوک) ۵۸ :۲۳۔۱؛ ۶۴ :۱۷۷۔۱؛ ۱۲۰:۱۲۱۔۳؛ آفاقی ۱۰۲:۲۹۰۔۱؛ اربابِ ۱۰۰:۳۸۔۱؛ ارباب کہ بنہایت کار رسیدہ اند علمی است موافق علمای اہل حق ۵۶:۲۸۷۔۱؛ بمدد جذبہ ۹۸:۲۹۰۔۱؛ بی تقدم جذبہ است و بعضی دیگر را جذبہ بر سلوک شان مقدم است ۶۶:۲۸۷۔۱؛ تا نہایت سیر آفاقی است ۱۰۷:۴۲۔۲؛ حضرت امیرؓ بسیر آفاقی قطع میشود و سلوک حضرت صدیقؓ بآفاقی چندانی تعلق ندارد ۱۰۲:۲۹۰۔۱؛ در کار است ۱۱۱:۲۱۰۔۱؛ صوفیہ ۵۳ :۷۲۔۱؛ طریق سلوک ۵۸:۲۳۔۱؛ طریقۂ علیہ صوفیہ بعد از تحصیل دو جناح اعتقادی و عملی ۱۳۴:۲۶۶۔۱؛ طفیلی است کہ ضمن جذبہ بحصول می پیوندد ۱۰۷:۴۲۔۲؛ عبارت از اتیان شریعت ۱۱۹:۱۲۱۔۳؛ لطائف بترتیب از قلب مخصوص بہ محمدی المشرب است ۸۴:۲۶۰۔۱؛ محبان عبارت از طی مقامات عشرہ ۶۶:۲۸۷۔۱؛ مراتبِ بہ تفصیل ۹۵ :۳۴۔۱؛ معرفت اجمالی تفصیلی مقصود است ۳۹ :۱۸۔۱؛ ۸۲ :۳۰۔۱؛ مقام سلوک ۷۴:۲۷۔۱؛ ۸۹:۳۲۔۱؛ مقصود تحصیل یقین است در معتقدات شرعیہ ۱۱۱:۲۱۰۔۱؛ مقصود صوفیہ یقین است ۱۰۰:۲۰۷۔۱؛ ۱۲۵:۲۱۷۔۱؛ منا زلِ ۱۰۴:۴۰۔۱؛ منافی ۳۴ :۱۵۔۱ سماع (ن۔ک۔ رقص) ۸:۲۲۱۔۱؛ ۱۳۴- ۱۳۵:۲۶۶۔۱؛ ۱۱۰:۲۹۱۔۱؛ ۱۱۳:۴۳۔۲؛ اجتنابِ ۵۲ :۱۶۸۔۱؛ ارباب تجلیات ذاتیہ کہ بتمام از مقام قلب بر آمدہ بمقلب قلب محتاج بسماع و وجد نیستند ۴۰:۲۸۵۔۱؛ ارباب قلوب غیر مجذوب را نہ مطلقا نافع است ۴۳:۲۸۵۔۱؛ از احوال ظاہر است ۱۱۳:۴۳۔۲؛ اہل سماع ۴۲:۲۸۵۔۱؛ این قسم در این وقت مضر است ۴۴:۲۸۵۔۱؛ برای منتہیان سماع نیز در کارند ۴۲:۲۸۵۔۱؛ روحی برقص و حرکت دوری است ۹۰:۲۰۰۔۱؛ عروجی بمنازل قرب میسر میشود ۴۱:۲۸۵۔۱؛ مبتدی را مضر است ۴۳:۲۸۵۔۱؛ متوسطان را نافع است و قسمی از منتہیان را نیز ۴۱:۲۸۵۔۱؛ منتہیان محتاج بہ سماع میگردند ۴۱:۲۸۵۔۱؛ و رقص را بہ پشت پا زدہ اند ۵۸:۲۳۔۲؛ و رقص و جہر اختیار کردہ منشا آن عدم وصول است ۵۳:۲۸۶۔۱؛ و وجد جماعہ را نافع است کہ بتقلب حوال متصف اند ۳۹-۴۰:۲۸۵۔۱ سنت/ سنن ۷۵ :۲۹۔۱؛ ۱۰:۱۳۱۔۱؛ ۵۳ :۱۶۸۔۱؛ ۸۸:۲۶۰۔۱؛ ۱۶۳:۳۱۲۔۱؛ احکام ِ ۸۵ :۹۴۔۱؛ احیاء سنت ۹۹ :۳۷۔۱؛ ۸:۵۴۔۲؛ ۸۵:۱۰۵۔۳؛ احیاء سنت ثواب صد شہید بود ۶۰:۶۹۔۲؛ ادا ی ۸۴ :۹۳۔۱؛ افطار و تا خیر تسحّر ۱۶:۴۵۔۱؛ انگشت شہادت برداشتن در تشہد سنت علما متقدم است ۱۶۴:۳۱۲۔۱؛ بترویج ۵۷:۲۳۔۲؛ بسلوک و جذبہ قطع مسافت کند التزام متابعت سنت ۸:۵۴۔۲؛ جز بمتابعت ۵۸:۲۳۔۲؛ حسنہ ۱۳۲:۱۲۲۔۳؛ ختم قرآن ۸ :۴۔۱؛ دولت و اتباع متابعت شریعت ۱۲-۱۳:۴۴۔۱؛ عیادت مریض۱۰۴:۲۶۵۔۱؛ کتاب و سنت ۳۳:۲۳۴۔۱؛کفن مسنون رجال را سہ ثوب است ۴۳:۱۶۔۲؛ متابعت ۱۱۵:۱۱۱۔۱؛ ۱۱۸:۱۱۴۔۱؛ مراضی حق اند ۶۴:۲۵۵۔۱؛ مؤکدہ ۱۰۴:۲۶۵۔۱؛ مؤکدہ تراویح و ختم قرآن ۱۶:۴۵۔۱؛ مؤید باعلام حق ۱۱:۵۵۔۲ سیتلہ عروض مرض جدری کم زنی باشد کہ از دقائق این شرک خالی بود ۹۳:۴۱۔۳ سیر اجمالی در صفات و اعتبارات ۷۱: ۲۶۔۱؛ از دریا بقطرہ سیر میگردد ۹:۲۷۲۔۱؛ از ظلال وجوبی باصول ان برسد ۱۱۵: ۲۱۲۔۱؛ بمقام مشاہدہ ۱۴:۱۳۵۔۱؛ بیرونی ۶۸: ۷۸۔۱؛ تجلیات ذاتی ۷:۲۲۱۔۱؛ حصولی ۱۲۹:۹۹۔۲؛ در اصول این پنجگانہ از عرش مجید است کہ اصل قلب انسان است ۶۸:۲۵۷۔۱؛ در اصول جمیع اسما و صفات و شیون و اعتبارات ۷۸:۲۶۰۔۱؛ در اصول کہ در عالم کبیر است ۷۴؛۲۶۰۔۱؛ در اقربیت ۱۴:۳۔۲؛ در ظلال ۱۳۷:۲۹۸۔۱؛در ظلال اسماء وجوبی کہ اصول این پنجگانۂ عالم است ۷۵:۲۶۰۔۱؛ در ظلال اسما و صفات ۶۸:۲۵۷۔۱؛ در نفس سالک ۱۰۲:۴۲۔۲؛ رجوع بولایت ۷:۲۲۱۔۱؛ رجوعی۱۰۳:۴۲۔۲؛ سالک در اسمی واقع شودکہ مبدء تعین اوست ۱۲۹:۲۲۰۔۱؛ سالک در نفس است ۱۰۲:۴۲۔۲؛ عالم خلق در تحت سیر عالم الامر ۶:۲۲۱۔۱؛ عدم تاثیر ۲۳:۱۴۵۔۱؛ قسری ۱۳۱:۱۲۲۔۳؛ ما ورای آفاق و انفس است۱۲۹:۹۹۔۲؛ محبوبی۱۰:۲۷۲۔۱؛ مرادی ۱۱۷:۱۲۱۔۳؛ مریدی۱۱۷:۱۲۱۔۳؛ مستدیر ۳۰:۲۷۷۔۱؛ مستطیل ۳۰:۲۷۷۔۱؛ معشوق در عاشق است ۹۹:۹۹۔۱؛ مقام رضاست ۸۸:۱۰۸۔۳؛ وصولی ۱۲۹:۹۹۔۲؛ ہیئت وجدانی ۱۲۹:۹۹۔۲ سیر آفاقی ۷۹:۳۰۔۱؛ ۱۶۸:۳۱۳۔۱؛ ۱۹:۴۔۲؛ ۶۸:۲۶۔۳؛ از علم ا لیقین ۲۰:۴۔۲؛ از لطیفۂ قلب تا لطیفۂ اخفی۱۰۱:۴۲۔۲؛ استعداد و قابلیت تزکیہ و تخلیہ است ۱۱۱:۴۲۔۲؛ بْعد در ْبعد است ۳۰: ۱۵۴۔۱؛ تخلیہ در سیر آفاقی متوہم شدہ ۱۱۲:۴۲۔۲؛ در آفاق انتقال خود را در آن عالم ازہستی بہستی می بیند ۱۰۲:۴۲۔۲؛ در اسماء او تعالی ۱۰۲:۴۲۔۲؛ در سیر انفسی کہ سفر در وطن عبارت از آنست ۶۸: ۷۸۔۱؛ درایت طریق ابتدا از سیر انفسی است ۵:۲۲۱۔۱؛ را سیر الی اللہ گفتن ۱۰۳:۴۲۔۲؛ سیر ظلال اسما است در مرایای انفس لہذا این سیر را سیر معشوق در عاشق گفتہ اند ۱۰۲:۴۲۔۲؛ کہ بہ آفاق منسوب است تمامی سیر الی اللہ قرار دادہ اند و فنا را مربوط بہ این سیر داشتہ ۱۰۲:۴۲۔۲؛ و انفسی ۱۲:۳۔۲؛ و انفسی داخل سیر الی اللہ است ۱۰۳:۴۲۔۲؛ و تجلیات و ظہورات بسیار دارد اما جمیع آنہا را جمع بہ ظلال است ۱۱۱:۴۲۔۲؛ ہر سیرکہ ہست داخل سیرآفاقی است ۷۹:۳۰۔۱ سیرالی اللہ ۲۳:۱۱۔۱؛ ۲۸:۱۳۔۱؛ ۳۶:۵۹۔۱؛ ۲۱: ۱۴۴۔۱؛ ۷۶:۲۶۰۔۱؛۹۵:۲۹۰۔۱؛ ۹۸:۲۹۰۔۱؛ ۶:۵۴۔۲؛ بر دو نوع است وصول ظلی آن اسم است و دیگری کہ فوق حقیقت اوست کہ ما ورای سیر طبیعی و استعدادی است ۱۳۱:۱۲۲۔۳؛ تا بظل شان است کہ اسم اوست ۶۴:۲۸۷۔۱؛ تمام کردہ باشد کہ مبدء تعین برسد ۷۵:۲۶۰۔۱؛ سلوک و جذبہ و سیر آفاقی و انفسی ہمہ داخل سیر الی اللہ است ۷۳:۱۰۰۔۳؛ عبارت از حرکت علمیہ است کہ از علم اسفل بعلم اعلی میرود ۲۲: ۱۴۴۔۱؛ مرتبۂ اولی ۲۵: ۱۴۷۔۱؛ نہایت اول را کہ نہایت تا اسم است ۴۴:۲۸۵۔۱؛ و سیر فی اللہ از برای تحصیل نفس ولایت است ۲۲:۱۴۴۔۱ سیر انفسی ۷۸ -۷۹: ۳۰۔۱؛ ۱۶۸:۳۱۳۔۱؛ ۲۰:۴۔۲؛ ۱۲۹:۹۹۔۲؛ ۷۳:۱۰۰۔۳؛ الی اللہ پنجا ہزار سالہ راہ است ۲۸: ۱۳۔۱؛ ۳۶: ۵۹۔۱؛ بانجام رساند و بیرون دائرۂ انفس خرامد ۱۱۰:۴۲۔۲؛ بعد از فناء اتم و بقاء اکمل است ۷۹: ۳۰۔۱؛ تحصیل تخلیہ است کہ منوط بہ تزکیہ و تصفیہ است ۱۱۲:۴۲۔۲؛ تفصیلی ۱۰۴: ۲۰۹۔۱؛ تفصیلی واقع است در اسماء و صفات و شیون و اعتبارات و نہایت و صول در حق ۷۰:۲۶۔۱؛ داخل سیر الی اللہ گشت و مقام فناست ۱۱۱:۴۲۔۲؛ در جمیع طرق است اما بعد از حصول سیر آفاقی است ۱۳۱:۲۹۵۔۱؛ در رنگ سیر آفاقی ۲۷:۵۸۔۲؛ را سیر فی اللہ نامیدن ۱۰۳:۴۲۔۲؛ ۱۲۹:۹۹۔۲؛ سیر فی اللہ نیز گویند و بقا باللہ اثبات مینماید و حصول جذبہ بعد از سلوک میدانند ۱۰۲:۴۲۔۲؛ شباہت بحق القین دارد ۷۴:۱۰۰۔۳؛ ضروری و سیر آفاقی در ضمن آن میسر گشت ۱۱۰:۴۲۔۲؛ ظلی از ظلال اسما و صفات است نہ ظہور اسما و صفات ۱۰۴:۴۲۔۲؛ قرب در قرب ست ۳۰:۱۴۔۱ سیر در اشیاء ۲۸: ۱۳۔۱؛ عبارت از حصول علوم اشیا است و عبارت از فنا و بقا است ۲۲: ۱۴۴۔۱ سیر عن اللہ باللہ ۹۸: ۹۹۔۱؛ ۵۷:۲۸۷۔۱؛ این سیر در وقت بقا است و بعد از طی منازل عروج ۴۴:۲۸۵۔۱؛ عبارت از حرکت علمیہ است کہ از علم اعلی بعلم اسفل فرود می آ ید ۲۲: ۱۴۴۔۱؛ و ہمچنین سیر رابع کہ آنرا سیر فی الاشیا باللہ گفتہ اند ۱۰۳:۴۲۔۲ سیر فی اللہ ۶: ۲۔۱؛ ۲۲:۱۱۔۱؛ ۲۷: ۱۲۔۱؛ ۴۰:۶۲۔۱؛ ۳۶: ۵۹۔۱؛ ۲۱: ۱۴۴۔۱؛ ۷۵: ۲۶۰۔۱؛ ۹۵:۲۹۰۔۱؛ ۹۸:۲۹۰۔۱؛ بہ سیر عن اللہ باللہ ۵۵-۵۶:۲۸۷۔۱؛ بمراحل از آفاق و انفس بعید است ۱۰۳:۴۲۔۲؛ بمراحل بعد از سیر انفسی صورت می بندد ۱۱۱:۴۲۔۲؛ بمقام وصل برسد ۱۰۳:۴۲۔۲؛ را بی نہایت گفتہ اند ۱۰۳:۴۲۔۲؛ عبارت از حرکت علمی است در مراتب وجوب از اسما و صفات و شیون ۲۱-۲۲: ۱۴۴۔۱؛ فنا در مرکز مقام سیر فی اللہ ۲۲:۱۱۔۱؛ متخلق باخلاق اللہ میگردد ۱۰۲:۴۲۔۲؛ مرتبۂ ثانی ۲۵:۱۴۷۔۱؛ و وصول بمرتبۂ اسما و صفات واجبی و در نہایت عروج ولایت صغری ۷۵:۲۶۰۔۱ سیر و سلوک (ن۔ک۔ سلوک) تحصیل مقام اخلاص است ۱۰۴: ۴۰۔۱؛ تحقیقات کلامی و فلسفی۲۲:۵۔۲؛ شروع در کمالات ولایت کبری ۷۶:۲۶۰۔۱؛ عبارت از حرکت در علم است کہ از مقولۂ کیف است ۲۲: ۱۴۴۔۱؛ مقصود تزکیۂ نفس امارہ است ۹۶:۳۵۔۱؛ مقصود تزکیۂ نفس و تصفیۂ قلب از الۂ آفات ِ معنویہ است ۱۷:۴۶۔۱ ش شان الحیوۃ در میان این دو تعین اقدم جمیع شیونات است ۳۴:۸۸۔۳؛ حصول مجرد اعتبار است ۱۰۳: ۲۰۹۔۱ شان العلم ۳۴:۸۸۔۳؛ اعتباریست از اعتبارات ذات ۱۴:۷۹۔۳؛ تابع شان الحیوۃ است اما علم را در مرتبۂ حضرت ذات ۲:۷۶۔۳؛ سہ تعین آخر را تعین خارجی و تعین علمی صورت شان العلم است ۸۰:۱۰۰۔۳ ؛علم جامع جمیع شیون اجمالی و تفصیلی است ۶۲:۲۸۷۔۱ شجرۂ موسی [ن۔ک۔ موسی در فہرست اشخاص] شرح صدر ۲۵:۱۵۔۳؛ بشرف اسلام حقیقی ۶۸:۲۵۷۔۱؛ مقام شرح صدر باسلام حقیقی مشرف میگردد ۷۶:۲۶۰۔۱ شرک (الشرک) استمداد از اصنام در دفع امراض ۹۳:۴۱۔۳؛ خفی ۴: ۱۔۱؛ خفی خلاصی ۳۰:۱۴۔۱؛ در عبادت ۹۴:۴۱۔۳؛ طریقت ۸:۲۷۲۔۱؛ کفر خاص من مطلق الکفر۱۱:۳۔۳ شریعت/ شرایع/ شرعیہ/ شرع (ن۔ک۔ حقیقت شریعت) ۱۵:۸۔۱؛ ۹۲:۳۳۔۱ ۲۸:۵۴۔۱؛ ۷۳:۸۰۔۱؛ ۲۳:۱۴۵۔۱؛ ۹۹:۴۱۔۳؛ آداب فروگذاشت ۵۸:۱۷۲۔۱؛ آن سرورﷺ ( محمدﷺ) جمیع شرایع ما تقدم است ۷۰:۷۹۔۱؛ احکام ِ ۵۲:۷۲۔۱؛ ۷۵:۱۸۹۔۱؛ احکام عملا و اعتقادا ۹۸:۲۰۶۔۱؛ اخبارات ِ ۵۸:۷۳۔۱؛ استقامت تطبق احوال است ۴۱:۲۴۰۔۱؛ اصل این کار است ۱۳۷:۵۰۔۲؛ اعمال ظاہر است در این نشأ بباطن متعلق است ۱۲۹:۴۶۔۲؛ ام جمیع کمالات آمد و اصل جمیع مقامات پس شریعت شجرۂ طیبہ آمد ۱۲۹:۴۶۔۲؛ امری دیگر است و طریقت و حقیقت دیگر ۳۰:۵۷۔۱؛ انبیا ۸۱:۳۰۔۱؛ ۶۷:۷۷۔۱؛ انکار الشرایع کفر بالا ۱۱:۳۔۳؛ باطنِ۳۰:۵۷۔۱؛ بثبوت صفت علم واجب را تعالی و آن علم در رنگ ذات واجب است ۱۴۱:۱۲۲۔۳؛ برای رفع ہواہای نفسانی ۲۵:۵۲۔۱؛ بمقتضا ی حکم ۵۳:۷۲۔۱؛ بہتر است از ریاضات و مجاہدات ۲۵:۵۲۔۱؛ پوست حقیقت است و حقیقت مغز شریعت ۷۸:۸۴۔۱؛ ترویج ِ ۱۹:۴۷۔۱؛ ۲۱:۴۸۔۱؛ ۲۳:۵۱۔۱؛ ۲۶:۵۳۔۱؛ ۴۶:۶۵۔۱؛ ۵۶:۱۷۱۔۱؛ ۹۴:۹۲۔۲؛ ۱۱۰:۴۷۔۳؛ تشرع مربوط بہ سلوک طریقہ ۱۱۶:۲۱۳۔۱؛ تصدیق ۷۰:۷۹۔۱؛ تصدیق قلبی اعتبار کردہ اند ۴۲:۹۱۔۳؛ تفتیش مسائل ۵۹:۷۳۔۱؛ تقویت ِ ۱۰۶:۲۰۹۔۱؛ تقویت شریعت از اولیا ۱۰۶:۲۰۹۔۱؛ تکلیفات ِ۲۵:۵۲۔۱؛ تکمیل ِ ۹۸:۳۶۔۱؛ جامع جمیع ۶۶:۷۷۔۱؛ جمیع شرائع ما تقدم است ۷۰:۷۹۔۱؛ چہار اصل دارد ۱۲۵:۲۱۷۔ ۱؛ حدود ِ ۸۱:۸۱۔۲؛ حیلۂ شرعی ۷۷:۷۷۔۲؛ خفی نمیرسد ۵۹:۱۷۲۔۱؛ خلاف ِ ۲۶:۵۳۔۱؛ ۷۸:۸۴۔۱؛ خلاف اعتقادا و عملا بوقوع نیاید ۱۲۲:۲۱۷۔۱؛ خلاف شریعت دلیل زندقہ است و علامت الحاد ۸۹:۲۸۹۔۱؛ دائرہ ٔ شریعت ۵۸:۱۷۲۔۱؛ دروغ بزبان ناگفتن ۳:۴۱۔۱؛ دو جز دارد اعتقادی و عملی ۲۹:۱۷۔۳؛ راہ نجات است ۴۶:۱۶۳۔۱؛ رواج در بدایت امر ارکان اسلام ۸۴:۱۹۵۔۱؛ رواج مربوط بحسن اہتمام سلاطین عظام است ۹۳:۹۲۔۲؛ رونق ِ۴۵:۶۵۔۱؛ سہ جزو است علم و عمل و اخلاص ۹۸:۳۶۔۱؛ ۱۰۴:۴۰۔۱؛ صراط مستقیم۶۷:۷۷۔۱؛ صورت است و حقیقت ۱۳۴:۵۰۔۲؛ صورت شجرۂ طیبہ است ۱۳۶:۵۰۔۲؛ ظاہرِ ۳۰:۵۷۔۱؛ ۱۲:۳۔۳؛ ظاہر علوم و معارف باطن ۴:۴۱۔۱؛ ظاہر و باطن شریعت ۷۷:۸۳۔۱؛ عبارت از مجموع صورت و حقیقت است ۲۷:۲۷۶۔۱؛ علوم و معارف باطن ۴:۴۱۔۱؛ قرآن و احادیث ۷۲:۸۰۔۱؛ قوانین ِ ۸۶:۳۱۔۱؛کمال منوط بعلم وعمل و اخلاص است ۱۰۹:۴۲۔۲؛کمالات ِ ۹۸:۳۶۔۱؛ متجلی ساختن است ۲۲:۴۹۔۱؛ متصدقانِ خیر الاممﷺ اند ۷۰؛۷۹۔۱؛ متکفل جمیع سعادات دنیویہ و اخرویہ ۹۸:۳۶۔۱؛ محمدی و ترویج ِ۲۰:۴۷۔۱؛ ۵۷:۷۳۔۱؛ مخالفان ِ ۴۷:۱۶۵۔۱؛ مخالفتِ ۶۸-۶۹:۷۸۔۱؛ مخصوص بہ عوام خیال می کنند ۲۷:۲۷۶۔۱؛ مخصوص بقالب اند و بقلب ۵۸:۱۷۲۔۱؛ مسائل ِ ۱۹:۴۷۔۱؛ مطلق ۵۹:۱۷۲۔۱؛ معقول خود سازد ۱۱۸:۲۱۴۔۱؛ منکرِ۱۷:۴۶۔۱؛ موافقِ ۸۶:۳۱۔۱؛ ناسخی نخواہد بود بلکہ تا قیام قیامت خواہد ماند ۴۴:۶۷۔۲؛ ناشی از مرتبۂ نبوت است ۸۶:۲۶۰۔۱؛ نفع ذکر مبوط بشریعت ۷۷:۱۹۰۔۱؛ نواہی ہمہ داخل ذکر است ۱۲۸:۴۶۔۲؛ و حقیقت عین یکدیگر اند در حقیقت از یک دیگر جدا نیستند ۷۷:۸۴۔۱؛ و سنیہ مصطفویہ ۵۴:۷۳۔۱؛ ہر پیغمبر مناسب ولایت او باشد ۶۶:۷۷۔۱؛ ہر نبی ( از راہ نبوت) ۶۶:۷۷۔۱ شطح/ شطحیات ۱۰۱:۹۵۔۲؛ ۱۴۰:۶۳۔۳؛ ۳۶:۸۹۔۳؛ ۱۲۴:۱۲۱۔۳؛ استیلای حب و غلبۂ محبت محبوب ۸۲:۳۳۔۳؛ مشایخ افتخار نمی نمایند ۸۲:۲۶۰۔۱؛ معارف را ہر چند کسی نگفتہ است بل اکثری بر عکس آن گفتہ اند ۸۷:۲۶۰۔۱ شفاعت ۵۳:۶۷۔۲؛ ۳۶:۱۷۔۳؛ ۹۹:۴۱۔۳؛ انبیا ۴۵:۶۷۔۲؛ خاتم الرسلﷺ ۹۶:۳۷۔۲؛ مرتبۂ توسل ۱۰:۳۔۳ شکر او تعالی منحصر در ایتان شریعت گشت ۲۹:۱۷۔۳؛ وجوب ِ۵۲: ۷۲۔۱ شوق ۶۸: ۲۶۔۱؛ ۲۸:۸۸۔۳؛ از قبیل صنعت مشاکلت بود ۷۲:۲۶۔۱؛ باصول ۴۰:۱۸۔۱؛ تمام بعد از متوجہ عالم بقا میشوند و مصلحت رجوع تمام می شود ۵:۲۷۲۔۱؛ ظاہرِ ۲۸:۱۳۔۱؛ ۴۰:۱۸۔۱ شہادت کلمۂ طیبہ ۳۹:۱۷۔۳؛ معتبر ۱۲۳: ۲۱۷۔۱؛ مقام شہادت ۳۸:۱۸۔۱؛ ۴۱:۱۸۔۱؛ مقام صدیقیت است ۳۸: ۱۸۔۱ شہود (ن۔ک۔ مشہود) احدیت ۸۶:۳۱۔۱؛ از صفات بصیرت است ۱۶:۲۷۲۔۱؛ انسان در مرآت انفس است ۳۷:۱۲۔۲؛ انفسی در مرتبۂ حق الیقین است کہ نہایت مراتب کمال است ۷۹: ۳۰۔۱؛ با شہود صوری مذکور حصول بقاء شخص است ۷۹: ۳۰۔۱؛ تجلی صوری ۷۹: ۳۰ ۔۱؛ تنزیہی کہ رو بجہل دارد از التذاذ بعید است ۲۳:۲۷۴۔۱؛ جامع تنزیہ و تشبیہ دانستہ از کمال میدانند ۱۲:۲۷۲۔۱؛ حق در مرایای ممکنات کہ جماعہ از صوفیۂ آن را کمال می شمرند ۱۲:۲۷۲۔۱؛ دائمی بی توسط مرایای آفاق وانفس۳۶:۱۲۔۲؛ ذات ۱۰۱-۱۰۲:۳۸۔۱؛ ذاتی ۹۶:۲۹۰۔۱؛ قدسی۵۱:۲۲۔۱؛ معرفت ِ ۲۴: ۱۱۔۱؛ معشوق ظلمانی ۵۱:۲۲۔۱؛ موہوب حقانی علم و عین حجاب یکدیگر نمی شوند در عین شہود عالم است۳۱:۲۷۷۔۱؛ و حضور ذاتی جز در سیر انفسی متصور نیست ۲۹:۲۷۷۔۱؛ و حق۹۱:۲۹۰۔۱؛ و حق مناسبت ۱۱۷: ۱۱۳۔۱؛ و مشاہدۂ اندیشہ ہا کہ در تدبیر خود ۷۶:۷۷۔۲؛ وحدت ۱۵: ۸۔۱؛ ۸۶: ۳۱۔۱؛ وحدت در کثرت ۱۱:۲۷۲۔۱؛ وحدت در کثرت وحدت را در کثرت اصلا گنجایش نیست ۴۱:۲۴۰۔۱؛ وحدت را در مرات کثرت ۶۳:۱۰۰۔۳ شیخ (الشیخ) [ن۔ک۔ پیر در این فہرست و مشایخ در فہرست گرو ہا ] اعتقاد و محبت ۲۳:۱۳۔۳؛ برزخ را جامع بین التشبہ و التنزیہ میگویند ۵۹:۲۸۷۔۱؛ تربیت از برای قطع منازل سلوک درکار است ۶۰:۲۸۷۔۱؛ تعلیم ۶۰:۲۸۷۔۱؛ حجب شیون علمی ۶۴:۲۸۷۔۱؛کامل مکمل ۵۸: ۲۳۔۱؛ ۳۹:۶۱۔۱؛ ۱۲۰: ۱۱۷۔۱؛ ۵۰:۲۸۶۔۱؛کامل مکمل راہ دان و راہ بین است علم آن شیخ بحال او کافی است ۷۷:۷۷۔۲؛کمال در جذبہ بہ نقطۂ فوق رسیدہ است ۲۵: ۱۱۔۱؛ مفتاح اتوبہ بل زبدۃ التوبہ و خلاصتہا ۱۵۷:۳۰۸۔۱؛ مقتدی ۶۰-۶۱:۲۸۷۔۱؛ منتہی ۱۱۴:۴۳۔۲؛ ناقص بنہایت نرسیدہ است۶۰:۲۳۔۲؛ ناقص کہ بہ سلوک و جذبہ کار را تمام ناکردہ صحبت او سم قاتل است ۳۹:۶۱۔۱؛ نظر او شافی امراض و توجہ او دافع علل معنویہ ۹۳:۲۶۰۔۱ شیعہ (ن۔ک۔ شیعہ در فہرست گروہا) شیون/ شیونات ۴۷: ۲۱۔۱؛ ۷۱: ۲۶۔۱؛ ۷۹:۲۶۰۔۱؛ ۱۵۷:۳۰۸۔۱؛ ۱۵۸:۷۳۔۳؛ جامع جمیع صفاتی است۴۱: ۱۶۲۔۱؛ حقیقیہ ۵۸:۱۷۲۔۱؛ ذاتیہ ۴۱: ۱۶۲۔۱؛ ذاتیہ غیر زائدہ است متعلق آن ذات است ۱۵۹:۷۳۔۳؛ مجرد اعتبارات اند در ذات ۶۱:۲۸۷۔۱؛ و اعتبارات ذاتیہ غیر زائدہ است ۱۵۸:۷۳۔۳؛ و صفات از شائبہ ۵۱:۲۱۔۲ ص صحبت ۱۱۶: ۲۱۳۔۱؛ آداب ِ ۸۱: ۸۷۔۱؛ آن سرورﷺ (محمدﷺ) ۴۷: ۶۶۔۱؛ ارباب جمعیت ۱۲۲:۱۱۹۔۱؛ ۱۲۳:۱۲۰۔۱؛ از جملۂ ضروریات است۹۶: ۲۰۳۔۱؛ افضل الرسلﷺ ۵۸:۲۴۔۳؛ اہل دنیا ۱۸: ۱۳۸: ۱؛ بہر نہج کہ باشد در کار است ۸۸:۳۲۔۱؛ پیغمبرﷺ ۳۳:۵۹۔۱؛ تربیت مربوط بہ صحبت۶۰:۲۳۔۲؛ حقوق ِ ۱۲:۱۳۲۔۱؛ ۳۲: ۱۵۷۔۱؛ خیر البشرﷺ (محمدﷺ) ۲۸:۵۴۔۱؛ ۳۱-۳۲:۵۸۔۱؛ ۳۵:۵۹۔۱؛ ۲۱۰۱۱۲۔۱؛ ۸۱:۳۶۔۲؛ ۸۳:۳۶۔۲؛ سلاطین ۴۶:۶۵۔۱؛ سید البشرﷺ (محمدﷺ) ۸۹:۳۲۔۱؛ شیخ ۵۱:۲۸۶۔۱؛ شیخ کامل مکمل ۵۳:۲۸۷۔۱؛ شیخ کامل مکمل کبریتی است ۵۸ -۵۹: ۲۳۔۱؛ شیخ مقتدی ۶۸:۳۰۔۲؛ شیخ مکمل مجذوبی سلوک ۲۱:۱۱۔۱؛ طریق این بزرگواران است ۴۶:۱۸۔۲؛ فسادکافر است ۲۸: ۵۴۔۱؛ فساد مبتدع است ۲۸:۵۴۔۱؛کبریت احمر است ۲۷:۵۳۔۱؛ موافقان طریق است ۱۰۴:۲۶۵۔۱؛ نبیﷺ (محمدﷺ) ۴۸: ۲۱۔۱؛ یک صحبت افضل بود از تمامی سیر و سلوک دیگر فنا و بقا اصحاب کرام را بتوجہ و تصرف آنحضرت بودہ ۱۶۷:۳۱۳۔۱ صحو (ن۔ک۔ سکر) ۱۲: ۶۔۱؛ ۱۵: ۸۔۱؛ ۸۷: ۹۵۔۱؛ ۲۶:۸۷۔۳؛ ۱۲۴:۱۲۱۔۳؛ احکام شرعیہ مبنای صحو اند ۱۳۷:۵۰۔۲؛ اربابِ ۵۵: ۲۲۔۱؛ ۸۶: ۹۵۔۱؛ افاضہ ٔ علوم موافق شریعت است ۶:۲۔۱؛ افضل است ۸۵: ۹۵۔۱: انبیا ٔ ۶: ۲۔۱؛ بعد از سکر است مقام خواص بلکہ اخص خواص اسلام کہ پیش از طریقت است ۱۱۵:۴۹۔۳؛ تام درمقام صدیقیت است ۴: ۴۱۔۱؛ تقلید ِ ۸۷: ۹۵۔۱؛ خالص افشاء اسرار آنجا کفر بود ۱۲۵:۱۲۱۔۳؛ خالص نصیب عوام است ۱۲۵:۱۲۱۔۳؛ خواص را مماثل عوام دانستہ ۱۳۹:۲۶۸۔۱؛ صرف است ۷۲:۲۶۔۱؛ طریقت نیز بہتر از سکر طریقت است ۷۹:۷۹۔۲؛ و مقام نبوت ۸۶- ۸۷: ۹۵۔۱؛ و نہایت النہایہ ۷۸:۸۴۔۱ صدقہ/ صدقات ۸۳:۸۲۔۲؛ موتی ۷۳:۲۸۔۳؛ نافلہ ۸۲:۸۲۔۲ صفات/ صفت ۷۱: ۲۶۔۱؛ ۱۵:۲۷۲۔۱؛ ۹۹:۹۴۔۲؛ ۱۵۸:۷۳۔۳؛ آئینہ ظاہرش دائما بر صفات بشریہ باقیست ۱۲۳:۵۳۔۳؛ اخص صفات ذاتیہ عدم است ۱۴۲:۶۴۔۳؛ از حیوۃ و علم و قدرت و غیرہا ظلال صفات واجبی است ۸۹:۱۰۹۔۳؛ از ذات تعال و تقدس لازم است ۱۱:۲۔۲؛ از ذات جدا دیدہ ۲۵:۱۱۔۱؛ از ذات ہرگز منفک نیستند ۳۳:۱۱۔۲؛ ازلی ۴۱:۶۷۔۲؛ ازلی و ابدی ۱۴۴:۶۴۔۳؛ اصل ۵: ۱۔۱؛ ۲۷: ۱۱۔۱؛ اضافیہ ۱۲۳:۲۹۴۔۱؛ ۷۵:۱۰۰۔۳؛ ۷۸:۱۰۰۔۳؛ ۷۹:۱۰۰۔۳؛ اضافیہ العلم ذات تعالی اصلا ملحوظ نیست و در اسم علیم ملحوظ ذات است ۷۷:۲۶۰۔۱؛ اعتباریہ اند یا سلبیہ جسم و جسمانی نیست ۳۰:۱۷۔۳؛ افعال ۷۰:۱۰۰۔۳؛ افعال در رنگ ذات و ممکنات ہیچ مناسبت ندارند ۱۰۶:۲۶۶۔۱؛ افعالی۸۳-۸۴:۲۶۰۔۱؛ الکامل ۱۵۷:۳۰۸۔۱؛ امکان اللہ پاک و منزہ است ۳۱:۱۷۔۳؛ با حسن ذات ۳۲:۱۱۔۲؛ بشریہ ۱۲۳:۵۳۔۳؛ بشہود وحدت در کثرت ۷۶: ۱۹۰۔۱؛ بصیرت ۱۱۱:۱۰۷۔۱؛ تنزیہ ۳۲: ۱۴۔۱؛ ثابتہ۴۱: ۱۸۔۱؛ جزئیات وکلیات ۱۲۴:۲۹۴۔۱؛ جماد و محض است ۴۰:۱۸۔۱؛ جواہر ۹۶: ۳۴۔۱؛ حجابیت مخصوص بظہورات ظلیہ است ۳۳:۱۱۔۲؛ حجب صفات خارجی است و حجب شیون علمی ۶۴:۲۸۷۔۱؛ حقیقیہ باید کہ در خارج موجود باشد ۶۶:۲۶۔۳؛ در خارج موجود اند بوجود زائد بر ذات ۶۱:۲۸۷۔۱؛ در ذات ۴۱: ۶۳۔۱؛ در علم تفصیل و تمیز یافتہ اند ۱۰:۱۔۲؛ ذات انفکاک ۱۳:۷۹۔۳؛ ذاتیہ ۴:۱۲۵۔۱؛ ۱۷۰:۳۱۳۔۱؛ ذاتیہ در ظلال است ۸۴:۲۶۰۔۱؛ رنگ ِ ۹: ۴۔۱؛ سبعہ ۱۶: ۸۔۱؛ سبعہ بلکہ ثمانیہ ۶۵:۲۶۔۳؛ سبعہ یا ثمانیہ در خارج بوجود زائد برذات ۴۸:۲۸۶۔۱؛ سلبیہ کہ مقام تقدیس و تنزیہ است ۸۳:۲۶۰۔۱؛ سمع۴۱: ۱۸۔۱؛ ۱۱۱: ۱۰۷۔۱؛ سمع عین البصر ۱۱۳:۱۱۸۔۳؛ ظلال حضرت ذات اند ۵۰:۲۱۔۲؛ ۶۸:۲۶۔۳؛ عباد را ظلال صفات واجبی داند ۱۶۷:۷۵۔۳؛ فنای صفات ۲۷:۱۱۔۱؛ قدرت ۸:۱۔۲؛ قدرت کہ احتمال نقیض دارد ۱۶۰:۷۳۔۳؛ قدیمہ ۸:۲۷۲۔۱؛ کامل ۷۰:۱۰۰۔۳؛ کاملہ ۱۵۴:۳۰۶۔۱؛ ۶۴:۲۶۔۳؛ ۳۸:۸۹۔۳؛ کاملہ ظلال آن کمالات ذاتیہ اند ۶۵:۲۶۔۳؛کلیہ ۲۹: ۱۴۔۱؛ کلیہ وجوبیہ ۳۰: ۱۴۔۱؛ کمال ۱۱۰:۲۶۶۔۱؛ لا ہو و لا غیرہ ۱۰۰: ۳۸۔۱؛ لا یتغیر اسمائہ ۱۱۶:۴۴۔۲؛ محی۱۱۱:۱۰۷۔۱؛ مستعار از ظلال کمالات حضرت وجود است کہ بطریق انعکاس ظہور یافتہ۳۱:۲۳۴۔۱؛ مقدسہ ۱۰۰:۱۱۴۔۳؛ ممکن حکم میت دارند ۹۵:۱۱۳۔۳؛ ممیت۱۱۱:۱۰۷۔۱؛ نفئ ۴۱: ۱۸۔۱؛ ۳۰:۱۷۔۳؛ نقایص از جناب قدس او تعالی مسلوبست ۴۱:۶۷۔۲؛ و شان در بیان سلوک و جذبہ ۱۰۳: ۲۰۹۔۱؛ و شیونات درآن مرتبۂ حجاب ذات نباشند ۳۵:۱۱۔۲؛ و ملاحظۂ سمع و بصیر و علیم مینماید ۵۹:۲۳۔۲؛ وجودیہ ۱۳۹:۶۲۔۳؛ ہم باصل میدہند ۳۱:۱۴۔۱؛ ہیچ وقتی از ذات جدا نمیدانند ۳۰:۲۳۴۔۱؛ یقین ۱۲۸:۲۶۶۔۱ صفات ثمانیہ ۱۸:۳۔۲؛ ۶۹:۱۰۰۔۳؛ از حیات و علم و قدرت و ارادت و سمع و بصر و کلام و نکوین صفات حقیقیہ گویند کہ قدیم اند ۳۰:۱۷۔۳؛ بآرای اہل سنت و جماعت ۱۰:۱۔۲؛ تکوین ۱۴:۳۔۲؛ حقیقیہ ۷۵:۱۰۰۔۳؛ ۹۴:۱۱۲۔۳؛ حقیقیہ زائدہ است ۱۵۸:۷۳۔۳؛ حقیقیہ واجب الوجود سہ قسم اند کالتکوین جمعی از اہل سنت جماعت انکار وجود او نمودہ اند ۱۲۳:۲۹۴۔۱؛ حمیدہ ۱۱۰:۴۲۔۲؛ در مرتبۂ تعین ثانی تفصیل یافتہ است ۱۰۲:۱۱۴۔۳؛ سبحانہ فوق این مراتب سہ گانہ منحصر اند ۱۶:۳۔۲؛ سبعہ یا ثمانی واجب الوجود ۱۱:۲۔۲؛ مسلوب ۱۶:۳۔۲؛ واجب الوجود در خارج موجود است ۷:۱۔۲؛ یا سبعہ در خارج موجود اند ۱۶۰:۳۱۰۔۱ صفت حقیقیہ ۳۰: ۱۴۔۱؛ ۲۵:۲۳۴۔۱؛ ۱۱:۲۔۲؛ ۱۴-۱۵:۳۔۲؛ ۷۹:۱۰۰۔۳؛ ثمانیہ در رنگ ذات واجبی در خارج موجود اند اگر نفاوت ہست باعتبار مرکزیت و عدم مرکزیت است ۷۹:۱۰۰۔۳؛ در مراتب ظلال است ۳۰:۲۳۴۔۱؛ در مرتبۂ حضرت ذات ۹۶:۱۱۴۔۳؛ کہ روح را از تجلیات اینہا نصیب است ۹۶: ۳۴۔۱؛ نیز موجودات خارجیہ باشند ۲۶:۲۳۴۔۱؛ واجب الوجود ۹۸:۱۱۴۔۳ صفت حیات (الحیوۃ) ۷۹:۱۰۰۔۳ ؛ این صفت ام جمیع صفات است و اصل ہمۂ آنہا و اسبق کل و اقرب ۱۲۳:۲۹۴۔۱؛ تعین حقیقت محمدی و سائر تعینات خلائق دیگر دائمی آمد ۱۲۶:۲۹۴۔۱؛ ظل آن صفتہ الحیوۃ است ۱۰۰:۱۱۴۔۳؛ فوق صفتہ العلم باشد ۱۲۵:۲۹۴۔۱؛کالحیوۃ صفت ام جمیع صفاتست واصل ہمۂ انہا و اسبق کل و اقرب ۱۲۳:۲۹۴۔۱؛ کہ شہود سائر انبیا در بردۂ مبدء تعین محمدیست کہ رب اوست ۱۲۵:۲۹۴۔۱؛ ناشی از صفت حیوۃ اوست ۳۸:۸۹۔۳؛ و علم و قدرت و ارادہ و سمع و بصر و تکوین است این صفات در خارج موجود اند ۱۱۰:۲۶۶۔۱ صفت علم ۸:۱۔۲؛ از صفات حقیقیہ است و داخل دائرۂ موجود خارجی است ۷۵:۱۰۰۔۳؛ اول حق سبحانہ خلق کرد ۴۱:۱۸۔۱؛ بکمالات مندرجۂ ذاتیہ ۹۷:۱۱۴۔۳؛ حیوۃ صفت حیوۃ ہم قدرت تکوین ۹۵:۱۱۳۔۳؛ درآن موطن عین حضرت ذات است ۲۶:۲۳۴۔۱؛ در مرتبۂ تفصیل تعین وجودی پیدا گشتہ است ۱۰۱:۱۱۴۔۳؛ محبوب ترین صفات واجبی نزد حق ۷۶:۱۰۰۔۳؛ و صفت قدرت را باشیاء ہیچ تعلقی نیست ۱۳۲:۲۹۶۔۱ صفت واجب/ واجبی ۱۱-۱۲:۲۔۲؛ ۲۱:۵۔۲؛ ۱۴۳:۶۴۔۳؛ ۳:۷۶۔۳؛ ۶۳:۱۰۰۔۳؛ ۶۹:۱۰۰۔۳؛ ۱۲۰:۱۲۱۔۳؛ از دائرۂ امکان خارج اند ۱۴۲:۶۴۔۳؛ الوجود ہیچ نسبتی بصفات ممکن ندارد ۹۵:۱۱۳۔۳؛ این صفات نیز عین یکدیگر اند مثلا علم چنانچہ عین ذاتست عین قدرت است ۱۶۰:۳۱۰۔۱؛ در رنگ ذات و ہیچگونہ اند ۱۳۲:۲۹۶۔۱؛ عین ذات واجب اند ۶:۱۔۲؛ وجوبیہ و امکانیہ ۳۷:۱۶۰۔۱ صلواۃ (ن۔ک۔ نماز) صواب ۸۶: ۳۱۔۱؛ متابعت رای خود است ۱۲:۵۵۔۲ صور/ صورت رشد ۹۴:۲۶۰۔۱؛ شریعت ۸۷:۲۶۰۔۱؛ شریعت و حقیقت شریعت ۱۳۶:۵۰۔۲؛ علمی را غیر از صور شیون و صفات واجبی ندانستہ اند ۳۲:۲۳۴۔۱؛ علمیہ آتش جز شبح آتش نیست ۷۸:۱۰۰۔۳؛کعبہ ۶۴:۲۵۴۔۱؛ کعبہ مسجود الیہا است و حقیقت آن نیز مسجود الیہا است ۱۰۰:۲۶۳۔۱؛ کعبہ ہمچنان کہ مسجود صور اشیاست ۶۳:۲۵۴۔۱؛ ہمان است کہ حقیقت آن در مرتبۂ وجوب ۱۵۹:۳۱۰۔۱؛ ہمچنان کہ مسجود صور اشیاست ۶۳:۲۵۴۔۱ ط طریق/طریقت/ طرق ( راہ) ۳۷:۶۰۔۱؛ اجتبا مخصوص بانبیا نیست ۱۱۸:۱۲۱۔۳؛ اجمال ۷۰:۲۶۔۱؛ ۱۲۹:۲۲۰۔۱؛ ۶۸:۲۵۷۔۱؛ ۷۸:۲۶۰۔۱؛ اجمال بہ حضرت ذات وصول میسر شدہ است ۵:۲۲۱۔۱؛ از ایلام صورت شریعت بلند تر است ۱۰۱:۹۵۔۲؛ از دل نفی خاطر کذب نمودن ۳:۴۱۔۱؛ استقامت بر شریعت و رسوخ و ثباتست بر محبت و اخلاص شیخ طریقت ۱۷:۲۲۸۔۱؛ اصالت و طریقت تبعیت مختلف اند ۱۲۸:۲۹۴۔۱؛ اطفال ِ۱۱۳:۲۱۱۔۱؛ الہام و طریق فراست ۱۱۵:۲۹۲۔۱؛ امتزاج عالم امر بعالم خلق این امتزاج زائل شدہ است ۱۱:۲۲۲۔۱؛ انابت بمجاہدات مربوط است ۱۴۶:۳۰۲۔۱؛ انبیا بی التزام اند ۵۳:۲۳۔۳؛ انعکاس ۱۱۴:۴۳۔۲؛ انعکاس در یاران ظاہر گشتہ است ۲۴:۲۷۵۔۱؛ اہل سنت رافض است و در محبت حضرات ختنین متردد است۴۱:۱۵۔۲؛ این اکابر اول اثبات است وثانی نفی آن ۵۸:۲۳۔۲؛ این اکابر طریق اصحاب کرام است ۶۰:۲۳۔۲؛ بر دو اصل است تصفیہ و تزکیہ کہ خصوص بصوفیۂ کرام است ۳۳:۱۵۷۔۱؛ تعلیم ۱۱۳:۲۱۱۔۱؛ تعلیم باید ملاحظہ نمود ۱۰۸:۲۰۹۔۱؛ تنزل ۹۱:۲۰۰۔۱؛ جذبہ ۱۱۹:۱۲۱۔۳؛ چشتیہ ۲۶:۸۷۔۳؛ در طریقت دوام متصور نیست این کہ دوام در حقیقت است ۳۷:۶۰۔۱؛ در طریقہ سہ طایفہ اند ۳۶:۱۶۰۔۱؛ دیگر تا نہایت کمالات ولایت است از آنجا راہی بکمالات نبوت نکشادہ اند ۳۵:۲۸۱۔۱؛ دیگر کہ در ابتدا بی مزگی و فقدان دارند ۷:۲۲۱:۱؛ دیگر منامات و واقعات خود متمشی است کہ روی بترکستان دارد و بہ اختیار از راہ کعبہ منحرف گشتہ است ۳۶:۲۸۱۔۱؛ ذوق ۳۰:۱۴۔۱؛ شاہ راہ انبیا ست ۱۰۷:۴۲۔۲؛ صوفیہ خادم علوم شریعت است ۱۱۲:۲۱۰۔۱؛ صوفیہ کہ محصل فنا و محبت ذاتیہ است تا حقیقت صورت اخلاص بندد و ملتزم متابعت سنت سنیہ باشد ۴۳:۲۴۳۔۱؛ صوفیہ وسیلۂ حصول درجات متابعت است ۱۰:۵۴۔۲؛ عروج ۱۲:۷۔۱؛ علائیہ ۱۰۱:۲۹۰۔۱؛ عین شریعت است ۹:۴۳۔۱؛ قادریہ ۳۹:۲۳۸۔۱؛ ۲۶:۸۷۔۳؛کفر و اسلام ثابت است ۱۰۰:۹۵۔۲؛ محاسبہ ۱۵۸:۳۰۹۔۱؛ محبت و عدم محبت ۱۱۶:۵۰۔۳؛ محبین راہ مریدین است ۸۹:۲۰۰۔۱؛ مخالف طریق خواہ بطریق سماع و رقص بود خواہ بمولود و شعر خوانی۲۱:۲۷۳۔۱؛ مریدان را راہ انابت و راہ مرادان را راہ اجتبا گفتہ ۱۱۸:۱۲۱۔۳؛ مشرک ِ۷۵:۷۷۔۲؛ مقدمۂ ولایت است ۱۳۵:۵۰۔۲؛ مقربین ۷:۳۔۱؛ نجات منوط باتباع طریق ایشان است ۷۱:۸۰۔۱: نزدیکترین مخالفت با نفس آگاہ باشید طرق مشائخ نقشبندیہ است ۱۹:۹۔۳؛ نقشبندیہ ۲۶:۸۷۔۳؛ نہایت خبر ندادہ است از ابتداء طریقت خود خبرگفتہ اند ۵:۲۲۱۔۱؛ و حقیقت خادمان شریعت۹۷:۳۶۔۱؛ و حقیقت در میان صورت شریعت و حقیقت شریعت متوسط گشت ۱۳۶:۵۰۔۲؛ ولایت ۱۵۴:۳۰۶۔۱ طفیلی ضروری است ۳۷:۶۵۔۲ ظ ظاہر (ن۔ک۔ باطن) اصل ہر چند اینجا است نہ ظل آن ۵۴:۲۱۔۲؛ برنگ باطن ۷۵: ۱۸۸۔۱؛ بی باطن ناتمام است۲۱:۵۷۔۲؛ تمام رو بہ خلق است و طاعات و عبادات شرعیہ باو مربوط است ۹۶:۹۳۔۲؛ خود با خلق است ۶۲:۲۴۔۱؛ کہ از باطن بمراحل جدا افتادہ است ۹۸:۳۸۔۲؛ مشاہد وحدت در کثرت بسیار باشد ۱۲:۲۷۲۔۱؛ و باطن دو صورت و حقیقت۹۵:۹۳۔۲؛ و باطن ہر دو متوجہ حق باشد ۴۳:۱۷۔۳؛ وجود بواسطۂ انعکاس متکثرہ کہ آنرا باطن وجود میگویند ۱۴۹:۶۷۔۳؛ ہمہ وقت از دو بینی چارہ نیست کہ مناسب مرتبۂ تنزیہ است و از حیطۂ ادراک کہ از عالم چون است ۷۶:۷۷۔۲ ظل/ ظلال/ ظلیت اسما و صفات ۱۲۲:۱۲۱۔۳؛ اسما و صفات کہ اصول این اصول است ۶۲:۲۵۳۔۱؛ اسما و صفات نیز بیرون آفاق و انفس است ۱۰۴:۴۲۔۲؛ از اصل جدا نساختہ اند ۲۵:۲۳۴۔۱؛ اطلاق ۸۱: ۳۰۔۱؛ اولی و اقدم و اشرف فردیست کہ محمول برذات است ۲۵:۲۳۴۔۱؛ باصل خود شاہراہ است ۱۲۰:۱۲۱۔۳؛ باصل خود قیام دارد و ہم پیدا کردہ است ۱۱۵:۹۸۔۲؛ بر صورت اصل خود کائن است پس سبب انکشاف اصل بود ۱۴۷:۶۶۔۳؛ بواسطۂ ۳۸:۱۶۰۔۱؛ حق را ہم حق میدانند ۱۱۶:۴۳۔۲؛ رفع ظیت با لکلیہ در عین حضور میسر شود کہ مخصوص بسید الکونین است ۱۷:۸۔۳؛ شی عبارت از ظہور شی است در مرتبۂ ثانی یا ثالث یا رابع ۳۹:۸۹۔۳؛ صفات ۶۸:۲۶۔۳؛ صفات واجبی و از اصول عالم کہ افعال باشند اقرب باشد ۶:۱۔۳؛ عین اصل ۸۴: ۳۱۔۱؛ فعل ۱۴:۳۔۲؛ فی الحقیقت تفصیل مرتبۂ اسما و صفات است ۷۵:۲۶۰۔۱؛ فی الحقیقت ہر چند باصل خود بر پا است ۴۷:۲۱۔۳؛ کالبرزخ ۶۸:۲۵۷۔۱؛ کمالات ۳۸:۸۹۔۳؛ کمالات وجودی در انہا منعکس گشتہ مزین ساختہ است ۲۹:۲۳۴۔۱؛ ماہیت ندارد ۶:۱۔۳؛ مبادی تعینات حق انبیا و ملائکہ اصول این ظلال است ۷۵:۲۶۰۔۱؛ مجاز ظل حقیقت است کہ از ظل باصل شاہراہ کشادہ است ۱۴۷:۶۶۔۳؛ محسوسہ ۳۸:۱۶۰۔۱؛ مراد ظہور حضرت وجود است ۲۵:۲۳۴۔۱؛ موہم تولید بمثل است ۱۳۴:۱۲۲۔۳؛ نفس امر مرتبۂ خارج است ۸۹:۱۰۹۔۳؛ وجود حقیقت است ۱۵۵:۷۱۔۳؛ ہر اسم مبدء تعین شخصی است ۷۵:۲۶۰۔۱ ظہورات/ظہور انوار مانع شہود وجود ممکنات است نہ مانع علم بوجود و ممکنات ۱۶:۲۷۲۔۱؛ خوارق و کرامات شرط ولایت نیست ۸۹:۹۱۔۲؛ ذات بی بردہ منافی تجلی شہودی نیست ۶۴:۲۸۷۔۱؛ سبب استغنا و عدم تعلق بہ عالم ۱۶۱:۷۴۔۳؛ شیون و اعتبارات ۶۸:۲۵۷۔۱؛ عکوس اسما و صفات را کہ مربوط بسیر فی اللہ ست ۸۸:۹۱۔۲؛ محمدی از صفات اضافیہ مقتبس از انوار ظہور عرشی است ۳۱:۱۱۔۲ ع عارف/ عرفا ( ن۔ک۔ عرفا در فہرست گروھا) عالَمِ (ن۔ک۔ دنیا) اجسام ۱۱۳:۱۱۸۔۳؛ ارواح ۵۶:۲۸۷۔۱؛ ارواح از برای بودن است ۷۷:۳۱۔۳؛ از صورت و حقیقت است ہیح حقیقت از صورت منفک نیست ۲۶:۲۷۶۔۱؛ اسباب ۱۲: ۶۔۱؛ ۶۵: ۲۴۔۱؛ ۲۳: ۵۰۔۱؛ ۴۹: ۶۸۔۱؛ ۱۲۰:۹۹۔۲؛ اسباب شفقت پیر محمدی المشرب است ۱۲۵:۲۹۴۔۱؛ با صانع بیچون ہیچ نسبتی نیست الا آنکہ عالم مخلوق اوست ۷۰:۲۸۷۔۱؛ با صانع متحد است کہ عالم معدوم است و موجود و واجب است ۸:۲۷۲۔۱؛ با صانع ہیچ نسبتی ۴: ۱۲۵۔۱؛ برزخ ۲۴: ۱۱۔۱؛ بقا محل رضای مولی است ۲۲:۲۳۱۔۱؛ چون بعالم بیچون پیوستہ است ۶۸:۱۰۰۔۳؛ چون نسبت بعالم بیچون حکم قطرہ دارد نسبت بدریای محیط کہ آن ممکن است و این واجب ۵۶:۹۵۔۳؛ حقیقت ۶۹: ۷۸۔۱؛ در خارج ۳۷: ۱۶۰۔۱؛ در خارج موجود است بوجود ظلی ۹:۱۔۲؛ در خارج موجود است لیکن بطریق ظلیت نہ بہ طریق اصالت ۳۷: ۱۶۰۔۱؛ در مرتبۂ حس و وہم خلق فرمودہ است۱۴۰:۶۳۔۳ ؛ در مقام تکمیل ۱۲۵:۴۵۔۲؛ سبحانہ بہیچ وجہ مناسبت نباشد ۱۰:۱۔۲؛ شہادت ۱۱۳:۲۱۰۔۱؛ ۲۳-۲۵:۵۸۔۲؛ ۲۸:۵۸۔۲؛ ۹۶:۹۳۔۲؛ ۱۳۳:۵۸۔۳؛ ۷۵:۱۰۰۔۳؛ ۱۱۱:۱۱۸۔۳؛ شہادت کمال یقین در رویت است ۴۰:۹۰۔۳؛ صحو و بقا ۶:۲۔۱؛ ظل۳۷:۱۶۰۔۱؛ ظلال اسما و صفات واجبی است ۱۷:۸۰۔۳؛ ظلی مرکز است و آن نقطۂ اجمال تمام عالم است در رنگ آفتاب بمحاذات نقطۂ غیب ہویت واقع است ۱۰۸:۴۶۔۳؛ عناصر ۱۳۰:۱۲۲۔۳؛ عین ۱۱:۱۔۲؛ عین مشہود ایشان مینمایند ۱۱۰: ۲۹۱۔۱؛ غیب ۶۵:۲۵۶۔۱؛ کہ عبارت از ما سوای است در خارج موجود است ۷۱:۲۸۷۔۱؛ مجاز ۹۶:۳۷۔۲؛ ۱۳۸:۶۱۔۳؛ ۲۹:۸۸۔۳؛ مجاز کہ قنطرۂ حقیقت است ۱۴۷:۱۲۴۔۳؛ مرایای کمالات صفاتی است ۸۴:۳۱۔۱؛ مستعار از عدم است و از ظلال کہ در آن عدم محزون است ۵۹:۹۷۔۳؛ مشاہدۂ ہر ذرہ از ذرات ۱۶:۵۵۔۲؛ مظاہر اسما و صفات الہیہ است و مرایای شیون وکمالات ذاتیہ ۷۰:۲۸۷۔۱؛ معدوم خارجی ۱۱۷:۴۴۔۲؛ ممکنات را سہ قسم قرار داد اند عالم ارواح و عالم مثال عالم اجساد ۷۶:۳۱۔۳؛ منوط باین تکلیفات شرعیہ است ۱۱۹: ۲۶۶۔۱؛ موجود ہر چند فی الحقیقت در میان این دو وجود ہیچ مناسبت نیست ۱۰۹:۲۹۱۔۱؛ موہوم و متخیل و صنع او در درجۂ حس و ارائت بحصول پیوستہ ۱۱۴:۹۸۔۲؛ نفی عینیت ۸:۲۷۲۔۱؛ نہ عین حق و نہ غیر حق ۸:۲۷۲۔۱؛ وارث کسی است کہ او را از ہر دو نوع علم سہم بود ۱۳۸:۲۶۸۔۱ عالم امر ۹۶: ۳۴۔۱؛ ۳۱: ۵۸۔۱؛ ۸۵:۱۹۶۔۱؛ ۱۰۵: ۲۰۹۔۱؛ ۱۱۰: ۲۱۰۔۱؛ ۸۶:۲۶۰۔۱؛ ۷۳:۷۶۔۲؛ آنچہ نصیب عالم امر است از اعمال نافلہ است ۸۷:۲۶۰۔۱؛ اقرب موجود است اقرب میابیم بعالم قدس ۸۹:۹۱۔۲؛ انتہا ہمچنان حیرت و جہالت و عجز و یاس کہ در انتہا حاصل می شود نصیب عالم امر است ۳۸:۲۸۴۔۱؛ بر عالم خلق قوت پیدا کند ۲۳: ۱۴۵۔۱؛ بکمال استہلاک و سکر متصف است ۱۳۷:۵۰۔۲؛ تابع عالم خلق ۳۵: ۱۵۹۔۱؛ تجلی افعال رو میدہد ۳۱: ۵۸۔۱؛ در آخر حقیقت شریعت است کہ ثمرۂ نبوت است ۸۷:۲۶۰۔۱؛ رو بہ بیچونی است و توجہ بہ بیچگونگی ابتدا عالم امر از مرتبۂ قلب است ۹۵:۳۴۔۱؛ سیر از عالم امر ۲۳: ۱۴۵۔۱؛ ضدیت عالم خلق۲۰:۱۱۔۳؛ کمال بعالم امر متعلق بودہ است ۶۸:۲۵۷۔۱؛ لا مکانی گویند ۷۴؛۲۶۰۔۱؛ مراتب اسما و شیونات است وراء عالم امر ۴۶:۲۸۵۔۱ عالم امکان بطریق حقیقت ۸۵: ۹۵۔۱؛ نا بینا است ۹۴: ۳۴۔۱ عالم خلق ۹۴: ۳۴۔۱؛ ۳۱: ۵۸۔۱؛ ۲۳: ۱۴۵۔۱؛ ۱۰۵: ۲۰۹۔۱؛ ۸۶:۲۶۰۔۱؛ تجلی افعال و تجلی صفات ۸۵: ۱۹۶۔۱؛ سبب سالک را بی حلاوت تر میسازد و دید عیوب و نقائص را زیادہ تر مگرداند ۱۰-۱۱:۲۲۲۔۱؛ و عالم امر ہر دو داخل ظاہر و صورت اند نسبت باسم قیوم ۹۵:۹۳۔۲ عالم صغیر ۶۸:۲۵۷۔۱؛ ۲۷:۵۸۔۲؛ انسانی است ۷۴؛۲۶۰۔۱؛۹۵: ۳۴۔۱؛کمالات خلاصۂ مخلوقات است ۷۴:۷۶۔۲ عالم کبیر از جامعیت خالی است ۲۱:۱۱۔۳؛ اصول این جواہر خمسہ ثابت باشند ۹۵: ۳۴۔۱؛ با وجود وسعت و تفصیل ۂیت وجدانی ۳۱:۱۱۔۲؛ عرش رحمن است ۳۱:۱۱۔۲؛ مجموعۂ کائنات ۶۸:۲۵۷۔۱ عالم مثال ۱۱۱:۲۱۰۔۱؛ ۲۲-۲۳:۵۸۔۲؛ ۲۵:۵۸۔۲؛ ۷۸:۳۱۔۳؛ ۱۳۳:۵۸۔۳؛ ۱۵۸:۷۳۔۳؛ ۴۰:۹۰۔۳؛ ۴۶:۹۲۔۳؛ ۸۴:۱۰۴۔۳؛ از جمیع عوالم فراخ تر است ۲۷:۵۸۔۲؛ برای دیدن است نہ از برای بودن ۷۷:۳۱۔۳؛ تبدل اوصاف وتغیر اخلاق خود ۱۰۱:۴۲۔۲؛ خیال است چہ جمیع اشیا را درخیال صورت متصور است ۲۷:۵۸۔۲؛ را برزخ گفتہ اند در میان عالم ارواح و عالم اجساد ۷۶:۳۱۔۳؛ صور معانی است ۴۱:۹۰۔۳؛ عذاب قبر در عالم مثال ۷۶:۳۱۔۳؛ کہ ممکن و مخلوق است ۱۵:۷۹۔۳؛ معقولات و معانی ہمۂ آنہا صورت دارند ۲۷:۵۸۔۲ عبادت/ عبادات ۵۱: ۱۶۷۔۱؛ ۶۰: ۱۷۳۔۱؛ ۷:۲۷۲۔۱؛ ۱۴:۴۔۳؛ ابزار از جملۂ عبادات است استحقاق ِ۴۱:۶۷۔۲؛ افضل تلاوت قرآن مجید۷۱:۱۰۰۔۳؛ حق سبحانہ حاضر دیدہ ۱۱۵: ۲۱۲۔۱؛ در زمان فتنہ در رنگ ہجرت است ۵۷:۶۸۔۲؛ عبارت از تذلل و انکسار است ۴۴: ۶۴۔۱؛ فاضل ترین اینہا نماز است ۵۱:۶۷۔۲؛ مبنی از کمال ذل انکسار است ۱۲:۳۔۳؛ مقربین ۶۱: ۲۴۔۱؛ مقصود از خلقت انسانی۹۰ :۹۷۔۱؛ مقصود تحصیل یقین است ۹۰:۹۷۔۱؛ نافلہ ۲۲:۸۴۔۳؛ نافلہ در جنب عبادات فرایض ۸۲:۸۲۔۲ عبد پنجاہ ہزار سالہ راہ را کہ در میان عبد و رب است ۹۰:۱۰۹۔۳؛ در میان عبد و رب پنجاہ ہزار سالہ راہ است ۱۵۵:۷۱۔۳ عبودیت عبارت از دو حلقۂ میم است کہ در اسم محمد اند ۵۸:۹۶۔۳ عدم/ عدمات ۶۱:۷۴۔۱؛ اعدام را در آن مرتبۂ حی و عالم و قادر و مرید و سمیع و بصیر و متکلم گردانید لیکن محسوس گشتہ است ۱۳۵:۶۰۔۳؛ اعدام ما سوی ۱۰:۲۷۲۔۱؛ باعتبار خارج لا شی است ۳۵:۲۳۴۔۱؛ بر صرافت اطلاق خود ۱۶۸:۷۵۔۳؛ بی توسط اضل مگر نصیب او شدہ باشد و آن لا شی محض است ۱۷:۸۰۔۳؛ تشخص و تمیز عدمات بآن عکوس ظاہرہ است ۹۷:۹۴۔۲؛ توسط ِ ۱۲۲:۱۲۱۔۳؛ خاص نیز بعدم مطلق ملحق شد بواسطۂ حصول ظلال صفات ۱۶۸:۷۵۔۳؛ در ممکن بواسطۂ اسیلا ۱۳۸:۱۲۲۔۳؛ سبب ظہور کمالات وجودی گشت ۳۵:۲۳۴۔۱؛ صرف ۲۸-۲۹:۲۳۴۔۱؛ کار خانۂ ممکن از عدم ۱۴۴:۶۴۔۳؛ مخلوق مسبوق بعدم است ۱۳۳:۱۲۲۔۳؛ ممکن بواسطۂ استیلای وجود حضرت واجب الوجود ۱۳۸:۱۲۲۔۳؛ نقیض عدم نہ آن وجود است کہ عین واجب است ۱۴۲:۶۴۔۳؛ و عدمیت ۶:۴۳۔۱؛ ۱۲۶:۵۳۔۳؛ وجود ۸۰:۳۰۔۱؛ ہمچون اصل و ہیولی بودہ است ۹۷:۹۴۔۲ عدمیت ۱۲۶:۵۳۔۳ عذاب آخرت ۳۶:۱۷۔۳؛ دنیا است ۲۴:۵۸۔۲؛ قبر از عالم عذاب اخروی است ۷۶:۳۱۔۳؛ و صواب ۳۰:۶۰۔۲ عرش ۸۵: ۹۵۔۱؛ ۴۸: ۱۶۵۔۱؛ ۹۵:۲۶۰۔۱؛ ۴۵:۲۸۵۔۱؛ ۴۳:۱۶۔۲؛ ۴۹:۲۱۔۲؛ از آثار و احکام ارض و سموات علحدہ است ۷۳:۷۶۔۲؛ از جنس ارض نیست از جنس سموات ہم نیست ۷۲:۷۶۔۲؛ از ظہور انسانی کہ باصل صرف تعلق دارد ۵۰:۲۱۔۲؛ اشرف اجزاء عالم کبیر است ۲۱:۱۱۔۳؛ برزخ است ۹۵: ۳۴۔۱؛ برزخ است میان عالم خلق و عالم امر ۳۰:۱۰۔۲؛ بلا مکانیت موصوف است ۷۴؛۲۶۰۔۱؛ خالی از ظہورات ۳۰:۱۰۔۲ ؛ در جنب عارف ۳۰:۱۰۔۲؛ ظہور قلبی ۷۳:۷۶۔۲؛ ظہور ہر چند فوق ہمۂ ظہورات است ۶۴:۷۲۔۲؛ فوق مستقر بود ۳۴:۱۱۔۲؛ قلب عارف چہ مقدار ظہور یکہ در عرش است ۱۳۰:۲۲۰۔۱؛ مبدء این جواہر عالم کبیر است ۹۵:۳۴۔۱؛ میان عالم خلق و عالم امر در عالم کبیر ۷۲:۷۶۔۲؛ نموذج قلب ۸۶: ۹۵۔۱؛ نہ از عالم خلق ۳۰:۱۰۔۲؛ نہ فرش و نہ زمان و نہ مکان نہ جہات نہ حدود ۳۰: ۱۴۔۱؛ و قلب ۷۴:۷۶۔۲؛ وکرسی را نیز نمی یابم ۱۰۱:۲۶۴۔۱؛ و ما سوای آن ہمہ حادث اند و مخلوق اویند ۴۱:۶۷۔۲؛ و ما فیہ حادث است قلب عارف کہ محل ظہور انوار قدم است ۲۹:۱۰۔۲ عْرف (ن۔ک۔ رسوم و رواج ) خلاف ِ ۲۲:۲۳۱۔۱ عروج/ عروجات (ن۔ک۔ نزول) ۳:۱۔۱؛ ۴: ۱۔۱؛ ۳۳:۱۵۔۱؛ ۹۷: ۹۹۔۱؛ از حصول اسم الظاہر و اسم الباطن نصیب عنصر ناری و عنصر ہوائی و عنصر آبی است ۷۸:۲۶۰۔۱؛ از شہود صوفیہ وہمی و اعتباری میابند ۸۱:۳۲۔۳؛ از علیم و بصیر و سمیع باسم اللہ میروند ۵۹:۲۳۔۲؛ اغلاط سالک در مقامات عروج خود را دیگران یابد کہ فی حقیقت افضلیت انہا با جماع علما ثابت شدہ است ۱۲۸:۲۲۰۔۱؛ انبیاء ۱۰۱: ۲۰۸۔۱؛ اولیا ۱۲۱:۵۳۔۳؛ باصول او در رنگ ظل است ۷۴:۳۰۔۳؛ برزخیت ۱۲۹: ۲۲۰۔۱؛ بمراتب نہایت انہایہ ۱۰۰:۴۱۔۲؛ بمقامات این پنج درجۂ متابعت ۹:۵۴۔۲؛ بمقامات قرب کہ بولایت تعلق دارند ۸۹:۲۶۰۔۱؛ بمقلب قلب ۳۳: ۱۵۔۱؛ تا بدایت مقام اصل است ۳۶: ۱۶۔۱؛ تا حضرت ذات تعالی ممکن نیست۷۱:۲۶۔۱؛ تحصیل ۱۶۶:۷۴۔۳؛ جمیع نسب و اعتبارات ساقط میگردد ۱۳۸:۶۱۔۳؛ حقیقت محمدی مرتبۂ تنزیہ حقیقن کعبہ است ۱۰۷:۲۰۹۔۱؛ در مدارج است ۳۵: ۱۶۔۱؛ دروازۂ غیب الغیب است ۱۰۷:۴۵۔۳؛ صفات ۷۰: ۲۶۔۱؛ صورت شریعت ۵۷:۱۷۲۔۱؛ عجز از معرفت نہایت نہایات مراتب عروج است ۱۴۰:۱۲۲۔۳؛کثرت بکلیت از نظر مرتفع شود حتی کہ اسما و صفات نیز ملحوظ نباشند ۵:۲۷۲۔۱؛ محمدی ۶۵:۲۸۷۔۱؛ محمدی کہ مربوط بانتفای صفات بشری است ۵۹:۹۶۔۳؛ مراتب ۱۰۱: ۲۰۸۔۱؛ مرتبہ اول ۴: ۱۔۱؛ مرتبہ دوم مقامات مشایخ عظام و ائمۂ اہل بیت و خلفاء راشدین و مقام خاصۂ حضر ت رسالت پناہ ۴:۱۔۱؛ نبوت ۶۴:۷۱۔۲؛ نقطۂ ثانیہ معرض از نقطۂ اولی است ۸۹:۹۱۔۲؛ نہایت پنجگانہ عالم امر تا نہایت این دائرہ اسما و شیونات ۷۶:۲۶۰۔۱؛ وجود اشیا از نظر ایشان مختفی میگرود و غیر از وجود حق ۱۱۸:۴۴۔۲؛ وراء شریعت است ۱۲۹:۴۶۔۲ عشرۂ مبشرہ ۸۶:۳۶۔۲ عشق (ن۔ک۔ حب و محبت) ۲۹:۸۸۔۳؛ خدای احسن است ۵۵: ۷۳۔۱؛ ۷۷: ۸۳۔۱؛ ۷:۱۲۷۔۱؛ مقاصد نیستند از برای حصول مقام عبودیت اند ۸۰: ۳۰۔۱ عقل/ عقول ۱۱۸:۲۶۶۔۱؛ بشری در اثبات صانع عاجز بود ۵۱:۲۳۔۳؛ طریقی از برای اثبات نمی نماید فی الحقیقت منکر طور نبوت است ۵۲:۲۳۔۳؛ عقلا ۵۸:۷۳۔۱؛ فغال۱۳۱:۵۷۔۳؛ معاد نصیب انبیاء و اولیا است ۱۲۷:۲۱۹۔۱؛ معاش مرغوب اغنیا و ارباب دنیا ۱۲۷:۲۱۹۔۱؛ ہر جا تعین است ۳:۷۶۔۳ عقیدہ/عقاید/ اعتقاد/ اعتقادات از اصول دین است و از ضروریات اسلام ۲۹:۱۷۔۳؛ اعتقاد صحیح ۴۷:۲۸۶۔۱؛ تصحیح ِ ۵۲: ۷۲۔۱؛ ۶۲: ۷۵۔۱؛ ۸۳:۹۱۔۱؛ ۸۴-۸۵:۹۴۔۱؛ ۳۲: ۱۵۷۔۱؛ ۸۰: ۱۹۳۔۱؛ ۳۲:۲۷۸۔۱؛ ۳۸:۱۳۔۲؛ ۴۰:۶۷۔۲؛ ۸۲:۸۲۔۲؛ ۲۲:۸۴۔۳؛ تصحیح بہ مقتضای اہل سنت و جماعت ۶۴:۱۷۷۔۱؛ تصحیح بعد از تصحیح اعتقاد عمل بمقتضای احکام فقیہ ضروری است ۸۶:۳۴۔۳؛ تصحیح بموجب آرای صائبۂ اہل سنت و جماعت ۱۰۶:۲۶۶۔۱؛ تصحیح بہ مقتضا ی کتاب و سنت ۳۳: ۱۵۷۔۱؛ تصحیح و متابعت حلال و حرام ۳۸:۲۳۷۔۱؛ کلامیہ ۲۸:۲۷۶۔۱؛ کلامیہ اظہار ۱۹:۴۷۔۱؛ مخالف معتقدات اہل سنت است سم قاتل است کہ بموت ابدی و عذاب سرمدی برساند ۴۰:۶۷۔۲؛ و عمل درست کند نوبت بطریق صوفیہ رسد ۳۰:۶۰۔۲؛ و فلسفہ کہ از حشر اجساد انکار دارند و عذاب و ثواب روحانی دانند ۲۴:۵۸۔۲ علم/ علوم آتش باستدلال از دخان است ۱۴۳:۱۲۲۔۳؛ آن صورت مستلزم علم آن شی کما ہو نباشد ۱۱۲:۴۸۔۳؛ اجمالی ۳۹:۱۸۔۱؛ ۷۵:۱۰۰۔۳؛ احوال ۷۷:۲۹۔۱؛ ۳۹:۲۸۴۔۱؛ ۲۶:۱۶۔۳؛ ارباب جذبہ و سلوک و حقیقت این ہر دو مقام نفیسہ است ۳۶:۱۶۔۱؛ از اسرار ولایت بود ۱۳۹:۲۶۸۔۱؛ از شیون ذات است ۱۵۹:۷۳۔۳؛ از صفات زائدہ است اصل این علم ہمان علم است ۱۵۹:۷۳۔۳؛ از صفات کاملہ است ۱۴۵:۳۰۲۔۱؛ از صفات کاملہ است آنجا گنجایش ندارد ۱۵۹:۷۳۔۳؛ استدلالی ۶:۲۔۱؛ اسرار عبارت از علوم توحید وجود است این معارف سکر وقت است ۱۳۹:۲۶۸۔۱؛ اصل صورت ۱۱۳:۴۸۔۳؛ اکتسابیہ ۷۷:۲۹۔۱؛ اکمل بعد از ہزار سال ۳۳:۲۳۴۔۱؛ التباس باطل بہ حق کردہ ۱۰۰:۲۰۷۔۱؛ الہامی۱۲۵:۲۱۷۔۱؛ انتفا اثبات و بیرون علم عین است ۲۹:۵۹۔۲؛ انسان درجنب علم واجب ۱۵۹:۳۱۰۔۱؛ او تعالی اگر تعلق بہ معلومات اثبات کنیم ۱۰۷:۲۶۶۔۱؛ با حکام شرعیہ ازحلال و حرام و فرض و واجب است ۳۳:۱۵۷۔۱؛ باعتباری مبدئی تعین حضرت ابراہیمؑ است ۷۵:۲۶۰۔۱؛ بتفصیل احوال و مقامات و معرفت بحقیقت مشاہدات و تحلیلات و حصول کشوف و الہامات و ظہور تعبیرا ت واقعات از لوازم این مقام عالی است ۱۳:۲۲۴۔۱؛ برای سلوک و تسلیک اختیاری در کار است ۹۳:۲۶۰۔۱؛ بعالم مثال ۲۷:۵۸۔۲؛ بعجز و قصور خود است کہ مؤید مقام عبدیت و عبودیت خودست ۶:۷۷۔۳؛ بمداریت ۳۹:۱۴۔۲؛ بولایت ولی ہیچ در کار نیست ۹۱:۹۲۔۲؛ بیان دو مجاہدہ است ۷۷:۲۹۔۱؛ بیچون و بیچگونہ است در رنگ حضرت ذات و ہمہ شعور است ۲:۷۶۔۳؛ تا علیم فرقی کہ در میان اسم الظاہر و اسم الباطن نمودہ آمد ۷۷:۲۶۰۔۱؛ تحصیل بانجام رسانیدہ سلوک طریقۂ صوفیہ میفرمایند ۲۳:۲۳۲۔۱؛ تفصیلی ۳۹:۱۸۔۱؛ ۷۵:۱۰۰۔۳؛ توحیدی ۳۷:۲۳۷۔۱؛ تہذیب ۱۱۲:۲۶۶۔۱؛ جملی یا تفصیلی ۲۷:۱۱۔۱؛ حاضر ۳۲:۱۵۔۱؛ حاضر ظاہرش بقا ست و باطنش فنا در عین بقا فانی است و درعین فنا باقی لیکن فنا علمی است و بقا ذوقی ۳۲:۱۵۔۱؛ حقائق ۴۶:۱۸۔۲؛ حلال و حرام ۶۲:۷۵۔۱؛ خاص متضمن شائبۂ ظلیت است ۱۵۹:۷۳۔۳؛ در باء بسملہ مندرج است ۹۲:۲۰۱۔۱؛ در حق ذوات ۹۲:۳۳۔۱؛ در دو سہ حرف مندرج است ۹۲:۲۰۱۔۱؛ در مرتبۂ حیوۃ کہ فوق اوست ثابت نبود ۱۵۸:۷۳۔۳؛ دو قسم است حصولی و حضوری ۴۷:۲۱۔۳؛ دو قسم است علمی است کہ مقصود عمل است و علم فقہ متکفل انست و علمی است کہ مقصود از ان مجرد اعتقاد و یقین قلبی است کہ درعلم کلام بہ تفصیل ذکر یافتہ است ۳۳:۵۹۔۱؛ ذات اللہ لیس المتعلق بعلم الممکن ۱۷۰:۷۵۔۳؛ ذات و صفات ۱۹:۳۔۲؛ شرعیہ ۳۹:۱۸۔۱؛ ۵۵-۵۶:۷۳۔۱؛ ۱۱۱:۱۰۷۔۱؛ شریعت را صورتی است ۴۵:۱۸۔۲؛ شریعت علوم لدنی بر ایشان ۷۱:۲۸۷۔۱؛ صدق احوال موافقت است ۱۳۵:۲۶۶۔۱؛ ضروری ۶:۲۔۱؛ طب ۱۱۲:۲۶۶۔۱؛ ظاہر شریعت۱۱۱:۲۹۱۔۱؛ عروج ۵۷:۱۷۲۔۱؛ علامت صحت است ۱۱۲:۱۰۷۔۱؛ علم سر این حدود ۱۱۷:۲۱۴۔۱؛عین حجاب ۳۸:۱۸۔۱؛ عین قدرت است ۶:۷۷۔۳؛ غریبہ کہ اکثر انہا تعلق بہ فضائل وکمالات ۵۳:۲۵۱۔۱؛ غیب ۱۰۰- ۱۰۱:۱۰۰۔۱؛ غیر نافع ۵۴:۷۳۔۱؛ فقہ ۳۸:۲۳۷۔۱؛ ۱۳۴:۲۶۶۔۱؛ فلسفی ۵۶:۲۳۔۳؛کشفی ۶:۲۔۱؛ کلام ۴۷:۶۷۔۲؛ کلامیہ ۳۶:۵۹۔۱؛ لدنیہ مطابق است با صریح علم شرعیہ ۸۱:۳۰۔۱؛ مبتدی ۱۰۱:۳۸۔۱؛ متسق ۱۱۲:۲۶۶۔۱؛ مرآۃ علم اوست ۱۲۲:۴۵۔۲؛ مفہوم علم عین مفہوم ذات است ۱۱۱:۲۶۶۔۱؛ ممکن بلکہ در دید مکن جمع اضداد متصور بود ۱۰۷:۲۶۶۔۱؛ ممکن را در جنب علم واجب ۱۵:۲۷۲۔۱؛ منطق کہ علم آلی است ۵۶:۲۳۔۳؛ نبوت کہ شرایع و احکام است تعلق بقالب ۸۹:۲۶۰۔۱؛ نجوم ۵۵:۷۳۔۱؛ ۱۱۲:۲۶۶۔۱؛ ندارند دو قسم اند کہ علم بنفس حصول احوال ندارند و تلوینات احوال را خبر دارند اما تشخیص احوال نمیتوانند ۳۹:۲۸۴۔۱؛ نفی ۶:۴۳۔۱؛ و عمل مستفاد از شرع است ۳۶:۵۹۔۱؛ و قدرت عین ذاتند ۶:۱۔۲؛ وابستہ بطریق صوفیہاست ۳۶:۵۹۔۱؛ واجب مستبعد باشد ۱۰۷:۲۶۶۔۱؛ واجبی ۱۵۸:۷۳۔۳؛ واجبی و ظلی است ۸:۱۔۲؛ وراء علوم العلما وراء معارف الاولیاء ۲۰:۴۔۲؛ ہندسہ ۱۱۲:۲۶۶۔۱ علم الیقین ( ن۔ک۔ حق الیقین و عین الیقین) ۷۹:۳۰۔۱؛ ۶:۴۳۔۱؛ ۸:۴۳۔۱؛ ۳۰:۲۷۷۔۱؛ ۲۷:۵۸۔۲؛ ۷۴:۱۰۰۔۳؛ استدلال از علم دخان بود بر وجود آتش۷۲:۱۰۰۔۳؛ در ذات حق عبارت از شہود آیاتی است و سیر آفاقی گویند ۲۹:۲۷۷۔۱؛ صوفیہ داخل کشف و شہود باشد ۹۱:۳۹۔۳؛ عبارت از شہود آیاتست ۱۹:۴۔۲؛ علما از ضیق نظر و فکر نہ بر آیند ۹۱:۳۹۔۳؛ مقام علم الیقین بتوحید وجودی ۸:۴۳۔۱؛ نسبت بآتش دیدن آتش را عین الیقین تصور نمودہ ۱۴۳:۱۲۲۔۳؛ نزد صوفیہ عبارت از یقینی ست ۹۱:۳۹۔۳ علم انبیاء ۸۲:۳۰۔۱؛ ۵۶:۲۳۔۳؛ ۹۷:۱۱۴۔۳؛ چہ علم تا حکام و چہ علم اسرار ہمہ صحو در صحواست ۱۳۹:۲۶۸۔۱؛ دو نوع است علم احکام و علم اسرار ۱۳۸:۲۶۸۔۱ علم حصولی ۷۹:۲۶۰۔۱؛ ۲۷:۱۶۔۳؛ ۱۱۷:۵۲۔۳؛ ۱۵۸:۷۳۔۳؛ ۷۴:۱۰۰۔۳؛ بصورتی تمثال ظاہر شی است ۱۱۲:۴۸۔۳؛ تحصیل منطق ۵۵:۷۳۔۱؛ عبارت از صورت حاصلہ است ۹۷:۱۱۴۔۳؛ عدم بعد از تمامی مراتب وجود خارجی حضور حق سبحانہ ۶۸:۷۸۔۱؛ ۴۶:۲۸۵۔۱؛ علمیکہ بحضرت حق تعلق پیدا میکند ۱۵۴:۳۰۶۔۱؛ فی الحقیقت ظل علم حضوری است ۱۱۸:۵۲۔۳؛ نسبلت بآفاق است ۱۱۴:۴۹۔۳؛ نسبت بہ علم حضوری این معرفت و رای است ۱۵۴:۳۰۶۔۱ علم حضوری ۷۹:۲۶۰۔۱؛ ۱۱۷:۵۲۔۳؛ ۱۵۸: ۷۳۔۳؛ ۷۴:۱۰۰۔۳؛ ۷۶:۱۰۰۔۳؛ ۹۷:۱۱۴۔۳؛ اتحاد عالم و معلوم است ۱۱۳:۴۸۔۳؛ اشرف بود بلکہ علم ہمان باشد ۱۱۲:۴۸۔۳؛ انکشاف ۱۱۳:۴۸۔۳؛ حاضر نفس معلوم است ۸۰:۱۰۰۔۳؛ عبارت از نفس حاضر است ۱۳۷:۶۰۔۳؛کہ بذات واجب تعالی تعلق گرفتہ است در رنگ رویت است کہ انکشاف آنجا ہست و درک مفقود است ۱۱۳:۴۸۔۳؛ مربوط است بہ معاملۂ اقربیت او تعالی ۱۱۲:۴۸۔۳؛ نسبت بانفس ۱۱۴:۴۹۔۳؛ نہ حصولی۱۰۱:۱۰۰۔۱؛ نیز بظلی از ظلال حضرت ذات ۱۵۹:۷۳۔۳ عمامہ ۷۳:۱۸۶۔۱ عمرہ ۵۱:۲۲۔۱ عمل/ اعمال بر دو نوع است بر سبیل عبادت یا برطریق عرف ۲۲:۲۳۱۔۱؛ بموجب احکام شرعیۂ فقہیہ ۶۴:۱۷۷۔۱؛ اعمال شرایع۸۳:۹۱۔۱؛ ترقیات آنجا منوط باعمال نباشد ۱۳۷:۵۰۔۲؛ در نہابت قلت است ۱۱۹:۱۱۴۔۱؛ صالحہ ۸۴:۹۴۔۱؛ ۱۲۷:۲۶۶۔۱؛ صالحہ مراد ارکان خمسہ است ۱۴۹:۳۰۴۔۱؛ صوری ۱۰۳:۳۹۔۱ عنصر/عناصر ۱۲۵:۵۳۔۳؛ اربعہ ۲۰:۱۱۔۳؛ اربعہ کہ اجزاء انسان است و اصول خود در عالم کبیر ۷۴؛۲۶۰۔۱؛ خاک ۸۹:۹۱۔۲؛ خاک اعظم است خاک و سایر اجزای انسانی چہ از عالم امر و چہ از عالم خلق تابع ان عنصر پاک اند و چون این عنصر مخصوص بہ بشر است ۷۹:۲۶۰۔۱؛ کمال عناصر اربعہ ہر چند فوق کمالات مطمئنہ است ۹۱:۲۶۰۔۱؛ مناسبت بمقام نبوت ۹۱:۲۶۰۔۱؛ ہواست کہ محیط ہر ذرہ از ذرات است ۱۰۲:۲۶۴۔۱ عنقاء ۱۰۹:۲۶۶۔۱؛ ۵:۷۷۔۳؛ قاف ۷۶:۸۲۔۱؛ ۶:۱۲۶۔۱؛ مغرب ۵۲:۱۶۸۔۱؛ ۱۲:۷۹۔۳ عوام ( ن۔ک۔ عوام در فہرست گروہا) عورات (ن۔ک۔ زنان در فہرست گروہا) عید قربان ۴۰:۱۵۔۲ عین (ن۔ک۔ اعیان) ۲۴:۱۱۔۱؛ الحیرت ۳۸:۱۸۔۱؛ المشاہدۃ و ہو حال اہل التمکین ۱۰۷:۱۱۷۔۳؛ بقا فانی است ۸۰:۳۰۔۱؛ تجلیۂ تخلیہ و نفس جذبہ محصل سلوک است ۱۰۷:۴۲۔۲؛ تصفیۂ تزکیہ است ۱۰۷:۴۲۔۲؛ ثابتہ ۳۰:۱۴۔۱؛ ثابتہ در مرتبۂ واحد یت ۸۴:۳۳۔۳؛ ثابتۂ سالک ظل ہمان اسم است ۹۸:۲۹۰۔۱؛ ثابتہ ظل و عکس و پرتو آن اسم است ۸۴:۳۳۔۳؛ حق معرفت و حقیقت معرفت ست ۱۴۲:۱۲۲۔۳؛ ذات واجب است ۱۲۳:۴۵۔۲؛ سکر است ۱۴۷:۳۰۲۔۱؛ صفات و افعال جمیلہ او توہم کند ۵:۱۔۲؛ علم مشاہد و ہمین تعین او است کہ عارف عین حق می یابد ۳۱:۲۷۷۔۱؛ فنا باقی است ۸۰:۳۰۔۱؛ واجب ۱۳۰:۴۶۔۲؛ واجب ِ مِلک و مْلک حق ۵:۱۔۲؛ واحد را عبارت از ذات احدیت داشتہ ۱۲۵:۴۵۔۲ عین الیقین ۶:۴۳۔۱؛ ۹:۴۳۔۱؛ ۲۰:۴۔۲؛ حجاب علم الیقین است علم را در آن موطن اصلا گنجایش نیست ۳۰:۲۷۷۔۱؛ حصول و وصول احتیاج بدلیل است ۵۲:۲۱۔۲؛ در علم گنجد مشکل کار است ۷۳:۳۵۔۲؛ عبارت از آن حالت است کہ نفس دخان را بآتش کائن است ۷۴:۱۰۰۔۳؛ عبارت از شہود حق است مستلزم فنای سالک است ۳۰:۲۷۷۔۱؛ مقام عین الیقین کہ مقام حیرت است ۷:۴۳۔۱؛ نسبت بہ دخان و اگر بدخان متحقق گشت ۱۴۳:۱۲۲۔۳ غ غنا افسون زنان است ۹۸:۴۱۔۳؛ ذاتی ۱۸:۸۰۔۳؛ حرمت فقہ و آیات و احادیث و روایات بسیار است ۱۳۵:۲۶۶۔۱ غوث/غوثی در بغداد بودہ است ۱۱۸:۲۹۳۔۱؛ غیر قطب مدار است ۹۱:۲۶۰۔۱؛ غیر قطب مدار است بلکہ ممد و معاون روزگار اوست ۶۵:۲۵۶۔۱؛ ہمان قطب مدار است ۶۵:۲۵۶۔۱؛ ۹۱:۲۶۰۔۱ غیبت سبب ِ ۸۹:۲۰۰۔۱؛ صوری ۹۰:۲۰۰ ۱؛ و شہادت ۷۷:۸۴۔۱؛ ہویت ۱۰۸:۴۶۔۳ ف فاسد (ن۔ک۔ فساد) ۱۷:۵۵۔۲؛ ۸۰:۳۶۔۲؛ عداوت ذاتی بمولای خود جل سلطانہ پیدا میکند ۱۳۶:۶۰۔۳ فاسق (ن۔ک۔ فسق) ۱۲۶:۱۲۱۔۳؛ مومن فاسق ۱۵۷:۷۲۔۳ فتنہ/ فتن ۸:۲۔۳؛ از قتل حضرت عثمانؓ است ۵۹:۲۵۱۔۱ فراست اہل جوع و اہل ریاضت ست ۹۰:۹۲۔۲؛ اہل ریاضت و ارباب جوع مخصوص بکشف صور و احوال مغییات ست ۹۰:۹۲۔۲؛ اہل معرفت را کہ بذات و صفات و افعال واجبی تعلق دارد فاسد محروم ماندند ۹۱:۹۲۔۲؛ اہل معرفت متعلق بشناختن استعداد و طلاب است ۹۰:۹۲۔۲؛ بر دو نوع است فراست اہل معرفت است و فراست اہل جوع ۹۰:۹۲۔۲ فرض/ فرایض ۷۵:۲۹۔۱؛ ۷۷:۲۹۔۱؛ ۷۳:۲۸۸۔۱؛ ۱۶۹:۳۱۳۔۱؛ ۸۲:۸۲۔۲؛ ۱۳۹:۶۱۔۳؛ ۵:۷۷۔۳؛ ادای ۱۵:۴۵۔۱؛ از خود گذشتن ۳۰:۱۵۴۔۱؛ حج از خانہ باید بر آمد و بدیدہ و سر قطع مراحل باید نمود ۶۵:۷۲۔۲؛ مفروض کائن و بائن بود و احکام یکی از دیگری متمیز باشد ۵:۷۷۔۳؛ مناسب عالم خلق بود کہ باصل متوجہ است ۸۸:۲۶۰۔۱؛ ہفتاد ۱۵:۴۵۔۱ فساد (ن۔ک۔ فاسد) ذاتی را بفساد عارضی مختلط می یافتم ۶۹:۲۷۔۳؛ فی الارض ۹۸:۴۱۔۳؛ منشا آن نفس امارہ است مرض ذاتی است ۷۰:۲۷۔۳؛ مومن فاسق ۴۷:۶۷۔۲ فسق (ن۔ک۔ فاسق) اہل فسق صفای نفس ندارد ۱۱۹:۲۶۶۔۱ فقہ از ضروریات شمرند و سعی بلیغ در ایتان اعمال صالحہ مرعی دارند ۱۳۲:۲۶۶۔۱؛ ضروریست ۱۱۱:۲۱۰۔۱ فلسفی (فلسفیہ) [ن۔ک۔ فلاسفہ در فہرست گروہا] ۵۳:۲۳۔۳؛ ۱۳۰-۱۳۱:۵۷۔۳؛ اصول او منافی اصول اسلام است ۴۶:۲۴۵۔۱؛ در گروہ شیطان باشد ۵۶:۲۳۔۳ فنا/فانی (ن۔ک۔ بقا/باقی) ۴:۱۔۱؛ ۶:۲۔۱؛ ۲۲:۱۱۔۱؛ ۴۶:۲۱۔۱؛ ۱۰۴:۴۰۔۱؛۹۰:۱۰۹۔۳؛ اتم ّ ۶:۲۔۱؛ ۸۰:۳۰۔۱؛ ۳۶:۱۶۰۔۱؛ ۹۱:۲۹۰۔۱؛ اتم و بقا ۱۴۵:۶۴۔۳؛ اتم و بقا اکمل ۱۶۰:۷۳۔۳؛ ارادت متحقق است ۲۶:۱۱۔۱؛ از دید و دانش سالک آنچہ مسمی بالغیر است ۷۵:۷۷۔۲؛ از مراد خود و صاحب توجہ بوصل و شہود محفوظ است ۵:۲۷۲۔۱؛ اطلاق ۶۱:۲۸۷۔۱؛ اکملیت و مشہود است ۲۷:۱۵۱۔۱؛ انفس موقوف بر فنای نفس امارہ است ۱۳۷:۶۰۔۳؛ اول فنای آفاق است ۱۱۸:۵۲۔۳؛ با عتبار تخیل است ۹۱:۱۰۹۔۳؛ بحصول ۹۷:۳۵۔۱؛ بدریا ملحق شود و رفع قید خود نمودہ بمطلق متحد گردد ۱۲۹:۹۹۔۲؛ بقا کہ زوال پذیرند از جملۂ احوال و تلوینات است ۸۰:۳۰۔۱؛ ثانی فنای انفس کہ حیقیقت فنا ست ۱۱۸:۵۲۔۳؛ جسدی ۵۲:۲۲۔۱؛ حد ِ ۷۹:۳۰۔۱؛ حقیقت ِ ۱۰۲:۳۸۔۱؛ حقیقی ۳۰:۱۴۔۱؛ ۳۷:۱۶۰۔۱؛ ۹۲:۲۹۰۔۱؛ در محبوب لازم است ۷۸:۷۸۔۲؛ در یک اعتبار فنا در جمیع اعتبارات است بلکہ فنا در ذات است ۶۴:۲۸۷۔۱؛ رفع شہود کثرت است ۷۳:۳۵۔۲؛ زوال پیش از فنا است ۸۰:۳۰۔۱؛ عالم ۴۵:۶۷۔۲؛ عام ۱۱:۶۔۱؛ عبارت از نسیان ما سوای حق است ۱۵۴:۳۰۶۔۱؛ ۱۱۷:۵۲۔۳؛ ۱۳۸:۱۲۲۔۳؛ علماء ابرار و صلحاء اخیار۱۰۳:۳۸۔۱؛ فانی باشند تا اثر صحبت ظاہر شود ۳۲:۶۱۔۲؛ فی الشخ ۳۹:۶۱۔۱؛ قدم ِ ۴۶:۲۱۔۱؛ قدم اول ۸۳:۹۱۔۱؛ قلب ۱۱۷:۵۲۔۳؛ قلبی قدم اول است ۱۲۰:۱۱۶۔۱؛ کمال اخلاص است ۱۰۳:۳۸۔۱؛ کمال کہ یک آفتاب مشہود بود ستارہ ہا معدوم باشند ۹:۲۷۲۔۱؛ معبر ۷۶:۸۲۔۱؛ ۱۱۴:۱۰۹۔۱؛ معبر بہ عدم است۴۱:۲۴۰۔۱؛ مندرج است ۳۶:۱۶۰۔۱؛ نفس ۱۱۷:۵۲۔۳؛ وجود ۸۰:۳۰۔۱؛ وجودی ۶۸:۱۰۰۔۳؛ و زوال عین و اثر ۱۴۱:۶۴۔۳؛ ہفت چیز را کہ عرش و کرسی و لوح و قلم و بہشت و دوزخ و روح باشد فنا نخواہد شد ۱۳۰:۵۷۔۳ فنا فی الشیخ ثانیا وسیلۂ فنا فی اللہ میگردد ۷۸:۷۸۔۲؛ زینۂ اول است ۷۸:۷۸۔۲ فنا فی اللہ ۳۶:۵۹۔۱؛ ۳۹:۶۱۔۱؛ ۶:۱۲۶۔۱؛ ۶۵-۶۶:۲۸۷۔۱؛ ۹۸:۲۹۰۔۱؛ ۳۹:۱۴۔۲؛ ۷۸:۷۸۔۲؛ بآن اسم باقی گشت بقا باللہ ۶۴:۲۸۷۔۱ فنا مطلق ۱۱:۶۔۱؛ ۶۳:۲۴۔۱؛ ۶۶:۷۷۔۱؛ ۱۲۵:۴۵۔۲؛کہ بہ نہایت سلوک متحقق است ۱۱۷:۱۱۳۔۱؛ و محبت ۹۷:۳۵۔۱ فنا و بقا ۳۱:۵۸۔۱؛ ۹۶:۲۹۰۔۱؛ اتم است کہ نام و نشان اطلاق کلمۂ انا را بر داشتہ است ۱۳:۷۹۔۳؛ از صفات باطن اند ۱۲۳:۵۳۔۳؛ بسیر آفاقی ۱۰۳:۴۲۔۲؛ ذاتی کہ قیام این ظلال و عکوس اسما و صفات کہ حقیقت اوست ۱۲:۷۹۔۳؛ شہودیست وجودی نیست و بحق تعالی متحد نگردد ۱۲۹:۹۹۔۲؛ مقصودِ ۹۰:۹۷۔۱؛ و سیر انفسی۱۰۳:۴۲۔۲؛ و مراد از حیوۃ و مرگ ۱۱۶:۲۹۲۔۱؛ ہمہ برمز و اشارت است۴۰:۱۴۔۲ فیض/ فیوض از مشایخ دیگر رسیدہ ۱۱۴:۲۹۲۔۱؛ انعکاسی۶۱:۲۴۔۲؛ اول آن سرورﷺ را قابلیت اتصاف ذات است ۶۳:۲۸۷۔۱؛ اول بتوسط صفات است ۶۲:۲۸۷۔۱؛ بی توسط احدی از اصل اخذ مینماید ۱۴۴:۱۲۳۔۳؛ دویم ظل شان العلم است ۶۲:۲۸۷۔۱؛ علی الدوام بر خواص و عوام ۴۶:۱۶۴۔۱؛ مفرط ۴۷:۲۴۶۔۱؛ و برکات کہ در قرن اول بظہور می پیوست ۶۰:۲۳۔۲؛ وجودی ۱۰۳:۲۰۹۔۱ ق قاب قوسین ۷۹:۲۶۰۔۱؛ ۱۳۹:۳۰۰۔۱؛ ۹۱:۱۰۹۔۳؛ او ادنی۱۴۳:۶۴۔۳؛ ۹۳:۱۱۱۔۳؛ بنقاضت باشد کہ ثوب امکان و مجال عدم است ۱۴۳:۶۴۔۳ قالب از ان قرب محرم است ۶۸:۱۸۱۔۱؛ ایمان و یقین ۶۹:۱۸۲۔۱؛ تلوینات و صاحب این مقام از اخص خواص است ۶۲-۶۳:۱۷۵۔۱؛ قلب مربی قالب است ۱۱۰:۲۱۰۔۱ قبر سر قبرہا حیوانات را ذبح مینمایند ۹۴:۴۱۔۳؛ عذاب و ثواب ۲۶:۵۸۔۲؛ قبض دلگیر نشوند ۶۱:۲۴۔۲ قدرت ۶۵:۲۶۔۳؛ ۱۳:۷۹۔۳؛ آفریدہ ۴۳:۱۸۔۱؛ انسان در جنب قدرت واجب ۱۵۹:۳۱۰۔۱؛ انکار ِ۴۹:۲۸۶۔۱؛ حادثہ ۷۸-۷۹:۲۸۹۔۱؛ صحت فعل و ترک بیقین۱۷:۸۔۱؛ عین ارادت است ۶:۷۷۔۳؛کاملہ بر اعطا نسبت دارند ۹:۲۲۱۔۱؛ مبدء تعین حضرت عیسیؑ ۱۰۲:۱۱۴۔۳؛ مخلوق ۴۲:۱۸۔۱؛ و ارادت ۱۱۱:۲۶۶۔۱؛ ہم مرآۃ قدرت اوست۱۲۲:۴۵۔۲ قدم اول قدم نسیان ما سوای است ۱۶:۵۵۔۲؛ ثانی بیرون از آفاق و انفس است الہام ایشان راست ۱۶:۵۵۔۲ قرب/ قربت (ن۔ک۔ اقربیت و معیت و بْعد) ۳۷-۳۸:۱۸۔۱؛ ابدان در قرب قلوب ۹۹:۲۰۷۔۱؛ اتصال قرب در قرب ۱۴:۴۵۔۱؛ احمد با احد ۷۶:۱۰۰۔۳؛ اقرب نقطہ بان نقطۂ اولی نقطۂ اخیر آن دائرہ است ۸۹:۹۱۔۲؛ بمراتب از اقرب ولایت قرب ظلیت است ۱۶۷:۳۱۳۔۱؛ تفاضل اقدام ولایت نہ باعتبار تقدم و تاخر درجات است بلکہ باعتبار قرب و بعد است ۸۴:۲۶۰۔۱؛ در درجات ۱۰۸:۱۰۷۔۱؛ در مقامی از مقامات الطف لطایف ۶۸:۱۸۱۔۱؛ ذاتیہ ۸۴:۳۱۔۱؛ سبب ِ ۵۱:۷۰۔۱؛ فضل بر قرب الہی است اما این قرب کہ ترا حاصل شدہ است قرب ظلی است ۱۳۱:۲۲۰۔۱؛ لیاقت برزخست ۳۹:۱۸۔۱؛ مدارج ِ ۶۳:۷۶۔۱؛ نبوت ۱۵۴:۳۰۶۔۱؛ نبوت بہ تبعیت و وراثت ۱۶۷:۳۱۳۔۱؛ نسبت است کہ مجہول الکیفۃ و معلوم الانیتہ اند ۱۱۲:۹۸۔۲؛ نہایت تا حصول اتحاد است ۲۰:۱۰۔۳؛ نہایت قرب اتحاد است اقربیت دیگر است ۱۱۴:۴۹۔۳؛ و اتصال ۱۴۰:۶۳۔۳؛ و اتصال بی شائبہ تشبہ و تجسم نخواہد بود ۱۴۱:۶۳۔۳؛ و معیت ۲۶:۸۔۲؛ و معیت مجہول الکیفیت ۱۲۱:۵۳۔۳؛ ولایت بقرب نبوت ۱۴۶:۱۲۳۔۳ قضا مبرم تغییر و تبدیل را مجال نیست ۱۲۳:۲۱۷۔۱؛ مبرم و تصرف ۱۲۳:۲۱۷۔۱؛ معلق بر دوگونہ است در لوح محفوظ ظاہر ساخنہ اند تعلیق او نزد خداست ۱۲۴:۲۱۷۔۱؛ معلق تغییر و تبدیل ۱۲۳:۲۱۷۔۱ قضا و قدر ۳۹:۱۸۔۱؛ ۴۹:۲۸۶۔۱؛ ۷۶:۲۸۹۔۱ قطب/ اقطاب (ن۔ک۔غوث) ۵۶:۲۵۱۔۱؛ ۹۱:۲۶۰۔۱؛ ۲۱:۴۔۲؛ ۱۰۱:۴۳۔۳؛ ۱۴۴-۱۴۵:۱۲۳۔۳؛ ابدال ۶۹:۲۸۷۔۱؛ ارشاد ۶۵:۷۶۔۱؛ ۹۱:۲۶۰۔۱؛ ۹۴-۹۵:۲۶۰۔۱؛ خلافت منصب قطب مدار ۶۵:۲۵۶۔۱؛ زمان ۲۸ :۵۴۔۱؛ حمدی مشرب است ۶۹:۲۸۷۔۱؛ مدار۹۱:۲۶۰۔۱؛ مقام اقطاب ۵۶:۲۵۱۔۱؛ مقام اقطاب اثنا عشر ۱۰۵:۲۹۰۔۱؛ واصل نہایۃ النہایت را بعالم بازگردانند ۴۲:۲۸۵۔۱؛ وقت ۷۷:۱۹۰۔۱؛ ۱۱۱:۴۲۔۲ قطب الاقطاب ۶۵:۲۵۶۔۱؛ صاحب علم است ۳۹:۱۴۔۲؛ کہ قطب مدار است زیر قدم علیؓ ۵۷:۲۵۱۔۱ قطبیت مقام قطبیت ۹:۴۔۱؛ نسبت قطبیت ارشاد ۱۰۴:۲۹۰۔۱ قلب/ قلبی/ قلوب/ قلبیہ ( ن۔ک۔ دل) ۳۷:۶۰۔۱؛ ۱۷۳:۳۱۳۔۱؛ ۴۴:۹۱۔۳؛ ۱۰۷:۱۱۷۔۳؛ ابتدا تابع حسن است ۱۲۰:۱۱۷۔۱؛ احوال ِ ۱۰۳:۳۹۔۱؛ از عالم امر است ۴:۴۱۔۱؛ اطلاق ِ۵۲:۲۱۔۲؛ اطمینان ِ ۸۳:۹۲۔۱؛ ۶۸:۱۸۱۔۱؛ امراض ِ ۱۱۳:۱۰۹۔۱؛ ۵۲:۱۶۸۔۱؛ انسان کامل کہ مناسبت بہ عرش دارد از آن تجلی عرشی نصیب وافر دارد ۲۱:۱۱۔۳؛ انکسارِ ۴۴:۶۴۔۱؛ با عقل و نفس نحوی از تعلق متحقق است ۴:۴۱۔۱؛ باحیا و احیای جسدی ۹۲:۹۲۔۲؛ بذکر ذات ۵۲:۲۱۔۲؛ بر سبیل تشبیہ عرش ۳۰:۱۰۔۲؛ برزخ است ۱۰۷:۴۵۔۳؛ برزخ است در میان عالم خلق کہ عالم عناصر اربعہ است ۱۰۲:۲۶۴۔۱؛ برزخ است در میان عالم خلق و عالم امر در عالم صغیر است ۹۵:۳۴۔۱؛ برزخ است میان روح و نفس ۵۷:۲۸۷۔۱؛ بصفات اضافیہ تعلق است ۹۶:۳۴۔۱؛ بصلاح آن صلاح جسد مربوط است ۴۹:۲۱۔۲؛ بعد از رجوع بدعوت ۵۳:۲۱۔۲؛ تصدیق ِ۵:۵۴۔۲؛ تطہیر ِ ۱۳۶:۵۰۔۲؛ تقلب ِ ۵۱:۲۱۔۲؛ تمکین ِ ۱۳۶:۵۰۔۲؛ توجہ ۹۰:۲۰۰۔۱؛ جامع عناصر و افلاک ۸۵:۹۵۔۱؛ جامع کہ بسیط است وابسطہ نہ مضغۂ لحمیہ ۱۰۷:۴۵۔۳؛ حقایق ِ ۱۱۱:۱۰۷۔۱؛ ۱۲۳:۴۵۔۲؛ حقیقت ِ ۱۲۴:۴۵۔۲؛ خواطر از قلب ۳۷ :۶۰۔۱؛ در رنگ عرش از شائبۂ ظلیت مبراست ۳۵:۱۱۔۲؛ در عالم مثال بصورت رویت ظاہر میشود ۴۰:۹۰۔۳؛ دوام توجہ بمطلوب حقیقی ۸۳:۸۳۔۲؛ ربع قلب عبارت از مقام ہوا باشد ۱۰۲:۲۶۴۔۱؛ سلامتِ ۳۴:۱۵۸۔۱؛ سلامتش بی ایتان اعمال و صالحہ بدنیہ باطل است ۱۰۳:۳۹۔۱؛ سلامتئ ۸۰:۸۶۔۱؛ ۱۱۳:۱۰۹۔۱؛ ۱۲۰۔۱۱۶۔۱؛ سیاست ِ ۴۰:۱۶۱۔۱؛ صاحب قلب باعتبار قرب باصل افضل باشد ۸۴:۲۶۰۔۱؛ صاحب ولایت قلب دون است از صفات ولایت اخفی بعد از وصول ہر دو بمرتبۂ کمال ۸۴:۲۶۰۔۱؛ صفا بصورت نور سرخ ۱۰۱:۴۲۔۲؛ صفائی ۱۷۰:۳۱۳۔۱؛ ۷۹:۳۲۔۳؛ صفائی منوط بمتابعت انبیا است ۵۳:۲۳۔۳؛ صنوبری قلب حقیقی ۷۶:۱۹۰۔۱؛ ظہورِ ۴۹:۲۱۔۲؛ عارف بواسطۂ جامعیت برسبل تشبہ و تمثیل عرش ۳۰:۱۰۔۲؛ عبد مومن گنجایش ظہور بیچونی پیدا کند ۱۴۷:۱۲۴۔۳؛ عرش اللہ تعالی گویند ۹۵:۳۴۔۱؛ عرش اللہ گشتہ است بدولت عنصر خاک است و مرکز دائرۂ امکان ۳۶:۱۲۔۲؛ عرش عالم صغیر است و مشابہ بعالم کبیر ۳۴:۱۱۔۲؛ عروجش از ابتدا ہمین بذات اوست ۱۰۷:۴۵۔۳؛ غیر مومن کامل از اوج لا مکانی فرود آمدہ است ۶۹:۲۸۷۔۱؛ ما دون حق سبحانہ سلامتی قلب است ۷۶:۸۱۔۱؛ مبتدیان ۳۷:۶۰۔۱؛ مجموع انسان کہ آنرا عالم صغیر نامند ہر چند مرکب از عالم خلق و عالم امر است ۷۴:۷۶۔۲؛ محبت ِ ۶۲:۲۴۔۱؛ مرآت ِ ۳۶:۱۲۔۲؛ مربی قالب ۹۰:۲۰۰۔۱؛ مرتبۂ قلب صاحب تصرف ۷۴-۷۵:۱۸۸۔۱؛ مرض ِ۱۷:۴۶۔۱؛ ۱۱۰:۱۰۷۔۱؛ ۱۸:۱۳۸۔۱؛ ۴۹:۱۶۶۔۱؛ ۳۴:۱۷۔۳؛ مرض از گرفتاریست ۱۲۷:۲۱۹۔۱؛ مرض عدم یقین ثبوت در ایتان احکام شرعیہ ۷۹:۱۹۱۔۱؛ مضغہ است ۵۰:۲۱۔۲؛ مقام قلب ۳۲:۱۴۔۱؛ ۳۳:۱۵۔۱؛ ۶۲:۲۵۳۔۱؛ ۱۰۲:۲۶۴۔۱؛ مقام قلب توحید وجودی ظاہر شود سبب آن غلبۂ محبت محبوب خواہد بود ۱۰۶:۲۹۱۔۱؛ میان عالم امر و عالم خلق ۳۰:۱۰۔۲؛ نا مسلوک بپای قلب و روح ۹۱:۲۰۰۔۱؛ وسعت ِ ۴۹:۲۱۔۲؛ ہر آئینہ قلب فضل مخلوقات است ۱۰۶:۴۵۔۳؛ ہمسایۂ حق است ۱۰۵:۴۵۔۳ قلندر/ قلندری/ قلندریہ ۱۱:۶۔۱؛ ۱۶۸:۳۱۳۔۱؛ ۱۲۹:۵۶۔۳ قوس ذات ۸۸:۹۱۔۲؛ صفات ۸۸:۹۱۔۲ قیاس ۸۸:۳۶۔۲؛ مستند بہ رای است کہ مجال خطا دارد ۱۱:۵۵۔۲ قیام بذات ۱۲۴:۴۵۔۲؛ فرق دیگر در میان قیام صفات و قیام عارف پیدا شد ۱۴۴:۶۴۔۳؛ ممکن بذات واجب مستلزم قیام حوادث است ۱۲۴:۴۵۔۲ قیامت ۱۰-۱۲:۴۴۔۱؛ ۶۱:۷۴۔۱؛ ۸۹:۹۶۔۱؛ ۹۳ - ۹۵:۹۸۔۱؛ ۸۴:۱۹۴۔۱؛ ۱۲۲:۲۶۶۔۱؛ از شریعت خواہند پرسید از تصوف نخواہند پرسید ۲۱:۴۸۔۱؛ روزِ ۲۵:۷۔۲؛ حشر و نشر ۲۶:۵۸۔۲؛ ۳۰:۶۰۔۲؛ علامات ۵۶:۲۳۔۲؛ و بعثت پیغمبری۷۱:۹ ۲۵۔۱؛ و محاسبۂ اعمال و شہادت جوارح باعمال ۴۵:۶۷۔۲ یوم القیامۃ ۴:۱۔۲؛ ۹۵:۳۶۔۲ قیوم بعد از جمیع مراتب امکنیہ را طی کردہ ۶۶:۷۳۔۲؛ بیواسطہ اورا تعلیم اسماء جمیع اشیاء فرمودہ و ملائکہ راکہ عباد مکرم اویند تلامیذ او گردانید ۵۶:۹۵۔۳؛ جمیع اشیا بحکم خلافت میسازند ۶۹:۷۴۔۲؛ جمیع ممکنات اوست ۱۲۲:۴۵۔۲؛ متعارف قوم است یعنی بعالم خلق و عالم امر ہر دو متوجہ دعوت میگردد ۶۷:۷۳۔۲ قیومیت ۶۹:۲۸۷۔۱؛ مخصوص بہ انبیا اولی العزم است و بر سر حلقۂ این مقام عالی حضرت ابراہیمؑ خلیل الرحمان است ۷۰:۷۴۔۲ ک کبریت احمر ۹۹:۳۷۔۱؛ ۷۷:۸۳۔۱؛ ۱۲۷:۲۹۴۔۱؛ ۲۱:۵۷۔۲؛ ۳۵:۶۲۔۲؛ ۶۲:۷۰۔۲؛ ۸۳:۱۰۳۔۳؛ و پیری ۱۱۲:۲۹۲۔۱ کرامات (ن۔ک۔ خوارق) ۱۱۹-۱۲۰:۲۹۳۔۱؛ اولیا ۶۷:۲۵۶۔۱؛ درجات ِ ۸۸:۳۶۔۲؛ دون ذکر ذات ا ست و دون جوہر قلب ست ۹۰:۹۲۔۲؛ و خوارق ۹۰-۹۱:۹۲۔۲ کرسی (ن۔ک۔ عرش) ۸۵:۹۵۔۱؛ درتہ عرش گفتہ اند ۷۲:۷۶۔۲ کسب و اکتساب ۷۷:۲۸۹۔۱؛ در فعل ۳۴:۱۷۔۳ کشف (ن۔ک۔ الہام؛ مشہود و مکاشفات) ۶۳:۱۰۰۔۳؛ احوال مخلوقات قدرت ندارند ۱۲۲:۲۹۳۔۱؛ ارباب ِ ۴:۱۲۵۔۱؛ استدلال ِ۷۷-۷۸:۸۴۔۱؛ اکثر اولیاء عزلت بافضلیت حضرت امیرؓ حکم کرد ۵۴:۲۵۱۔۱؛ اہل اللہ اعراض مینمایند از کشف اہل حقیقت ۹۱:۹۲۔۲؛ با علوم اہل سنت ۱۱۶:۱۱۲۔۱؛ بر خلاف این اجماع ظاہر شدہ اعتبار نکردہ اند ۵۶:۲۵۱۔۱؛ خطای کشفی بسیار است ۱۱۳:۲۶۶۔۱؛ شرایطِ ۱۲۲: ۲۱۷۔۱؛ صاحب آنرا قبح نداند زیراکہ این مسئلہ متضمن احوال غریبہ است۱۰۵: ۴۲۔۲؛صحیح۱۲۱:۱۲۱۔۳؛ صور مخلوقات است۱۲۱:۲۹۳۔۱؛ غیر صحیح ایشان ۵۴:۲۸۷۔۱؛ مجال خطا بسیار است ۱۲۳:۲۶۶۔۱؛ مخالف شریعت ۹:۴۳۔۱؛ مقلدان اہل کشف ۸۶:۳۱۔۱؛ نہ از روی تقلید ۸۷:۳۱۔۱؛ و ذوق۱۱۰:۲۹۱۔۱؛ و شہود بخلاف علم الیقین علما کہ بحقیقت استدلالیست ۹۱:۳۹۔۳؛ وکرامات ۱۰۸:۱۰۷۔۱؛ ۱۱۰:۱۰۷۔۱ کعبہ (ن۔ک۔حقیقت کعبہ) ۶۵:۷۲۔۲؛ ۳۶:۲۸۱۔۱؛ انبیا بنی اسرائیل صحرۂ بیت المقدس است ۶۵:۷۲۔۲؛ جمال لا یزال ۳۸:۶۱۔۱؛ حقیقت مسجود حقائق آن اشیاست ۱۰۷:۲۰۹۔۱؛ صورت عبارت از سنگ و کلوخ نیست ازعالم خلق است ۱۴۶:۱۲۴۔۳؛ صورت مسجودِ صور اشیاست ۱۰۷:۲۰۹۔۱؛ ظہور ہست اما ہیچ صورت نیست ۷۸:۱۰۰۔۳؛ موطن ظہورات حقائق الہی است و فی الحقیقت ازآخرت است ۱۰۰:۲۶۳۔۱ کفر/کافری (ن۔ک۔ کفار در فہرست گروہا) ۷:۴۳۔۱؛ ۷۱:۸۰۔۱؛ ۱۰۴:۱۰۲۔۱؛ ۱۱۵-۱۱۶:۲۶۶۔۱؛ ۷۹-۸۰:۲۸۹۔۱؛ ۸۲-۸۳:۲۸۹۔۱؛ ۱۰۱:۹۵۔۲؛ ۳۶:۱۷۔۳؛ ۱۳۸:۶۱۔۳؛ ۴۳:۹۱۔۳؛ ۵۶-۵۷:۹۵۔۳؛ احکام ِ ۴۵:۶۵۔۱؛ ۷۵:۸۱۔۱؛ ۸۹:۹۶۔۱؛ استیلا ۵۷:۶۸۔۲؛ انکار الشرایع کفر باللہ است۱۱:۳۔۳؛ حقیقۃ ۶۰:۲۳۔۱؛ حقیقی ۱۰۱:۲۹۰۔۱؛ حقیقی عبارت از رفع اثینینیتہ است کہ مقام فناست ۴۶:۲۴۵۔۱؛ در شریعت شرارت و نقص است و اسلام کمال است ۱۰۰:۹۵۔۲؛ رسوم ِ ۱۲۴:۲۶۶۔۱؛ شرکت در نبوت و مساوات بانبیا ۱۱۸-۱۱۹: ۹۹۔۲؛ عداوت ذاتی است ۱۲۵:۲۶۶۔۱؛ منع و رد وحی ۱۰۲:۹۶۔۲؛ و جہل مناسب مقام ولایت است ۱۴۰:۲۶۸۔۱؛ و معاصی نیز مضی اسم المضل است ۱۱۵:۲۶۶۔۱؛ ہمہ را قدم راسخ است در شرک ۹۳:۴۱۔۳ کفر طریقت ۸۰:۸۰۔۲؛ ۴۵:۹۱۔۳؛ از اسلام صورت شریعت بلند تر است ۱۰۱:۹۵۔۲؛ از غلبۂ محبت محبوب حقیقت ناشی شدہ است ۱۰۰:۹۵۔۲؛ باسلام حقیقت برند ۶۴:۷۱۔۲؛ تشبیہ است و نتیجۂ اسلام تنزیہ ۷۹:۷۹۔۲؛ طریقت عبارت از مرتبۂ جمع است و مقام عدم امتیاز است ۸۲:۳۳۔۳؛ مقبول ست و مستوجب درجات ۱۰۰:۹۵۔۲؛ نقص است و اسلام طریقت کمال کفر طریقت عبارت از مقام جمع است ۱۰۰:۹۵۔۲؛ ہمہ سکر است ۷۹:۷۹۔۲ کفری لقب ِ ۵۹:۲۳۔۱ کلام حق نفسی و لفظی و اطلاق کلام بر ہر دو قسم بطریق حقیقت باشد ۴۳:۶۷۔۲؛ صفۃ تعالی ۱۰۹:۱۱۸۔۳؛ مولدین در کلام عجم بکلمۂ علی ۸۰:۳۲۔۳ کلمہ اثبات ۵۸:۲۳۔۲؛ استغفار۴۰:۱۷۔۳؛ ان شاء اللہ برای ایمان مناسب است ۳۷:۱۷۔۳؛ تحمید ۱۵۸:۳۰۹۔۱؛ تمجید ۶۹:۳۲۔۲؛ تنزیہ ۱۵۸:۳۰۹۔۱؛ تکبیر ۱۵۸:۳۰۹۔۱؛ توحید ۵۸:۲۳۔۲؛ شہادۃ در اسلام تنہا کافی نیست تبری از کفر و کافری نیز در کار است ۱۲۱:۲۶۶۔۱؛ ظاہرش مخالف علوم شرعیہ قائل آن کیست ۱۲۶:۱۲۱۔۳؛ کلون اللہ اشتباہ می اندازد ۳۲:۲۳۴۔۱؛ لانفی جمیع مشاہدات ۱۱:۲۷۲۔۱؛ مقدسہ ۱۲۶:۴۶۔۲ کلمہ طیبہ (معمولا لا الہ الا اللہ است) ۱۰۰:۳۸۔۱؛ ۴۱:۲۴۰۔۱؛ ۹۵:۳۷۔۲؛ ۷-۸:۲۔۳؛ ۱۰:۳۔۳؛ ۸:۷۷۔۳؛ از برکات ۹۷:۳۷۔۲؛ دو مقام است نفی و اثبات ۶۰:۱۷۳۔۱؛ سبحان اللہ و بحمدہ ۱۵۵:۳۰۷۔۱؛ ۲۵:۵۲۔۱؛ ۱۰۶:۲۹۱۔۱؛ کلید خزینۂ نود و نو رحمت ۹۶:۳۷۔۲؛ متضمن طریقت و حقیقت و شریعت است تا زمانیکہ سالک در مقام نفی است ۱۲۶:۴۶۔۲؛ مربوط بعمل صالح است ۴۴:۱۶۔۲؛ مقصود از تکرار لا الہ الا اللہ ۲۳:۲۷۴۔۱؛ مناسب حال سالک لا الہ الا اللہ لا مقصود الا اللہ است ۱۲:۳۔۳؛ وسعت دائرۂ نفی است ۵۸:۲۳۔۲ کمالات/کمال ازمتابعت آن نبیﷺ است ۵۳:۹۴۔۳؛ از جمیع این نسب معرا و مبرا است ۸۵:۳۱۔۱؛ اسما و صفات غیر آن کمالات ہیچ چیزظاہر نبود ۱۳۹:۳۰۰۔۱؛ ؛ اسمائی و صفاتی ۷۰:۷۹۔۱؛ ۱۱۸:۱۱۴۔۱؛ ۱۰۳:۱۱۴۔۳؛ اسمائی و صفاتی و افعالی۲۴:۷۔۲؛ اصلی و برکات ظلّی ۸:۴۔۱؛ اولی از ظلیت خالی نیستند و مخصوصند بمقامات ولایت ۸۶:۲۶۰۔۱؛ ایمان شرط است کہ از نفی مقصودیت بنفی معبودیت غیر آن آمدن ۱۲:۳۔۳؛ این اصول سہ گانہ مخصوص بہ نفس مطمینہ است ۷۶:۲۶۰۔۱؛ این اکابر فوق جمیع کمالات است ۴۸:۲۱۔۱؛ بواسطۂ متابعت شریعت ۲۰:۵۷۔۲؛ تابع کامل نبی ﷺ و کمالات مقام نبوت۹۱:۲۶۰۔۱؛ ترقیات ِ ۳۸:۱۸۔۱؛ تنزیہ ۱۶۴:۷۴۔۳؛ توابع وجود از حیوۃ و علم و قدرت و سمع و بصر و ارادہ و کلام و تکوین بذات اقدس خود ۶۴:۲۶۔۳؛ ثانیہ از مقامات نبوت نصیب کامل یافتہ ۸۶:۲۶۰۔۱؛ داخل دائرۂ ولایات است ۱۳۰:۹۹۔۲؛ در ایمان و معرفت است ۸۳:۳۳۔۳؛ ذات ۵۱:۹۴۔۳؛ ذاتی/ ذاتیہ ۸:۴۔۱؛ ۳:۱۲۵۔۱؛ ۴۱:۱۶۲۔۱؛ ۹:۱۔۲؛ ۶۷:۲۶۔۳؛ ۹۱:۱۰۹۔۳؛ شیونی ۸:۴۔۱؛ صرف ۱۰۰:۱۱۴۔۳؛ صوری و معنوی ظاہری و باطنی علمی و عملی دنیوی و اخروی ۱۳۵:۱۲۲۔۳؛ صوری و معنوی منحصر درکمالات شرعیہ است ۲۸:۲۷۶۔۱؛ ظلال وجودیہ کہ در اینہا در حضرت علم منعکس گشتہ اند ۲۷:۲۳۴۔۱؛ ظلی ۹۶:۲۶۱۔۱؛ ظلیہ مناسب منصب امامت منصب قطب ارشاد است ۶۵:۲۵۶۔۱؛ فردیہ است و حاوی تکمیلات قطبیہ ۴۲:۲۸۵۔۱؛ قرب نبوت ۱۶۸:۳۱۳۔۱؛ محبیت نصیب حضرت کلیم اللہؑ است ۲۴:۷۔۲؛کلمۂ طیبہ ۲۹:۹۔۲؛ محمدی ۵۳:۲۵۱۔۱؛ مخفیہ ۸۵:۳۱۔۱؛ مراتب ولایت است۱۲۰:۱۱۶۔۱؛ مراتب ولایت و نبوت متعلق بایمان و معرفت ۶۱:۲۸۷۔۱؛ مرتبۂ نبوت و تقلب و تلون قلب او بیشتر خواہد بود ۵۲:۲۱۔۲؛ مرتبۂ وجود در اعدام منعکس گشتہ است ۱۳۶:۶۰۔۳؛ مفصلۂ ذاتیۂ مقدسہ ہرکدام مبدء تعین وجودیست ۱۰۴:۱۱۴۔۳؛ مفصلہ مقام ولایت بحصول تجلیات ظلیہ و معارف سکریہ ۱۴۱:۳۰۱۔۱؛ مکنونہ ۴:۱۲۵۔۱؛ نبوت ۱۳:۳۔۲؛ ۲۳:۶۔۲؛ وجوبی در ضمن کسوت صلاح قولی و عملی اندراج یافتہ است ۱۴۸:۳۰۲۔۱؛ ہرگاہ تبدل ابدان ۲۶:۵۸۔۲ کمالات نبوت ۱۰۲:۱۰۱۔۱؛ ۸۹:۲۶۰۔۱؛ ۹۲:۲۶۰۔۱؛ ۱۴۲:۳۰۱۔۱؛ ۱۳۰:۹۹۔۲؛ اکثری از اصحاب باین راہ جامع جذبہ و سلوک قطع منازل بعد نمودہ ۱۰۸-۱۰۹:۴۲۔۲؛ بطریق وراثت نیز نصیب تابعان باشد ۱۴۱:۳۰۱۔۱؛ ثمرات حقیقت شریعت ۱۳۵:۵۰۔۲؛ حقیقت آن صورت ۱۳۶:۵۰۔۲؛ حکم دریای محیط دارد و کمالات ولایت در جنب آن قطرہ ایست ۱۳۹:۲۶۸۔۱؛ در مراتب صعود است ۸۱:۲۶۰۔۱؛ در مقام سکر ہر چہ بگویند ۶۴:۷۱۔۲؛ در وقت عروج رو بہ حق است ۱۲۷:۴۶۔۲؛ را مناسبت بفقہ حنفی ۳۷:۲۸۲۔۱؛ گرفتاری آخرت محمود است ۱۴۷:۳۰۲۔۱؛ ہم تمکین قلب است و ہم اطمینان نفس و ہم اعتدال اجزاء قالب ۱۳۷:۵۰۔۲ کمالات ولایت ۵۶:۲۵۱۔۱؛ ۱۰۸:۴۲۔۲ ؛ بعالم امر ۸۹:۲۶۰۔۱؛ بعالم خلق ۸۹:۲۶۰۔۱؛ ثمرات صورت اند ۱۳۶:۵۰۔۲؛ در ان واحد ۱۰:۲۲۲۔۱؛ در جنب کمالات نبوت ہیچ مقداری نیست ۱۲۷:۴۶۔۲؛ دور و دراز است و معتسر الحصول و معتذر الوصول ۱۴۱:۳۰۱۔۱؛ صغری وکبری توحید وجود ہیچ در کار نیست ۹:۲۷۲۔۱؛ ظلی۹۱:۲۶۰۔۱؛کبری۹۱:۲۶۰۔۱؛ مخصوص بمنتہی است ۶۰:۲۸۷۔۱؛ مربوط بریاضت و مجاہدہ است ۱۴۲:۳۰۱۔۱؛ موافقت بفقہ شافعی است ۳۷:۲۸۲۔۱؛ نتائج صورت شریعت است ۱۳۵:۵۰۔۲؛ نسبت بکمالات نبوت ۱۲۳:۲۶۶۔۱؛ نسبت بہ کمالات نبوت ہیچ مقداری نیست ۹۸:۲۶۱۔۱ گ گام در عالم امر ۱۱۹:۱۱۵۔۱؛ در عالم خلق ۱۱۹:۱۱۵۔۱؛ گرفتاری ۴۱:۱۶۲۔۱؛ بخود ۳۰:۱۵۴۔۱ ل لا الہ الا اللہ ( ن۔ک۔ کلمہ طیبہ) لا تعین ۳۴:۸۸۔۳؛ ۱۰۰:۱۱۴۔۳؛ ۱۳۳:۱۲۲۔۳؛ متعین آنرا ذات بحت و احدیت ۳:۷۶۔۳؛ وصول و الحاق متعین بآن محال است ۱۳۱:۱۲۲۔۳ لات و عزی ۶۲:۱۷۴۔۱؛ ۱۲۵:۲۶۶۔۱ لباس/ لبس ابریشم حرام است ۷۸:۱۹۱۔۱؛ حریر و تلبس بذہب و فضہ ۲۳:۲۳۲۔۱؛ زنان ۱۷۲:۳۱۳۔۱؛ با لباس حریر و امثال آنہا ۴۶:۱۶۳۔۱؛ فرجی و سراویل ۲۲:۲۳۱۔۱؛کفن مسنون رجال سہ ثوب است ۴۳:۱۶۔۲ لطیفہ/لطائف (ن۔ک۔ قلب ؛ روح ؛ سر؛ خفی؛ اخفا) ۳:۱۔۱؛ ۱۱۸:۵۲۔۳؛ ۴۴:۹۱۔۳؛ انسانی دو قدم در عالم خلق اند کہ بہ قالب و نفس تعلق دارند و پنج قدم در عالم امر اند کہ بہ قلب و روح و سر و خفی و اخفی مریوط اند ۳۱:۵۸۔۱؛ باطن بفنا و بقا ہمہ اش متصف است ۱۲۴:۵۳۔۳؛ برون از شریعت ۵۸:۱۷۲۔۱؛ پیش از سلوک با یکدیگر ممتزج بودند ۵۸:۱۷۲۔۱؛ تشکل ِ ۲۵:۵۸۔۲؛ جامع ترین ممکنات است ۱۱:۷۹۔۳؛ جدا جدا مخصوص است سیر در اصول این پنجگانہ است کہ درعالم کبیر است ۶۸:۲۵۷۔۱؛ سبعہ ۲۰:۸۱۔۳؛ سبعہ انسانی را در عالم مثال بصورت نوری ۱۰۱:۴۲۔۲؛ عارف در این وقت برنگ کلیت ۱۴۶:۶۵۔۳؛ عالم امر۱۰:۲۲۲۔۱؛ عالم امر با عالم خلق اختلافی ندارند ۱۱:۲۲۲۔۱؛ عالم خلق و عالم امر ہم صورت است و ہم حقیقت ۹۵:۹۳۔۲؛ قلب کہ حقیقت جامعہ است ۱۴۷:۶۵۔۳؛ کشف ِ ۶۸:۱۸۱۔ ۱؛ متجسد باجساد مختلفہ اند ۲۵:۵۸۔۲ م ما سوی دو قسم است آفاق و انفس ۱۱۷:۵۲۔۳ ما وراء نظری نیست بلکہ ہیج نسبتی نیست ۲۶:۱۱۔۱ ماہیت/ ماہیات اجمالیہ عدمیہ ۲۷:۲۳۴۔۱؛ اصل خود ظل و عکس گشتہ است ۶:۱۔۳؛ حقیقت یافت مفقود است ۱۱۴:۴۳۔۲؛ ممکنات عدنات اند با کمالات وجودیہ کہ در انہا منعکس گشتہ است ۳۳:۲۳۴۔۱؛ ہر شی بماہیت خود آن شی شی است ۵:۱۔۳ مباح/ مباحات ۷۶:۲۹۔۱؛ ۴۶:۱۶۳۔۱؛ دائرۂ ۷۸:۱۹۱۔۱؛ ۸۱:۸۱۔۲؛ فضول ِ ۵۶:۷۳۔۱؛ ۶۴:۷۶۔۱ مبتدی/ مبتدیان ۹۸:۹۹۔۱؛ ۱۲۵:۲۱۷۔۱؛ در ابتدا احوال روی میدہد کہ شبہ بہ احوال منتہیان است ۱۱:۲۲۲۔۱؛ صاحب حجب است ۹۹:۹۹۔۱؛ قصوری در شوق ۱۰۰:۲۰۷۔۱؛ و متوسط خیال میکنند کہ بحقیقت آن مقامات رسیدند ۱۰۲:۲۰۸۔۱ متابعت (ن۔ک۔ اتباع) آن سرورﷺ (محمدﷺ) ۱۸:۹۔۱؛ آن سرورﷺ (محمدﷺ) درجۂ پنجم مخصوص بانبیاء اولی العزم است ۹:۵۴۔۲؛ آن سرورﷺ (محمدﷺ) درجۂ ششم مخصوص بمقام محبوبیت آن سرورﷺ است ۹:۵۴۔۲؛ المرسلین ۱۱۸:۱۱۴۔۱؛ انبیا ۱۰۱:۱۱۴۔۳؛ جمیع اصحاب در اصول دین لازم است ۷۳:۸۰۔۱؛ حضرت رسالتﷺ بواسطۂ کمال مناسبت ۳۸:۱۶۰۔۱؛ خلفای راشدین ۶۶:۲۵۔۱؛ درجۂ ہفتم تعلق بہ نزول ہم تصدیق قلب است و ہم تمکین قلب و ہم اطمینان نفس ۹:۵۴۔۲؛ سنت ۹۹:۳۷۔۱؛ ۱۶۸-۱۶۹:۳۱۳۔۱؛ سنت ہفت درجہ است ۵:۵۴۔۲؛ سید کونین۶۲:۷۵۔۱؛ شریعت ۸۸:۹۶۔۱؛ شریعت فتوری نرفتہ باشد ۶۸:۳۰۔۲؛ شریعت نبیﷺ متبوع را وصول بآن درجۂ اولا بالذات است ۳۲:۸۸۔۳؛ صاحب شریعتﷺ ۹۴:۳۳۔۱؛ ۱۱۹-۱۲۰:۱۲۱۔۳؛ صورت در رنگ حقیقت متابعت ۶:۵۴۔۲؛ کمال روح و سر و خفی و اخفی منوط اند بمتابعت حضرت سرورﷺ (محمدﷺ) ۶۶:۲۵۔۱؛ ملت ابراہیمؑ ۳۲:۸۸۔۳؛ و تبعیت محمدﷺ بی توسط متابعت ۱۲۱:۱۲۱۔۳ متشابہات (ن۔ک۔ محکمات) ۵۶:۷۳۔۱؛ ۸۸:۹۶۔۱؛ ۲۶:۲۷۶۔۱؛ ۴۶:۱۸۔۲ از ظاہر مصروف اند و بر تاویل محمول ۱۶۰:۳۱۰۔۱؛ حقائق اند ۲۶:۲۷۶۔۱؛ علماء راسخان را غیر از ایمان بہ متشابہات نصیب نمی یافت ۲۹:۲۷۶۔۱؛ علم حقائق و اسرار ۲۵:۲۷۶۔۱؛ قرآنی وآنچہ در احادیث آمدہ است ۷:۲۷۲۔۱ متکلم شخص بیحصول حال و بی وصول بدرجۂ اولی از کمال ۱۰۱:۹۵۔۲ مجتہد ۸۶:۳۱۔۱؛ ۵۰:۲۸۶۔۱؛ خطای او ۱۱۶:۱۱۲۔۱؛ مخطی از مواخذۂ مرفوع ۱۲:۲۷۲۔۱ مجدد/ مجددی ۱۰۱:۴۳۔۳؛ الف۲۱:۴۔۲؛ الف عبارت از قرب ولایت است کہ عبارت از قرب نبوت است ۱۴۵:۱۲۳۔۳؛ بر سر ہر ماتہ از علماء این امت تعین مینما یند کہ احیای شریعت فرمایند ۳۳:۲۳۴۔۱؛ صاحب این علوم و معارف ۲۰:۴۔۲؛ مجدد الف ثانی نائب مناب حضرت عبد القادؒر است ۱۴۵:۱۲۳۔۳؛ ہرمائتہ و خاتم الرسلﷺ و خلفاء راشدین ۱۰۱:۴۳۔۳ مجذوب/ مجذوبان ۶۸-۶۹:۲۸۷۔۱؛ در مقام قلب ۱۱۷:۱۱۳۔۱؛ سالک ۶:۵۴۔۲؛ سالک و سالک ِ مجذوب ۱۱۸:۱۲۱۔۳؛ سالک و سالک ِ مجذوب نیست ۱۰۷:۴۲۔۲؛ سلوک ۱۳:۷۔۱؛ ۳۳:۱۵۔۱؛ سلوک جذب قلبی است نفس با روح در این مقام ممزوج است ۵۵:۲۸۷۔۱؛ صاحب ہمت و توجہ است ۶۰:۲۸۷۔۱؛ محبت حق دارد ۲۹:۱۵۲۔۱ محارم/ محرمات (ن۔ک۔ حرام) اجتناب ِ ۶۳-۶۴:۷۶۔۱ محب ۱۲۲:۱۲۱۔۳؛ بحکم معیت از آفاق و انفس باید گذشت ۱۰۹:۴۲۔۲؛ حضرت ذات بتوسط محبت ذاتیہ با حضرت ذات است ۶۷:۲۶۔۳؛ محبوب ۲۵:۱۵۔۳؛ تحصیل ِ۱۷:۴۶۔۱؛ ۹۰:۹۷۔۱ محبت (ن۔ک۔ حب و عشق) ۶۵:۲۴۔۱؛ ۱۳:۴۴۔۱؛ ۸۴:۹۲۔۱؛ ۱۲۴:۱۲۱۔۱؛ ۵۷:۱۷۱۔۱؛ اخلاق ِ۱۳:۴۴۔۱؛ اصحاب مستلزم محبت محمدﷺ گشت ۱۰۸:۹۶۔۲؛ اطاعت محبوب است ۷۸:۷۸۔۲؛ اعتبار قاصر ۱۰۲:۲۰۸۔۱؛ افراط ِ ۱۱۹:۲۹۳۔۱؛ ۸۲:۳۶۔۲؛ افراط است کہ تبری از خلفاء ثلاثہ ۷۷:۳۶۔۲؛ افراط محبت امیرؓ ۷۶:۳۶۔۲؛ اہل بیت ۸۰:۳۶۔۲؛ اہل بیت سرمایۂ اہل سنت ۷۷:۳۶۔۲؛ این طایفہ ۶۰:۷۳۔۱؛ باشیاء ۶۲:۲۴۔۱؛ با صل خود ۱۲۹:۹۹۔۲؛ باصل متعلق است ۱۷:۸۰۔۳؛ ببرکت ۴۶:۶۵۔۱؛ بعلماء ۱۶:۸۔۱؛ تام مربوط بذکر اسم و صفت اوست ۱۲۸:۴۶۔۲؛ تقا ضای اطاعت محبوب مینماید ۱۰۹:۴۲۔۲؛ حضرت ذات ۲۴:۷۔۲؛ حق سبحانہ ۶۲-۶۳:۲۴۔۱؛ ۲۹:۱۵۲۔۱؛ حق و محبت دنیا ۸۶:۱۹۷۔۱؛ خاص ۱۱۹:۱۲۱۔۳؛ دوست محبت کہ بذات محب متعلق است و محبت است کہ بغیر ذات او تعلق دارد ۷۷:۱۰۰۔۳؛ ذاتیہ/ذاتی ۱۱:۶۔۱؛ ۶۴:۲۴۔۱؛ ۱۰۲:۳۸۔۱؛ ۶۶:۷۷۔۱؛ ۷۰:۳۳۔۲؛ ذاتی کہ بی ملاحظۂ اسما و صفات و بی توسل انعام و اکرام محبوب است ۹۷:۳۵۔۱؛ ذاتی و اعلای اقسام محبت است ۷۷:۱۰۰۔۳؛ رسول ۲۹:۱۵۲۔۱؛ ۱۰۳:۹۶۔۲؛ رفع اثنینیت است و اتحاد محب و محبوب ۲۸:۸۸۔۳؛ عمدہْ این کار محبت و اخلاص ِ۲۰:۱۴۱۔۱؛ غلبہْ ۹۱:۲۰۰۔۱؛ ۳۷:۸۹۔۳؛ غلبۂ محبت حق بر محبت رسول ۲۹:۱۵۲۔۱؛ فتوری نرفتہ باشد ۶۸:۳۰۔۲؛ فقرا و اخلاص ۳۲:۵۹۔۱؛ قلبی ابتدا باذکار و مراقبات کہ خالی از نخیل معنی توحید است ۱۰۶:۲۹۱۔۱؛ کمال محبوبیت ۳۹: ۱۶۰۔۱؛ محبوب ۲۰:۱۰۔۱؛ ۶۳:۲۴۔۱؛ ۲:۴۱۔۱؛ ۷۰:۳۳۔۲؛ محبوب است کہ محبت ہر چہ بیند و داند غیر از محبوب نبیند و نداند ۷۳:۳۵۔۲؛ نزد محب انعام محبوب ۶۴:۲۴۔۱؛ نسبت بقرباء آن حضرتﷺ ۲۹:۵۵۔۱؛ نفس ۶۸:۲۶۔۱ محبوب ۱۲۷:۹۹۔۲؛ ۲۵:۱۵۔۳ ؛ اْنس محبّان بمشاہدۂ محبوب است ۱۸:۹۔۱؛ اوصاف را تہایت نیست ۱۰۳:۴۲۔۲؛ در نظر محب ۷۰:۳۳۔۲؛ صرف شائبۂ محبیت ندارد ۷۷:۱۰۰۔۳؛غیر محبوب ۸۵:۳۱۔۱؛ مراد بی ناموسی است ۷۱:۷۵۔۲؛ منافی۱۲۶:۹۹۔۲؛ و اطاعت مربوط بایتان شریعت است ۱۰۹:۴۲۔۲ محبوبیت ۳۲:۱۴۔۱؛ ۹۹:۲۹۰۔۱؛ ۱۲۷:۹۹۔۲؛ آن مبدء ولایت محمدی ۴۸:۹۳۔۳؛ اسمائی و صفاتی و افعالی در انبیا متحقق است ۲۵:۷۔۲؛ بمرتبۂ ۱۳:۴۴۔۱؛ تقدم جذبہ شرط است ۱۹:۹۔۱؛ جامع جمیع کمالات مرتبۂ ولایت است ۴۳:۲۸۵۔۱؛ دو کمال است فعلی و انفعالی ۲۴:۷۔۲؛ صرف ۴۹:۹۳۔۳؛ ۵۵:۹۵۔۳؛ صرف و منشاء ولایت احمدی ۵۲:۹۴۔۳؛ عارض ِ ۱۹:۹۔۱؛ محبین ۲۰:۱۰۔۱؛ محمدﷺ بآن محبت واجبی است بی ملاحظۂ شیون و اعتبارات ۱۲۲:۱۲۱۔۳؛ محمدی مشرب ۲۷:۱۲۔۱؛ ہزار مراتب قرب بیک نسبت محبوبیت است ۳۳:۸۸۔۳ محبیت خالص مخصوص بہ حضرت کلیم اللہؑ ۲۳:۶۔۲ محدث در طریقت پیدا شد راہ فیوض و برکات مسدود گشت ۱۳۸:۲۶۶۔۱ محکمات (ن۔ک۔ متشابہات) ۴۶:۱۸۔۲؛ کتاب قشر آن لب متشابہات اند ۲۶:۲۷۶۔۱؛ منشاء علم شرائع و احکام ۲۵:۲۷۶۔۱؛ ہر چند امہات کتاب اند ۲۶:۲۷۶۔۱ محمدی المشرب ۸۲-۸۳:۲۶۰۔۱؛ ۱۱۸:۱۲۱۔۳؛ بتمام از قلب می برآیند و بمقلب قلب می بپوندند ۶۵:۲۸۷۔۱ محو نظری است نہ محو عینی یعنی تعین سالک از نظر او مرتفع میگردد نہ آنکہ در نفس الامر محو میشود ۱۲۶:۲۹۴۔۱ مْخلِصان و مْخلَص فرق ۱۱۰:۴۲۔۲ مذہب اشعری (ن۔ک۔ اشعری ؛ ابو الحسن در فہرست اشخاص) ۷۱ :۹ ۲۵۔۱؛ ۷۹:۲۸۹۔۱؛ ۸۱:۲۸۹۔۱؛ ۸۴:۲۸۹۔۱ مرآت/ مرآتیت ۱۶:۸۔۱؛ صورت ملحوظ اولا صور است ۱۳۰:۴۶۔۲؛ ظاہر ۷:۱۔۲؛ ظاہر وجود کہ جز او در خارج موجود نیست ۶:۱۔۲؛ مثال ۳۴:۱۱۔۲؛ مراد از مرآت حق ہمان شان ذاتیست کہ ظل او اسم زائد است کہ مبدء تعین متجلی لہ است ۱۶۱:۷۴۔۳؛ مقدس۱۶۲:۷۴۔۳؛ واجب۱۳۰:۴۶۔۲ مراد (ن۔ک۔ مقصود) جہاد با نفس۱۳۵:۵۰۔۲؛ درجۂ اولی مرتبۂ قلب است و درجۂ ثانی از درجات ولایت کہ مقام روح است درجۂ ثالث مقام سر است و رابع نہایت عروج کمال ۸۳:۲۶۰۔۱؛ دفع خواطراست ۳۷:۶۰۔۱؛ غلبۂ صحو است نہ صحو صرف و غلبۂ سکر است نہ سکر خالص ۱۲۵:۱۲۱۔۳ مرادان/ مراد ۱۲۲:۱۲۱۔۳؛ اخص خواص مراد از انبیا اند ۱۵:۲۷۲۔۱؛کسی کہ بناز و تنعم میبرند و بی محنت شان بدرجات قرب میرساند ۲۵:۸۶۔۳ مرادیت و قطع منازل ۳۶:۱۶۔۱ مراقبہ/ مراقبات ۷۶:۲۹۔۱؛ ذات ۵۹:۲۳۔۲؛ صورتِ ۸۵:۳۱۔۱ مرتبہ/ مراتب (ن۔ک۔ دائرہ و مقام) اصالت کہ موطن اجمال است ۲۵:۲۳۴۔۱؛ اعدام فی ا لحقیقت جمیع مراتب ذاتیہ اوست ۲۸:۲۳۴۔۱؛ الوہیت وجوب ذاتی و استغناء ذاتی مختص است ۱۳۵:۲۹۷۔۱؛ امکان تعین روحی و تعین مثالی و تعین جسدی ۸۴:۳۳۔۳؛ امکانی ۸۵:۳۳۔۳؛ امکانیہ (الامکانیۃ) ۱۰۴:۲۰۹۔۱؛ اولی چون از مرتبۂ حضرت نور صرف و جامع شعور و نور است ۲- ۳:۷۶۔۳؛ اولی مرتبۂ ربوبیت است ۱۳۵:۲۹۷۔۱؛ تفصیل دون مرتبۂ اجمال است ۹۷:۱۱۴۔۳؛ تفصیلی ۲۸:۲۳۴۔۱؛ تنزیہ ۱۱۷:۲۶۶۔۱؛ ثانی تجلی اعتباری از اعتبارات ذات است ۱۳:۷۹۔۳؛ ثانی ظہور در علم است ۱۴:۷۹۔۳؛ ثانی وجود ظلی ۲۶:۲۳۴۔۱؛ ثانیہ مرتبۂ عبودیت و مخلوقیت است ۱۳۶:۲۹۷۔۱؛ جمع سالک ازین مقام بلند رود و چشم از افراط سکر باز کشاید ۸۰:۸۰۔۲؛ حسن دائرۂ اسما و شیونات گشت ۷۸:۲۶۰۔۱؛ حس و وہم ۷۰:۱۰۰۔۳؛ حضور ۱۴:۷۔۱؛ حیوۃ ۱۵۸:۷۳۔۳؛ خارج بیش از مرتبۂ علم ۸۹:۱۰۹۔۳؛ ذات اثبات ہیچ امر گنجایش ندارد ۱۰:۷۹۔۳؛ ذاتیہ کہ مجرد و اعتبار است در ذات ۱۶۱:۷۴۔۳؛ ۱۶۱:۷۴۔۳؛ سہ گانہ یعنی سرّ و خفی و اخفی ۹۶:۳۴۔۱؛ شتی ۱۰۳-۱۰۴:۲۰۹۔۱؛ صحابی ہیچ ولی نرسد ۹۹:۲۰۷۔۱؛ ظل تفصیل آن اجمال است ۲۶:۲۳۴۔۱؛ ظلال فوق جہل و حیرت است ۲۷:۵۸۔۲؛ عبدیت کہ فوق جمیع مراتب کمال است و بعد از حصول مقام محبوبیت است ۵۱:۲۴۹۔۱؛ علم ۸۹:۱۰۹۔۳؛ علیا فوق تجلیات ذاتیہ از تجلیات فعل و صفت فوق جمیع تعینات است اما منشاء آن تجلیات ذاتیہ ہمان نور صرف است ۴:۷۶۔۳؛ علیا نور صرف حقیقت کعبۂ ربانی یافتہ است ۵:۷۷۔۳؛ فردیت ۹:۴۔۱؛ فرق بعد الجمع ۱۴۰:۲۶۸۔۱؛ فرق بعد الجمع و این مرتبہ را مشائخ طریقت مقام تکمیل گفتہ اند ۹۳:۲۹۰۔۱؛ فوق آن اسم کہ کالاصل اند ۶۷:۷۳۔۲؛ فوق لا تعین ۱۰۱:۱۱۴۔۳؛ کون و امکان ذاتی و افتقار ذاتی مختص است ۱۳۵:۲۹۷۔۱؛ مراتب سلوک بتفصیل گذرانیدہ ۹۵:۳۴۔۱؛ مقدسہ و لو وہما ۱۶۲:۷۴۔۳؛ موہوم آنرا با موجود ہیچ جہتی از جہات باوی اثبات نمی نماید ۱۵۱:۶۸۔۳؛ نبوت چون بقا اثنینیت است پس صحو از خواص آن مرتبہ بود ۱۴۴:۳۰۲۔۱؛ نفس ۷۰:۱۰۰۔۳؛ نفس امر ۶۹:۱۰۰۔۳؛ وجوب بطریق صورت ۸۵:۹۵۔۱؛ ۸۷:۹۵۔۱؛ وجوبی ۸۵:۳۳۔۳؛ وہم ۱۳۳:۵۸۔۳؛ ۱۴۴:۶۴۔۳؛ ۱۰۳:۱۱۴۔۳؛ وہم ظلی از مرتبۂ خارج ۸۹:۱۰۹۔۳ مرشد سایۂ رہبر نافع تر است ۷۴:۱۸۷۔۱ مرض باطن ۸۸:۲۸۹۔۱؛ ظاہر ادای احکام شرعیہ است اما باطن ضعف یقین و نقص ایمان ۱۲۷:۲۱۹۔۱ مرکز (ن۔ک۔ نقطہ) ثالث ہر چند نسبت بہ محیط مرکز تعین ۵۳:۹۴۔۳ مرید/ مریدان ۱۲۲:۱۲۱۔۳؛ احساس خوارق پیر نکند ۹۲:۹۲۔۲؛ اسباب کمالات پیر اند ۶۶:۲۵۶۔۱؛ استعدادِ ۱۱۴:۲۱۲۔۱؛ از صور مثالی پیران استفادہ ہا میکنند ۲۵:۵۸۔۲؛ با وجود کمال محبت و اخلاص کہ بہ پیر دارد ۱۷۳:۳۱۳۔۱؛ بمشقت و محنت بپای خود میروند ۲۵:۸۶۔۳؛ خلاف با پیر مرید را بعد از رسیدن بمرتبۂ کمال مجوز است ۱۱۵:۲۹۲۔۱؛ صادق۱۰:۲۲۲۔۱؛ محبت و اخلاص ۳۵:۲۸۰۔۱؛ ناقص ۲۵:۵۸۔۲ مسبب الاسباب ۱۲۰:۲۱۶۔۱؛ الاسباب و بر سبب معین دوختہ شود ۲۶:۱۴۹۔۱ مستحب/ مستحبات ۹۹:۳۷۔۱؛ ۸۸:۲۶۰۔۱؛ ۱۶۳:۳۱۲۔۱؛ و مباح دیگران فرض ایشان است ۱۷:۵۵۔۲ مستحسن ۵۷:۷۳۔۱؛ ۱۳۵:۲۶۶۔۱ مسلوک راہ بپای علم و عمل۹۱:۲۰۰۔۱؛ مراد طریق سلوک است و طی مقامات عشرہ ۸۹:۲۰۰۔۱ مشاہدہ/ مشاہدات ( ن۔ک۔ مشہود) ۱۱۳:۱۱۸۔۳؛ ثمرۂ ولایت است ۸۹:۲۶۰۔۱؛ سفلی ۱۲:۲۷۲۔۱؛ غریبہ ہمہ غیر حق است ۱۵۰:۶۷۔۳؛ فی الدنیا ببصر القلب ۱۰۸:۱۱۷۔۳؛ مطلوب را در بیرون آن می طلبد ۶۰:۱۷۳۔۱؛ و تجلیات کہ در ابتدا و توسط ظہور مینمایند نصیب عالم امر انسان است ۳۸:۲۸۴۔۱ مشرک در عالم کبیر موحدست در عالم صغیر نیز مشرک و موحد جمع است ۷۶:۷۷۔۲ مشہود (ن۔ک۔ کشف و مشاہدہ) جز واحد حقیقی ہیچ نبود تا فنا کہ قدم اول است ۷۹:۳۲۔۳؛ وکشف چہ آفاقی و چہ انفسی ہمہ داخل دائرۂ ما سوی است ۲۹:۵۹۔۲؛ ہر چہ مشہود است شایان نفی است ۳۷:۸۹۔۳ مضغہ از عالم خلق است ۵۳:۲۱۔۲؛ اطمینان او مربوط بادراک حواس است ۵۲:۲۱۔۲ مطلوب از غیب بہ شہادت نیاید ۶۱:۱۷۳۔۱؛ جمع دو نقیض است کہ در امکان نبوت عدم ضروری است و در وجوب سلب عدم ضروری ۱۳۹:۱۲۲۔۳؛ حصول بی رابطۂ مناسبت متعسر است ۳۹:۶۱۔۱؛ حقیقی تا خیر در تحصیل ۱۶:۱۳۶۔۱؛ ناشی از محبت است ۹۶:۹۳۔۲ مطلوبیت جز ذات واجب الوجود نیست ۲۷:۱۵۱۔۱ معارف (ن۔ک۔ معرفت) ۱۲۱:۱۲۱۔۳؛ انبیا از توحید و اتحاد و از قرب و معیت و مشہود و مشاہدہ اثبات کند ۹۲:۲۶۰۔۱؛ تشبیہی ۱۲:۲۷۲۔۱؛ توحیدی ۱۲:۲۷۲۔۱؛ توحیدی و ظن و تقلید ۱۰۷:۲۹۱۔۱؛ شرعیہ ۸۲:۳۰۔۱؛ شریعت علم و معارف ۷۸:۸۴۔۱؛ مناسب مقام ولایت اولیا ست شطحیات مشائخ است ۹۲:۲۶۰۔۱ معبودیت حق استحقاق ۱۰:۳۔۳؛ صرف ۷-۸:۷۷۔۳ معجزہ / معجزات ۱۱۱:۱۰۷۔۱؛ ۸۳:۱۹۳۔۱؛ ۱۰۳:۹۶۔۲؛ نبیﷺ ۹۲:۹۲۔۲ معراج ۱۵:۱۳۵۔۱؛ ۱۰۹:۲۱۰۔۱؛ ۹۶:۲۶۱۔۱؛ ۱۳:۲۷۲۔۱؛ ۳۷:۲۸۳۔۱؛ ۴۳:۱۶۔۲ ۱۷:۸۔۳؛ ۷:۷۷۔۳؛ در دنیا رویت آن واقع نشدہ است بلکہ در آخرت واقع شدہ ۳۸:۲۸۳۔۱ معرفت (ن۔ک۔ معارف) ۱۰۹:۲۹۱۔۱؛ ۱۲۰:۲۹۳۔۱؛ ۱۰۶:۱۱۷۔۳؛ اہل معرفت ۱۲۱-۱۲۲:۲۹۳۔۱؛ بعثت عین رحمت است کہ سبب معرفت ذات و صفات واجب الوجود است ۱۱۷:۲۶۶۔۱؛ تفاضل باشد ۱۰۱:۳۸۔۱؛ تفصیل سیر مقامات ۹۳:۲۶۰۔۱؛ جہل و حیرت عین معرفت و اطمینان نیز خارج از حیطۂ فکر و مراقبۂ ماست ۵۹:۲۳۔۲؛ حیرت است ۳۰:۱۵۴۔۱؛ در رنگ ایمان دو قسم است صورت معرفت و حقیقت معرفت ۴۲:۹۱۔۳؛ در نفس۱۱:۶۔۱؛ رای علم باشد ۱۰۱:۳۸۔۱؛ صادق در عجز از معرفت این مقدمہ صادق است ۶:۷۷۔۳؛ عام و خاص ۱۰۱:۳۸۔۱؛ عجز از معرفت عبارت از معرفت است ۱۴۰:۱۲۲۔۳؛ عجز از معرفت نصیب اکابر اولیاست و عدم معرفت جہل است و عجز از معرفت علم است ۶:۷۷۔۳؛ عجز و جہل در آن موطن کمال معرفت است ۶۹:۷۴۔۲؛ منتہی ۱۰۱:۳۸۔۱؛ نہایت ۱۰۱:۳۸۔۱؛ و ہیچ معرفت است بی توسط متابعت ۱۲۱:۱۲۱۔۳؛ وجوب ِ معرفت کہ ہر چہ شرع بآن وارد شدہ است در معرفت ذات و صفات واجبی جل شانہ ۱۴۱:۱۲۲۔۳؛ ورای طور نظر و فکر است ۱۲:۲۔۲ معقولات ثانویہ ۳۰:۲۳۴۔۱ معیت (ن۔ک۔ قرب) ۲۵:۱۱۔۱؛ اتصال ۱۴:۴۵۔۱؛ از سکر است ۵:۱۲۵۔۱؛ از طریق جذبہ است ۱۲۰:۱۲۱۔۳؛ اگر محبت ذات است درست کردہ ۲۱:۱۱۔۳؛ باصل اصل ۱۲:۷۹۔۳؛ حروف و کلمات قرآنی۷۱:۱۰۰۔۳؛ ذاتیہ ۸۵:۳۱۔۱؛ ذاتیہ از غلبۂ حال و سکر وقت است ۴؛ ۱۲۵۔۱؛ منشا آن محبت است ۶۷:۲۶۔۳ مقام/ مقامات (ن۔ک۔ دائرہ و مرتبہ) آن سرورﷺ (محمدﷺ ) ۵:۱۔۱؛ اثبات۵۹:۲۳۔۲؛ ۱۲۶:۴۶۔۲؛ اثبات بیرون علم عین است۲۹:۵۹۔۲؛ اجمال دور خزینۂ حضرت علم ہر چند این تفصیل صورت یافتہ است ۳۴:۲۳۴۔۱؛ اجمال نصیب خاتم الرسلﷺ است ۸۵:۲۶۰۔۱؛ ارشاد ۲۲:۱۱۔۱؛ ۳۵:۱۶۔۱؛ ۱۲۰:۲۱۶۔۱؛ استغراق۹۱:۲۶۰۔۱؛ استقرار و ثبات ۲۱:۱۱۔۱؛ اسلام حقیقی فوق کفر حقیقی ۴۶:۲۴۵۔۱؛ اصالت ۱۲۷:۲۹۴۔۱؛ اصحاب و سالک در وقت عروج ۱۱۸:۹۹۔۲؛ اصل ۳۵:۱۶۔۱؛ اطمینان ۱۱۸:۵۲۔۳؛ اقدام صوفیہ است ۵۸:۱۷۲۔۱؛ اکملیت ۶۸:۱۸۱۔۱؛ انقیاد ِ ۱۳۵:۵۰۔۲؛ انکارِ ۷۴:۲۷۔۱؛ ۷:۴۳۔۱؛ او ادنی ۱۴۰:۳۰۰۔۱؛ او ادنی بالاصالت مخصوص بآن سرورﷺ است حجب نورانی است ۱۳۷:۱۲۲۔۳؛ باصالت مخصوص بہ انبیاء اولی اعزم است۱۳۷:۵۰۔۲؛ بر سبیل اجمال ۷۷:۲۶۰۔۱؛ بقاء ۳۹:۱۸۔۱؛ بقا قیام عبد است ۱۲۹:۹۹۔۲؛ بقا کہ موطن حقیقت است ۱۳۵:۵۰۔۲؛ بندگی۸۰:۳۰۔۱؛ ۱۶:۴۵۔۱؛ بندگی نظر او شافی امراض قلب است ۴۳:۲۸۵۔۱؛ بواسطۂ متابعت نبیﷺ است ۸۰:۱۹۲۔۱؛ تجلی صوری بہ تجلی ذات یافتہ ۳۸:۱۸۔۱؛ تکمیلِ۱۳:۷۔۱؛ ۲۷:۱۱۔۱؛ ۳۵:۱۶۔۱؛ ۲۹:۱۵۲۔۱؛ تکمیل و ارشاد و رجوع از خلق بہ خلق ۳۴:۱۵۸۔۱؛ تکمیل و ارشاد و مرتبۂ دعوت ۶۶:۷۳۔۲؛ ثلٰثہ ۲۱:۱۱۔۱؛ جمع۱۰۱:۹۵۔۲؛ جہل وحیرت ۸۲:۳۳۔۳؛ چند مرتبہ ظاہر می شود ۸۶:۲۶۰۔۱؛ حب است کہ جامع اعتبارات ثلثہ است و فوق مقام محبت است ۲۵:۷۔۲؛ خبث نفس امارہ ۲۶:۵۲۔۱؛ خلت ۲۷:۸۸۔۳؛ خلت ابراہیمی ۲۳:۶۔۲؛ در ابتدا و توسط ظل و مثال است ۱۰۲:۲۰۸۔۱؛ دعوت توجہ بتمام خلق است ۱۰۹:۴۶۔۳؛ ذاتی۷۱:۳۳۔۲؛ ری ۱۲۴: ۱۲۲۔۱؛ زہد و توکل و صبر و رضا ۶۷:۱۸۱۔۱؛ سرکشی و نفس ۲۵- ۲۶:۵۲۔۱؛ سکوت و خرس و توجہ ۹:۲۲۱۔۱؛ شیخی۱۳:۲۲۴۔۱؛ شیخی احیا و اماتت از لوازم است ۱۱۶:۲۹۲۔۱؛ شیخی و دعوت خلق بحق بس مقام عالی است ۱۳:۲۲۴۔۱؛ شیون ۶۲:۲۸۷۔۱؛ شیون در خانۂ صفات و واسطۂ وصول ہر دو فیض است ۶۳:۲۸۷۔۱؛ صدیقیۃ بالا تر از مقامات ولایت است ۴:۴۱۔۱؛ صدیقیت در وقت عروج ۳۸:۱۸۔۱؛ ۳۹:۱۸۔۱؛ صفات ۶۲:۲۸۷۔۱؛ صفات و شیونات سیر در دائرۂ اصول ۷۶:۲۶۰۔۱؛ صلح ۱۰۱:۹۵۔۲؛ طریقت ۱۲۶:۴۶۔۲؛ ۶:۵۴۔۲؛ طریقت و سیر الی اللہ تمام شد بعد از آن در مقام اثبات است کہ معبر بسیر فی اللہ است ۱۳۵:۵۰۔۲؛ ظلّ ۳۵:۱۶۔۱؛ ظلال ۳۳:۱۱۔۲؛ ظلّی ۹:۴۔۱؛ ظلیت ۴۰:۱۶۰۔۱؛ عالی در سافل ضلی است ۵۸:۱۷۲۔۱؛ عبادت ۵۳:۲۲۔۱؛ عبودیت ۳۳:۲۳۴۔۱؛ عرو ج و مراتب نزول تفصیلا چون بعدم صرف نزول فرماید ۳۴:۲۳۴۔۱؛ عشرہ ۱۱۱:۴۲۔۲؛ عشرہ بہ سیر آفاقی تعلق داشت ۱۰۹:۴۲۔۲؛ عشرہ بہ قطع اکثر مشایخ بہمین طریق بمقاصد خود رسیدہ اند ۸۹:۲۰۰۔۱؛ عشرہ مقامات فنا و از تفاصیل تجلیات آسمائی و صفات بی خبر است ۱۰۲:۳۸۔۱؛ علم و معرفت مقام صحو اورا بتجلی ذاتی کہ مبرا است ۳۴:۲۳۴۔۱؛ علوم و معارف جداست ۴۰:۱۶۰۔۱؛ علوم و معارف دیگر است در ہر مقام ۸۸:۳۲۔۱؛ فرق ۳۶:۱۶۔۱؛ فرق بعد الجمع ۴۵:۲۸۵۔۱؛ فنا ۱۲۶:۴۶۔۲؛ فنا فی اللہ و البقاء ۲۷:۱۲۔۱؛ فنا کہ اول قدم ولایت است و محمل الہامات و تجلیات شود ۷۵:۷۷۔۲؛ فنا و این فقیر سالہا در این مقام بودہ است ۹۸:۹۴۔۲؛ فوق جمیع مقامات ۱۸:۹۔۱؛ قاب قوسین ۵۴:۲۱۔۲؛ قاب قوسین از حجب ظلمانی نہ بر آمدہ ۱۳۷:۱۲۲۔۳؛ قربت ۳۹:۱۸۔۱؛ قوسین متعلق بظہور اصلی است ۸۸:۹۱۔۲؛کمال ۲۹:۱۵۲۔۱؛ متوقف۱۱۲:۴۲۔۲؛ محبت بمرتبۂ ملاحت مناسبت دارد ۲۳:۶۔۲؛ محبت فوق مقام خلت است ۷۰:۷۴۔۲؛ محبت فوق مقام رضا ست۷۱:۳۳۔۲؛ محبوبیت ۲۳:۱۱۔۱؛ ۵:۴۱۔۱؛ ۵۱:۲۴۹۔۱؛ محبوبیت محمدیہ بدرجۂ علیا رسید ۲۲:۶۔۲؛ محبوس۷:۳۔۱؛ مخصوص ۸۹:۳۲۔۱؛ مرادیت ۲۰:۱۰۔۱؛ مشتمل بر نسب و اعتبارات است ۷۱:۳۳۔۲؛ مشیخت ۹۰:۳۲۔۱؛ مطلق ظہور مقدم باشد برگسستن ۲۵:۱۴۷۔۱؛ معرفت بعد از حصول این حیرت ۱۰۰:۲۹۰۔۱؛ ملاحت ۲۳:۶۔۲؛ منا سب ذکر و توجہ است ۸۹:۳۲۔۱؛ میان اہل سنت و مخالفان ۸۱:۳۶۔۲؛ نبی بلند است ۱۰۱:۲۰۸۔۱؛ ورع و تقوی ۵۱:۲۸۶۔۱؛ وصول۱۴۱:۳۰۱۔۱؛ یاء س و عجز تمامتر از زوال شوق ۶۹:۲۶۔۱ مقام رضا ۷۰:۳۳۔۲؛ ۱۶:۶۔۳؛ فوق مقام محبت وحب است ۲۵:۷۔۲؛ ۷۱:۳۳۔۲؛ کہ نہایت سلوک و جذبہ است ۹۸:۳۶۔۱؛ منتہای ولایت کبری است کہ ولایت انبیا است ۷۶:۲۶۰۔۱ مقام عبدیت ۸۱:۳۰۔۱؛ ۴۰:۱۶۰۔۱؛ جمیع مقامات ولایت است و کشف ایشان موافق کتاب سنت ۳۹:۱۶۰۔۱؛ فوق آن مقامی نیست در مقامات ولایت ۴۳:۲۸۵۔۱؛ فوق جمیع کمالات ولایت است ۲۹:۲۳۴۔۱ مقام نبوت ۳۹:۱۸۔۱؛ ۶۵:۲۴۔۱؛ ۶۴:۷۱۔۲؛ از راہ ولایت آمدہ است ۱۴۵:۳۰۲۔۱؛ داخل مبلغان شریعت است ۲۱:۴۸۔۱؛ فوق مقام صدیقیت است ۴:۴۱۔۱؛ کمل تابعان انبیا از آن کمالات نصیب است ۷۹:۲۶۰۔۱؛ محل دعوت است ۱۲۹:۴۶۔۲؛ مناسبت بحضرت موسیؑ دارند ۵۳:۲۵۱۔۱؛ و ولایت آن نبوت شرائع انبیا ست۹۱:۲۶۰۔۱؛ ہم ہمان نور است ۶۶:۷۷۔۱ مقام ولایت ۴۱:۱۸۔۱؛ ابراہیمی۵۱:۹۴۔۳؛ اجزاء قالب از طغیان و سرکشی باز ماندہ اند ۱۳۶:۵۰۔۲؛ باعتبار عروج و نزول و ظل مقام نبوت ۶۴:۷۱۔۲؛ در نفی جمع صفات بشریت میکوشد ۱۴۵:۳۰۲۔۱؛ رفع اثنینیت مطوب است ۱۴۴:۳۰۲۔۱؛ مرآۃ شہود و حضور دانستن ۱۱۴:۹۸۔۲؛ مقام شہادت است ۳۸:۱۸۔۱ مقصود (ن۔ک۔ مراد) از سلوک کہ صور و اشکال غیبی را مشاہدہ نمایند داخل لہو و لعب است ۱۳۴:۲۶۶۔۱؛ انسانی اداء وظائف بندگی است ۸۰:۳۰۔۱؛ حق است ۳۵:۶۳۔۲؛ خلقت انسانی مقصود وظائف بندگیست ۱۱۴:۱۱۰۔۱؛ ذکر فنای ذاکر و ذکر است در مذکور ۴۵:۲۴۵۔۱؛ سلوک ۸۲:۳۰۔۱؛ شریعت اصلی و رائی ۹:۴۳۔۱؛ شریعت حصول معرفت است ۲۷:۲۷۶۔۱؛ فی الحقیقت حق است و آنہم مغلوب احکام شرعیہ است ۱۲-۱۳ :۳۔۳؛ قطع تعلق اوست ۸۰:۳۰۔۱؛ معرفت اجمالی تفصیلی شود ۳۹:۱۸۔۱؛ و مراد او جز اوتعالی چیز دیگر نباشد ۱۲:۳۔۳ مقطعات (ن۔ک۔ متشابہات در این فہرست و قرآن در فہرست کتب) از اسرار حروف ۷:۵۴۔۲؛ قرآنی رموز اسرار شان ۹۹:۳۹۔۲؛ قرآنی کہ در احمد اندراج یافتہ است ۵۲:۹۴۔۳؛ کہ ہر حرفی از آن حروف بحریست ۲۶:۲۷۶۔۱؛ ہمۂ رموز و اشارات است بہ حقایق احوال و دقائق اسرار کہ در میان محب و محبوب کائن است ۸۱:۱۰۰۔۳ مکاشفہ/ مکاشفات (ن۔ک ۔کشف) ۱۰۶:۱۱۷۔۳؛ مثالی ۳۷:۲۳۷۔۱ مکروہ ۷۶:۲۹۔۱؛ ۱۰:۱۳۱۔۱؛ ۱۲۸:۴۶۔۲؛ بجماعت ۵۳:۱۶۸۔۱ مکشوفات عالم ملک و شہادت ۱۰۲:۴۴۔۳ ملامت ۸۶-۸۷:۳۱۔۱؛ ۲۸:۵۴۔۱؛ ۴۵:۲۴۵۔۱؛ ۵۷:۲۵۱۔۱؛ ۴۹:۶۷۔۲؛ ۱۱۰:۹۶۔۲؛ ۱۱۸:۹۹۔۲؛ ۱۲۱:۹۹۔۲؛ بر صاحب فیوض ۶۴:۲۷۔۲؛ چہ گنجایش دارد ۷۸:۳۶۔۲؛ مقام ملامت نقیض مقام شیخی ۱۶:۲۲۷۔۱؛ نفرت خلق مناسب حال ملامتیہ است ۱۶:۲۲۷۔۱؛ وکفار ۱۹:۱۳۹۔۱ ملت ابراہیم ۸۴:۲۶۰۔۱؛ ۲۲:۶۔۲؛ تائید ِ ۱۰۶:۲۰۹۔۱؛ تقویت ِ ۹۲:۳۳۔۱؛ ۵۶:۱۷۱۔۱؛ ۸۱:۱۹۳۔۱؛ مصطفویہ رونق نور سنت ۹۵:۲۶۰۔۱؛ ہفتاد و دو ۱۹:۴۷۔۱ ممکنات (ن۔ک۔ حقیقت ممکنات) بآن ظلال ممکنات گشتہ اند ۶۶:۷۳۔۲؛ در خارج بر طبق آن صور علمیہ وجودی پیدا کردہ اند ۲۸:۲۳۴۔۱؛ وجود شان ظلال اسما و صفات است ۱۱:۷۹۔۳ منازل بعد از قطع منازل جذبہ و سلوک و طی علوم و معارف ۸۹:۳۲۔۱؛ سلوک ۲۴:۱۱۔۱؛ سلوک فنا و بقا شبہ بہ فنا و بقا ۵۷:۲۸۷۔۱؛ سلوک مقصود ایمان حقیقی است۴۰:۱۶۰۔۱؛ طریقت و حقیقت ۹۸:۳۶۔۱؛ طی ِ ۷:۱۲۷۔۱؛ عروج ِ ۳۹:۱۸۔۱؛ فنا از منازل کالبرازخ اند ۶۸:۲۵۷۔۱؛ قطع ِ ۸۹:۳۲۔۱ مناسبت (ن۔ ک۔ نسبت) بخلائق ۶۸:۱۸۱۔۱؛ بمطلوب ۵۴:۱۶۹۔۱؛ تمام ۸:۴۔۱؛ شدت ارتباط معنوی اول دلیل ۷۵:۱۸۹۔۱؛ شیخ بی تعمل ۷۴:۱۸۷۔۱ منامات و واقعات (ن۔ک۔الہام وکشف) اعتماد اعتبار نیست ۷۷:۱۹۰۔۱؛ موافق طریق پیر ۱۹:۲۷۲۔۱ منتہی/ منتہیان (المنتہی) [ن۔ک۔ نہایت] ۶۹:۲۶۔۱؛ اتباعِ ۱۹:۹۔۱؛ جزبہ فنا نمی باشد ۱۰۱:۳۸۔۱؛ ۹۸:۹۹۔۱؛ حقیقی موافق ظاہر شریعت ۲۹:۱۳۔۱؛ در رنگ مبتدیان سبق الف و با اختیار کنند ۵۹:۲۳۔۲؛ ذوق در منتہی مفقود است ۱۱۳:۴۳۔۲؛ صاحب تفصیل است و رجوع او بہ صفات جسمانیہ ۹۶:۲۹۰۔۱؛ صاحب علم تفصیل احوال است نہ عدم علم ۹۴:۲۶۰۔۱؛ غیر مرجوع ۱۲۱:۲۱۶۔۱؛ غیر مرجوع بعالم مرتبۂ تکمیل و افادہ ندارد ۵۹:۲۸۷۔۱؛ مرتفع الحجت ۹۹:۹۹۔۱؛ مقاصد برسند برابطۂ محبت یا بتوجہ صاحب دولت ۹۳:۲۶۰۔۱؛ ہو الفانی فی اللہ و الباقی باللہ ۴۳:۲۸۵۔۱ موت/ موتی ابدی ۸۹:۲۰۰۔۱؛ اشد احتیاج است ۳۵:۱۵۹۔۱ موجود/ موجودات خارجی ۸:۱۔۲؛ ۳۳:۱۱۔۲؛ خارجی جل سلطانہ ما ورای ورای افہام ماست ۱۳۴:۵۸۔۳؛ در خارج ہمین تنزیہ صرف است ۱۶۴:۷۴۔۳؛ دو موجود کائن نیست ۱۱۲:۹۸۔۲؛ سہ مرتبہ دارد مرتبۂ وہم و مرتبۂ دوم نفس امر است کہ صفات و افعال واجبی آنجا کائن است مرتبۂ سیوم خارج است ۶۹:۱۰۰۔۳؛ نہ داخل موہوم است و نہ خارج موہوم و نہ اتصال بموہوم دارد ۱۱۲:۹۸۔۲ مولود خوانی ۱۵۷:۷۲۔۳؛ منع مولود بود کہ عبارت از قصائد و اشعار نعت و اشعار غیر نعت خواندن است ۱۹:۲۷۲۔۱ مہدویت دعوی ۵۰:۶۷۔۲ میم حرف کہ از غوامض اسرار الہی است و حلقۂ میم طوق عبودیت است ۵۸:۹۶۔۳ ن نبوت (ن۔ک۔ کمالات نبوت) اثبات ِ ۴۳:۹۱۔۳؛ از مشکاۃ انوار نبوت میاید۲۰:۴۔۲؛ افضل از ولایت است ۵۶:۲۵۱۔۱؛ ۱۴۳:۳۰۲۔۱؛ خاتم ِ ۷:۱۔۲؛ راہ ۶۶:۷۷۔۱؛ درجۂ شہادت جمع شود ۱۳۶: ۱۲۲۔۳؛ رو بخلق در مدارج نزول ۸۱:۲۶۰۔۱؛ رو بہ خلق ۸۷:۹۵۔۱؛ عبارت از قرب الہی است ۱۴۰:۳۰۱۔۱؛ عبارت از محصول ہر دو کلمۂ مقدسہ است ۶۴:۷۱۔۲؛ فی الحقیقہ بالا تراست وکمال صحو و بقاء است ۳۹:۱۸۔۱؛ کمالات ِ ۶۵:۲۴۔۱؛ محمدﷺ ۱۷:۴۶۔۱؛ مخالف طور عقل است ۱۲۲:۲۶۶۔۱؛ منکران ۴۲:۶۳۔۱؛ نبی از ولایت او افضل است ۱۱۲:۱۰۸۔۱؛ نبی بہتر است از ولایت ۱۴۲:۳۰۱۔۱؛ و رسالت درجہ ایست از راہ عنصر خاک آمدہ است کہ مخصوص بہ بشر است ۱۲۳:۲۶۶۔۱ بی (ن۔ک۔ محمدﷺ در فہرست اشخاص و انبیا در فہرست گرو ھا) نجات/ ناجیہ آخر کار ۸۱:۱۹۳۔۱؛ ابدی ۳۳:۵۹۔۱؛ ۴۱:۶۳۔۱؛ از صورت کائن است ۷۹:۳۲۔۳؛ اہل ِ ۶۰:۷۳۔۱؛ مدار ِ ۶۳:۶ ۷۔۱؛ نزدیکترین راہ از تکلیفات شرعیہ تعجیز و تخریب نفس است ۱۸:۹۔۳؛ واحدہ ۷۱:۸۰۔۱ نجس العین ۴۸-۴۹:۲۲۔۳ نزول (ن۔ ک۔ تنزل و عروج) ۲۵:۱۱۔۱؛ ۳۳: ۱۵۔۱؛ ۹۷:۹۹۔۱ برای دعوت است و تکمیل ۱۰۸:۴۶۔۳؛ بہ عالم اسباب فرود میاید ۱۲۰:۲۱۶۔۱؛ تا مقام قلب ۳۵:۱۶۔۱؛ حصول مناسبت در میان مرشد و مترشد ۱۲۱:۲۱۶۔۱؛ در مقام قلب بہ حقیقت مقام فوق است کہ مقام ارشاد است ۳۶:۱۶۔۱؛ نبوت بظاہر و باطن متوجہ خلق است ۱۲۷:۴۶۔۲؛ و عروج ۶:۲۔۱؛ ولایت ۱۲۷:۴۶۔۲؛ یافتہ ۳۲:۱۵۔۱ نساء (ن۔ک۔ زنان در فہرست گروہا ) نسبت/ نسبتہا ( ن۔ک۔ مناسبت) ۸۵:۳۱۔۱؛ آفاق و انفس۳۱:۱۴۔۱؛ از حضور وآگاہی خاص است ۳:۲۲۱۔۱؛ اصالت و ظلیت اثبات کردہ ۱۳۴:۱۲۲۔۳؛ اعطای ۲:۲۲۱۔۱؛ امکان و وجوب ۱۲:۲۔۲؛ اہلیت ۱۴:۴۵۔۱؛ ایشان فوق ہمۂ نسبتہا آمدہ ۵۲:۱۶۸۔۱؛ این بزرگواران ۴۵:۲۱۔۱؛ باطن و محافظت مہم است ۱۲۲:۲۱۷۔۱؛ باین شریعت ۷۰:۷۹۔۱؛ بہ حضرت ذات ۳۔۱:۲۰۹۔۱؛ بعالم امر۹۵:۳۴۔۱؛ بوسط اما فی الحقیقت آخر باول از وسط نزدیکتر است ۶۰:۲۳۔۲؛ حبی ۶۵:۷۶۔۱؛ حصول اصلی مطلب است ۷۹:۳۰۔۱؛ حضور ۷۲:۳۵۔۲؛ حضور ذاتی ۴۸:۲۱۔۱؛خاصہ ۸۸:۳۲۔۱؛ دیگران ۷۳:۲۷۔۱؛ ذاتیہ ۴:۱۲۵۔۱؛ رابطہ ۶۱:۲۴۔۲؛ ۶۷:۳۰۔۲؛ روحی۲۰:۸۱۔۳؛ ظاہر از توجہ باطن کہ باحدیت صرف بود ۱۲:۲۷۲۔۱؛ فردیت را تمام رو بہ حق است ۱۰۴:۲۹۰۔۱؛ فقراء ۵۲:۷۲۔۱؛ فوق ہمۂ نسبتہا ۱۱:۶۔۱؛ ۱۰۰:۲۹۰۔۱؛ قرب بیچون بذات بیچون ۳۶:۱۱۔۲؛ قرب شہود و حلاوت و وجدان در حق نفس خود او را مفقود است ۷:۲۲۱۔۱؛کافۂ انام ۱۳:۵۵۔۲؛کفر یا فسق ۴۷:۶۷۔۲؛ ما فوق حضور و آگاہی مراد داشتہ اند ۱۰۸:۴۲۔۲؛ ما فوق ہمۂ نسبتہا است ۳:۲۲۱۔۱؛ مجہول الکیفیت بحضرت اجمال پیدا کردند ۱۳۹:۳۰۰۔۱؛ محبت و ارادت و اخلاص باکابر سلسلۂ علیہ نقشبندیہ ۳۳:۶۲۔۲؛ محبوبی و نسبت محبی ۵۵:۹۵۔۳؛ محبیت۲۳:۶۔۲؛ معاملات باطنیہ۲۳:۶۔۲؛ معیت ۹۳:۲۹۰۔۱؛ مقام نبوت بمقام ولایت ہمچون نسبت غیر منتہی است ۸۰:۲۶۰۔۱ ولایت بہ شہادت است ۳۸:۱۸۔۱ نسخ ۱۶۴:۳۱۲۔۱؛ ۱۳:۵۵۔۲؛ ۳۳:۸۸۔۳؛ انتساخ ۱۰۸:۲۶۶۔۱؛ در این شریعت مجاز نیست ۱۴:۵۵۔۲ نسیان ما سوای گام اول این طریق است ۱۳۳:۴۹۔۲ نفس (ن۔ک۔ تزکیۂ نفس) ۶۳-۶۴:۲۴۔۱؛ اخفی ۱۱۵:۲۱۲۔۱؛ اطمینان ۱۴:۱۳۵۔۱؛ اطمینان بدرجۂ ولایت مربوط است ۵:۵۴۔۲؛ اطمینان بعد از حصول کمالات ولایت خاصہ ۷:۵۴۔۲؛ امر وحدت است در خارج ۸۹:۱۰۹۔۳؛ امری ۱۱۸-۱۱۹:۴۴۔۲؛ ۷۰:۱۰۰۔۳؛ باطمینان و حصول رضا ۶۲:۲۵۳۔۱؛ باطمینان و حصول مقام رضا کہ نہایت مقامات سلوک است ۶۸:۲۵۷۔۱؛ بمقام قلب بخلافت است۶۲:۱۷۵۔۱؛ تخلص از نفس ۳۳:۱۵۔۱؛ تربیتِ ۲۴:۵۲۔۱؛ تزکیہ ٔ ۱۸:۴۶۔۱؛ ۸۱:۲۶۰۔۱؛ تعلق است بہ قلب صنوبری و متعلق روح است ۵۴:۲۲۔۱؛ تعلق ببدن ۲۵:۵۸۔۲؛ تقویت و تخریب ۲۵:۵۲۔۱؛ حجاب راہ این کس نفس این کس است ۸۴:۳۳۔۳؛ خروج ِ ۳۳:۱۵۔۱؛ خروج نفس بعد ازاطمینان از غلبات انوار روح ۳۳ :۱۵۔۱؛ خود فانی حا لش بہ نسبت حق سبحانہ مماثل است ۶۸:۲۶۔۱؛ در فقر نا مرادی ۲۵:۵۲۔۱؛ در مقام اطمینان اسلام حقیقی میسر شد ۱۳۶:۵۰۔۲؛ دفع ایلام از نفس ۶۵:۲۴۔۱؛ رفع ہوا ی نفس مربوط بایتان احکام شرعیہ ۹:۲۲۱۔۱؛زائل ِ ۳۶:۵۹۔۱؛ شیطان ۵۶- ۵۷:۷۳۔۱؛ صفاتِ ۴:۴۱۔۱؛ صفای ۱۱۹:۲۶۶۔۱؛ عمدۂ وجود انسان است ۱۳۴:۵۰۔۲؛ مخالفت ِ۵۲: ۲۸۶۔۱؛ مراداتِ ۲۵:۵۲۔۱؛ مطمئنہ ۱۰۲:۱۰۲۔۱؛ ۴۰:۱۶۱۔۱؛ ۶:۵۴۔۲؛ مطمئنہ بعد از حصول شرح صدر کہ از لوازم کمالات ولایت کبری است ۹۰:۲۶۰۔۱؛ مقصود از سیر و سلوک و جذبہ وتصفیہ و تطہیر نفس است ۱۱۰:۴۲۔۲؛ ناطقہ ۹۴:۳۴۔۱؛ ۱۳۶:۶۰۔۳؛ ۱۴۶:۶۵۔۳؛ ناطقہ حیوانات ندارند ۱۳۶:۵۰۔۲؛ ناطقہ کہ مشار الیہ انسان است ۱۳۹:۶۲۔۳؛ ناطقہ و قلب و روح و سر وخفی و اخفی ۲۰:۱۱۔۳؛ و شیطان دو دشمن قوی اند ۳۲:۶۱۔۲؛ وجود نفس امری از وجود وہمی اقوی و اثبت است ۷۰:۱۰۰۔۳؛ ہر چند تزکیۂ مطمئنہ گذشتہ است ۴:۴۱۔۱ نفس امارہ ۹۴:۳۴۔۱؛ ۱۷:۴۶۔۱؛ ۲۵:۵۲۔۱؛ ۸۸:۹۶۔۱؛ ۸:۲۲۱۔۱؛ ۱۱۶:۲۶۶۔۱؛ ۱۱۸:۲۶۶۔۱؛ ۸۸:۲۸۹۔۱؛ ۶۹:۲۷۔۳؛ ۱۱۶-۱۱۷:۵۱۔۳؛ ۴۲:۹۱۔۳؛ ۴۴:۹۱۔۳؛ از امارگی بہ اطمینان میگراید ۱۲۶:۴۶۔۲؛ ا نسانی مجبول است ۲۴:۵۲۔۱؛ در صحبت خیر البشﷺر پاک و مزکی شدہ بودند ۳۸:۱۷۔۳؛ رقیقہ ۱۷۰:۳۱۳۔۱؛کہ اول بد ترین خلائق بودہ ۹۰:۲۶۰۔۱؛ وجدان از نفس ۱۸:۴۶۔۱؛ ہر فردی از انسان بلفظ انا اشارت باو میکند ۱۳۶:۶۰۔۳ نفل/ نوافل ۱۷:۱۳۷۔۱؛ ۷۴:۲۸۸۔۱؛ ادا اگرچہ حج باشد ۲:۱۲۳۔۱؛ بجماعت ۵۳:۱۶۸۔۱؛ بجماعت میگذارند مطلقا مکروہ است ۷۳:۲۸۸۔۱؛ دیگران نیز فرایض ایشان باشند ۱۷:۵۵۔۲؛ طریق نفل۷۶:۲۹۔۱؛قرب ظلی از ظلال می بخشد ۸۸:۲۶۰۔۱ نفی (ن۔ک۔ ذکر نفی و اثبات) الہۂ آفاقی و انفسی در تزکیۂ نفس ۲۵:۵۲۔۱؛ خاص ۱۰۰:۳۸۔۱؛ در اثبات است ۱۲۶:۴۶۔۲؛ صفات ۱۱۰:۲۶۶۔۱؛ عام ۱۰۰: ۳۸۔۱؛ و اثبات ۱۷۲-۱۷۳:۳۱۳۔۱؛ ۲۷:۹۔۲؛ ۲۹:۵۹۔۲؛ وجود اصلی از ظل ۱۰:۱۔۲؛ وجود صفات زائدہ کہ خلاف اہل سنت و جماعت است ۱۶۰:۳۱۰۔۱؛ وجود صفات کاملہ از واجب تعالی نمایند ۵۴:۶۷۔۲ نقطہ (ن۔ک۔ مرکز) اجمال ۹۰:۲۶۰۔۱؛ اسلام بعد ازین نزول ظلمانی عروج بآن واقع شود ۱۱۰:۴۶۔۳؛ اقرب بمحیط نیست ۹۰:۲۶۰۔۱؛ جوالہ ۱۳۲-۱۳۳:۵۸۔۳؛ ۱۵۱:۶۸۔۳؛ جوالہ و صورتش ہمان دائرہ است کہ ثبوت و ثبات پیدا کردہ است ۱۵۴:۷۱۔۳؛ مرکز دائرۂ اصل کہ دائرۂ مقامات انبیاست ۱۰۹-۱۱۰:۴۶۔۳؛ مرکز دائرۂ عدم و این مقام مقام کفر است ۱۰۹:۴۶۔۳؛ موجود است از دائرۂ موہومہ آٓنجا نامی و نشانی نیست درین صورت نمیتوان گفت کہ نقطہ داخل دائرہ است ۱۱۳:۹۸۔۲ نماز (صلوۃ / صلوات) ۹۹:۳۷۔۱؛ ۲۵:۵۲۔۱؛ ۱۶۳:۳۱۲۔۱؛ ۱۰۵:۹۶۔۲؛ احیا این عمل از اہم مہام اسلام است ۶۰:۶۹۔۲؛ اداء ۱۶:۱۳۶۔۱؛ اداء کہ نہایت مراتب قرب است و معراج مومن است ۱۲۷:۴۶۔۲؛ اذان ۱۴۸:۳۰۲۔۱؛ ارکان ۱۳۲:۲۶۶۔۱؛ ارکان تعدیل در نماز کہ نزد اکثر علمای حنفیہ واجب است ۸۶:۸۷۔۲؛ اوقات ِ ۵۵:۷۳۔۱؛ با جماعت ۵۱:۶۷۔۲؛ ۵۸:۶۹۔۲؛ ۶۰:۶۹۔۲؛ بامدادِ ۷۰:۷۹۔۱؛ بر سکون و وقار است ۱۶۵:۳۱۲۔۱؛ بطول ۲۱:۱۱۔۳؛ بہ جمیعت و جماعت ۶۸:۳۱۔۲؛ بہترین عبادات است بعد ایمان باللہ و برسولﷺ ۳۹:۱۷۔۳؛ پنج وقت بجماعت التزام نماید ۱۳۲:۴۸۔۲؛ پنجگانہ ۹۹:۳۷۔۱؛ تسویۂ صفوف از اقامت ۸:۵۴۔۲؛ تہجد ۶۸:۳۱۔۲؛ ۳۹:۱۷۔۳؛ تفاسیل ۱۳۳:۲۶۶۔۱؛ تہجد از ضروریات طریق است ۶۱:۶۹۔۲؛ جماعت ۲۵:۵۲۔۱: ۵۸:۷۳۔۱؛ ۸۸:۹۶۔۱؛ ۷۵:۱۸۹۔۱؛ ۸۸:۲۶۰۔۱؛ ۷۴:۲۸۸۔۱؛ جنازہ ۱۲۶:۲۶۶۔۱؛ ۱۳۶:۱۲۲۔۳؛ چاشت ۴۰:۱۷۔۳؛ حقیقت با حضور قلب ۱۵۱:۳۰۵۔۱؛ خفتن ۷۵-۷۶:۲۹۔۱؛ در روز قیامت ابتدای محاسبہ ۵۱:۶۷۔۲؛ رفع یدین ۱۶۶:۳۱۲۔۱؛ صبح ۱۳:۲۷۲۔۱؛ صد بار تسبیح و تحمید و تکبیر و تہلیل بعداز نماز فرض ۱۵۰:۳۰۴۔۱؛ صورت حقیقت ندارد ۷۹:۸۵۔۱؛ عیدین از ضروریات اسلام است ۱۰۴:۲۶۵۔۱؛ طہارت ۱۰۴: ۱۰۲۔۱؛ غسل ۱۳۶:۱۲۲۔۳؛ فارق اسلام وکفر ۸۹:۲۶۰۔۱؛ قناعت بہ تنہائی کفایت کنند ۸۸:۲۶۰۔۱؛ قومہ و جنسہ را نیز باطمینان باید ادا کرد ۹۵:۴۱۔۳؛ مجمل ۵۴:۲۲۔۱؛ مخصوص بآخرت است و این دولت مخصوص باین امت ۹۶:۲۶۱۔۱؛ مراد ازنجاست خبث باطن باشد ۴۸:۲۲۔۳؛ مطمئنہ ۱۹: ۹۔۱؛ معراج مومن است ۱۰۰:۲۶۳۔۱؛ ۱۳۳:۲۶۶۔۱؛ ۱۵۰:۳۰۴۔۱؛ ۴۸:۲۰۔۲؛ ۱۲۳:۱۲۱۔۳؛ مقام تلاوت در نماز است ۸۹:۳۲۔۱؛ مماثل صلوات کہ سید البشر و حضرت خلیلؑ است ۱۶۲:۳۱۱۔۱؛ منافق و مسلم ۶:۵۴۔۲؛ منتہی۱۵۲:۳۰۵۔۱؛ منتہی برای تحصیل آن کیفیت ۴۰:۲۸۵۔۱؛ نافلہ ۱۵:۴۵۔۱؛ نجاست ۵۰:۲۲۔۳؛ نوافل مناسب حال منتہی است ۴۲:۲۴۲۔۱؛ نہایت قرب در دنیا ۱۷:۱۳۷۔۱؛ و حدث ۷۶ :۲۹۔۱؛ وتر تا اخیر ۷۶:۲۹۔۱؛ ہفتدہ رکعت ۷۸ :۱۹۱۔۱ نور/ انوار از زمین مقدسۂ بیت اللہ برین درویش ظاہر ساختہ ۵۵:۲۲۔۲؛ بمطالعہ مشہود و تفصیل او بر شعور سابق باقی است ۵۴:۲۲۔۱؛ بی صفتی و بی کیفی است ۵۵:۲۲۔۲؛ در آسمانہا و زمین بتوسط ظلال بودہ است ۳۰:۲۳۴۔۱؛ ذات حق گفتن افتراء محض است و الحاد صرف ۱۴:۲۷۲۔۱؛ سیاہ ۹۱:۲۹۰۔۱؛ صفات ِ۲۵:۱۱۔۱؛ فراست نبوت بدولت متابعت انبیا ۴:۷۶۔۳؛ لا مکانی روح است ۵۳:۲۲۔۱؛ متلبس باسما و صفاتست۳۲:۱۱۔۲؛ نہایت (ن۔ک۔ منتہی) از طریق و از طرق دیگر اقل قلیل اند ۵:۲۲۱۔۱؛ النہایت ۴۷:۶۶۔۱؛ انبیا نیز حق است و نہایت اینان با نہایت این بزرگواران متحد نیست ۱۱۵:۴۳۔۲؛ این طریقہ علیہ وراء در وراء نہایات سائر طرق ۱۱۵:۴۳۔۲؛ بدایت زیرا کہ از ابتدا توجہ ایشان باحدیت صرف است و از اسم و صفت جز ذات نمی خواہند ۱۱:۲۷۲۔۱؛ در بدایت مندرج است ۴۸:۲۱۔۱؛ ۴۷:۶۶۔۱؛ در ذات تعالی۱۰۱:۳۸۔۱؛ عروج ۸۳:۳۱۔۱ نیت/ نیات ۵۶:۱۷۱۔۱؛ تجدید ۵۹:۷۳۔۱؛ تصحیح ۱۰۲:۲۶۴۔۱؛ ۶۰:۶۹۔۲؛ ۱۲۸:۵۵۔۳؛ تصحیح بذکر الہی۱۰۱:۴۲۔۲؛ جمعیت ِ ۵۶:۷۳۔۱؛ حقیقتِ ۵۲:۷۱۔۱؛ در محتمل در کار است ۳۶:۵۹۔۱؛ قلبی در نماز ۷۳:۱۸۶۔۱؛ و خلوص ۴۴:۶۴۔۱؛ وظایف بندگی ۶۴:۷۶۔۱ و واحدیت ۹۱:۲۰۰۔۱ واقعات بہ پیر خود اظہار مینمابد ۷۹:۱۹۲۔۱؛ خیال حکم میکند و خطا واقع میشود ۱۲۵:۲۱۷۔۱ وجد/ وجدان (ن۔ک۔ تواجد) اجتنابِ ۵۲ :۱۶۸۔۱؛ ذوق ۵۲:۲۵۰۔۱؛ و رقص و رقاصی ہمہ در مقامات ظلال است ۱۴۴:۳۰۲۔۱ وجوب اسما و صفات الہی است ۶۰:۱۷۳۔۱؛ حقیقت ۸۶:۹۵۔۱؛ صورت ۸۶:۹۵۔۱؛ و امکان اشتراک لفظی است نہ معنوی ۱۳۸:۱۲۲۔۳ وجود اسباب ۱۱۴:۲۶۶۔۱؛ اصلی ۹:۱۔۲؛ اصلی اثبات نمیکردند و بوجود ظلی اکتفا می نمودند ۱۰:۱۔۲؛ این مرتبۂ ظل وجود آن مرتبہ است ۱۵۰:۶۷۔۳؛ این وجود ظل آن وجود باشد ۶۶:۲۶۔۳؛ باری تعالی۱۷:۴۶۔۱؛ بشریۃ ۸۰:۳۰۔۱؛ بطریق ظلیت منعکس گشتہ است ۶۰:۹۸۔۳؛ بممکن قائم است تا بطریق حقیقت موجود شود ۱۶:۲۷۲۔۱؛ تصوری ظلی۱۷:۳۔۲؛ خارجی(موجود فی الخارج) ۱۱۱:۲۶۶۔۱؛ ۱۰:۱۔۲؛ ۱۸:۳۔۲؛ ۱۱۴-۱۱۵:۹۸۔۲؛ خارجی پیدا کند ۱۴۴:۶۴۔۳؛ ذاکر و ثبوت ذاکر بعد ا ز حصول بقا مذموم نیست ۴۵:۲۴۵۔۱؛ صرف ۹۳:۱۱۱۔۳؛ ۱۳۷:۱۲۲۔۳؛ صرف بر وجہ اتم در مرآت عدم ۳۴:۲۳۴۔۱؛ صرف حقیقت واجب الوجود است ۳۴:۲۳۴۔۱؛ ظلی ۱۸:۳۔۲؛ ظلی در خارج ۱۰:۱۔۲؛ علمی ۳۵:۲۳۴۔۱؛ عین۱۱:۲۔۲؛ عین ذات ۳۴:۸۸۔۳؛ فنای سری ۳۸؛۱۶۰۔۱؛ قدرت ۱۱۴:۲۶۶۔۱؛ کمالات انسان در صورت کمالات مرتبۂ وجود ۱۵۹:۳۱۰۔۱؛ مبدء ہر خیر و کمال است ۱۱۶:۹۸۔۲؛ مخصوص بحضرت حق است و موجود اوست و غیر اورا کہ موجود گویند و ارتباطی ہر چند مجہول الکیفیۃ بود ۱۱۵:۹۸۔۲؛ ممکن کہ نبست بوجود واجب حکم لا شی دارد ۱۱۸:۴۴۔۲؛ ممکن ناشی از و جود واجب است ۳۷:۸۹۔۳؛ نیز مرآت عدم است ۱۱۷:۹۸۔۲؛ و عدم ۱۶۵:۷۴۔۳؛ واجب الوجود ۲۴:۱۴۔۳؛ واجب تشکیک ۵:۱۔۲؛ وجوب و وجود ہر دو از اعتبارات است ۱۲۹:۱۲۲۔۳؛ ہر چند شیخ در این مسلہ نیزطرز خاص دارد ۱۱۳:۲۶۶۔۱؛ ہر مرتبہ وجود علحدہ دارد یک موجود ہم در خارج و ہم در وہم کہ آنجا بی رو پوش دائرہ است ۱۵۴:۷۱۔۳؛ ہر وجودیکہ عدم در طرف او افتد از مظان امکان است ۱۴۲:۶۴۔۳ وحدت ۳:۴۱۔۱؛ ۱۲۱:۴۴۔۲؛ احاطہ و قرب و معیت ذاتیہ ۸۷:۳۱۔۱؛ انکارِ ۸۳:۳۱۔۱؛ بعدم ۱۷:۴۶۔۱؛ تعین اول است و فوق مرتبۂ واحدیت ۹۱:۲۰۰۔۱؛ در کثرت ۱۰۸:۲۹۱۔۱؛ شہود درکثرت و احدیت درکثرت ۸۷:۳۱۔۱؛ ما وراء ۲۶:۱۱۔۱؛ مرتبۂ وحدت و استہلاک تعینات علمی و عینی است ۹۱:۲۰۰۔۱؛ واجب الوجود ۶:۲۷۲۔۱؛ ۶:۲۷۲۔۱ وحدت وجود ۱۵:۸۔۱؛ ۸۴:۳۱۔۱؛ ۴۰:۱۶۰۔۱؛ ۶۶:۲۸۷۔۱؛ بکثرت تنعیم و تعذیب اخروی تعلق دارد ۱۲۱:۴۴۔۲؛ در خارج یک موجود است ۳۷:۱۶۰۔۱؛ عین حق ۱۱۶:۴۴۔۲؛ قبول ازکشف نہ از روی تقلید۸۷:۳۱۔۱؛ مندرج است ۲۷:۱۱۔۱ وحی ۸۲:۳۰۔۱؛ ۴۱:۶۳۔۱؛ ۷۳:۸۰۔۱؛ ۱۲۳:۱۲۰۔۱؛ ۸۴:۳۶۔۲؛ ۹۳:۳۶۔۲؛ ۱۰۲/۱۰۴:۹۶۔۲؛ ۱۰۶-۱۰۷:۹۶۔۲؛ بتوسط ملک است ۴:۴۱۔۱؛ بطریق استنباط مجتہدان حاصل گشتہ ۱۱:۵۵۔۲؛ حملۂ کلام ۴۲:۶۳۔۱؛ قطعی ثابت شدہ است ۱۲۵:۲۱۷۔۱؛ معارف الاولیا ۲۰:۴۔۲؛ منقطع گشتہ است ۸۸:۳۶۔۲؛ نزولِ ۸۷:۳۶۔۲؛ وراء علوم العلما ۲۰:۴۔۲ وراء الوراء (ن۔ ک۔ اللہ) ورع (ن۔ک۔ انابت) ۶۳:۷۶۔۱؛ ۸۱:۸۱۔۲؛ ۱۸:۹۔۳؛ ۹۸:۴۱۔۳؛ اجتناب از فضول مباہات ۵۲:۲۸۶۔۱؛ عشرۃ اشیاء ۳۹:۶۶۔۲؛ قطعی ۴۲:۶۳۔۱؛کمال حصولِ ۶۳:۷۶۔۱ وصل/ وصول الی اللہ را بر وجہ اتم و اکمل رعایت این آداب لازم خواہد بود ۱۱۳:۲۹۲۔۱؛ بآن حقیقت از قبیل الحاق خادم است بمخدوم و وصول طفیلی است ۱۳۲:۱۲۲۔۳؛ بآن ولایت نیز مربوط باعمال شریعت است ۱۳۴:۵۰۔۲؛ باصل در مرتبۂ نبوت ۱۴۴:۳۰۲۔۱؛ باصل ولایت ایشان ولایت انبیاست ۲۸:۲۷۶۔۱؛ بحقیقت متابعت صاحب شریعت بی توسط فنا و بقا و بی توسل سلوک و جذبہ از احوال و مواجید و از تجلیات و ظہورات ہیچ در میان نباشد ۷:۵۴۔۲؛ بذات نیز در رنگ تجلی ذات بر دو قسم است باعتبار نظر است و باعتبار قدم ۳۰:۸۸۔۳؛ بقا اثنینیت مناسب مقام ولایت ۱۴۴:۳۰۲۔۱؛ در کمال رفع اثنینیت ۱۴۴:۳۰۲۔۱؛ در مقام بقا باللہ حاصل است کہ بعد از فنا در نسیان جمیع ما سوی ۸۰:۳۲۔۳؛ دیگران اگرچہ باصالت باشد وصل عریانی نیست ۱۲۸:۲۹۴۔۱؛ شریعت مستلزم وصول است ۶۶:۷۷۔۱؛ ظل باظل ۱۲۱:۱۲۱۔۳؛ طالب ۵۴:۱۶۹۔۱؛عریان ۱۲۵:۲۹۴۔۱؛ ۱۲۸:۲۹۴۔۱؛عریان مخصوص بولایت محمدیست ۱۲۷:۲۹۴۔۱؛عریان واصل نہ وصول بحضرت ذات ۴:۲۲۱۔۱؛ علامت بنہایت مطلب تبری از این علوم است ۵۷:۲۸۷۔۱؛ مطلب منوط بریاضات شاقہ است ۱۴۶:۳۰۲۔۱؛ مطلوب احدی را بی توسط محمدﷺ محال باشد ۱۲۷:۱۲۲۔۳ وصیت ۱۱۸:۲۱۵۔۱ وضو (ن۔ک۔ نماز) ۷۵-۷۶:۲۹۔۱؛ ۱۳۲:۲۶۶۔۱ وقوف عددی ۱۰۲:۲۹۰۔۱ ولایت ( الولایۃ) (ن۔ک۔ کمالات ولایت) ابراہیمی۲۷:۸۸۔۳؛ احمد سرہندیؒ ہر چند مربائی ولایت محمدی و ولایت موسوی است۵۵:۹۵۔۳؛ ارکانِ ۱۰۸:۱۰۷۔۱؛ از تنگی سینہ رو بہ خلق نمی تواند اورد ۱۱۳:۱۰۸۔۱؛ از ظلمات ظلال پاک سازد ۹۷:۳۷۔۲؛ اسرافیلی ہمین تعین وجودی دارد ۱۰۱:۱۱۴۔۳؛ اسمِ ۵۲:۲۲۔۱؛ اصل عبارت از قرب الہی است ۶۷:۲۵۶۔۱؛ اصلی۱۳:۳۔۲؛ اصلی کہ ولایت کبری است ۱۴:۳۔۲؛ افضل از نببوت گمان نکند ۶۴:۷۱۔۲؛ افضل از نبوت گویند ۱۱۲:۱۰۸۔۱؛ ۱۲۷:۴۶۔۲؛ افضل من النبوۃ فکری از ارباب سکر است ۵۶:۲۵۱۔۱؛ القصور از نقص متابعت ۶۷:۷۷۔۱؛ اول ۴۶:۲۱۔۱؛ اول الخاصہ ۳۱:۵۸۔۱؛ اہل ولایت از کمالات ولایت پوست بدست آوردہ اند ۱۴۲:۳۰۱۔۱؛ ایشان ظلی آمد و قرب ایشان صفاتی بخلاف ولایت علماء راسخین کہ اصیل است ۲۸:۲۷۶۔۱؛ بآفاق و انفس ولایت ظلی است ۱۳:۳۔۲؛ بر قدم ہر نبی ۴۶:۲۱۔۱؛ بظاہر متوجہ بخلق است و بباطن باحق است ۱۲۷:۴۶۔۲؛ بواسطۂ انتساب بحضرت صدیقؓ ۵۶:۲۵۱۔۱؛ بیرون جذبہ و سلوک و آفاق و انفس قدمگاہی نیست ۱۰۸:۴۲۔۲؛ ثانی نبوت است ۵۵:۲۲۔۱؛ جزو نبوت ۸۷:۹۵۔۱؛ جمیع انبیا ۶۶:۷۷۔۱؛ جمیع ولایات ظلال کمالات مقام نبوت اند ۸۰:۲۶۰۔۱؛ حضرت خلیل ؑ ۱۰۱:۱۱۴۔۳؛ خاتم ِ۷:۱۔۲؛ خلت ۳۴:۸۸۔۳؛ ۵۳:۹۴۔۳؛ خلت مرکز دائرہ است ۵۲:۹۴۔۳؛ خلت مناسبت ۵۱:۹۴۔۳؛ خلیلی منشاء آن خلت است در میان ولایت محمدی و در میان حضرت ذات ۴۸:۹۳۔۳؛ دایرہِ ۸۶:۳۱۔۱؛ در ظلی از ظلال ۵۸:۱۷۲۔۱؛ در مقام ولایت تصرفات و ظہور کرامات است ۶۷:۲۵۶۔۱؛ در ولایت گرفتاری بظلال است ۱۵۵:۳۰۶۔۱؛ در ہبوط بکلیت رو بخلق نیست بلکہ باطنش بحق است۸۱:۲۶۰۔۱؛ درجاتِ ۴۵-۴۶:۲۱۔۱؛ ۶۷:۷۷۔۱؛ رو بہ حق ۸۷:۹۵۔۱؛ سحرۂ فرعون ۱۶۲:۳۱۱۔۱؛ سہ گانہ است ۳۷:۱۸۔۱؛ سہ گانہ کہ ولایت صغری و ولایت کبری و ولایت علیا است ۹۲:۲۶۰۔۱؛ سیر در مدارج ولایت ۷:۲۲۱۔۱؛ صاحب ولایت مقامات عروج را تمام ناکردہ ۸۱: ۲۶۰۔۱؛ صادق ۱۲۶:۴۶۔۲؛ ۱۳۵:۵۰۔۲؛ صغری کہ ولایت اولیا است ۷۵:۲۶۰۔۱؛ ۱۳-۱۴:۳۔۲؛ ظلی است کہ بولایت صغری معبر است و ولایت اولیا است ۱۴۵: ۳۰۲۔۱؛ ظلی کہ ولایت صغری است ۱۳:۳۔۲؛ عامہ مطلق ولایت است ۱۳:۱۳۵۔۱؛ عبارت از قرب الہی است۱۴۳:۳۰۲۔۱؛ ۸۹:۹۲۔۲؛ عبارت است از فنا و بقا ۱۳:۱۳۵۔۱؛ ۱۱۹:۲۱۵۔۱؛ ۱۴۲:۳۰۱۔۱؛ علیا کہ ولایت مخصوص ملاء اعلی است ۷۷:۲۶۰۔۱؛ ۷۹:۲۶۰۔۱؛ عیسوی ۵۴:۲۵۱۔۱؛ فنا در ولایت خاصہ اتم است ۱۳:۱۳۵۔۱؛ فوق عبدیت مقامی نیست ۸۱:۳۰۔۱؛ قلب ۴۹:۲۱۔۲؛ کمالات ِ ۱۰۱: ۲۰۸۔۱؛ مرتبہ ٔ ۲۵:۱۴۷۔۱؛ مقام عبدیت است۸۱:۳۰ ۱۰؛ ملاء اعلی ہرچند از حجب اسما و صفات بلند رفتہ است لیکن از حجب شیون و اعتبارات ذاتیہ چارہ ندارد ۱۴۳:۳۰۲۔۱؛ ملک افضل است از مناسبت بحضرت ابراہیمؑ ۵۳:۲۵۱۔۱؛ و شریعت و تابعت نبیﷺ ۱۱۰:۱۰۷۔۱؛ ورای سطور نظر عقل است ۸۸:۱۹۸۔۱ ولایت احمدی ۵۸:۹۶۔۳؛ ناشی از محبوبیت صرف کہ شائبۂ محبیت ندارد ۵۷:۹۶۔۳ ولایت انبیا از ظل گذشتہ است مطلوب نفی متعلقات سؤ صفات بشریت است ۱۴۵:۳۰۲۔۱؛ نسبت مجہول الکیفیت ۹۲:۲۶۰۔۱؛ نشان اقربیت است ۹۲:۲۶۰۔۱؛ و ملائکہ ۷۹:۲۶۰۔۱؛ ہر چند از طلیت برآمدہ است ۱۴۳:۳۰۲۔۱ ولایت خاصہ ۶۵:۲۴۔۱؛۱۳۶:۵۰۔۲؛ ۳۸:۸۹۔۳؛ ۸۳:۱۰۳۔۳؛ اخلاصی کہ بہ تمحل و تکلف محتاج است ۳۶:۵۹۔۱؛ خاصۂ مبحث است ۱۱۹:۲۱۶۔۱؛ محمدیہ ۶۶-۶۷:۷۷۔۱؛ ۱۴:۱۳۵۔۱؛ ۱۱۴:۲۱۲۔۱؛ ۶۴:۲۸۷۔۱؛ ۱۹:۵۷۔۲؛ محمدیہ فنا و بقا ۸۶:۱۹۶۔۱؛ محمدیہ فوق جمیع ولایات انبیا ست ۱۱۸:۲۹۳۔۱؛ موسوی ۱۱۴:۲۱۲۔۱؛ ولایت محمدیست ۱۳:۱۳۵۔۱ ولایت کبری تخت صدر فوق جمیع مقامات عروج مرتبۂ ولایت کبری است ۹۰:۲۶۰۔۱؛ کہ ولایت انبیا است ۱۳:۳۔۲ ولایت محمدی (ن۔ک۔ ولایت خاصہ؍ محمدیہ) ۴۵:۲۱۔۱؛ ۴۹:۲۱۔۱؛ ۹:۲۷۲۔۱؛ ۱۱۹:۲۹۳۔۱؛ ۱۷۱:۳۱۳۔۱؛۲۲:۶۔۲؛ ۵۱- ۵۲:۹۴۔۳؛ ۵۵:۹۵۔۳؛ ۵۸:۹۶۔۳؛ از مقام محبوبیت اوست ۵۷:۹۶۔۳؛ از ولایت موسوی ہم اسبق آمد و اقرب ۴۹:۹۳۔۳؛ غلبۂ محبت ۲۳:۶۔۲؛ کہ منشاء محبت است و مرکز ولایت خلیلی است ۴۸:۹۳۔۳؛ نقطۂ مرکز دائرۂ ولایت خلیلی است ۵۱:۹۴۔۳؛ و ولایت ابراہیی دو محبوب حاصل جمال ۱۱۱:۹۷۔۲ ولایت موسوی ۳۶:۲۳۶۔۱؛ ۱۵۳:۳۰۶۔۱؛ ۱۶۲:۳۱۱۔۱؛ ۱۷۱:۳۱۳۔۱؛ ۲۳:۶۔۲؛ ۴۹:۹۳۔۳؛ ۵۲:۹۴۔۳؛ جانب یمین ولایت محمدی واقع شدہ است ۵۴:۲۵۱۔۱؛کہ بالاصالت ناشی ا ز محبت صرف است ۵۵:۹۵۔۳ ولایت نبی ۱۲۳:۲۶۶۔۱؛ افضل است ۶۶:۷۷۔۱؛ ۸۷:۹۵۔۱؛ افضل است از نبوت او ۱۳۹:۲۶۸۔۱؛ کہ از مقام قلب ناشی شدہ افضل است از ولایت ولی کہ از مقام خفی ناشی گشتہ است ۸۵:۲۶۰۔۱ ولی (ن۔ ک۔ اولیا در فہرست گروہا) وہم تمیز در میان صورت و حقیقت ہر چند در وہم است ۱۵۴:۷۱۔۳؛ متوہم در میان آئینہ و در میان صورتی کہ در آن آئینہ است ۱۴۰:۶۳۔۳ ھ ھر ذرہ از ذرات موجودات چہ عرض و چہ جوہر و چہ آفاق و چہ انفس او را دروازۂ غیب الغیب ۹۲:۱۱۰۔۳ ہزار سال آخرت این امت از بدایت الف ثانی است از ارتحال انسرورﷺ ۹۸:۲۶۱۔۱؛ اکمل علوم بعد از ہزار سال ۳۳:۲۳۴۔۱؛ باجابت مقرون گشت و مسئول مستجاب شد آن سرورﷺ را ۵۳:۹۴۔۳؛ بعد از مضی ہزار سال آن تفصیل ایشان را نیز میسر شدہ ۸۵:۲۶۰۔۱؛ بعد از این نقطۂ مرکز دائرۂ ثانی کہ حقیقت محمدی بآن مربوط است ۵۲:۹۴۔۳؛ دقائق کمالات مبدء را بیان نمایم ۸۰:۱۰۰۔۳؛ ظلمات کفر و بدعت مستولی گشتہ است و نور اسلام و سنت نقصان پیدا کردہ ۵۹:۹۶۔۳؛کمال کہ بعد از ہزار سال بوجود امدہ است۹۷:۲۶۱۔۱؛ محمد احمد گشت و ولایت محمدی بولایت احمدی انتقال فرمود ۵۸:۹۶۔۳ ہوش در دم ۱۳۰:۲۹۵۔۱ ہیئتِ وجدانی ۵۰:۲۱۔۲؛ ۵۳:۲۱۔۲؛ ۷۴:۷۶۔۲؛ ۲۰:۱۱۔۳؛ ۲۱:۱۱۔۳ حقیقی بود نہ اعتباری ۵۴:۲۱۔۲؛ کہ از مجموع عالم خلق و عالم امر ناشی گشتہ است رئیس ہمہ عنصر خاک است ۸۰:۲۶۰۔۱؛ کہ در عالم کبیر است ۳۵:۱۱۔۲؛ و عدم شرکت صفات علی تفاوت الدرجات ۳۵:۱۱۔۲؛ و فوق ہمۂ اینہا ۳۵:۱۱۔۲ ی یاد داشت ۷۳:۲۷۔۱؛ ۲۷:۱۵۱۔۱؛ بر این مرتبہ را تجلی ذاتی و شہود ذاتی نیز می گویند ۹۷:۲۹۰۔۱؛ تمام ِ ۶۹:۲۶۔۱؛ عبارت از دوام حضور است ۴۱:۲۸۵۔۱؛ مادام کہ دوام بی پردگی پیدا نکند نام یاد داشت برآن اطلاق نمی شود ۹۹:۲۹۰۔۱؛ نہایت مرنبۂ کمال است ۳۸:۶۰۔۱ یقین (ن۔ک۔علم الیقین و عین الیقین و حق الیقین) ۲۶:۱۱۔۱؛ ۱۰۸:۲۰۹۔۱ اتمیت اکملیت مقامات ۶۷:۱۸۱۔۱؛ بدون تزکیہ ۱۷:۴۶۔۱؛ بر قرب است ۶۷:۱۸۱۔۱؛ بنور ایمانی۱۳:۴۴۔۱؛ بہ قرب نیست ۶۷:۱۸۱۔۱؛ تحصیلِ ۱۷:۴۶۔۱؛ ۹۰:۹۷۔۱؛ حقیقی ۱۸:۴۶۔۱؛ خاص۲۵:۱۵۔۳؛ سہ درجہ است علم الیقین و عین ایقین و حق الیقین ہمہ داخل علم الیقین است ۷۲:۱۰۰۔۳؛ محتاج بہ دلائل و بر اہین است ۶۸:۱۸۱۔۱ فہرست کتبہا و رسالہ ھا ا احیاء علوم الدین [ابو حامد غزالیؒ] ۱۰۳:۲۶۵۔۱ ارشاد السالکین (ن۔ک۔ رسالۂ ارشاد السالکین) الاصل (ن۔ک۔کتاب الاصل) انجیل ۱۰۸:۲۶۶۔۱؛ ۳۱:۱۷۔۳ السراجیہ (ن۔ک۔ فتاوی السراجیہ) المعارف (ن۔ک۔ عوارف المعارف) ب بذل الماعون فی فضل الطاعون [ابن حجر] ۱۳۸:۲۹۹۔۱ بزدوی (ن۔ک۔ کنز الوصول) بوستان [سعدیؒ] داخل بیکاریست ۳۲:۲۷۸۔۱ ت التاتار خانیۃ (فتاوی)۱۶۳:۳۱۲۔۱؛ ۸:۵۴۔۲ تبصیر الرحمن [علی المہایمی ] ۸۱:۱۰۱۔۳ ترغیب الصلوۃ [محمد بن احمد الزاہد] ۳۹:۱۷۔۳ التعرف لمذہب التصوف [ابو بکر الکلاباذیؒ] ۳۹:۹۰۔۳؛ ۷۲:۱۰۰۔۳؛ ۱۰۸:۱۱۷۔۳ تفسیر حسینی [کمال الدین حسین واعظ کاشفی] ۴۸:۲۲۔۳ التلویح فی شرح الفصیح [ابو سہل محمد السہروردی] ۱۲: ۸۔۱ تمہید [ ابو شکور سلمی] ۵۷:۲۵۱۔۱ تورات ۱۰۸:۲۶۶۔۱؛ ۳۱:۱۷۔۳ تیسیر الاحکام ۳۹:۱۷۔۳ ج جامع الرموز [شمس الدین محمد کوہستانی خراسانی] ۱۰۳:۱۰۲۔۱؛ ۱۶۳:۳۱۲۔۱؛ ۱۷۲:۳۱۳۔۱ ح حاشیۃ الخیالی [علی بن موسی الخیالی] ۱۳۲:۲۶۶۔۱ حاشیۂ شرح وقایہ [عصام الدین ہروی] ۷۳:۲۸۸۔۱ حاشیۂ قرۃکمال [کمال الدین اسماعیل ] ۱۳۲:۲۶۶۔۱ حاشیۂ مشکاۃ ۱۰۴:۲۶۵۔۱ حلیتہ الابرار و شعار الاخیار فی تلخیص الدعوات و الاذکار فی الحدیث [محی الدین ابو زکریا ] ۴۴:۱۷۔۲ ر رباعیات [باقی باللہؒ] ۴۷:۲۴۶۔۱؛ ۱۱۳:۲۶۶۔۱؛ ۹۷:۲۹۰۔۱ رسالۂ ارشاد السالکین (شرف الدین یحی منیریؒ) ۸۲:۳۳:۳ رسالۂ تور پشتی [فضل اللہ شہاب الدین تورپشتی]۸۰:۱۹۳۔۱ رسالہ در بیان طریقت حضرات خواجگان (احمد سرہندیؒ) ۱۰:۵۔۱ رسالہ در تحقیق مراتب وحدت الوجود ۸۷:۳۱۔۱ رسالہ در رفع سبابہ [مولانا علم اللہ] ۱۶۳:۳۱۲۔۱ رسالۂ سلسلۃ ا لاحرار [باقی باللہؒ] ۱۰:۵۔۱؛ ۹۷:۲۹۰۔۱ رسالۂ قدسیہ [محمد پارساؒ] ۱۱:۵۔۱؛ ۱۷۱:۳۱۳۔۱؛ ۹۲:۹۲۔۲ رسالۂ غوثیہ [عبد القادر جیلانیؒ] ۴۵:۳۰۹۲ رسائل شیخ سمنانی ۲۴:۱۱۔۱ رشحات عین الحیاۃ [فخر الدین علی الواعظ الکاشفی] ۱۴:۷۔۱؛ ۷:۲۲۱۔۱؛ ۶۶:۲۸۔۲ ز الزاہدی (ن۔ک۔ قنیۃ المنیہ) زبور ۱۰۸:۲۶۶۔۱؛ ۳۱:۱۷۔۳ س سلسلۃ الاحرار ( ن۔ک۔ رسالۂ سلسلۃ الاحرار) سنن دارقطنی ۱۲۹:۲۶۶۔۱ سنن ابو داود ۵۶:۲۵۱۔۱ ش شرح الصدور [جلال الدین سیوطیؒ] ۱۳۸:۲۹۹۔۱ شرح الوقایہ [عبد الحی اللکہنوی] ۱۶۳:۳۱۲۔۱ شرح بخاری [کرمانی] ۶۷:۲۵۶۔۱ شرح رباعیات [احمد سرہندیؒ] ۴۷:۲۴۶۔۱؛ ۱۱۳:۲۶۶۔۱؛ ۱۲۵:۴۵۔۲ شرح عقائد النفسی [سعد الدین] ۱۳۱:۲۶۶۔۱ شرح لمعات [عبد الرحمن جامیؒ] ۴:۲۲۱۔۱؛ ۳۰:۲۷۷۔۱ شرح مواقف [علی بن محمد جرجانی] ۵۷:۲۵۱۔۱؛ ۱۱۳:۲۶۶۔۱؛ ۱۵۳:۳۰۶۔۱ شرعۃ الاسلام [امامزادہ الحنفی] ۱۰۳:۲۶۵۔۱ شفا [قاضی ابو بکر] ۵۷:۲۵۱۔۱ ص صحیح بخاری ۵۶:۲۵۱۔۱؛ ۱۲۹:۲۶۶۔۱؛ ۴۱:۱۵۔۲؛ ۷۴:۳۶۔۲ صوا عق [الصواعق المحرقۃ فی الرد علی اہل البدع از شیخ شہاب الدین احمد بن حجر] ۵۷:۲۵۱۔۱؛ ۱۳۰:۲۶۶۔۱ ع عمدۃ الاسلام [ابو طاہر بن کمال ملتانی] ۷۷:۲۹۔۱؛۸۱:۱۹۳۔۱ عوارف المعارف (المعارف) [شہاب الدین سہروردیؒ] ۱۱۷:۲۹۳۔۱؛ ۱۱۹:۲۹۳۔۱؛ ۵۲:۲۱۔۲؛ ۹۰:۹۲۔۲؛ ۲۴:۸۶۔۳؛ ۳۶:۸۹۔۳؛ ۳۹:۹۰۔۳؛ ۴۲:۹۰۔۳؛ ۱۰۶:۱۱۷۔۳؛ ۱۰۹:۱۱۸۔۳؛ ۱۱۵:۱۱۹۔۳؛ ۱۱۸:۱۲۱۔۳؛ ۱۲۵:۱۲۱۔۳ غ غنیۃ [عبد القادر جیلانیؒ] ۴۸:۶۷۔۲؛ ۵۳:۶۷۔۲ غوثیہ (ن۔ک۔ رسالۂ غوثیہ) ف فتاوی (ن۔ک۔ مجموعۂ خانی) الفتاوی السراجیہ [سراج الدین ابو حسن علی الاوشی الفرغانی] ۱۶۳:۳۱۲۔۱ الفتاوی الشامیہ ۷۴:۲۸۸۔۱ الفتاوی الغرائب ۱۶۳:۳۱۲۔۱ الفتاوی الغیاثیہ [داؤد بن یوسف خطیب الحنفی] ۷۳:۲۸۸۔۱؛ ۸:۵۴۔۲ الفتوحات المکیہ [ابن العربیؒ] ۱۰۰:۱۰۰۔۱؛ ۱۰:۱۳۱۔۱؛ ۸۷:۱۹۸۔۱؛ ۹۰:۲۰۰۔۱؛ ۱۳۰:۲۲۰۔۱؛ ۴۳-۴۴:۲۴۳۔۱؛ ۶۵:۲۵۶۔۱؛ ۷۱:۹ ۲۵۔۱؛ ۹۳:۲۶۰۔۱؛ ۹۷:۲۶۱۔۱؛ ۱۲۳:۲۶۶۔۱؛ ۱۳۱:۲۶۶۔۱؛ ۴:۲۷۲۔۱؛ ۱۷:۲۷۲۔۱؛ ۱۹:۲۷۳۔۱؛ ۳۴:۲۷۹۔۱؛ ۱۵۸:۳۰۹۔۱؛ ۱۶۰:۳۱۰۔۱؛ ۱۲۵:۴۵۔۲؛ ۶۳:۷۱۔۲؛ ۱۲:۳۰۷۹؛ ۱۲۸:۱۲۲۔۳ فصوص الحکم (فص) [ ابن العربیؒ] ۱۰۰:۱۰۰۔۱؛ ۱۰:۱۳۱۔۱؛ ۲۶:۲۳۴۔۱؛ ۹۳:۲۶۰۔۱؛ ۱۲۲:۲۶۶۔۱؛ ۹۲:۲۹۰۔۱؛ ۶۴:۲۷۔۲؛ ۶:۳۰۷۷؛ ۴۰:۳۰۹۰؛ ۷۳: ۱۰۰۔۳؛ ۱۳۳:۱۲۲۔۳ فصول ستہ [ محمد پارساؒ] ۳۷:۲۸۲۔۱؛ ۱۴:۵۵۔۲؛ ۳۵:۱۷۔۳ فقرات [عبید اللہ احرارؒ] ۷۴:۱۸۷۔۱؛ ۱۰۸:۲۹۱۔۱ ق قرآن/ قرآنی ( کتاب مجید؛کتاب اللہ؛ کلام اللہ) [ن۔ک۔ حقیقت قرآن در فہرست اصطلاحات] ۸:۴۔۱؛ ۶۸:۲۶۔۱؛ ۶۱:۷۴۔۱؛ ۷۲:۸۰۔۱؛ ۴۱:۱۶۲۔۱؛ ۱۱۲:۲۱۰۔۱؛ ۱۱۸:۲۱۴۔۱؛ ۶۳:۲۵۴۔۱؛ ۱۰۸/۱۱۵/۱۲۳:۲۶۶۔۱؛ ۲۶:۲۷۶۔۱؛ ۸۵:۲۸۹۔۱؛ ۱۴۹:۳۰۴۔۱؛ ۱۵۲:۳۰۵۔۱؛ ۷۴/۸۶/۸۸:۳۶۔۲؛ ۳۸:۶۶۔۲؛ ۷۸:۷۷۔۲؛ ۸۸:۹۰۔۲؛ ۱۰۳/۱۰۵/۱۰۸-۱۰۹:۹۶۔۲؛ ۱۳:۴۔۳؛ ۳۳/۳۶/ ۴۳:۱۷۔۳؛ ۵۱:۲۳۔۳؛ ۵۴-۵۵:۲۳۔۳؛ ۶۹:۲۷۔۳؛ ۷۳-۷۴:۲۹۔۳؛ ۸۰:۳۲۔۳؛ ۹۷-۹۸:۴۱:۳؛ ۱۰۱:۴۳۔۳؛ ۱۰۳-۱۰۴:۴۴۔۳؛ ۱۳۰:۵۷۔۳؛ ۵:۷۷۔۳؛ ۷:۷۷۔۳؛ ۵۲:۹۴۔۳؛ ۷۰:۱۰۰۔۳؛ ۸۱:۱۰۱۔۳؛ ۱۰۹-۱۱۰:۱۱۸۔۳؛ ۱۳۶:۱۲۲۔۳؛ ۱۴۷:۱۲۴۔۳؛ انکارِ ۷۴:۸۰۔۱؛ تاویل قرآنی خیال نکنی تاویل وجہ است بذات ۱۶۰:۳۱۰۔۱؛ تحریف ِ۱۵۷:۷۲۔۳؛ تلاوت ِ ۱۴:۴۔۳؛ ۲۱:۱۲۔۳؛ ۳۰:۱۷۔۳؛ ۴۴:۱۸۔۳؛ ۵۹-۶۲:۲۴۔۳؛ ۶۳-۶۴:۲۵۔۳؛ ۳۶:۸۹۔۳؛ ۱۱۰:۱۱۸۔۳؛ تلاوت بحال متوسط مناسب است ۴۲:۲۴۲۔۱؛ جمیع احکام شرعیہ است ۱۱:۵۵۔۲؛ جمع حضرت عثمانؓ است بلکہ جامع فی الحقیقۃ حضرت صدیقؓ و حضرت فاروقؓ اند جمع حضرت امیر ؓسوای این قران است ۷۴:۸۰۔۱؛ جمع شدہ ۲۸:۵۴۔۱؛ ۷۴:۸۰۔۱؛ حروف و کلمات ۱۴۵:۶۴۔۳؛۷۰-۷۱:۱۰۰۔۳؛ ختم ِ ۱۶:۴۵۔۱؛۲۳:۵۱۔۱؛ سورۃ لایلا ف (القریش) ہر روز و ہر شب یازدہ بار بخوانند ۶۱:۶۹۔۲؛ ظہور نفس اسم الہی است از صفات حقیقیہ است ۷۸:۱۰۰۔۳؛ کلام خداست کہ بلباس حرف و صورت در آوردہ ۴۲:۶۷۔۲؛ مرکز دائرہ است ۷۲:۱۰۰۔۳؛ معوذتین ۶۹:۳۲۔۲ قنیہ المنیۃ علی مذہب ابو حنیفہ [ نجم الدین مختار بن محمود الزاہدی] ۱۰۳:۱۰۲۔۱؛ ۱۰۵:۱۰۲۔۱؛ ۱۶۳:۳۱۲۔۱ ک الکبری ۱۶۳:۳۱۲۔۱ کتاب ابراہیم شاہی ۱۰۳:۱۰۲۔۱ کتاب اخوان الصفاء ۸۶:۳۱۔۱ کتاب الاصل [محمد شیبانی] ۱۶۳:۳۱۲۔۱ کنز فارسی ۷۷:۲۹۔۱ کنز الوصول الی معرفۃ الاصول (بزدوی) [ابو حسن علی بزدوی م ۴۸۲ ھ] ۲۷:۲۷۶۔۱؛ ۱۰:۵۴۔۲ گ گلستان [سعدیؒ] داخل بیکاریست ۳۳:۲۷۸۔۱؛ داخل فضولی است ۳۹:۱۷۔۳ ل لولوالجی ۱۶۳:۳۱۲۔۱ م مبدء و معاد [احمد سرہندیؒ] ۱۰۳:۲۰۹۔۱؛ ۱۰۸:۲۰۹۔۱؛ ۴۰:۲۳۹۔۱؛ ۶۳:۲۵۴۔۱؛ ۸۷:۲۶۰۔۱؛ ۹۴:۲۶۰۔۱؛ ۱۴۶:۱۲۴۔۳ مثنوی معنوی [جلال الدین بلخی ثم رومیؒ] ۱۱۸:۱۲۱۔۳ مجموعۂ خانی (فتاوی) ۷۷:۲۹۔۱؛ ۸۱:۱۹۳۔۱ المحیط [رضی الدین مجمد السرخسی] ۱۰۳:۲۶۵۔۱؛ ۱۶۳:۳۱۲۔۱؛ ۱۷۲:۳۱۳۔۱ المدارک التنزیل و حقائق التاویل [عبد اللہ بن احمد النسفی] ۱۳۵:۲۶۶۔۱ المضمرات ۱۶۳:۳۱۲۔۱ معالم التنزیل [محی السنتہ فراء بغوی] ۱۰۶:۹۶۔۲ مکتوبات احمد سرہندی ۱۳۷:۵۰۔۲ مکتوبات میان شیخ اللہ داد ۹۶:۲۰۳۔۱ ملتقط [ضیاء الدین شامی] ۱۳۶:۲۶۶۔۱ منازل السائرین [عبد اللہ انصاریؒ] ۱۲۰:۲۹۳۔۱؛ ۹۰:۹۲۔۲ المنقذ عن الضلال [ابو حامد غزالیؒ] ۱۱۲:۲۶۶۔۱؛ ۳۳:۱۷۔۳؛ ۵۵:۲۳۔۳؛ ۱۳۰:۵۷۔۳ مواقف [قاضی عضد الدین عبد الرحمن بن احمد ایجی] ۵۷-۵۸:۲۵۱۔۱ ن نفحات الانس [ عبد الرحمن جامیؒ] ۲۳:۱۱۔۱؛ ۴۵:۲۱۔۱؛ ۱۲۲:۱۱۹۔۱؛ ۸۸:۲۰۰۔۱؛ ۱۰۹:۲۱۰۔۱؛ ۶۷:۲۵۶۔۱؛ ۱۱۷:۲۹۳۔۱؛۱۶۸:۳۱۳۔۱ نیشابوری ۶۷:۲۵۶۔۱ ھ الہدایہ فی الفروع الحنیفہ (الہدایہ) [برہان الدین علی المرغیانی م ۵۹۳ ھ] ۱۶:۸۔۱؛ ۲۷:۲۷۶۔۱؛ ۱۷۲:۳۱۳۔۱؛ ۱۰:۵۴۔۲ ی یوسف و زلیخا ۱۶:۸۔۱ شمارۂ مکتوب صفحات ۱ ۳-۵ ۲ ۵-۶ ۳ ۷ ۴ ۷-۱۰ ۵ ۱۰ ۶ ۱۰-۱۲ ۷ ۱۲-۱۴ ۸ ۱۵-۱۷ ۹ ۱۷-۱۹ ۱۰ ۱۹-۲۰ ۱۱ ۲۰-۲۷ ۱۲ ۲۷-۲۸ ۱۳ ۲۸-۲۹ ۱۴ ۲۹-۳۲ ۱۵ ۳۲-۳۴ ۱۶ ۳۴-۳۶ ۱۷ ۳۷ ۱۸ ۳۷-۴۳ ۱۹ ۴۴ شمارۂ مکتوب صفحات ۲۰ ۴۴ ۲۱ ۴۵-۴۹ ۲۲ ۵۰-۵۵ ۲۳ ۵۶-۶۱ ۲۴ ۶۱-۶۵ ۲۵ ۶۶-۶۷ ۲۶ ۶۷-۷۲ ۲۷ ۷۳-۷۴ ۲۸ ۷۴-۷۵ ۲۹ ۷۵-۷۸ ۳۰ ۷۸-۸۲ ۳۱ ۸۲-۸۸ ۳۲ ۸۸-۹۲ ۳۳ ۹۲-۹۴ ۳۴ ۹۴-۹۶ ۳۵ ۹۶-۹۷ ۳۶ ۹۷-۹۹ ۳۷ ۹۹ ۳۸ ۱۰۰-۱۰۳ شمارۂ مکتوب صفحات ۳۹ ۱۰۳ ۴۰ ۱۰۴ ۴۱ ۲-۵ ۴۲ ۵ ۴۳ ۶-۱۰ ۴۴ ۱۰-۱۳ ۴۵ ۱۳-۱۶ ۴۶ ۱۶-۱۸ ۴۷ ۱۸-۲۰ ۴۸ ۲۰-۲۲ ۴۹ ۲۲ ۵۰ ۲۲-۲۳ ۵۱ ۲۳-۲۴ ۵۲ ۲۴-۲۶ ۵۳ ۲۶-۲۷ ۵۴ ۲۷-۲۹ ۵۵ ۲۹ ۵۶ ۲۹-۳۰ ۵۷ ۳۰ ۵۸ ۳۱-۳۲ ۵۹ ۳۲-۳۶ ۶۰ ۳۷-۳۸ ۶۱ ۳۸-۳۹ ۶۲ ۴۰ شمارۂ مکتوب صفحات ۶۳ ۴۰-۴۳ ۶۴ ۴۳-۴۴ ۶۵ ۴۵-۴۶ ۶۶ ۴۷-۴۸ ۶۷ ۴۸-۴۹ ۶۸ ۴۹-۵۰ ۶۹ ۵۰-۵۱ ۷۰ ۵۱-۵۲ ۷۱ ۵۲-۵۳ ۷۲ ۵۳-۵۴ ۷۳ ۵۴-۶۰ ۷۴ ۶۰-۶۱ ۷۵ ۶۲ ۷۶ ۶۳-۶۵ ۷۷ ۶۵-۶۷ ۷۸ ۶۷-۶۹ ۷۹ ۶۹-۷۱ ۸۰ ۷۱-۷۵ ۸۱ ۷۵-۷۶ ۸۲ ۷۶ ۸۳ ۷۶-۷۷ ۸۴ ۷۷-۷۹ ۸۵ ۷۹-۸۰ ۸۶ ۸۰ شمارۂ مکتوب صفحات ۸۷ ۸۰-۸۱ ۸۸ ۸۱ ۸۹ ۸۱-۸۲ ۹۰ ۸۲-۸۳ ۹۱ ۸۳ ۹۲ ۸۳-۸۴ ۹۳ ۸۴ ۹۴ ۸۴-۸۵ ۹۵ ۸۵-۸۸ ۹۶ ۸۸-۸۹ ۹۷ ۹۰-۹۱ ۹۸ ۹۱-۹۶ ۹۹ ۹۷-۹۹ ۱۰۰ ۱۰۰-۱۰۲ ۱۰۱ ۱۰۲ ۱۰۲ ۱۰۲-۱۰۵ ۱۰۳ ۱۰۵ ۱۰۴ ۱۰۶ ۱۰۵ ۱۰۶-۱۰۷ ۱۰۶ ۱۰۷-۱۰۸ ۱۰۷ ۱۰۸-۱۱۲ ۱۰۸ ۱۱۲-۱۱۳ ۱۰۹ ۱۱۳-۱۱۴ ۱۱۰ ۱۱۴ شمارۂ مکتوب صفحات ۱۱۱ ۱۱۵ ۱۱۲ ۱۱۶-۱۱۷ ۱۱۳ ۱۱۷ ۱۱۴ ۱۱۸-۱۱۹ ۱۱۵ ۱۱۹ ۱۱۶ ۱۲۰ ۱۱۷ ۱۲۰-۱۲۱ ۱۱۸ ۱۲۱ ۱۱۹ ۱۲۱-۱۲۲ ۱۲۰ ۱۲۳ ۱۲۱ ۱۲۳-۱۲۴ ۱۲۲ ۱۲۴ ۱۲۳ ۲ ۱۲۴ ۳ ۱۲۵ ۳-۵ ۱۲۶ ۵-۶ ۱۲۷ ۶-۷ ۱۲۸ ۷-۸ ۱۲۹ ۸-۹ ۱۳۰ ۹ ۱۳۱ ۹-۱۱ ۱۳۲ ۱۱-۱۲ ۱۳۳ ۱۲ ۱۳۴ ۱۳ شمارۂ مکتوب صفحات ۱۳۵ ۱۳-۱۶ ۱۳۶ ۱۶ ۱۳۷ ۱۶-۱۷ ۱۳۸ ۱۷-۱۸ ۱۳۹ ۱۸-۱۹ ۱۴۰ ۱۹ ۱۴۱ ۲۰ ۱۴۲ ۲۰-۲۱ ۱۴۳ ۲۱ ۱۴۴ ۲۱-۲۲ ۱۴۵ ۲۳ ۱۴۶ ۲۴ ۱۴۷ ۲۴-۲۵ ۱۴۸ ۲۵-۲۶ ۱۴۹ ۲۶ ۱۵۰ ۲۶-۲۷ ۱۵۱ ۲۷ ۱۵۲ ۲۸-۲۹ ۱۵۳ ۲۹-۳۰ ۱۵۴ ۳۰-۳۱ ۵۵ ۱ ۳۱ ۱۵۶ ۳۱-۳۲ ۱۵۷ ۳۲-۳۳ ۱۵۸ ۳۳-۳۴ شمارۂ مکتوب صفحات ۱۵۹ ۳۵-۳۶ ۱۶۰ ۳۶-۴۰ ۱۶۱ ۴۰-۴۱ ۱۶۲ ۴۱-۴۳ ۱۶۳ ۴۳-۴۶ ۱۶۴ ۴۶-۴۷ ۱۶۵ ۴۷-۴۹ ۱۶۶ ۴۹-۵۰ ۱۶۷ ۵۰-۵۱ ۱۶۸ ۵۱-۵۴ ۱۶۹ ۵۴-۵۵ ۱۷۰ ۵۵ ۱۷۱ ۵۶-۵۷ ۱۷۲ ۵۷-۵۹ ۱۷۳ ۵۹-۶۱ ۱۷۴ ۶۱-۶۲ ۱۷۵ ۶۲-۶۳ ۱۷۶ ۶۳-۶۴ ۱۷۷ ۶۴ ۱۷۸ ۶۴-۶۵ ۱۷۹ ۶۵ ۱۸۰ ۶۵-۶۷ ۱۸۱ ۶۷-۶۸ ۱۸۲ ۶۹ شمارۂ مکتوب صفحات ۱۸۳ ۷۰ ۱۸۴ ۷۰-۷۱ ۱۸۵ ۷۱ ۱۸۶ ۷۱-۷۴ ۱۸۷ ۷۴ ۱۸۸ ۷۴-۷۵ ۱۸۹ ۷۵ ۱۹۰ ۷۶-۷۷ ۱۹۱ ۷۷-۷۹ ۱۹۲ ۷۹-۸۰ ۱۹۳ ۸۰-۸۳ ۱۹۴ ۸۳-۸۴ ۱۹۵ ۸۴-۸۵ ۱۹۶ ۸۵-۸۶ ۱۹۷ ۸۶-۸۷ ۱۹۸ ۸۷-۸۸ ۱۹۹ ۸۸ ۲۰۰ ۸۸-۹۲ ۲۰۱ ۹۲-۹۳ ۲۰۲ ۹۳-۹۴ ۲۰۳ ۹۵-۹۶ ۲۰۴ ۹۶-۹۷ ۲۰۵ ۹۷ ۲۰۶ ۹۷-۹۹ شمارۂ مکتوب صفحات ۲۰۷ ۹۹-۱۰۰ ۲۰۸ ۱۰۰-۱۰۲ ۲۰۹ ۱۰۲-۱۰۸ ۲۱۰ ۱۰۹-۱۱۳ ۲۱۱ ۱۱۳-۱۱۴ ۲۱۲ ۱۱۴-۵ ۱۱ ۲۱۳ ۱۱۵-۱۱۷ ۲۱۴ ۱۱۷-۱۱۸ ۲۱۵ ۱۱۸-۱۱۹ ۲۱۶ ۱۱۹-۱۲۲ ۲۱۷ ۱۲۲-۱۲۶ ۲۱۸ ۱۲۶ ۲۱۹ ۱۲۷-۱۲۸ ۲۲۰ ۱۲۸-۱۳۲ ۲۲۱ ۲-۹ ۲۲۲ ۹-۱۱ ۲۲۳ ۱۱ ۲۲۴ ۱۲-۱۴ ۲۲۵ ۱۴-۱۵ ۲۲۶ ۱۵-۱۶ ۲۲۷ ۱۶-۱۷ ۲۲۸ ۱۷-۱۸ ۲۲۹ ۱۸-۱۹ ۲۳۰ ۱۹-۲۰ شمارۂ مکتوب صفحات ۲۳۱ ۲۰-۲۲ ۲۳۲ ۲۲-۲۳ ۲۳۳ ۲۳-۲۴ ۲۳۴ ۲۴-۳۵ ۲۳۵ ۳۵-۳۶ ۲۳۶ ۳۶-۳۷ ۲۳۷ ۳۷-۳۸ ۲۳۸ ۳۸-۳۹ ۲۳۹ ۳۹-۴۱ ۲۴۰ ۴۱ ۲۴۱ ۴۲ ۲۴۲ ۴۲-۴۳ ۲۴۳ ۴۳-۴۴ ۲۴۴ ۴۴-۴۵ ۲۴۵ ۴۵-۴۶ ۲۴۶ ۴۶-۴۷ ۲۴۷ ۴۷-۴۹ ۲۴۸ ۴۹-۵۱ ۲۴۹ ۵۱ ۲۵۰ ۵۲ ۲۵۱ ۵۲-۶۰ ۲۵۲ ۶۱ ۲۵۳ ۶۱-۶۲ ۲۵۴ ۶۳ شمارۂ مکتوب صفحات ۲۵۵ ۶۳-۶۴ ۲۵۶ ۶۴-۶۷ ۲۵۷ ۶۷-۶۹ ۲۵۸ ۶۹ ۲۵۹ ۷۰-۷۴ ۲۶۰ ۷۴-۹۵ ۲۶۱ ۹۵-۹۹ ۲۶۲ ۹۹ ۲۶۳ ۹۹-۱۰۱ ۲۶۴ ۱۰۱-۱۰۲ ۲۶۵ ۱۰۳-۱۰۴ ۲۶۶ ۱۰۴-۱۳۷ ۲۶۷ ۱۳۷-۱۳۸ ۲۶۸ ۱۳۸-۱۴۰ ۲۶۹ ۲-۳ ۲۷۰ ۳ ۲۷۱ ۳-۴ ۲۷۲ ۴-۱۸ ۲۷۳ ۱۹-۲۲ ۲۷۴ ۲۲-۲۳ ۲۷۵ ۲۴-۲۵ ۲۷۶ ۲۵-۲۹ ۲۷۷ ۲۹-۳۲ ۲۷۸ ۳۲-۳۳ شمارۂ مکتوب صفحات ۲۷۹ ۳۳-۳۴ ۲۸۰ ۳۴-۳۵ ۲۸۱ ۳۵-۳۶ ۲۸۲ ۳۶-۳۷ ۲۸۳ ۳۷-۳۸ ۲۸۴ ۳۸-۳۹ ۲۸۵ ۳۹-۴۷ ۲۸۶ ۴۷-۵۳ ۲۸۷ ۵۳-۷۲ ۲۸۸ ۷۲-۷۵ ۲۸۹ ۷۵-۸۹ ۲۹۰ ۸۹-۱۰۶ ۲۹۱ ۱۰۶-۱۱۲ ۲۹۲ ۱۱۲-۱۱۶ ۲۹۳ ۱۱۶-۱۲۳ ۲۹۴ ۱۲۳-۱۲۹ ۲۹۵ ۱۲۹-۱۳۱ شمارۂ مکتوب صفحات ۱ ۳-۱۱ ۲ ۱۱-۱۲ ۳ ۱۲-۱۹ شمارۂ مکتوب صفحات ۲۹۶ ۱۳۱-۱۳۳ ۲۹۷ ۱۳۳-۱۳۶ ۲۹۸ ۱۳۷ ۲۹۹ ۱۳۷-۱۳۸ ۳۰۰ ۱۳۸-۱۴۰ ۳۰۱ ۱۴۰-۱۴۳ ۳۰۲ ۱۴۳-۱۴۸ ۳۰۳ ۱۴۸-۱۴۹ ۳۰۴ ۱۴۹-۱۵۱ ۳۰۵ ۱۵۱-۱۵۲ ۳۰۶ ۱۵۲-۱۵۵ ۳۰۷ ۱۵۵-۱۵۶ ۳۰۸ ۱۵۶-۱۵۷ ۳۰۹ ۱۵۸-۱۵۹ ۳۱۰ ۱۵۹-۱۶۰ ۳۱۱ ۱۶۱-۱۶۲ ۳۱۲ ۱۶۲-۱۶۶ ۳۱۳ ۱۶۶-۱۷۴ شمارۂ مکتوب صفحات ۴ ۱۹-۲۱ ۵ ۲۱-۲۲ ۶ ۲۲-۲۴ شمارۂ مکتوب صفحات ۷ ۲۴-۲۶ ۸ ۲۶-۲۷ ۹ ۲۷-۲۹ ۱۰ ۲۹-۳۱ ۱۱ ۳۱-۳۶ ۱۲ ۳۶-۳۸ ۱۳ ۳۸-۳۹ ۱۴ ۳۹-۴۰ ۱۵ ۴۰-۴۲ ۱۶ ۴۳-۴۴ ۱۷ ۴۴-۴۵ ۱۸ ۴۵-۴۶ ۱۹ ۴۷ ۲۰ ۴۸ ۲۱ ۴۸-۵۵ ۲۲ ۵۵-۵۶ ۲۳ ۵۶-۶۱ ۲۴ ۶۱ ۲۵ ۶۱-۶۲ ۲۶ ۶۲-۶۳ ۲۷ ۶۳-۶۵ ۲۸ ۶۵-۶۶ ۲۹ ۶۷ ۳۰ ۶۷-۶۸ شمارۂ مکتوب صفحات ۳۱ ۶۸-۶۹ ۳۲ ۶۹ ۳۳ ۷۰-۷۱ ۳۴ ۷۲ ۳۵ ۷۲-۷۴ ۳۶ ۷۴-۹۵ ۳۷ ۹۵-۹۷ ۳۸ ۹۸ ۳۹ ۹۸-۹۹ ۴۰ ۱۰۰ ۴۱ ۱۰۰-۱۰۱ ۴۲ ۱۰۱-۱۱۲ ۴۳ ۱۱۲-۱۱۶ ۴۴ ۱۱۶-۱۲۲ ۴۵ ۱۲۲-۱۲۶ ۴۶ ۱۲۶-۱۳۱ ۴۷ ۱۳۱-۱۳۲ ۴۸ ۱۳۲-۱۳۳ ۴۹ ۱۳۳ ۵۰ ۱۳۳-۱۳۸ ۵۱ ۲-۳ ۵۲ ۳-۴ ۵۳ ۴-۵ ۵۴ ۵-۱۰ شمارۂ مکتوب صفحات ۵۵ ۱۰-۱۸ ۵۶ ۱۸-۱۹ ۵۷ ۱۹-۲۱ ۵۸ ۲۱-۲۹ ۵۹ ۲۹-۳۰ ۶۰ ۳۰-۳۱ ۶۱ ۳۱-۳۳ ۶۲ ۳۳-۳۵ ۶۳ ۳۵-۳۶ ۶۴ ۳۶ ۶۵ ۳۶-۳۷ ۶۶ ۳۷-۴۰ ۶۷ ۴۰-۵۵ ۶۸ ۵۵-۵۸ ۶۹ ۵۸-۶۲ ۷۰ ۶۲-۶۳ ۷۱ ۶۳-۶۴ ۷۲ ۶۴-۶۵ ۷۳ ۶۶-۶۸ ۷۴ ۶۸-۷۱ ۷۵ ۷۱ ۷۶ ۷۲-۷۴ شمارۂ مکتوب صفحات ۷۷ ۷۵-۷۸ ۷۸ ۷۸-۷۹ ۷۹ ۷۹ ۸۰ ۸۰-۸۱ ۸۱ ۸۱-۸۲ ۸۲ ۸۲-۸۳ ۸۳ ۸۳-۸۴ ۸۴ ۸۴ ۸۵ ۸۴-۸۵ ۸۶ ۸۵ ۸۷ ۸۵-۸۶ ۸۸ ۸۶-۸۷ ۸۹ ۸۷ ۹۰ ۸۸ ۹۱ ۸۸-۸۹ ۹۲ ۸۹-۹۵ ۹۳ ۹۵-۹۷ ۹۴ ۹۷-۹۹ ۹۵ ۱۰۰-۱۰۲ ۹۶ ۱۰۲-۱۱۰ ۹۷ ۱۱۰-۱۱۲ ۹۸ ۱۱۲-۱۱۷ ۹۹ ۱۱۷-۱۳۰ شمارۂ مکتوب صفحات ۱ ۵-۷ ۲ ۷-۸ ۳ ۹-۱۳ ۴ ۱۳-۱۴ ۵ ۱۴-۱۵ ۶ ۱۵-۱۶ ۷ ۱۶-۱۷ ۸ ۱۷ ۹ ۱۷-۱۹ ۱۰ ۲۰ ۱۱ ۲۰-۲۱ ۱۲ ۲۱-۲۲ ۱۳ ۲۳ ۱۴ ۲۳-۲۴ ۱۵ ۲۴-۲۶ ۱۶ ۲۶-۲۷ ۱۷ ۲۷-۴۴ ۱۸ ۴۴-۴۵ ۱۹ ۴۵ ۲۰ ۴۶ ۲۱ ۴۶-۴۸ ۲۲ ۴۸-۵۰ شمارۂ مکتوب صفحات ۲۳ ۵۰-۵۶ ۲۴ ۵۶-۶۳ ۲۵ ۶۳-۶۴ ۲۶ ۶۴-۶۸ ۲۷ ۶۸-۷۱ ۲۸ ۷۱-۷۳ ۲۹ ۷۳-۷۴ ۳۰ ۷۴-۷۶ ۳۱ ۷۶-۷۸ ۳۲ ۷۹-۸۲ ۳۳ ۸۲-۸۵ ۳۴ ۸۵-۸۶ ۳۵ ۸۷ ۳۶ ۷۸-۸۹ ۳۷ ۸۹ ۳۸ ۹۰-۹۱ ۳۹ ۹۱ ۴۰ ۹۲ ۴۱ ۹۲-۱۰۰ ۴۲ ۱۰۰ ۴۳ ۱۰۰-۱۰۱ ۴۴ ۱۰۱-۱۰۵ شمارۂ مکتوب صفحات ۴۵ ۱۰۵-۱۰۷ ۴۶ ۱۰۸-۱۱۰ ۴۷ ۱۱۰-۱۱۱ ۴۸ ۱۱۱-۱۱۴ ۴۹ ۱۱۴-۱۱۵ ۵۰ ۱۱۵-۱۱۶ ۵۱ ۱۱۶-۱۱۷ ۵۲ ۱۱۷-۱۱۸ ۵۳ ۱۱۸-۱۲۶ ۵۴ ۱۲۶-۱۲۷ ۵۵ ۱۳۷-۱۲۸ ۵۶ ۱۲۸-۱۲۹ ۵۷ ۱۲۹-۱۳۱ ۵۸ ۱۳۱-۱۳۴ ۵۹ ۱۳۴-۱۳۵ ۶۰ ۱۳۵-۱۳۸ ۶۱ ۱۳۸-۱۳۹ ۶۲ ۱۳۹-۱۴۰ ۶۳ ۱۴۰-۱۴۱ ۶۴ ۱۴۱-۱۴۶ ۶۵ ۱۴۶-۱۴۷ ۶۶ ۱۴۷-۱۴۸ ۶۷ ۱۴۹-۱۵۰ ۶۸ ۱۵۰-۱۵۲ شمارۂ مکتوب صفحات ۶۹ ۱۵۳ ۷۰ ۱۵۳-۱۵۴ ۷۱ ۱۵۴-۱۵۶ ۷۲ ۱۵۶-۱۵۷ ۷۳ ۱۵۷-۱۶۰ ۷۴ ۱۶۰-۱۶۶ ۷۵ ۱۶۶-۱۷۱ ۷۶ ۲-۵ ۷۷ ۵-۸ ۷۸ ۹ ۷۹ ۹-۱۶ ۸۰ ۱۶-۱۹ ۸۱ ۲۰-۲۱ ۸۲ ۲۱ ۸۳ ۲۲ ۸۴ ۲۲-۲۳ ۸۵ ۲۳-۲۴ ۸۶ ۲۴-۲۶ ۸۷ ۲۶-۲۷ ۸۸ ۲۷-۳۴ ۸۹ ۳۵-۳۹ ۹۰ ۳۹-۴۲ ۹۱ ۴۲-۴۵ ۹۲ ۴۵-۴۷ شمارۂ مکتوب صفحات ۹۳ ۴۷-۵۰ ۹۴ ۵۰-۵۴ ۹۵ ۵۴-۵۷ ۹۶ ۵۷-۵۹ ۹۷ ۵۹-۶۰ ۹۸ ۶۰ ۹۹ ۶۰-۶۲ ۱۰۰ ۶۲-۸۱ ۱۰۱ ۸۱-۸۲ ۱۰۲ ۸۲ ۱۰۳ ۸۲-۸۳ ۱۰۴ ۸۳-۸۴ ۱۰۵ ۸۵-۸۶ ۱۰۶ ۸۶-۸۷ ۱۰۷ ۸۷-۸۸ ۱۰۸ ۸۸ شمارۂ مکتوب صفحات ۱۰۹ ۸۸-۹۱ ۱۱۰ ۹۱-۹۲ ۱۱۱ ۹۲-۹۴ ۱۱۲ ۹۴ ۱۱۳ ۹۴-۹۶ ۱۱۴ ۹۶-۱۰۴ ۱۱۵ ۱۰۴-۱۰۵ ۱۱۶ ۱۰۵ ۱۱۷ ۱۰۶-۱۰۹ ۱۱۸ ۱۰۹-۱۱۴ ۱۱۹ ۱۱۵-۱۱۶ ۱۲۰ ۱۱۶-۱۱۷ ۱۲۱ ۱۱۷-۱۲۶ ۱۲۲ ۱۲۷-۱۴۴ ۱۲۳ ۱۴۴-۱۴۶ ۱۲۴ ۱۴۶-۱۴۸ شمارۂ مکتوب صفحات ۱ ۳-۵ ۲ ۵-۶ ۳ ۷ ۴ ۷-۱۰ ۵ ۱۰ ۶ ۱۰-۱۲ ۷ ۱۲-۱۴ ۸ ۱۵-۱۷ ۹ ۱۷-۱۹ ۱۰ ۱۹-۲۰ ۱۱ ۲۰-۲۷ ۱۲ ۲۷-۲۸ ۱۳ ۲۸-۲۹ ۱۴ ۲۹-۳۲ ۱۵ ۳۲-۳۴ ۱۶ ۳۴-۳۶ ۱۷ ۳۷ ۱۸ ۳۷-۴۳ ۱۹ ۴۴ شمارۂ مکتوب صفحات ۲۰ ۴۴ ۲۱ ۴۵-۴۹ ۲۲ ۵۰-۵۵ ۲۳ ۵۶-۶۱ ۲۴ ۶۱-۶۵ ۲۵ ۶۶-۶۷ ۲۶ ۶۷-۷۲ ۲۷ ۷۳-۷۴ ۲۸ ۷۴-۷۵ ۲۹ ۷۵-۷۸ ۳۰ ۷۸-۸۲ ۳۱ ۸۲-۸۸ ۳۲ ۸۸-۹۲ ۳۳ ۹۲-۹۴ ۳۴ ۹۴-۹۶ ۳۵ ۹۶-۹۷ ۳۶ ۹۷-۹۹ ۳۷ ۹۹ ۳۸ ۱۰۰-۱۰۳ شمارۂ مکتوب صفحات ۳۹ ۱۰۳ ۴۰ ۱۰۴ ۴۱ ۲-۵ ۴۲ ۵ ۴۳ ۶-۱۰ ۴۴ ۱۰-۱۳ ۴۵ ۱۳-۱۶ ۴۶ ۱۶-۱۸ ۴۷ ۱۸-۲۰ ۴۸ ۲۰-۲۲ ۴۹ ۲۲ ۵۰ ۲۲-۲۳ ۵۱ ۲۳-۲۴ ۵۲ ۲۴-۲۶ ۵۳ ۲۶-۲۷ ۵۴ ۲۷-۲۹ ۵۵ ۲۹ ۵۶ ۲۹-۳۰ ۵۷ ۳۰ ۵۸ ۳۱-۳۲ ۵۹ ۳۲-۳۶ ۶۰ ۳۷-۳۸ ۶۱ ۳۸-۳۹ ۶۲ ۴۰ شمارۂ مکتوب صفحات ۶۳ ۴۰-۴۳ ۶۴ ۴۳-۴۴ ۶۵ ۴۵-۴۶ ۶۶ ۴۷-۴۸ ۶۷ ۴۸-۴۹ ۶۸ ۴۹-۵۰ ۶۹ ۵۰-۵۱ ۷۰ ۵۱-۵۲ ۷۱ ۵۲-۵۳ ۷۲ ۵۳-۵۴ ۷۳ ۵۴-۶۰ ۷۴ ۶۰-۶۱ ۷۵ ۶۲ ۷۶ ۶۳-۶۵ ۷۷ ۶۵-۶۷ ۷۸ ۶۷-۶۹ ۷۹ ۶۹-۷۱ ۸۰ ۷۱-۷۵ ۸۱ ۷۵-۷۶ ۸۲ ۷۶ ۸۳ ۷۶-۷۷ ۸۴ ۷۷-۷۹ ۸۵ ۷۹-۸۰ ۸۶ ۸۰ شمارۂ مکتوب صفحات ۸۷ ۸۰-۸۱ ۸۸ ۸۱ ۸۹ ۸۱-۸۲ ۹۰ ۸۲-۸۳ ۹۱ ۸۳ ۹۲ ۸۳-۸۴ ۹۳ ۸۴ ۹۴ ۸۴-۸۵ ۹۵ ۸۵-۸۸ ۹۶ ۸۸-۸۹ ۹۷ ۹۰-۹۱ ۹۸ ۹۱-۹۶ ۹۹ ۹۷-۹۹ ۱۰۰ ۱۰۰-۱۰۲ ۱۰۱ ۱۰۲ ۱۰۲ ۱۰۲-۱۰۵ ۱۰۳ ۱۰۵ ۱۰۴ ۱۰۶ ۱۰۵ ۱۰۶-۱۰۷ ۱۰۶ ۱۰۷-۱۰۸ ۱۰۷ ۱۰۸-۱۱۲ ۱۰۸ ۱۱۲-۱۱۳ ۱۰۹ ۱۱۳-۱۱۴ ۱۱۰ ۱۱۴ شمارۂ مکتوب صفحات ۱۱۱ ۱۱۵ ۱۱۲ ۱۱۶-۱۱۷ ۱۱۳ ۱۱۷ ۱۱۴ ۱۱۸-۱۱۹ ۱۱۵ ۱۱۹ ۱۱۶ ۱۲۰ ۱۱۷ ۱۲۰-۱۲۱ ۱۱۸ ۱۲۱ ۱۱۹ ۱۲۱-۱۲۲ ۱۲۰ ۱۲۳ ۱۲۱ ۱۲۳-۱۲۴ ۱۲۲ ۱۲۴ ۱۲۳ ۲ ۱۲۴ ۳ ۱۲۵ ۳-۵ ۱۲۶ ۵-۶ ۱۲۷ ۶-۷ ۱۲۸ ۷-۸ ۱۲۹ ۸-۹ ۱۳۰ ۹ ۱۳۱ ۹-۱۱ ۱۳۲ ۱۱-۱۲ ۱۳۳ ۱۲ ۱۳۴ ۱۳ شمارۂ مکتوب صفحات ۱۳۵ ۱۳-۱۶ ۱۳۶ ۱۶ ۱۳۷ ۱۶-۱۷ ۱۳۸ ۱۷-۱۸ ۱۳۹ ۱۸-۱۹ ۱۴۰ ۱۹ ۱۴۱ ۲۰ ۱۴۲ ۲۰-۲۱ ۱۴۳ ۲۱ ۱۴۴ ۲۱-۲۲ ۱۴۵ ۲۳ ۱۴۶ ۲۴ ۱۴۷ ۲۴-۲۵ ۱۴۸ ۲۵-۲۶ ۱۴۹ ۲۶ ۱۵۰ ۲۶-۲۷ ۱۵۱ ۲۷ ۱۵۲ ۲۸-۲۹ ۱۵۳ ۲۹-۳۰ ۱۵۴ ۳۰-۳۱ ۵۵ ۱ ۳۱ ۱۵۶ ۳۱-۳۲ ۱۵۷ ۳۲-۳۳ ۱۵۸ ۳۳-۳۴ شمارۂ مکتوب صفحات ۱۵۹ ۳۵-۳۶ ۱۶۰ ۳۶-۴۰ ۱۶۱ ۴۰-۴۱ ۱۶۲ ۴۱-۴۳ ۱۶۳ ۴۳-۴۶ ۱۶۴ ۴۶-۴۷ ۱۶۵ ۴۷-۴۹ ۱۶۶ ۴۹-۵۰ ۱۶۷ ۵۰-۵۱ ۱۶۸ ۵۱-۵۴ ۱۶۹ ۵۴-۵۵ ۱۷۰ ۵۵ ۱۷۱ ۵۶-۵۷ ۱۷۲ ۵۷-۵۹ ۱۷۳ ۵۹-۶۱ ۱۷۴ ۶۱-۶۲ ۱۷۵ ۶۲-۶۳ ۱۷۶ ۶۳-۶۴ ۱۷۷ ۶۴ ۱۷۸ ۶۴-۶۵ ۱۷۹ ۶۵ ۱۸۰ ۶۵-۶۷ ۱۸۱ ۶۷-۶۸ ۱۸۲ ۶۹ شمارۂ مکتوب صفحات ۱۸۳ ۷۰ ۱۸۴ ۷۰-۷۱ ۱۸۵ ۷۱ ۱۸۶ ۷۱-۷۴ ۱۸۷ ۷۴ ۱۸۸ ۷۴-۷۵ ۱۸۹ ۷۵ ۱۹۰ ۷۶-۷۷ ۱۹۱ ۷۷-۷۹ ۱۹۲ ۷۹-۸۰ ۱۹۳ ۸۰-۸۳ ۱۹۴ ۸۳-۸۴ ۱۹۵ ۸۴-۸۵ ۱۹۶ ۸۵-۸۶ ۱۹۷ ۸۶-۸۷ ۱۹۸ ۸۷-۸۸ ۱۹۹ ۸۸ ۲۰۰ ۸۸-۹۲ ۲۰۱ ۹۲-۹۳ ۲۰۲ ۹۳-۹۴ ۲۰۳ ۹۵-۹۶ ۲۰۴ ۹۶-۹۷ ۲۰۵ ۹۷ ۲۰۶ ۹۷-۹۹ شمارۂ مکتوب صفحات ۲۰۷ ۹۹-۱۰۰ ۲۰۸ ۱۰۰-۱۰۲ ۲۰۹ ۱۰۲-۱۰۸ ۲۱۰ ۱۰۹-۱۱۳ ۲۱۱ ۱۱۳-۱۱۴ ۲۱۲ ۱۱۴-۵ ۱۱ ۲۱۳ ۱۱۵-۱۱۷ ۲۱۴ ۱۱۷-۱۱۸ ۲۱۵ ۱۱۸-۱۱۹ ۲۱۶ ۱۱۹-۱۲۲ ۲۱۷ ۱۲۲-۱۲۶ ۲۱۸ ۱۲۶ ۲۱۹ ۱۲۷-۱۲۸ ۲۲۰ ۱۲۸-۱۳۲ ۲۲۱ ۲-۹ ۲۲۲ ۹-۱۱ ۲۲۳ ۱۱ ۲۲۴ ۱۲-۱۴ ۲۲۵ ۱۴-۱۵ ۲۲۶ ۱۵-۱۶ ۲۲۷ ۱۶-۱۷ ۲۲۸ ۱۷-۱۸ ۲۲۹ ۱۸-۱۹ ۲۳۰ ۱۹-۲۰ شمارۂ مکتوب صفحات ۲۳۱ ۲۰-۲۲ ۲۳۲ ۲۲-۲۳ ۲۳۳ ۲۳-۲۴ ۲۳۴ ۲۴-۳۵ ۲۳۵ ۳۵-۳۶ ۲۳۶ ۳۶-۳۷ ۲۳۷ ۳۷-۳۸ ۲۳۸ ۳۸-۳۹ ۲۳۹ ۳۹-۴۱ ۲۴۰ ۴۱ ۲۴۱ ۴۲ ۲۴۲ ۴۲-۴۳ ۲۴۳ ۴۳-۴۴ ۲۴۴ ۴۴-۴۵ ۲۴۵ ۴۵-۴۶ ۲۴۶ ۴۶-۴۷ ۲۴۷ ۴۷-۴۹ ۲۴۸ ۴۹-۵۱ ۲۴۹ ۵۱ ۲۵۰ ۵۲ ۲۵۱ ۵۲-۶۰ ۲۵۲ ۶۱ ۲۵۳ ۶۱-۶۲ ۲۵۴ ۶۳ شمارۂ مکتوب صفحات ۲۵۵ ۶۳-۶۴ ۲۵۶ ۶۴-۶۷ ۲۵۷ ۶۷-۶۹ ۲۵۸ ۶۹ ۲۵۹ ۷۰-۷۴ ۲۶۰ ۷۴-۹۵ ۲۶۱ ۹۵-۹۹ ۲۶۲ ۹۹ ۲۶۳ ۹۹-۱۰۱ ۲۶۴ ۱۰۱-۱۰۲ ۲۶۵ ۱۰۳-۱۰۴ ۲۶۶ ۱۰۴-۱۳۷ ۲۶۷ ۱۳۷-۱۳۸ ۲۶۸ ۱۳۸-۱۴۰ ۲۶۹ ۲-۳ ۲۷۰ ۳ ۲۷۱ ۳-۴ ۲۷۲ ۴-۱۸ ۲۷۳ ۱۹-۲۲ ۲۷۴ ۲۲-۲۳ ۲۷۵ ۲۴-۲۵ ۲۷۶ ۲۵-۲۹ ۲۷۷ ۲۹-۳۲ ۲۷۸ ۳۲-۳۳ شمارۂ مکتوب صفحات ۲۷۹ ۳۳-۳۴ ۲۸۰ ۳۴-۳۵ ۲۸۱ ۳۵-۳۶ ۲۸۲ ۳۶-۳۷ ۲۸۳ ۳۷-۳۸ ۲۸۴ ۳۸-۳۹ ۲۸۵ ۳۹-۴۷ ۲۸۶ ۴۷-۵۳ ۲۸۷ ۵۳-۷۲ ۲۸۸ ۷۲-۷۵ ۲۸۹ ۷۵-۸۹ ۲۹۰ ۸۹-۱۰۶ ۲۹۱ ۱۰۶-۱۱۲ ۲۹۲ ۱۱۲-۱۱۶ ۲۹۳ ۱۱۶-۱۲۳ ۲۹۴ ۱۲۳-۱۲۹ ۲۹۵ ۱۲۹-۱۳۱ شمارۂ مکتوب صفحات ۱ ۳-۱۱ ۲ ۱۱-۱۲ ۳ ۱۲-۱۹ شمارۂ مکتوب صفحات ۲۹۶ ۱۳۱-۱۳۳ ۲۹۷ ۱۳۳-۱۳۶ ۲۹۸ ۱۳۷ ۲۹۹ ۱۳۷-۱۳۸ ۳۰۰ ۱۳۸-۱۴۰ ۳۰۱ ۱۴۰-۱۴۳ ۳۰۲ ۱۴۳-۱۴۸ ۳۰۳ ۱۴۸-۱۴۹ ۳۰۴ ۱۴۹-۱۵۱ ۳۰۵ ۱۵۱-۱۵۲ ۳۰۶ ۱۵۲-۱۵۵ ۳۰۷ ۱۵۵-۱۵۶ ۳۰۸ ۱۵۶-۱۵۷ ۳۰۹ ۱۵۸-۱۵۹ ۳۱۰ ۱۵۹-۱۶۰ ۳۱۱ ۱۶۱-۱۶۲ ۳۱۲ ۱۶۲-۱۶۶ ۳۱۳ ۱۶۶-۱۷۴ شمارۂ مکتوب صفحات ۴ ۱۹-۲۱ ۵ ۲۱-۲۲ ۶ ۲۲-۲۴ شمارۂ مکتوب صفحات ۷ ۲۴-۲۶ ۸ ۲۶-۲۷ ۹ ۲۷-۲۹ ۱۰ ۲۹-۳۱ ۱۱ ۳۱-۳۶ ۱۲ ۳۶-۳۸ ۱۳ ۳۸-۳۹ ۱۴ ۳۹-۴۰ ۱۵ ۴۰-۴۲ ۱۶ ۴۳-۴۴ ۱۷ ۴۴-۴۵ ۱۸ ۴۵-۴۶ ۱۹ ۴۷ ۲۰ ۴۸ ۲۱ ۴۸-۵۵ ۲۲ ۵۵-۵۶ ۲۳ ۵۶-۶۱ ۲۴ ۶۱ ۲۵ ۶۱-۶۲ ۲۶ ۶۲-۶۳ ۲۷ ۶۳-۶۵ ۲۸ ۶۵-۶۶ ۲۹ ۶۷ ۳۰ ۶۷-۶۸ شمارۂ مکتوب صفحات ۳۱ ۶۸-۶۹ ۳۲ ۶۹ ۳۳ ۷۰-۷۱ ۳۴ ۷۲ ۳۵ ۷۲-۷۴ ۳۶ ۷۴-۹۵ ۳۷ ۹۵-۹۷ ۳۸ ۹۸ ۳۹ ۹۸-۹۹ ۴۰ ۱۰۰ ۴۱ ۱۰۰-۱۰۱ ۴۲ ۱۰۱-۱۱۲ ۴۳ ۱۱۲-۱۱۶ ۴۴ ۱۱۶-۱۲۲ ۴۵ ۱۲۲-۱۲۶ ۴۶ ۱۲۶-۱۳۱ ۴۷ ۱۳۱-۱۳۲ ۴۸ ۱۳۲-۱۳۳ ۴۹ ۱۳۳ ۵۰ ۱۳۳-۱۳۸ ۵۱ ۲-۳ ۵۲ ۳-۴ ۵۳ ۴-۵ ۵۴ ۵-۱۰ شمارۂ مکتوب صفحات ۵۵ ۱۰-۱۸ ۵۶ ۱۸-۱۹ ۵۷ ۱۹-۲۱ ۵۸ ۲۱-۲۹ ۵۹ ۲۹-۳۰ ۶۰ ۳۰-۳۱ ۶۱ ۳۱-۳۳ ۶۲ ۳۳-۳۵ ۶۳ ۳۵-۳۶ ۶۴ ۳۶ ۶۵ ۳۶-۳۷ ۶۶ ۳۷-۴۰ ۶۷ ۴۰-۵۵ ۶۸ ۵۵-۵۸ ۶۹ ۵۸-۶۲ ۷۰ ۶۲-۶۳ ۷۱ ۶۳-۶۴ ۷۲ ۶۴-۶۵ ۷۳ ۶۶-۶۸ ۷۴ ۶۸-۷۱ ۷۵ ۷۱ ۷۶ ۷۲-۷۴ شمارۂ مکتوب صفحات ۷۷ ۷۵-۷۸ ۷۸ ۷۸-۷۹ ۷۹ ۷۹ ۸۰ ۸۰-۸۱ ۸۱ ۸۱-۸۲ ۸۲ ۸۲-۸۳ ۸۳ ۸۳-۸۴ ۸۴ ۸۴ ۸۵ ۸۴-۸۵ ۸۶ ۸۵ ۸۷ ۸۵-۸۶ ۸۸ ۸۶-۸۷ ۸۹ ۸۷ ۹۰ ۸۸ ۹۱ ۸۸-۸۹ ۹۲ ۸۹-۹۵ ۹۳ ۹۵-۹۷ ۹۴ ۹۷-۹۹ ۹۵ ۱۰۰-۱۰۲ ۹۶ ۱۰۲-۱۱۰ ۹۷ ۱۱۰-۱۱۲ ۹۸ ۱۱۲-۱۱۷ ۹۹ ۱۱۷-۱۳۰ شمارۂ مکتوب صفحات ۱ ۵-۷ ۲ ۷-۸ ۳ ۹-۱۳ ۴ ۱۳-۱۴ ۵ ۱۴-۱۵ ۶ ۱۵-۱۶ ۷ ۱۶-۱۷ ۸ ۱۷ ۹ ۱۷-۱۹ ۱۰ ۲۰ ۱۱ ۲۰-۲۱ ۱۲ ۲۱-۲۲ ۱۳ ۲۳ ۱۴ ۲۳-۲۴ ۱۵ ۲۴-۲۶ ۱۶ ۲۶-۲۷ ۱۷ ۲۷-۴۴ ۱۸ ۴۴-۴۵ ۱۹ ۴۵ ۲۰ ۴۶ ۲۱ ۴۶-۴۸ ۲۲ ۴۸-۵۰ شمارۂ مکتوب صفحات ۲۳ ۵۰-۵۶ ۲۴ ۵۶-۶۳ ۲۵ ۶۳-۶۴ ۲۶ ۶۴-۶۸ ۲۷ ۶۸-۷۱ ۲۸ ۷۱-۷۳ ۲۹ ۷۳-۷۴ ۳۰ ۷۴-۷۶ ۳۱ ۷۶-۷۸ ۳۲ ۷۹-۸۲ ۳۳ ۸۲-۸۵ ۳۴ ۸۵-۸۶ ۳۵ ۸۷ ۳۶ ۷۸-۸۹ ۳۷ ۸۹ ۳۸ ۹۰-۹۱ ۳۹ ۹۱ ۴۰ ۹۲ ۴۱ ۹۲-۱۰۰ ۴۲ ۱۰۰ ۴۳ ۱۰۰-۱۰۱ ۴۴ ۱۰۱-۱۰۵ شمارۂ مکتوب صفحات ۴۵ ۱۰۵-۱۰۷ ۴۶ ۱۰۸-۱۱۰ ۴۷ ۱۱۰-۱۱۱ ۴۸ ۱۱۱-۱۱۴ ۴۹ ۱۱۴-۱۱۵ ۵۰ ۱۱۵-۱۱۶ ۵۱ ۱۱۶-۱۱۷ ۵۲ ۱۱۷-۱۱۸ ۵۳ ۱۱۸-۱۲۶ ۵۴ ۱۲۶-۱۲۷ ۵۵ ۱۳۷-۱۲۸ ۵۶ ۱۲۸-۱۲۹ ۵۷ ۱۲۹-۱۳۱ ۵۸ ۱۳۱-۱۳۴ ۵۹ ۱۳۴-۱۳۵ ۶۰ ۱۳۵-۱۳۸ ۶۱ ۱۳۸-۱۳۹ ۶۲ ۱۳۹-۱۴۰ ۶۳ ۱۴۰-۱۴۱ ۶۴ ۱۴۱-۱۴۶ ۶۵ ۱۴۶-۱۴۷ ۶۶ ۱۴۷-۱۴۸ ۶۷ ۱۴۹-۱۵۰ ۶۸ ۱۵۰-۱۵۲ شمارۂ مکتوب صفحات ۶۹ ۱۵۳ ۷۰ ۱۵۳-۱۵۴ ۷۱ ۱۵۴-۱۵۶ ۷۲ ۱۵۶-۱۵۷ ۷۳ ۱۵۷-۱۶۰ ۷۴ ۱۶۰-۱۶۶ ۷۵ ۱۶۶-۱۷۱ ۷۶ ۲-۵ ۷۷ ۵-۸ ۷۸ ۹ ۷۹ ۹-۱۶ ۸۰ ۱۶-۱۹ ۸۱ ۲۰-۲۱ ۸۲ ۲۱ ۸۳ ۲۲ ۸۴ ۲۲-۲۳ ۸۵ ۲۳-۲۴ ۸۶ ۲۴-۲۶ ۸۷ ۲۶-۲۷ ۸۸ ۲۷-۳۴ ۸۹ ۳۵-۳۹ ۹۰ ۳۹-۴۲ ۹۱ ۴۲-۴۵ ۹۲ ۴۵-۴۷ شمارۂ مکتوب صفحات ۹۳ ۴۷-۵۰ ۹۴ ۵۰-۵۴ ۹۵ ۵۴-۵۷ ۹۶ ۵۷-۵۹ ۹۷ ۵۹-۶۰ ۹۸ ۶۰ ۹۹ ۶۰-۶۲ ۱۰۰ ۶۲-۸۱ ۱۰۱ ۸۱-۸۲ ۱۰۲ ۸۲ ۱۰۳ ۸۲-۸۳ ۱۰۴ ۸۳-۸۴ ۱۰۵ ۸۵-۸۶ ۱۰۶ ۸۶-۸۷ ۱۰۷ ۸۷-۸۸ ۱۰۸ ۸۸ شمارۂ مکتوب صفحات ۱۰۹ ۸۸-۹۱ ۱۱۰ ۹۱-۹۲ ۱۱۱ ۹۲-۹۴ ۱۱۲ ۹۴ ۱۱۳ ۹۴-۹۶ ۱۱۴ ۹۶-۱۰۴ ۱۱۵ ۱۰۴-۱۰۵ ۱۱۶ ۱۰۵ ۱۱۷ ۱۰۶-۱۰۹ ۱۱۸ ۱۰۹-۱۱۴ ۱۱۹ ۱۱۵-۱۱۶ ۱۲۰ ۱۱۶-۱۱۷ ۱۲۱ ۱۱۷-۱۲۶ ۱۲۲ ۱۲۷-۱۴۴ ۱۲۳ ۱۴۴-۱۴۶ ۱۲۴ ۱۴۶-۱۴۸ فہرست نام مکانہا ا آ گرہ ۲۶:۱۱۔۱؛ ۳۹:۶۱۔۱؛ ۶۷:۷۸۔۱؛ ۶۳:۱۷۵۔۱؛۱۲۰:۴۴۔۲؛ ۲۲:۱۲۔۳؛ ۶۸:۲۶۔۳؛ ۹:۷۸۔۳ اجمیر ۲۱:۳۰۸۲؛ ۲۳:۳۰۸۵؛ ۱۱۷:۱۲۱۔۳ احد ۸۷:۳۶۔۲؛ ۱۲۴۔۹۹۔۲ الطور (جبل طور) [ن۔ک۔ کوہ طور] الہ آباد ۲۳:۱۳۔۳ اندور ۱۱۸:۲۱۴۔۱ ب بحر عمان ۵۵:۲۵۱۔۱ بخارا ۸:۲۲۱۔۱؛ ۱۳۵:۲۶۶۔۱؛ ۹۲:۲۶۰۔۱؛ ۹۴:۹۲۔۲ بدر ۸۸:۳۶۔۲؛ ۱۲۴:۹۹۔۲؛ ۶۲:۲۴۔۳ بغداد ۱۱۰:۲۱۰۔۱؛ ۱۲۱:۲۱۶۔۱؛ ۱۱۸:۲۹۳۔۱؛ ۲۵:۵۸۔۲ بلخ ۸:۵۴۔۲ بنارس ۱۷۱:۳۱۳۔۱ بیت المقدس ۶۵:۷۲۔۲ ت ترکستان ۳۶:۲۸۱۔۱ ج جالندہر ۳۱:۱۵۶۔۱ جونپور ۴۸:۲۰۔۲؛ ۵۵:۶۸۔۲ ح حرم شریف ۸۷:۱۰۶۔۳ (ن۔ک۔ مکہ) حرمین شریف (ن۔ک۔ مکہ و مدینہ) ۲۴:۲۳۳۔۱؛ ۱۶:۶۔۳؛ ۹۲:۴۰:۳؛ ۱۰۴:۱۱۵۔۳ خ خراسان ۲۹:۱۵۲۔۱؛ ۵۵:۶۸۔۲ د دجلہ (عراق) ۱۰۹:۲۱۰۔۱ دہلی ۲۶:۱۱۔۱؛ ۳۱:۱۴۔۱؛ ۴۴:۱۹۔۱؛ ۷۷:۲۹۔۱؛ ۲۳:۵۱۔۱؛ ۳۹:۶۱۔۱؛ ۶۷:۷۸۔۱؛ ۳۱:۱۵۵۔۱؛۳۱:۱۵۶۔۱؛ ۳۱:۱۵۵۔۱؛ ۸۴:۱۹۴۔۱؛ ۲۳:۲۳۳۔۱؛ ۴۵:۲۴۴۔۱؛ ۱۱۰:۲۹۱۔۱؛ ۶۸:۲۶۔۳؛ ۹:۷۸۔۳؛ ۱۱۷:۱۲۰۔۳ ر روم ۲۵:۵۸۔۲ س سرای فرخ ۱۰۳:۲۰۹۔۱؛ ۱۰۸:۲۰۹۔۱ سرہند ۳۱:۱۴۔۱؛ ۴۴:۱۹۔۱؛ ۹۰:۳۲۔۱؛ ۵۰:۶۸۔۱؛ ۱۰۵:۱۰۳۔۱؛ ۷۱:۱۸۵۔۱؛ ۱۵:۲۲۶۔۱؛ ۱۵۳:۳۰۶۔۱؛ ۱۲۸:۵۶۔۳؛ چند سال است کہ قاضی ندارد ۸۵:۱۹۵۔۱ سمانہ ۳۰:۵۶۔۱ سمرقند ۹۲:۲۶۰۔۱ ش شام ۵۹:۲۵۱۔۱؛ ۱۰۰:۲۶۳۔۱ ع عدن ۵۰:۶۷۔۲ ف فارس ۵۶:۶۸۔۲ فیروزآباد ۴۷:۲۴۶۔۱؛ ۲۲:۲۷۳۔۱ ک کعبہ (ن۔ک۔ کعبہ در فہرست اصطلاحات) کوہ طور ۳۴:۱۱۔۲؛ ۱۱۲:۱۱۸۔۳ گ گوالیار (قلعہ) ۱۵:۶۔۳؛ ۷۰:۲۷۔۳ گوبند وآل (گوینوال) ۸۲:۱۹۳۔۱ ل لاہور ۶۵:۷۶۔۱؛ ۸۱:۱۹۳۔۱؛ ۴۵:۱۷۔۲؛ مفتیان ۱۰۴:۱۰۲۔۱ م ما وراء النہر ۴۲:۱۸۔۱؛ ۶۶:۱۸۰۔۱؛ ۲۴:۲۷۵۔۱؛ ۸۲:۲۸۹۔۱؛ ۱۷۲:۳۱۳۔۱؛ ۴۳:۱۶۔۲؛ و حقوق علما و مشایخ ۶۰:۹۹۔۳ مالوہ ۱۰:۵۔۱ مانکپور ۲۳:۱۳۔۳ مدینہ منورہ (یثرب) [ن۔ک۔ حرمین شریف] ۵۸-۵۹:۲۵۱۔۱؛ ۶۴:۲۵۵۔۱؛ ۹۲:۲۶۰۔۱؛ ۲۰:۲۷۳۔۱؛ ۱۶۲- ۱۶۳:۳۱۲۔۱؛ ۱۷۲:۳۱۳۔۱؛ ۶۲:۲۴۔۳ مصر ۱۱۰:۲۱۰۔۱؛ ۱۰۹:۲۱۰۔۱ مکہ معظمہ (بطحا) [ن۔ک۔ حرم شریف و حرمین شریف] ۱۲۱:۲۱۶۔۱؛ ۹۲:۲۶۰۔۱؛ ۱۶۲-۱۶۳:۳۱۲۔۱؛ ۱۷۲:۳۱۳۔۱؛ ۲۵:۵۸۔۲؛ ۹۲:۴۱:۳ منتکن ۱۰۶:۱۰۴۔۱ ن نگرکوت ۵۸:۶۸۔۲ ھ ہندوستان (ھند) ۵۳:۷۱۔۱؛ ۶۵:۷۶۔۱؛ ۱۲۴:۱۲۲۔۱؛ ۶۷:۲۵۶۔۱؛ ۷۲:۲۵۹۔۱؛ ۹۲:۲۶۰۔۱؛ ۱۲۶:۲۶۶۔۱؛ ۴:۲۷۱۔۱؛ ۲۵:۲۷۵۔۱؛ ۱۰۵:۲۹۰۔۱؛ ۱۷۲:۳۱۳۔۱؛ ۳۹:۱۴۔۲؛ ۴۲:۱۵۔۲؛ ۸۰:۳۶۔۲؛ ۱۲۰:۴۴۔۲؛ ۲۵:۵۸۔۲؛ ۳۲:۶۱۔۲؛ ۹۳:۹۲۔۲؛ ۴۹:۲۲۔۳؛ ۷۹:۳۲۔۳؛ ۶۱:۹۹۔۳؛ از اہل ہند مہدی موعود بودہ است ۵۰:۶۷۔۲؛ انبیا مبعوث می شدند ۷۳:۲۵۹۔۱؛ ۵۰:۶۷۔۲؛ اہل الکفر ۴۴:۱۶۳۔۱؛ جوگیان ۳۷:۲۳۷۔۱؛ جوگیہ و براہمہ ۹:۲۲۱۔۱؛ ۱۳۵:۲۶۶۔۱؛ ۱۷۰:۳۱۳۔۱ ی یونا ن ۵۳:۷۱۔۱؛ ۱۳۵:۲۶۶۔۱؛ فلاسفہ ۹:۲۲۱۔۱؛ ۳۷:۲۳۷۔۱؛ ۷۰:۲۵۹۔۱؛ ۱۷۰:۳۱۳۔۱؛۵۲:۲۳۔۳؛ ۷۹:۳۲۔۳؛ حکما ۱۳۵:۲۶۶۔۱ فہرست آیات قرآن کریم بترتیب الفبای آغاز آیات [سورۃ :آیت] ا اتبع ملۃ ابراہیم حنیفا و ما کان من المشرکین [۱۶:۱۲۳] ۳۰: ۸۸۔۳ اتجعل فیہا من یفسد فیہا و یفسک الدماء و النحن نسبح بحمدک و نقدس لک [۲:۳۰] ۱۰۷:۹۶۔۲ اتعبدون ما تنحتون و اللہ خلقکم و ما تعلمون [۳۷:۹۵-۹۶] ۲۸:۹۔۲ اتقولون علی اللہ ما لا تعلمون [۷: ۲۸ ] ۱۴۱:۱۲۲۔۳ اتی امر اللہ فلا تستعجلوہ سبحانہ و تعالی عما یشرکون [۱۶:۱] ۳۰:۱۰۔۲ ادعو الی اللہ علی بصیرۃ انا و من اتبعنی [۱۲:۱۰۸] ۱۰۱:۲۹۰:۱ ادعونی استجب لکم [۴۰:۶۰] ۱۲:۶۔۱؛۸۷:۸۹۔۲ اذا السماء انشقت و اذنت لربہا و حقت [۸۴:۱- ۲] ۱۲۱:۲۶۶۔۱؛ ۱۳۰: ۵۷۔۳ اذا السماء انفطرت و اذا الکواکب انتثرت [۸۲:۲] ۱۳۰:۵۷۔۳ اذا الشمس کورت و اذا النجوم انکدرت و اذا الجبال سیرت [۸۱:۱-۲] ۱۲۱:۲۶۶۔۱؛ ۱۳۰:۵۷۔۳ اسمہ احمد [۶۱:۶] ۵۷:۹۶۔۳ اطیعوا اللہ و اطیعوا الرسول و اولی الامر منکم [۴:۵۹] ۲۸:۱۵۲۔۱ اعملوا آل/اٰل داؤد شکرا و قلیل من عبادی الشکور [۳۴:۱۳] ۸۴:۱۰۴۔۳ افتؤمنون ببعض الکتاب و تکفرون ببعض فما جزاء من یفعل ذٰلک منکم الاخزی فی الحیوۃ الدنیا و یوم القیامۃ یردون الی اشد العذاب [۲:۸۵] ۷۴:۸۰۔۱ افحسبتم انما خلقنکم عبثا و انکم الینا لا ترجعون [۲۳:۱۱۵] ۹۶:۹۸۔۱ افرئیت من اتخذ الہہ ہواہ [۴۵:۲۳] ۳۰۔۱۵۴۔۱ الا ان اولیاء اللہ لا خوف علیہم ولا ہم یحزنون [۱۰:۶۲] ۱۸:۴۶۔۱؛ ۸۳:۳۳۔۳ الا ان حزب اللہ ہم المفلحون [۵۸:۲۲] ۵۸:۲۳۔۲ الا انہ بکل شئ محیط [۴۱:۵۴] ۸۰:۳۲۔۳ الا بذکر اللہ تطمئن القلوب الذین آمنوا و عملوا الصلحت طوبی لہم و حسن مئاب [۱۳:۲۸-۲۹] ۸۴:۹۲۔۱؛ ۹۸:۲۰۶۔۱؛ ۱۳۴:۲۶۶۔۱؛ ۸۹:۳۶۔۳ الا للہ الدین الخالص [۳۹:۳] ۱۱۳:۱۰۹۔۱؛ ۵۷:۱۷۱۔۱؛ ۶۲:۱۷۴۔۱؛ ۴۳:۲۴۳۔۱؛ ۳۵:۱۱۔۲ الاعراب اشدکفرا و نفاقا [۹:۹۷] ۱۲:۴۴۔۱؛ ۷۰:۷۹۔۱ الحمد للہ الذی ہدانا لہذا و ما کنا لنہتدی لولا ان ہدانا اللہ لقد جأت رسل ربنا بالحق [۷:۴۳] ۷۷:۱۹۱۔۱؛ ۴۹:۲۴۸۔۱؛ ۵۴:۲۵۱۔۱؛ ۷۰:۲۵۹۔۱؛ ۷۷:۲۶۰۔۱؛ ۹۲:۲۶۰۔۱؛ ۱۰۲:۲۶۴۔۱؛ ۱۱۳:۲۶۶۔۱؛ ۱۰۴:۴۲۔۲؛ ۵۵:۶۸۔۲؛ ۸۹:۳۶۔۳؛ ۱۰۱:۴۳۔۳؛ ۱۵۰:۶۷۔۳؛ ۵:۷۷۔۳؛ ۱۶:۸۰۔۳؛ ۴۳:۹۱۔۳؛ ۴۷:۹۳۔۳؛ ۸۰:۱۰۰۔۳ الذین امنوا و لم یلبسوا ایمانہم بظلم اولئک لہم الامن [۶:۸۲] ۱۲۷:۲۶۶۔۱ الذین یخشون ربہم بالغیب و ہم من الساعۃ مشفقون [۲۱:۴۹] ۱۴۷:۳۰۲۔۱ الذین یؤمنون بالغیب [۲:۳] ۱۲۴:۹۹۔۲ الزانیۃ و الزانی فاجلدوا کل واحد منہما مائہ جلدۃ [۲۴:۲] ۹۶:۴۱۔۳ الست بربکم [۷:۱۷۲] ۴۶: ۹۲۔۳؛ ۱۱۳-۱۱۴:۱۱۸۔۳ القصاص حیوۃ یا اولی الالباب [۲:۱۷۹] ۱۲۰:۲۶۶۔۱ اللہ الذی خلق السموات و الارض و ما بینہما فی ستۃ ایام ثم استوی علی العرش [۳۲:۴] ۳۳:۱۷۔۳ اللہ نور السموات و الارض [۲۴:۳۵] ۲۵:۲۳۴۔۱؛ ۳۰:۲۳۴۔۱؛ ۳۱-۳۲:۱۱۔۲ اللہ ولی الذین آمنوا [۲:۲۵۷] ۱۳۴:۵۰۔۲ اللہ یتوفی الانفس حین موتہا و التی لم تمت فی منامہا [۳۹:۴۲] ۷۷:۳۱۔۳ اللہ یجتبی الیہ من یشاء و یہدی الیہ من ینیب [۴۲:۱۳] ۱۱۲:۲۹۲۔۱؛ ۱۲۸:۴۶۔۲؛ ۱۱۸:۱۲۱۔۳ اللہ یصطفی من الملئکۃ رسلا و من الناس [۲۲:۷۵] ۱۲۳:۲۶۶۔۱ اللہم فاطر السموات و الارض عالم الغیب و الشہادۃ [۳۹:۴۶] ۶۳:۲۴۔۳ الم تر الی ربک کیف مد الظل [۲۵: ۴۵] ۸۹:۱۰۹۔۳ النار یعرضون علیہا غدوا [۴۰:۴۶] ۱۲۰:۲۶۶۔۱ الیس اللہ بکاف عبدہ [۳۹:۳۶] ۶۰:۲۳۔۲؛۲۱:۸۲۔۳؛ ۸۴:۱۰۴۔۳ الیہ یرجع الامرکلہ فاعبدہ و توکل علیہ و ما ربک بغافل عما تعملون [۱۱:۱۲۳] ۶:۲۲۱۔۱؛ ۱۳۱:۲۹۵۔۱ الیوم اکملت لکم دینکم و اتمت علیکم نعمتی و رضیت لکم الاسلام دینا [۵:۳] ۹۴:۲۶۰۔۱ ان اشکرلی و لو الدیک [۳۱:۱۴] ۷:۱۲۷۔۱ ان اکرمکم عند اللہ اتقکم [۴۹:۱۳] ۵۹:۲۴۔۳ ان الانسان لیطغی ان راہ استغنی [۹۶:۶-۷] ۳۴:۶۲۔۲ ان الذین یبایعونک انما یبایعون اللہ ید اللہ فوق ایدیہم [۴۸:۱۰] ۶:۲۷۲۔۱ ان الذین یؤذون اللہ و رسولہ لعنہم اللہ فی الدنیا و الاخرۃ [۳۳:۵۷] ۶۰:۲۵۱۔۱؛ ۱۳۰-۱۳۱:۲۶۶۔۱ ان الصلوۃ تنہی عن الفحشا و المنکر [۲۹:۴۵] ۷۹:۸۵۔۱؛ ۱۵۰:۳۰۴۔۱ ان الظن لا یغنی من الحق شیئا [۵۳:۲۸] ۸۰:۳۰۔۱؛ ۵۷:۶۸۔۲ ان الفضل بید اللہ یؤتیہ من یشاء و اللہ ذو الفضل العظیم [۵۷:۲۹] ۱۱۱:۲۹۱۔۱ ان الکافرین لا مولی لہم [۴۷:۱۱] ۵۳:۲۳۔۳ ان اللہ لا یغفر ان یشرک بہ و یغفر ما دون ذٰلک لمن یشاء [۴:۴۸] ۱۲۶:۲۶۶۔۱؛ ۴۰:۶۷۔۲؛ ۱۱:۳۔۳ ان اللہ لا یغیر ما بقوم حتی یغیر وا ما بانفسہم و اذا اراد اللہ بقوم سوا فلا مرد لہ و ما لہم من دونہ من وال [۱۳؛ ۱۱] ۹۰:۳۲۔۱؛ ۴۱:۲۳۹۔۱؛ ۹۴:۲۶۰۔۱ ان اللہ لغنی عن العالمین [۲۹؛ ۶] ۱۰۱:۲۰۸۔۱؛ ۹-۱۰:۱۔۲؛ ۱۲۲:۴۵۔۲؛ ۶۶:۲۶۔۳ ۹۱:۱۱۰۔۳؛ ۱۲۹:۱۲۲۔۳ ان اللہ واسع علیم [۲:۱۱۵] ۱۳۰:۹۹۔۲ ان اللہ یامرکم ان تؤدوا الامانات الی اہلہا [۴: ۵۸] ۳۷: ۸۹۔۳ ان الملوک اذا دخلوا قریۃ افسد وہا و جعلوا اعزۃ اہلہا اذلۃ [۲۷:۳۴] ۲۰:۸۱۔۳ ان اول بیت وضع للناس للذی ببکۃ مبارکا و ہدی للعلمین فیہ ایات بینات مقام ابراہیم و من دخلہ کان امنا و للہ علی الناس حج البیت من استطاع الیہ سبیلا و من کفرفان اللہ غنی عن العلمین [۳:۹۶-۹۷] ۶۵:۷۲۔۲ ان بعض الظن اثم [۴۹؛ ۱۲] ۸۰:۳۰۔۱؛ ۸۳:۳۰۔۱؛ ۱۱۱:۱۰۷۔۱؛ ۵۷:۶۸۔۲ ان ربک واسع المغفرۃ [۵۳:۳۲] ۴۰:۲۳۹۔۱؛ ۷۲:۲۸۔۳ ان رحمت اللہ قریب من المحسنین [۷:۵۶] ۱۲۲:۲۶۶۔۱ ان زلزلۃ الساعۃ شئ عظیم یوم ترونہا تذہل کل مرضعۃ عما ارضعت وتضع کل ذات حمل حملہا وتری الناس سنکری و ماہم بسکری و لکن عذاب اللہ شدید [۲۲:۱-۲] ۶۱:۷۴۔۱ ان شانئک ہو الابتر [۱۰۸:۳] ۶۷:۲۵۶۔۱ ان عبادی لیس لک علیہم سلطان [۱۵:۴۲] ۵۴:۲۳۔۳؛ ۸۴:۳۳۔۳ ان عذاب ربک لواقع مالہ من دافع [۵۲:۷-۸] ۱۴۷:۳۰۲۔۱ ان فی ذٰلک لذکری لمن کان لہ قلب او القی السمع و ہو شہید [۵۰:۳۸] ۱۰۶:۱۱۷۔۳ ان کید ا لشیطان کان ضعیفا [۴:۷۶] ۶۲:۱۷۴۔۱؛ ۷۰:۲۷۔۳ ان من ازواجکم و اولادکم عدوا لکم فحذروہم [۶۴:۱۴] ۱۲:۱۳۳۔۱؛ ۱۸:۱۳۸۔۱ ان ہذہ تذکرۃ فمن شاء اتخذ الی ربہ سبیلا [۷۳:۱۹] ۲۴:۲۷۵۔۱؛ ۱۲۸:۹۹۔۲ ان ہذا صراطی مستقیما فاتبعوہ و لا تتبعوا السبل [۶:۱۵۳] ۲:۴۱۔۱ ان یمسسکم قرح فقد مس القوم قرح مثلہ و تلک الایام ندا و لہا بین الناس و لیعلم اللہ الذین امنوا و یتخذ منکم شہداء و اللہ لا یحب الظالمین و لیمحص اللہ الذین امنوا و یمحق الکافرین [۳:۱۴۰-۱۴۱] ۱۲۴-۱۲۵:۹۹۔۲ ان یوما عند ربک کالف سنۃ [۲۲:۴۷] ۹۰:۳۸۔۳ انا اخلصناہم بخالصۃ ذکری الدار و انہم عندنا لمن المصطفین الاخیار [۳۸:۴۶-۴۷] ۶۳:۱۰۰۔۳ انا اعطیناک الکوثر [۱۰۸:۱] ۱۰:۲۷۲۔۱ انا اوایاکم لعلی ہدی او فی ضلل مبین [۳۴:۲۴] ۸۲:۳۲۔۳ انا خیر منہ [ ۷:۱۲] ۱۱۶:۹۸۔۲ انا عرضنا الامانۃ علی السموات و الارض و الجبال فابین ان یحملنہا و اشفقن منہا و حملہا الانسان انہ کان ظلوما جہولا [۳۳:۷۲] ۷۰:۲۸۷۔۱؛ ۶۸:۷۴۔۲ انا للہ و انا الیہ راجعون [۲:۱۵۶] ۸۵:۹۵۔۱؛ ۱۳۷:۲۹۹۔۱؛ ۳۹:۱۴۔۲؛ ۴۴:۱۷۔۲؛ ۶۲:۲۶۔۲؛ ۶۸:۳۰۔۲؛ ۱۳۲:۴۸۔۲ انا نحن نزلنا الذکر و انا لہ لحافظون [۱۵:۹] ۱۰۶:۲۰۹۔۱ انک لعلی خلق عظیم [۶۸:۴] ۲:۴۱۔۱ انک لمن المرسلین علی صراط مستقیم [۳۶:۳-۴] ۲:۴۱۔۱ انک میت و انہم میتون [۳۹:۳۰] ۴۱:۱۸۔۱؛ ۴۹:۱۶۶۔۱ انما الحیوۃ الدنیا لعب و لہو و زینۃ و تفاخر بینکم و تکاثر فی الاموال و الاولاد [۵۷:۲۰] ۲۲:۲۳۲۔۱ انما المشرکون نجس [۹:۲۸] ۴۸:۲۲۔۳ انہ لا ییئس من روح اللہ الا القوم الکافرون [۱۲:۸۷] ۱۲۲:۲۶۶۔۱ انہ لقرآن کریم فی کتاب مکنون لا یمسہ الا المطہرون [۵۶:۷۷-۷۹] ۱۳:۴۔۳ انہ من یشرک باللہ فقط حرم اللہ علیہ الجنۃ و ماوا ہ النار [۵:۷۲] ۷۱:۹ ۲۵۔۱ انہم لیقولون منکرا من القول و زورا [۵۸:۲] ۴۹:۲۸۶:۱ انی انا اللہ [۲۸:۳۰] ۱۱۰:۱۱۸۔۳ انی جاعل فی الارض خلیفۃ [۲:۳۰] ۱۸:۸۰۔۳؛ ۳۰: ۸۸۔۳ انی جاعلک للناس اماما [۲:۱۲۴] ۳۰:۸۸۔۳ انی وجہت وجہی للذی [۶:۷۹] ۱۰۵:۴۲۔۲ انی یحیی ہذہ اللہ بعد موتہا [۲:۲۵۹] ۶۸:۱۸۱۔۱ انی یکون لی غلام و کانت امراتی عاقرا و قد بلغت من الکبر عتیا [۱۹: ۸] ۱۰۷:۹۶۔۲ انی یکون لی غلام و لم یمسنی بشر و لم اک بغیا [۱۹:۲۰] ۱۰۷:۹۶۔۲ اولئک الذین اشتروا الضلالۃ بالہدی فما ربحت تجارتہم و ما کانوا مہتدین [۲:۱۶] ۱۱۶:۲۱۳۔۱ اولئک الذین لیس لہم فی الاخرۃ الا لنار [۱۱:۱۶] ۸۱:۱۰۱۔۳ اولئک الذین ہدی اللہ فبہداہم اقتدہ [۶:۹۰] ۲۸:۲۷۶۔۱ اولئک حزب الشیطان الا ان حزب الشیطان ہم الخاسرون [۵۸:۱۹] ۵۷:۲۳۔۲؛ ۱۱۵:۹۸۔۲ اولئک کالانعم بل ہم اضل [۷:۱۷۹] ۷۰:۲۸۷۔۱ اولی الایدی و الابصارانا اخلصناہم بخالصۃ ذکری الدار و انہم عندنا لمن المصطفین الاخیار [۳۸:۴۵-۴۷] ۶۲-۶۳:۱۰۰۔۳ اومن کان میتا فاحییناہ [۶:۱۲۲] ۱۰۶:۱۱۷۔۳ ایام نحسات [۴۱:۱۶] ۶۷:۲۵۶۔۱ ایحسبون انما نمدہم بہ من مال و بنین نسارع لہم فی الخیرات بل لایشعرون [۲۳:۵۵ -۵۶] ۴۷:۱۶۴۔۱؛ ۱۲۵:۲۶۶۔۱ ایہا النبی حسبک اللہ و من اتبعک من المؤمنین [۸:۶۴] ۱۱۵:۲۶۶۔۱ ب بل کذبوا بما لم یحیطوا بعلمہ و لما یاتہم تاویلہ کذالک کذب الذین من قبلہم [۱۰:۳۹] ۱۲۴:۱۲۱۔۳ ت تخرج الناس من الظلمت الی النور باذن ربہم [۱۴:۱] ۱۱۴:۲۱۱۔۱ تریدون عرض الدنیا و اللہ یرید الاخرۃ [۸:۶۷] ۳۲:۲۳۴۔۱ تعرج الملئکۃ و الروح الیہ فی یوم کان مقدارہ خمسین الف سنۃ [۷۰:۴] ۲۸:۱۳۔۱؛ ۷۷:۲۶۰۔۱؛ ۹۸:۲۹۰۔۱؛ ۱۵۵-۱۵۶:۷۱۔۳ تلک آمۃ قد خلت لہا ما کسبت و لکم ما کسبتم و لا تسئلون عما کانوا یعملون [۲:۱۴۱] ۱۰۹:۹۶۔۲ ث ثم اورثنا الکتاب الذین اصطفینا من عبادنا فمنہم ظالم لنفسہ و منہم مقتصد و منہم سابق بالخیرات باذن اللہ [۳۵:۳۲] ۶۸:۷۴۔۲ ثم اوحینا الیک ان اتبع ملۃ ابراہیم حنیفا [۱۶:۱۲۳] ۵۴:۲۵۱۔۱ ثم دنا فتدلی [۵۳:۸] ۹۳:۱۱۱۔۳ ثم رددناہ اسفل سافلین [۹۵:۵] ۴۳:۶۴۔۱ ج جاء الحق و زہق الباطل ان الباطل کان زہوقا [۱۷:۸۱] ۴۳:۶۳۔۱ جزاء بما کانوا یعملمون [۵۶:۲۴] ۸۳:۲۸۹۔۱ ح حسبنا اللہ و نعم الوکیل [۳:۱۷۳] ۱۶:۶۔۳؛ ۱۰۰:۴۲۔۳؛ ۲۱:۸۲۔۳ حزب اللہ ہم الغالبون [۵:۵۶] ۲۷:۸۸۔۳؛ ۷۷:۱۰۰۔۳ خ خذوا زینتکم عند کل مسجد [۷:۳۱] ۵۲:۷۰۔۱؛ ۴۳:۱۷۔۳ خسر الدنیا و الاخرۃ [۲۲:۱۱] ۱۱:۱۳۲۔۱؛ ۱۱۷:۹۸۔۲ خلق الارض فی یومین [۴۱:۹] ۷۲:۷۶۔۲؛ ۱۲۹:۵۷۔۳ خلق لکم ما فی الارض جمیعا [۲:۲۹] ۵۱:۷۰۔۱ ذ ذالک فضل اللہ یؤتیہ من یشاء و اللہ ذو الفضل العظیم [۶۲:۴] ۱۸:۹۔۱؛ ۳۶:۱۶۔۱؛ ۸۰:۳۰۔۱؛ ۸۹:۳۲۔۱؛ ۹۶:۳۴۔۱؛ ۲۲:۴۸۔۱؛ ۳۶:۵۹۔۱؛ ۴۸:۶۶۔۱؛ ۷۶:۸۱۔۱؛ ۹۷:۲۰۴۔۱؛ ۵۰:۲۴۸۔۱؛ ۶۶:۲۵۶۔۱؛ ۹۱:۲۶۰۔۱؛ ۹۱:۲۶۰۔۱؛ ۹۳:۲۶۰۔۱؛ ۱۰۹:۲۶۶۔۱؛ ۱۳۸:۲۶۷۔۱؛ ۵:۲۷۲۔۱؛ ۴۶:۲۸۵۔۱؛ ۶۱:۲۸۷۔۱؛ ۹۹:۲۹۰۔۱؛ ۱۲۷:۲۹۴۔۱؛ ۱۴۶:۳۰۲۔۱؛ ۱۵:۳۔۲؛ ۲۹:۹۔۲؛ ۵۱:۲۱۔۲؛ ۱۰۷:۴۲۔۲؛ ۲۰:۵۷۔۲؛ ۲۶:۵۸۔۲؛ ۱۲۴:۹۹۔۲؛ ۱۴۱:۶۳۔۳؛ ۱۴۶:۶۵۔۳؛ ۱۶۰:۷۳۔۳؛ ۱۷۱:۷۵۔۳؛ ۴:۷۶۔۳؛ ۱۱۹:۱۲۱۔۳؛ ۱۴۶:۱۲۳۔۳ ذالک مثلہم فی التوراۃ و مثلہم فی الانجیل کزرع اخرج شطئہ فازرہ فاستغلظ فاستوی علی سوقہ یعجب الزراع لیغیظ بہم الکفار [۴۸:۲۹] ۸۷:۳۶۔۲؛ ۱۰۳:۹۶۔۲؛ ۶۳:۲۴۔۳ ر رب ارنی کیف تحی الموتی [۲:۲۶۰] ۵۲:۲۱۔۲ رب زدنی علما [۲۰:۱۱۴] ۷۲:۷۶۔۲؛ ۶:۷۷۔۳ ربنا آتنا من لدنک رحمۃ و ہیی لنا من امرنا رشدا [۱۸:۱۰] ۱۳۸:۵۰۔۲؛ ۱۸:۵۵۔۲؛ ۵۲:۶۷۔۲؛ ۶۰:۶۹۔۲؛ ۸۲:۸۱۔۲؛ ۸۹:۹۱۔۲؛ ۱۰۲:۹۵۔۲؛ ۱۱۲:۹۷۔۲؛۱۳۰:۹۹۔۲؛ ۲۷:۱۶۔۳؛ ۴۴:۱۷۔۳؛ ۷۴:۲۹۔۳؛ ۷۸:۳۱۔۳؛ ۸۲:۳۲۔۳؛ ۱۰۰:۴۱۔۳؛ ۱۱۵:۴۹۔۳؛ ۱۳۴:۵۸۔۳؛ ۱۴۸:۶۶۔۳؛ ۱۵۳:۶۹۔۳؛ ۱۵۴:۷۰۔۳؛ ۱۷۰:۷۵۔۳؛ ۵:۷۶۔۳؛ ۱۶:۷۹۔۳؛ ۱۸:۸۰۔۳؛ ۲۵-۲۶:۸۶۔۳؛ ۵۵:۹۵۔۳؛ ۵۹:۹۶۔۳؛ ۶۱:۹۹۔۳؛ ۸۷:۱۰۶۔۳؛ ۹۴:۱۱۲۔۳؛ ۱۲۶:۱۲۱۔۳؛ ۱۳۵:۱۲۲۔۳ ربنا آمنا بما انزلت و اتبعنا الرسول فاکتبنا مع الشاہدین [۳:۵۳] ۱۸:۲۷۲۔۱؛ ربنا اتمم لنا نورنا واغفر لنا انک علی کل شئ قدیر [۶۶:۸] ۱۲۱:۲۶۶:۱؛ ۳۸:۱۲۔۲؛ ۷۴:۳۵۔۲؛ ۹۷:۳۷۔۲؛ ۱۳۲:۴۷۔۲؛ ۲۱:۵۷۔۲؛ ۳۰:۵۹۔۲؛ ۳۹:۶۶۔۲؛ ۶۱:۶۹۔۲؛ ۶۵:۷۲۔۲؛ ۷۴:۷۶۔۲؛ ۸۱:۸۰۔۲؛ ۹۷:۹۳۔۲؛ ۶۸:۲۶۔۳؛ ۷۸:۳۱۔۳؛ ۱۲۹:۵۶۔۳؛ ۱۵۴:۷۰۔۳؛ ۵۴:۹۵۔۳؛ ۵۹:۹۶۔۳؛ ۸۳:۱۰۳۔۳؛ ۹۶:۱۱۳۔۳ ربنا اخرجنا من ہذہ القریۃ الظالم اہلہا و اجعل لنا من لدنک ولیا و اجعل لنا من لدنک نصیرا [۴:۷۵] ۵۷:۲۸۷۔۱ ربنا اغفر لنا ذنوبنا و اسرافنا فی امرنا و ثبت اقدامنا و انصرنا علی القوم الکافرین [۳:۱۴۷] ۱۴۰:۲۶۸۔۱؛ ۴۵:۱۷۔۲؛ ۶۵:۲۷۔۲؛ ۹۷:۳۷۔۲؛ ۱۱۶:۴۳۔۲؛ ۳۳:۶۱۔۲؛ ۱۲۰-۱۲۱/۱۳۰:۹۹۔۲؛ ۸۵:۳۳۔۳؛ ۸۱:۱۰۰۔۳؛ ۱۴۸:۱۲۴۔۳ ربنا اغفر لنا و لاخواننا [۵۹:۱۰] ۱۱۰:۹۶۔۲ ربنا افتح بیننا و بین قومنا بالحق [۷:۸۹] ۹۸:۳۸۔۲ ربنا تقبل منا انک انت السمیع العلیم [۲:۱۲۷] ۱۵۹:۳۰۹۔۱ ربنا ظلمنا انفسنا و ان لم تغفر لنا و ترحمنا لنکونن من الخاسرین [۷:۲۳] ۱۴۸:۳۰۲۔۱؛ ۳۸:۶۶۔۲ ربنا لا تزع قلو بنا بعد اذ ہدیتنا وہب لنا من لدنک رحمۃ انک انت الوہاب [۳:۸] ۱۱:۱۳۲۔۱؛ ۶۲:۲۶۔۲؛ ۶۷:۲۹۔۲؛ ۷۸:۳۶۔۲؛ ۴۸:۶۷۔۲؛ ۱۰۹:۹۶۔۲؛ ۲۶:۵۸۔۲؛ ۴۷:۶۷۔۲؛ ۵۱:۶۷۔۲؛ ۹۹:۹۴۔۲؛ ۱۱۷:۹۸۔۲؛۱۲۱:۹۹۔۲؛ ۳۱:۱۷۔۳؛ ۳۷:۱۷۔۳؛ ۵۶:۲۳۔۳ ربنا لا تؤاخذنا ان نسینا او اخطانا [۲:۲۸۶] ۵۸:۲۵۱۔۱؛ ۵۴:۲۸۷۔۱؛ ۵:۱۔۲؛ ۱۲۲:۴۴۔۲؛ ۶۹:۷۴۔۲؛ ۷۱:۷۵۔۲؛ ۳۸: ۸۹۔۳؛ ۷۴:۱۰۰۔۳؛ ۱۳۴:۱۲۲۔۳ ربنا ما خلقت ہذا باطلا [۳:۱۹۱] ۱۱۴:۲۶۶۔۱؛ ۳۴:۶۲۔۲؛ ۱۹:۸۰۔۳؛ ۴۱:۹۰۔۳ رجال لا تلہیہم تجارۃ و لا بیع عن ذکر اللہ [۲۴:۳۷] ۹۴:۳۳۔۱؛ ۱۰:۱۳۱۔۱؛ ۴۴:۲۴۳۔۱ رحماء بینہم [۴۸:۲۹] ۸۱:۳۶۔۲؛ ۵۴:۶۷۔۲؛ ۱۰۹:۹۶۔۲ رسلا مبشرین و منذرین لئلا یکون للناس علی اللہ حجۃ بعد الرسل و کان اللہ عزیزا حکیما [۴:۱۶۵] ۸۸:۳۶۔۳ رضی اللہ عنہم و رضوا عنہ [۹:۱۰۰] ۸۷:۳۶۔۲؛ ۱۰۳:۹۶۔۲ س سبحان ربک رب العزۃ عما یصفون و سلام علی المرسلین و الحمد للہ رب العالمین [۳۷:۱۸۰-۱۸۲] ۱۲۲:۲۶۶۔۱؛ ۱۵۸-۱۵۹:۳۰۹۔۱؛ ۱۱:۱۔۲؛ ۹۷:۳۷۔۲؛ ۳۳:۶۱۔۲؛ ۷۱:۷۵۔۲؛ ۱۴۶:۱۲۳۔۳ سبحانک لا علم لنا الا ما علمتنا انک انت العلیم الحکیم [۲:۳۲] ۱۳۹:۶۱۔۳ ۱۵۸:۷۳۔۳؛ ۲۱:۸۱۔۳؛ ۳۴:۸۸۔۳؛ ۴۶-۴۷:۹۲۔۳؛ ۶۲:۱۰۰۔۳؛ ۷۳:۱۰۰۔۳؛ ۱۱۰/۱۱۴:۱۱۸۔۳ سنۃ اللہ التی قد خلت من قبل و لن تجد لسنۃ اللہ تبدیلا [۴۸:۲۳] ۵۳:۹۴۔۳ سنریہم ایاتنا فی الافاق و فی انفسہم حتی یتبین لہم انہ الحق [۴۱:۵۳] ۲۰:۴۔۲؛ ۷۳:۱۰۰۔۳ سنستدرجہم من حیث لایعلمون و املی لہم ان کیدی متین [۷:۱۸۲-۱۸۳] ۱۲۵:۲۶۶۔۱ سنشد عضدک باخیک [۲۸:۳۵] ۳۹:۲۳۸۔۱ سیجعل اللہ بعد عسر یسرا [۶۵:۷] ۶۷:۲۵۶۔۱ ش شہر رمضان الذی انزل فیہ القران [۲:۱۸۵] ۸:۴۔۱؛ ۴۱:۱۶۲۔۱ ص صنع اللہ الذی اتقن کل شئ [۲۷:۸۸] ۱۳۲:۵۸۔۳؛ ۱۵۵:۷۱۔۳ ظ ظہر الفساد فی البر و البحر بما کسبت ایدی الناس [۳۰:۴۱] ۱۳۷:۲۹۹۔۱ ع عفا اللہ عنک لم اذنت لہم [۹:۴۳] ۱۰۴:۹۶۔۲ علیہ توکلت و علیہ فلیتوکل المتوکلون [۱۲:۶۷] ۱۱۵:۲۶۶۔۱ ف فاتبعونی یحببکم اللہ [۳:۳۱] ۵:۴۱۔۱ فاذا نفخ فی الصور نفخۃ واحدۃ و حملت الارض و الجبال فدکتا دکہ واحدۃ فیومئذ وقعت الواقعۃ و انشقت السماء و ہی یومئذ واہیۃ [۶۹:۱۳-۱۶] ۱۳۰:۵۷۔۳ فاصبرکما صبر اولو العزم من الرسل و لا تستعجل لہم [۴۶:۳۵] ۱۶:۷۔۳ فاصبرو صبرا جمیلا [۷۰:۵] ۱۲۶:۹۹۔۲ فاعتبروا یا اولی الابصار [۵۹:۲] ۷۴:۱۸۶۔۱؛ ۸۸:۳۶۔۲؛ ۱۰۴:۹۶۔۲ فاعرض عن من تولی عن ذکرنا [۵۳:۲۹] ۸۷:۱۹۷۔۱ فان حزب اللہ ہم الغالبون [۵:۵۶] ۲۷:۸۸۔۳؛ ۷۷:۱۰۰۔۳ فان مع العسر یسرا ان مع العسر یسرا [۹۴:۵-۶] ۳۶:۶۴۔۲؛ ۴۴:۱۸۔۳ فاولئک یبدل اللہ سیئا تہم حسنات [۲۵:۷۰] ۹۶:۳۷۔۲؛ ۱۸:۵۶۔۲؛ ۱۵۱:۶۸۔۳؛ ۲۷:۸۸۔۳ فاینما تولو فثم وجہ اللہ [۲:۱۱۵] ۱۳۰:۴۶۔۲ فساکتبہا الذین یتقون و یؤتون الزکوۃ و الذین ہم بایتنا یؤمنون [۷:۱۵۶] ۸۹:۹۶۔۱؛ ۱۲۲:۲۶۶۔۱ فضل اللہ المجاہدین باموالہم و انفسہم علی القاعدین درجۃ و کلا وعد اللہ الحسنی [۴:۹۵] ۳۵:۱۷۔۳ ففروا الی اللہ [۵۱:۵۰] ۳۱:۱۵۵۔۱ فقاتلوا التی تبغی حتی تفی الی امر اللہ [۴۹:۹ ] ۱۱۰:۹۶۔۲ فقالوا ابشر یہدوننا [۶۴:۶] ۹۹:۹۴۔۲؛ ۷۱:۲۷۔۳ فقضہن سبع سموات فی یومین [۴۱:۱۲] ۱۲۹:۵۷۔۳ فلا تضربوا للہ الامثال [۱۶:۷۴] ۲۷:۵۸۔۲ فلا تکن من الممترین [۲:۱۴۷] ۱۴۱:۳۰۱۔۱ فلا تلومونی و لوموا انفسکم [۱۴:۲۲] ۴۴:۹۱۔۳ فللہ الحجۃ البا لغۃ [۶:۱۴۹] ۵۹-۶۰:۷۳۔۱ فمن اضطر فی مخمصۃ [۵:۳] ۱۰۳:۱۰۲۔۱ فمن شاء فلیؤمن و من شاء فلیکفر انا اعتدنا للظالمین نارا احاط بہم سرادقہا و ان یستغیثوا یغاثوا بما کالمہل یشوی الوجوہ بئس الشراب و سأ ت مرتفقا [۱۸:۲۹] ۸۳:۲۸۹۔۱؛ ۵۶:۲۳۔۳؛ ۵۶:۲۴۔۳ فمن یرد اللہ ان یہدیہ یشرح صدرہ للاسلام و من یرد ان یضلہ یجعل صدر ضیقا حرجا کانما یصعد فی السماء کذالک یجعل اللہ الرجس علی الذین لایؤمنون [۶:۱۲۵] ۱۱۶:۵۱۔۳ في قلو بہم مرض [۲:۱۰] ۱۸:۴۶۔۱؛ ۱۰۶:۱۰۵۔۱ فینسخ اللہ ما یلقی الشیطان ثم یحکم اللہ ایاتہ [۲۲:۵۲] ۱۰۹:۱۰۷۔۱ فیہ آیات بینات [۳:۹۷] ۱۴۷:۱۲۴۔۳ ق قاب القوسین او ادنی [۵۳:۹] ۷۹:۲۶۰۔۱؛ ۸۸:۹۱۔۲؛ ۹۲:۱۱۱۔۳؛ ۱۳۷:۱۲۲۔۳ قاتلہم اللہ انی یؤفکون [۹:۳۰] ۱۱۲:۱۱۸۔۳ قال فما بال القرون الا ولی قال علمہا عند ربی فی کتاب لا یضل ربی و لا ینسی الذی جعل لکم الارض مہدا و سلک لکم فیہا سبلا و انزل من السماء ماء [۲۰: ۵۱-۵۳] ۳۲:۱۷۔۳ قالوا مال ہذا الرسول یاکل الطعام و یمشی فی الاسواق لولا انزل الیہ ملک فیکون معہ نذیرا او یلقی الیہ کنز او تکون لہ جنۃ یاکل منہا [۲۵:۷-۸] ۹۹:۹۴۔۲؛ ۱۲۶:۹۹۔۲ قد افلح المؤمنون الذین ہم في صلا تہم خشعون [۲۳:۱-۲] ۷۹:۸۵۔۱ قد افلح من زکہا و قد خاب من دسہا [۹۱:۹ -۱۰] ۱۷:۴۶۔۱ قد جاء کم من اللہ نورا [۵: ۱۵] ۷:۷۷۔۳ قدکانت لکم اسوۃ حسنہ فی ابراہیم و الذین معہ اذ قالوا قومہم انا برء اوکم و مما تعبدون من دون اللہ فکفرنا بکم و بدا بیننا و بینکم العداوۃ و البغضاء ابدا حتی تؤمنوا باللہ وحدہ [۶۰:۴] ۱۲۵:۲۶۶۔۱ قل اللہ ثم ذرہم فی خوضہم یلعبون [۶:۹۱] ۹۷:۲۰۴۔۱؛ ۶۰:۲۳۔۲ قل ان کان اباوکم و ابناوکم و اخوانکم و ازواجکم و عشیرتکم و اموال اقتر فتموہا و تجارۃ تخشون کسادھا و مساکن ترضونہا احب الیکم من اللہ و رسولہ و جہاد فی سبیلہ فتر بصوا حتی یاتی اللہ بامرہ و اللہ لا یہدی القوم الفاسقین [۹: ۲۴] ۴۴:۱۸۔۳ قل انما انا بشر مثلکم یوحی الی [۱۸:۱۱۰] ۱۰۵:۲۰۹۔۱؛ ۱۲۲:۵۳۔۳ قل کل یعمل علی شاکلتہ فربکم اعلم من ہو اھدی [۱۷:۸۴] ۹۷:۲۰۴۔۱؛ ۱۴۰:۲۶۸۔۱؛ ۱۲۸:۵۶۔۳ قل لا اسئلکم علیہ اجرا الا المودۃ فی القربی و من یقترف حسنۃ نزدلہ فیہا حسنا [۴۲:۲۳] ۱۲۴:۲۶۶۔۱؛ ۴۲:۱۵۔۲ قل للمؤمنات یغضضن من ابصارہن و یحفظن فروجہن [۲۴:۳۱] ۹۶:۴۱۔۳ قل للمؤمنین یغضوا من ابصارہم و یحفظوا فروجہم ذالک ازکی لہم [۲۴: ۳۰] ۹۶:۴۱۔۳؛ ۱۳۸:۶۱۔۳؛ ۱۴۸:۶۶۔۳ قل لو کان البحر مدادا لکلمات ربی لنفد البحر قبل ان تنفذ کلمات ربی و لو جئنا بمثلہ مددا [۱۸:۱۰۹] ۴۳:۱۸۔۱؛ ۵:۴۱۔۱ قل یا اہل الکتاب تعالوا الی کلمۃ سواء بیننا و بینکم الا نعبد الا اللہ ولا نشرک بہ شیئا ولا یتخذ بعضنا بعضا اربابا من دون اللہ فان تولوا فقولوا اشہدوا بانا مسلمون [۳:۶۴] ۶:۲۷۲۔۱ قوا انفسکم و اہلیکم نارا و قودہا الناس و الحجارۃ [۶۶:۶] ۴۲:۱۷۔۳ ک کانوا لا یتناہون عن منکر فعلوہ لبئس ما کانوا یفعلون [۵:۷۹] ۴۲:۱۵۔۲ کبر علی المشرکین ما تدعو ہم الیہ اللہ یجتبی الیہ من یشاء و یہدی الیہ من ینیب [۴۲؛ ۱۳] ۹۸:۳۶۔۱؛ ۱۲۷:۲۱۹۔۱؛ ۸۷-۸۸:۲۸۹۔۱؛ ۱۰۲:۹۵۔۲؛ ۱۳۱:۵۷۔۳ کبرت کلمۃ تخرج من افواہہم [۱۸:۵] ۸۰:۲۶۰۔۱؛ ۱۰:۲۷۲۔۱؛ ۸۴:۳۶۔۲؛ ۵۳:۲۳۔۳؛ ۱۳۱:۵۷۔۳ کسر اب بقیعۃ [۲۴:۳۹] ۷۸:۱۹۱۔۱ کشجرۃ طیبہ [۱۴:۲۴/ ۲۶] ۵۸:۲۳۔۱ کل حزب بما لدیہم فرحون [۳۰:۳۲] ۷۱:۸۰۔۱؛ ۲۷:۸۔۲ کل شئ ہالک الا وجہہ لہ الحکم و الیہ ترجعون [۲۸:۸۸] ۱۳۰:۵۷۔۳ کل نفس ذائقۃ الموت [۳:۱۸۵] ۸۱:۸۹۔۱ کل یوم ہو فی شان [۵۵:۲۹] ۳۵:۱۶۔۱ کنتم خیر امۃ اخرجت [۳:۱۱۰] ۱۲:۴۴۔۱؛ ۱۲۷:۱۲۲۔۳ ل لئن اتخذت الہا غیری لاجعلنک من المسجونین [۲۶:۲۹] ۷۲؛۲۵۹۔۱؛ ۵۱:۲۳۔۳ لئن اشرکت لیحبطن عملک [۳۹:۶۵] ۶۲:۱۷۴۔۱ ل ئن شکرتم لا زیدنکم [۱۴:۷] ۳۸:۶۱۔۱؛ ۷۲:۳۵۔۲؛ ۴:۵۳۔۲ لا الہ الا ہو خالق کل شئ فاعبدوہ [۶:۱۰۲] ۸۱:۲۸۹۔۱ لا الی ہولا ولا الی ہولاء [۴:۱۴۳] ۱۲۴:۲۶۶۔۱ لا تبقی ولا تذر [۷۴:۲۸] ۲۳:۱۱۔۱؛ ۱۶۸:۷۵۔۳ لا تحسبن اللہ مخلف وعدہ رسلہ [۱۴:۴۷] ۱۲۲:۲۶۶۔۱ لا تدرکہ الابصار و ہو یدرک الابصار و ہو اللطیف اخیر [۶:۱۰۳] ۲۳:۶۔۲؛ ۷۵:۷۷۔۲؛ ۱۰۲:۴۴۔۳؛ ۱۱۴:۴۸۔۳؛ ۶۷- ۶۸:۱۰۰۔۳؛ ۱۳۶:۱۲۲۔۳ لا شریک لہ [۶:۱۶۳] ۵۸:۹۶۔۳ لا یخفف عنہم العذاب و لا ینظرون [۲:۱۶۲] ۴۵:۶۷۔۲ لا یسئل عما یفعل [۲۱؛ ۲۳]۴۰:۱۸۔۱؛ ۱۲۰:۲۶۶۔۱ لا یستوی منکم من انفق من قبل الفتح و قاتل اولئک اعظم درجۃ من الذین انفقوا من بعد و قاتلوا وکلا وعد اللہ الحسنی [۵۷:۱۰] ۱۰۶:۹۶۔۲؛ ۱۱۹:۹۹۔۲؛ ۶۱:۲۴۔۳ لا یشہدون الزور [۲۵:۷۲] ۱۳۵:۲۶۶۔۱ لا یعصون اللہ ما امرہم و یفعلون ما یؤمرون [۶۶:۶] ۱۲۳:۲۶۶۔۱ لا یکلف اللہ نفسا الا وسعہا [۲:۲۸۶] ۱۰۴:۱۰۲۔۱ لا یمسہ الا المطہرون [۵۶:۷۹] ۱۳:۴۔۳ لتخرج الناس من الظلمت الی النور باذن ربہم [۱۴:۱] ۱۱۴:۲۱۱۔۱ لعل اللہ یحدث بعد ذالک امرا [۶۵:۱] ۱۳:۴۴۔۱ لقد استکبروا فی انفسہم و عتو عتوا کبیرا [۲۵: ۲۱] ۱۴۸:۶۶۔۳ لقد خلقنا الانسان فی احسن تقویم ثم رددنا اسفل سافلین [۹۵:۴-۵] ۹۷:۹۹۔۱ لقد رضی اللہ عن المؤمنین اذیبا یعونک تحت الشجرۃ [۴۸:۱۸] ۱۰۶:۹۶۔۲ لکم دینکم و لی دین [۱۰۹:۶] ۱۸:۴۷۔۱ لمن الملک الیوم [۴۰:۱۶] ۶۱:۷۴۔۱ لن ترانی [۷:۱۴۳] ۱۳:۲۷۲۔۱ لولا ینہا ہم الربانیون و الاحبار عن قولہم الاثم و اکلہم السحت لبئس ما کانوا یصنعون [۵:۶۳] ۴۲:۱۵۔۲ لیحق الحق و یبطل الباطل و لو کرہ المجرمون [۸:۸] ۵۵:۲۸۷۔۱ لیس کمثل شئ و ہو السمیع البصیر [۴۲:۱۱] ۴۰:۱۸۔۱؛ ۱۰۰:۳۸۔۱؛ ۷۵:۷۷۔۲ لیغیظ بہم الکفار و عد اللہ الذین آمنو و عملوا الصلحت منہم مغفرۃ و اجرا عظیم [۴۸:۲۹] ۲۸:۵۴۔۱؛ ۵۷:۲۴۔۳ م ما اتکم الرسول فخذوہ و ما نہاکم عنہ فانتہوا و اتقوا اللہ [۵۹:۷] ۱۰۲:۳۸۔۱؛ ۶۳:۷۶۔۱؛ ۲۳:۲۳۲۔۱؛ ۳۲:۲۳۴۔۱؛ ۴۳:۲۴۳۔۱؛ ۱۷:۹۔۳ ما اصابک من حسنۃ فمن اللہ و ما اصابک من سیئۃ فمن نفسک [۴:۷۹] ۴۱:۱۶۲۔۱؛ ۲۹:۲۳۴۔۱؛ ۱۱۶:۲۶۶۔۱؛ ۹:۱۔۲ ما اغنی عنکم من اللہ من شیء ان الحکم الا للہ علیہ توکلت و علیہ فلیتوکل المتوکلون [۱۲:۶۷] ۱۱۵:۲۶۶۔۱ ما زاغ البصر و ما طغی [۵۳:۱۷] ۸:۱۲۹۔۱ ما علمت لکم من اللہ غیری [۲۸:۳۸] ۷۲؛۲۵۹۔۱؛ ۵۱:۲۳۔۳ ما علی الرسول الا البلاغ [۵:۹۹] ۵۸:۲۳۔۲؛ ۷۸:۳۱۔۳ ما من دابۃ الا ہو اخذ بناصیتہا ان ربی علی صراط المستقیم [۱۱:۵۶] ۳۱:۱۵۵۔۱؛ ۳۳:۲۳۴۔۱؛ ۱۰۰:۹۵۔۲ ما یبدل القول لدی [۵۰:۲۹] ۱۲۳:۲۱۷۔۱ ما یفعل اللہ بعذابکم ان شکرتم و امنتم [۴:۱۴۷] ۵۲:۷۰۔۱؛ ۱۵۰:۳۰۴۔۱؛ ۹۹:۴۱۔۳ ما یکون من نجوی ثلثۃ الا ہو رابعہم و لا خمسۃ الا ہو سادسہم و لا ادنی من ذالک و لا اکثر الا ہو معہم انما کانو [۵۸:۷] ۲۶:۸۔۲ مالک یوم الدین [۱:۴] ۶۱:۷۴۔۱؛ ۴۵:۶۷۔۲ مثل نورہ کمشکوۃ فیہا مصباح المصباح فی زجاجۃ [۲۴:۳۵] ۳۰:۲۳۴۔۱ محمد رسول اللہ و الذین معہ اشدا علی الکفار رحماء بینہم تراہم رکعا سجدا یبتغون فضلا من اللہ و رضوانا [۴۸:۲۹] ۵۷:۲۴۔۳ من عمل صالحا فلنفسہ و من اساء فعلیہا [۴۱:۴۶] ۱۲۱:۱۱۹۔۱ من کان یرجو لقاء اللہ فان اجل اللہ لات [۲۹:۵] ۱۴:۴۵۔۱؛ ۸۱:۸۹۔۱ من یطع الرسول فقد اطاع اللہ [۴:۸۰] ۷۱:۸۰۔۱ منکم من یرید الدنیا و منکم من یرید الاخرۃ [۳:۱۵۲] ۱۴۶:۳۰۲۔۱؛ ۶۵:۱۰۰۔۳ ن نور السموات و الارض مثل نورہ کمشکوۃ فیہا مصباح المصباح فی زجاجۃ الزجاجۃ کانہا کوکب دری یوقد من شجرۃ مبارکۃ زیتونہ لا شرقیۃ و لاغربیۃ یکاد زیتہا یضی و لو لم تمسہ نار نور علی نور [۲۴:۳۵] ۳۱:۱۱۔۲ ھ ہل اتی علی الانسان حین من الدہر لم یکن شیئا مذکورا [۷۶:۱] ۱۱۸:۵۳۔۳؛ ۱۲۹:۵۶۔۳ ہل جزاء الاحسان الا الاحسان [۵۵:۶۰] ۱۱۶:۲۱۳۔۱؛ ۱۵۷:۳۰۸۔۱؛ ۳۲:۶۱۔۲؛ ۹۵:۹۲۔۲؛ ۱۲:۷۹۔۳ ہل من مزید [۵۰:۳۰] ۱۲:۶۔۱؛ ۳۹:۲۳۸۔۱؛ ۱۳۶:۱۲۲۔۳ ہو الاول و الاخر و الظاہر و الباطن [۵۷:۳] ۶:۲۷۲۔۱ ہو السمیع البصیر [۴۰:۲۰/۱۷:۱] ۴۰:۱۸۔۱؛ ۱۰۳:۴۴۔۳ و و ابتغوا الیہ الوسیلہ [۵:۳۵] ۱۳۴:۵۰۔۲ و اتینا اجرہ فی الدنیا و انہ فی الاخرۃ لمن الصلحین [۲۹:۲۷] ۲۸:۸۸۔۳ و اذا سالک عبادی عنی فانی قریب [۲:۱۸۶] ۲۶:۸۔۲؛۲۰:۱۰۔۳ و اذکر اسم ربک و تبتل الیہ تبتیلا [۷۳:۸] ۶:۲۲۱۔۱؛ ۱۳۱:۲۹۵۔۱ و اذکروا اللہ کثیرا لعلکم تفلحون [۶۲:۱۰/ ۸:۴۵] ۹۸:۲۰۶۔۱ و اسجد و اقترب [۹۶:۱۹] ۴۱:۲۸۵۔۱؛ ۶۸:۲۸۷۔۱ و اصبر نفسک مع الذین یدعون ربہم بالغدوۃ و العشی یریدون وجہہ [۱۸:۲۸] ۳۲:۱۵۶۔۱ و اعبد ربک حتی یاتیک الیقین [۱۵:۹۹] ۹۰:۹۷۔۱؛ ۲۶-۲۷:۲۷۶۔۱ و السابقون الاولون من المہاجرین و الانصار و الذین اتبعوہم باحسان رضی اللہ عنہم و رضوا عنہ و اعدلہم جنت تجری تحتہا الانہر خلدین فیہا ابدا ذالک الفوز العظیم [۹: ۱۰۰] ۱۰۵-۱۰۶:۹۶۔۲ و اللہ المستعان علی ما تصفون [۱۲:۱۸] ۹۰:۲۶۰۔۱ و اللہ بصیر بما تعملون [۴۹:۱۸] ۵۸:۷۳۔۱ و اللہ بما تعملون بصیر [۶۴:۲] ۱۰۳:۴۴۔۳ و اللہ ذو الفضل العظیم [۶۲:۴] ۱۱۷:۲۱۴۔۱؛ ۵:۲۷۲۔۱؛ ۴۶:۲۸۵۔۱؛ ۹۹:۲۹۰۔۱؛ ۱۲۷:۲۹۴۔۱؛ ۱۴۶:۳۰۲۔۱؛ ۱۲:۷۹۔۳ و اللہ یختص برحمتہ من یشاء و اللہ ذو الفضل العظیم [۲:۱۰۵] ۱۲۳:۱۲۰۔۱؛ ۴۲:۲۴۱۔۱؛ ۳۷:۱۲۔۲؛ ۳:۵۱۔۲؛ ۱۲:۷۹۔۳ و اللہ یدعو الی دار الاسلام [۱۰:۲۵] ۱۴۷:۳۰۲۔۱؛ ۶۵:۱۰۰۔۳ و اللہ یرید الاخرۃ [۸:۶۷] ۶۵:۱۰۰۔۳ و اللہ یضاعف لمن یشاء [۲:۲۶۱] ۱۱۷:۲۱۴۔۱ و اللہ یہدی من یشاء الی صراط المستقیم [۲:۲۱۳] ۳۲:۲۷۷۔۱ و اما بنعمۃ ربک فحدث [۹۳:۱۱] ۳۷:۶۰۔۱؛ ۱۱۱:۲۹۱۔۱ و امتاز و الیوم ایہا المجرمون [۳۶:۵۹] ۸۹:۹۶۔۱ و ان من شئ الا یسبح بحمدہ [۱۷:۴۴] ۱۴۰:۱۲۲۔۳ و ان یروا کل ایۃ لا یؤمنوا بہا حتی اذا جاؤک یجاد لونک یقول الذین کفروا ان ہذا الا اساطیر الاولین [۶:۲۵] ۱۰۹:۲۶۶۔۱؛ ۱۱۶:۲۹۲۔۱ و انا او ایاکم لعلی ہدی او فی ضلال مبین [۳۴:۲۴] ۸۲:۳۲۔۳ و انہ لذو علم لما علمنا و لکن اکثر الناس لا یعلمون [۱۲:۶۸] ۱۱۵:۲۶۶۔۱ و انہ لفی زبر الاولین [۲۶: ۱۹۶] ۷۲:۱۰۰۔۳ و انہا لکبیرۃ الا علی الخاشعین [۲:۴۵] ۸۸:۲۸۹۔۱؛ ۱۵۲:۳۰۵۔۱ و بالنجم ہم یہتدون [۱۶: ۱۶] ۵۷:۶۸۔۲ و توبوا الی اللہ جمیعا آیہ المؤمنون لعلکم تفلحون [۲۴:۳۱] ۳۷:۶۶۔۲ و جعلہا کلمۃ باقیۃ فی عقبہم لعلہم یرجعون [۴۳:۲۸] ۷۳؛۲۵۹۔۱ و ذروا الذین یلحدون فی اسمائہ [۷:۱۸۰] ۱۹:۹۔۱ و ذروا ظاہر الاثم و باطنہ [۶:۱۲۰] ۳۷:۶۶۔۲ و رحمتی وسعت کل شئ [۷:۱۵۶] ۸۹:۹۶۔۱؛ ۱۲۲:۲۶۶۔۱ و رضوان من اللہ اکبر [۹:۷۲] ۹۸:۳۶۔۱ و سیجنبہا الاتقی [۹۲:۱۷] ۵۹:۲۴۔۳ و سیری اللہ عملکم [۹:۹۴] ۱۰۳:۴۴۔۳ و شاورہم فی الامر [۳:۱۵۹] ۱۰۴:۹۶۔۲؛ ۱۳۰:۱۲۲۔۳ و طعام الذین اوتوا الکتاب حل لکم [۵: ۵] ۵۰:۲۲۔۳ و عسا ان تکرموا شیئا و ہو خیر لکم و عسی ان تحبوا شیئا و ہو شر لکم و اللہ یعلم و انتم لا تعلمون [۲:۲۱۶] ۴۵:۱۹۔۳ و علم آدم الاسماء کلہا [۲:۳۱] ۱۱۵:۲۱۲۔۱ و فتحت السماء فکانت ابوابا [۷۸:۱۹] ۱۲۱:۲۶۶۔۱ و فوق کل ذی علم علیم [۱۲:۷۶] ۱۰۴:۲۰۹۔۱ و فی الارض ایت للموقنین و فی انفسکم افلا تبصرون [۵۱:۲۰-۲۱] ۷۳:۱۰۰۔۳ و فی انفسکم افلا تبصرون [۵۱:۲۱] ۷۹:۳۰۔۱؛ ۱۰۸:۴۲۔۲ و کان اللہ بکل شئ محیطا [۴: ۱۲۶] ۸۰:۳۲۔۳ و کان ذالک علی اللہ یسیرا [۴:۳۰] ۹۶:۳۷۔۲ و کان فضل اللہ علیک عظیما [۴:۱۱۳] ۷۳:۲۸۔۳ و لا یحیطون بہ علما [۲۰: ۱۱۰] ۵۹:۱۷۳۔۱؛ ۱۱۴:۴۸۔۳؛ ۱۳۶:۱۲۲۔۳ و لعبد مؤمن خیر من مشرک [۲:۲۲۱] ۶۱:۲۳۔۱ و لقد اتینا موسی تسع ایات بینات [۱۷:۱۰۱] ۱۰۹:۱۰۷۔۱ و لقد زینا السماء الدنیا بمصابیح و جعلناہا رجوما للشیاطین [۶۷:۵] ۵۷:۶۸۔۲ و لقد سبقت کلمتنا لعبادنا المرسلین انہم لہم المنصورون و ان جندنا لہم الغالبون [۳۷:۱۷۱-۱۷۳] ۴۹:۲۴۸۔۱؛ ۸۵:۲۶۰۔۱؛ ۵۴:۲۳۔۳؛ ۳۲: ۸۸۔۳؛ ۶۹:۱۰۰۔۳؛ ۱۲۸:۱۲۲۔۳ و لقد عہدنا الی آدم من قبل فنسی و لم نجد لہ عزما [۲۰:۱۱۵] ۱۲۵:۹۹۔۲ و لکل وجہۃ ہو مولیہا [۲:۱۴۸] ۲۲:۲۷۳۔۱؛ ۱۷۲:۳۱۳۔۱؛ ۸۱:۳۲۔۳ و لکم فی القصاص حیوۃ یا اولی الالباب [۲:۱۷۹] ۱۲۰:۲۶۶۔۱ و للہ المثل الاعلی [۱۶:۶۰] ۱۰۷:۲۶۶۔۱؛ ۱۳۳:۲۹۶۔۱؛ ۱۳۹:۳۰۰۔۱؛ ۳۴:۱۱۔۲؛ ۱۳۱:۴۷۔۲؛ ۲۷:۵۸۔۲؛ ۱۱۶:۵۱۔۳؛ ۱۲۱:۵۳۔۳؛ ۱۵۱:۶۸۔۳؛ ۱۵۴: ۷۱۔۳؛ ۴:۷۶۔۳؛ ۹۰:۱۰۹۔۳؛ ۱۰۳۔۱۱۴۔۳؛ ۱۰۸:۱۱۷۔۳؛ ۱۴۷:۱۲۴۔۳ و لو جعلناہ ملکا لجعلناہ رجلا و للبسنا علیہم ما یلبسون [۶:۹] ۱۲۳:۵۳۔۳ و لیعلم اللہ من ینصرہ و رسلہ بالغیب ان اللہ قوی عزیز [۵۷:۲۵] ۱۲۴:۹۹۔۲ و ما أبری نفسی ان النفس لامارۃ بالسؤ الا ما رحم ربی ان ربی غفور رحیم [۱۲:۵۳] ۱۵:۶۔۳ و ما اصابکم من مصیبۃ فبما کسبت ایدیکم و یعفوا عن کثیر [۴۲:۳۰] ۱۳۷:۲۹۹:۱؛ ۱۲۲:۹۹۔۲؛ ۴۵:۱۹۔۳ و ما النصر الا من عند اللہ [۳:۱۲۶] ۱۱۰:۴۷۔۳ و ما امرنا الا واحدۃ کلمح بالصبرہ [۵۴:۵۰] ۱۰۸:۲۶۶۔۱ و ما اوتیتم من العلم الا قلیلا [۱۷؛ ۸۵] ۹۶:۳۴۔۱ و ما توفیقی الا باللہ [۱۱:۸۸] ۹۷:۴۱۔۳ و ما جعلنہم جسدا لا یاکلون الطعام [۲۱:۸] ۱۲۳:۵۳۔۳ و ما خلقت الجن و الانس الالیعبدون [۵۱:۵۶] ۴۴:۶۴۔۱؛ ۱۱۰:۲۶۶۔۱ و ما دعاء الکافرین الا فی ضلل [۱۳:۱۱۴] ۴۵:۱۶۳۔۱ و ما ذالک علی اللہ بعزیز [۱۴:۲۰/۳۵:۱۷] ۱۲۰:۴۴۔۲ و ما رمیت اذ رمیت و لکن اللہ رمی [۸:۱۷] ۶:۲۷۲۔۱ و ما ظلمہم اللہ و لکن کانوا انفسہم یظلمون [۱۶:۳۳] ۱۸:۹۔۱؛ ۴۷:۱۶۴۔۱؛ ۵۰:۱۶۶۔۱؛ ۱۲۶:۹۹۔۲؛ ۱۱۷:۵۱۔۳؛ ۱۱۹:۱۲۱۔۳ و ما کنا معذبین حتی نبعث رسولا [۱۷: ۱۵] ۸۸:۳۶۔۳؛ ۱۰۵:۴۴۔۳ و ما منا الا لہ مقام معلوم [۳۷:۱۶۴] ۹۷:۹۹۔۱ و ما یعلم تاویلہ الا اللہ [۳:۷] ۱۶۰:۳۱۰۔۱ و ما یعلم جنود ربک الا ہو [۷۴:۳۱] ۳۲:۵۸۔۱ و ما ینطق عن الہوی ان ہو الا وحی یوحی [۵۳:۳-۴] ۱۰۲-۱۰۳:۹۶۔۲ و ما یؤمن اکثر ہم باللہ الا و ہم مشرکون [۱۲:۱۰۶] ۹۴:۴۱۔۳ و مبشرا برسول یاتی من بعدی اسمہ احمد [۶۱:۶] ۱۰۴:۲۰۹۔۱ و من اصدق من اللہ حدیثا [۴:۸۷] ۶۸:۱۰۰۔۳ و من الناس من یشتری لہو [۳۱:۶] ۱۳۵:۲۶۶۔۱ و من لم یجعل اللہ لہ نورا فما لہ من نور [۲۴:۴۰] ۹۷:۲۰۴۔۱؛ ۳۲:۱۱۔۲؛ ۳۳:۱۷۔۳؛ ۵۴:۲۳۔۳ و من لم یحکم بما انزل اللہ فاولئک ہم الکفرون [۵:۴۴] ۱۰۲:۹۶۔۲ و من یتق اللہ یجعل لہ مخرجا و یرزقہ من حیث لا یحتسب [۶۵:۲-۳] ۱۰۵:۱۰۲۔۱ و من یعمل سؤ او یظلم نفسہ ثم یستغفر اللہ یجد اللہ غفورا رحیما [۴:۱۱۰] ۳۸:۶۶۔۲ و من یقتل مؤمنا متعمدا فجزأہ جہنم خالدا فیہا [۴:۹۳] ۱۲۷:۲۶۶۔۱ و ہو الذی خلق السموات و الارض فی ستۃ ایام و کان عرشہ علی الماء [۱۱:۷] ۷۲:۷۶۔۲ و ہو الذی ینزلہ الغیث من بعد ما قنطوا و ینشر رحمتہ [۴۲:۲۸] ۲۸:۱۳۔۱ و ہو معکم [۵۷:۴] ۶۷:۲۶۔۳ و ہو یہدی السبیل [۳۳:۴] ۹:۴۔۱ و وصینا الانسان بوالدیہ احسانا حملتہ امہ کرہا و وضعتہ کرہا [۴۶:۱۵] ۶:۱۲۷۔۱ و یحذرکم اللہ نفسہ [۳:۲۸] ۱۶۹:۷۵۔۳ و یحسبون انہم علی شئ الا انہم ہم الکاذبون استحوذ علیہم الشیطان فانساہم ذکر اللہ او لئک حزب الشیطان الا ان حزب الشیطان ہم الخاسرون [۵۸:۱۸-۱۹] ۹۳:۳۳۔۱؛ ۷۲:۸۰۔۱؛۹۰:۹۲۔۲ و یخافون عذابہ [۱۷:۵۷] ۱۴۷:۳۰۲۔۱ و یخشون ربہم [۱۳:۲۱] ۱۴۷:۳۰۲۔۱ و یرفع اللہ الذین امنوا منکم و الذین اوتوا [۵۸:۱۱] ۱۲۸:۲۶۶۔۱ و یریدون ان یفرقوا بین اللہ و رسلہ و یقولون نؤمن ببعض و نکفر ببعض و یریدون ان یتخذوا بین ذالک سبیلا اولئک ہم الکفرون حقا [۴:۱۵۰-۱۵۱] ۲۸:۱۵۲۔۱ وسع کرسیہ السموات و الارض [۲:۲۵۵] ۷۲:۷۶۔۲ ی یا ایہا الذین آمنوا توبوا الی اللہ توبۃ نصوحا عسی ربکم ان یکفر عنکم سیئاتکم و یدخلکم جنت تجری من تحتہا الانہار [۶۶:۸] ۹۰:۹۷۔۱؛ ۳۷:۶۶۔۲ یا ایہا الذین امنوا لا ترفعوا اصواتکم فوق صوت النبی و لا تجہروا لہ بالقول کجہر بعضکم لبعض ان تحبط اعمالکم و انتم لا تشعرون [۴۹:۲] ۸۸:۳۶۔۲ یا ایہا الرسول بلغ ما انزل الیک من ربک فان لم تفعل فما بلغت رسا لتہ و اللہ یعصمک من الناس [۵:۶۷] ۷۳:۸۰۔۱ یا ایہا النبی اذا جاء ک المؤمنات یبایعنک علی ان لا یشرکن باللہ شیئا و لا یسرقن و لایزنین و لا یقتلن و لا اولادہن و لا یاتین ببہتان یفترینہ بین ایدیہن و ارجلہن ولا یعصینک فی معروف فبایعہن و استغفر لہن اللہ ان اللہ غفور رحیم [۶۰:۱۲] ۹۲:۴۱۔۳ یا ایہا النبی جاہد الکفار و المنافقین و اغلظ علیہم [۶۶:۹] ۴۳:۱۶۳۔۱؛ ۸۲:۱۹۳۔۱؛ ۱۲۴:۲۶۶۔۱ یا ایہا النبی حسبک اللہ و من اتبعک من المؤمنین [۸: ۶۴] ۳۴:۶۲۔۲؛ ۱۰۳:۹۶۔۲؛ ۱۱۱:۹۷۔۲؛ ۱۲۰:۹۹۔۲ یا بنی لا تدخلوا من باب واحد و ادخلوا من ابواب متفرقہ [۱۲:۶۷] ۱۱۴:۲۶۶۔۱ یا حسرتا علی ما فرطت فی جنب اللہ [۳۹:۵۶] ۶۷:۲۶۔۳ یا ھا مان ابن لی صرحا لعلی ابلغ الاسباب اسباب السموات فاطلع الی الہ موسی و انی لا ظنہ کاذبا [۴۰:۳۶-۳۷] ۵۱:۲۳۔۳ یحبہم [۵:۵۴] ۷۶:۱۰۰۔۳ یحکم ما یرید [۵:۱] ۱۳۰:۵۷۔۳ یرید اللہ ان یخفف عنکم و خلق الانسان ضعیفا [۴:۲۷] ۱۲۸:۲۱۹۔۱؛ ۸۶:۲۸۹۔۱؛ ۴۴:۶۷۔۲؛ ۴۹:۲۲۔۳ یدعون ربہم خوفا وطمعا [۳۲:۱۶] ۱۴۷:۳۰۲۔۱ یرید اللہ بکم الیسر ولا یرید بکم العسر [۲:۱۸۵] ۱۲۷:۲۱۹۔۱؛ ۴۴:۶۷۔۲؛ ۴۹:۲۲۔۳ یریدون ان یطفوا نور اللہ بافواہہم [۹:۳۲] ۱۵:۵۵۔۲ یریدون ان یتحاکموا الی الطاعوت و قد امروا ان یکفروا بہ و یرید الشطان ان یضلہم ضلالا بعیدا [۴: ۶۰] ۹۳:۴۱۔۳ یضل بہ کثیرا و یہدی بہ کثیرا [۲:۲۶] ۳۸:۶۰۔۱؛ ۱۱۴:۲۶۶۔۱؛ ۱۱۱:۲۹۱۔۱؛ ۱۳۸:۲۹۹۔۱؛ ۱۲۳-۱۲۴:۹۹۔۲؛ ۷۴:۲۹۔۳ یضیق صدری و لا ینطلق لسانی [۲۶؛ ۱۳] ۲۹:۱۳۔۱؛ ۱۳۷:۲۶۷۔۱؛ ۸۱:۱۰۰۔۳ یعدہم و یمنیہم و ما یعدہم الشیطان الا غرورا [۴:۱۲۰] ۷۰:۲۷۔۳ یعرفونہ کما یعرفون ابناء ہم [۲:۱۴۶] ۴۲:۹۱۔۳ یفعل اللہ ما یشاء [۱۴:۲۷] ۱۳۰:۵۷۔۳ یمحو اللہ ما یشاء و یثبت و عندہ ام الکتاب [۱۳:۳۹] ۱۲۴:۲۱۷۔۱ یہدی اللہ لنورہ من یشاء [۲۴:۳۵] ۳۲:۱۱۔۲ فہرست نام مکانہا ا آ گرہ ۲۶:۱۱۔۱؛ ۳۹:۶۱۔۱؛ ۶۷:۷۸۔۱؛ ۶۳:۱۷۵۔۱؛۱۲۰:۴۴۔۲؛ ۲۲:۱۲۔۳؛ ۶۸:۲۶۔۳؛ ۹:۷۸۔۳ اجمیر ۲۱:۳۰۸۲؛ ۲۳:۳۰۸۵؛ ۱۱۷:۱۲۱۔۳ احد ۸۷:۳۶۔۲؛ ۱۲۴۔۹۹۔۲ الطور (جبل طور) [ن۔ک۔ کوہ طور] الہ آباد ۲۳:۱۳۔۳ اندور ۱۱۸:۲۱۴۔۱ ب بحر عمان ۵۵:۲۵۱۔۱ بخارا ۸:۲۲۱۔۱؛ ۱۳۵:۲۶۶۔۱؛ ۹۲:۲۶۰۔۱؛ ۹۴:۹۲۔۲ بدر ۸۸:۳۶۔۲؛ ۱۲۴:۹۹۔۲؛ ۶۲:۲۴۔۳ بغداد ۱۱۰:۲۱۰۔۱؛ ۱۲۱:۲۱۶۔۱؛ ۱۱۸:۲۹۳۔۱؛ ۲۵:۵۸۔۲ بلخ ۸:۵۴۔۲ بنارس ۱۷۱:۳۱۳۔۱ بیت المقدس ۶۵:۷۲۔۲ ت ترکستان ۳۶:۲۸۱۔۱ ج جالندہر ۳۱:۱۵۶۔۱ جونپور ۴۸:۲۰۔۲؛ ۵۵:۶۸۔۲ ح حرم شریف ۸۷:۱۰۶۔۳ (ن۔ک۔ مکہ) حرمین شریف (ن۔ک۔ مکہ و مدینہ) ۲۴:۲۳۳۔۱؛ ۱۶:۶۔۳؛ ۹۲:۴۰:۳؛ ۱۰۴:۱۱۵۔۳ خ خراسان ۲۹:۱۵۲۔۱؛ ۵۵:۶۸۔۲ د دجلہ (عراق) ۱۰۹:۲۱۰۔۱ دہلی ۲۶:۱۱۔۱؛ ۳۱:۱۴۔۱؛ ۴۴:۱۹۔۱؛ ۷۷:۲۹۔۱؛ ۲۳:۵۱۔۱؛ ۳۹:۶۱۔۱؛ ۶۷:۷۸۔۱؛ ۳۱:۱۵۵۔۱؛۳۱:۱۵۶۔۱؛ ۳۱:۱۵۵۔۱؛ ۸۴:۱۹۴۔۱؛ ۲۳:۲۳۳۔۱؛ ۴۵:۲۴۴۔۱؛ ۱۱۰:۲۹۱۔۱؛ ۶۸:۲۶۔۳؛ ۹:۷۸۔۳؛ ۱۱۷:۱۲۰۔۳ ر روم ۲۵:۵۸۔۲ س سرای فرخ ۱۰۳:۲۰۹۔۱؛ ۱۰۸:۲۰۹۔۱ سرہند ۳۱:۱۴۔۱؛ ۴۴:۱۹۔۱؛ ۹۰:۳۲۔۱؛ ۵۰:۶۸۔۱؛ ۱۰۵:۱۰۳۔۱؛ ۷۱:۱۸۵۔۱؛ ۱۵:۲۲۶۔۱؛ ۱۵۳:۳۰۶۔۱؛ ۱۲۸:۵۶۔۳؛ چند سال است کہ قاضی ندارد ۸۵:۱۹۵۔۱ سمانہ ۳۰:۵۶۔۱ سمرقند ۹۲:۲۶۰۔۱ ش شام ۵۹:۲۵۱۔۱؛ ۱۰۰:۲۶۳۔۱ ع عدن ۵۰:۶۷۔۲ ف فارس ۵۶:۶۸۔۲ فیروزآباد ۴۷:۲۴۶۔۱؛ ۲۲:۲۷۳۔۱ ک کعبہ (ن۔ک۔ کعبہ در فہرست اصطلاحات) کوہ طور ۳۴:۱۱۔۲؛ ۱۱۲:۱۱۸۔۳ گ گوالیار (قلعہ) ۱۵:۶۔۳؛ ۷۰:۲۷۔۳ گوبند وآل (گوینوال) ۸۲:۱۹۳۔۱ ل لاہور ۶۵:۷۶۔۱؛ ۸۱:۱۹۳۔۱؛ ۴۵:۱۷۔۲؛ مفتیان ۱۰۴:۱۰۲۔۱ م ما وراء النہر ۴۲:۱۸۔۱؛ ۶۶:۱۸۰۔۱؛ ۲۴:۲۷۵۔۱؛ ۸۲:۲۸۹۔۱؛ ۱۷۲:۳۱۳۔۱؛ ۴۳:۱۶۔۲؛ و حقوق علما و مشایخ ۶۰:۹۹۔۳ مالوہ ۱۰:۵۔۱ مانکپور ۲۳:۱۳۔۳ مدینہ منورہ (یثرب) [ن۔ک۔ حرمین شریف] ۵۸-۵۹:۲۵۱۔۱؛ ۶۴:۲۵۵۔۱؛ ۹۲:۲۶۰۔۱؛ ۲۰:۲۷۳۔۱؛ ۱۶۲- ۱۶۳:۳۱۲۔۱؛ ۱۷۲:۳۱۳۔۱؛ ۶۲:۲۴۔۳ مصر ۱۱۰:۲۱۰۔۱؛ ۱۰۹:۲۱۰۔۱ مکہ معظمہ (بطحا) [ن۔ک۔ حرم شریف و حرمین شریف] ۱۲۱:۲۱۶۔۱؛ ۹۲:۲۶۰۔۱؛ ۱۶۲-۱۶۳:۳۱۲۔۱؛ ۱۷۲:۳۱۳۔۱؛ ۲۵:۵۸۔۲؛ ۹۲:۴۱:۳ منتکن ۱۰۶:۱۰۴۔۱ ن نگرکوت ۵۸:۶۸۔۲ ھ ہندوستان (ھند) ۵۳:۷۱۔۱؛ ۶۵:۷۶۔۱؛ ۱۲۴:۱۲۲۔۱؛ ۶۷:۲۵۶۔۱؛ ۷۲:۲۵۹۔۱؛ ۹۲:۲۶۰۔۱؛ ۱۲۶:۲۶۶۔۱؛ ۴:۲۷۱۔۱؛ ۲۵:۲۷۵۔۱؛ ۱۰۵:۲۹۰۔۱؛ ۱۷۲:۳۱۳۔۱؛ ۳۹:۱۴۔۲؛ ۴۲:۱۵۔۲؛ ۸۰:۳۶۔۲؛ ۱۲۰:۴۴۔۲؛ ۲۵:۵۸۔۲؛ ۳۲:۶۱۔۲؛ ۹۳:۹۲۔۲؛ ۴۹:۲۲۔۳؛ ۷۹:۳۲۔۳؛ ۶۱:۹۹۔۳؛ از اہل ہند مہدی موعود بودہ است ۵۰:۶۷۔۲؛ انبیا مبعوث می شدند ۷۳:۲۵۹۔۱؛ ۵۰:۶۷۔۲؛ اہل الکفر ۴۴:۱۶۳۔۱؛ جوگیان ۳۷:۲۳۷۔۱؛ جوگیہ و براہمہ ۹:۲۲۱۔۱؛ ۱۳۵:۲۶۶۔۱؛ ۱۷۰:۳۱۳۔۱ ی یونا ن ۵۳:۷۱۔۱؛ ۱۳۵:۲۶۶۔۱؛ فلاسفہ ۹:۲۲۱۔۱؛ ۳۷:۲۳۷۔۱؛ ۷۰:۲۵۹۔۱؛ ۱۷۰:۳۱۳۔۱؛۵۲:۲۳۔۳؛ ۷۹:۳۲۔۳؛ حکما ۱۳۵:۲۶۶۔۱ فہرست اقوال امثال و حکم عرفانی از مشایخ ائمہ اولیاء و عرفا ا آخر بذکر امر میکند کہ بعضی مقاصد ہستند کہ بی آن میسر نمی شوند (عبید اللہ احرارؒ) ۱۴:۷۔۱ آن ناز نینی کہ در کنار من بودہ حق بودہ است (مولانا جلال الدین بلخی ثم رومیؒ) ۱۱۳:۲۱۱۔۱ احوال ظاہر نسبت باحوال باطن حکم ِ چون دارد (احمد سرہندیؒ) ۱۱۳:۴۳۔۲ احیای جسدی پیش اکثر مردم چون اعتبار داشت اہل اللہ از آن احیا اعراض نمودہ باحیای روحی پرداختہ اند و متوجہ احیای دل مردۂ طالب گشتہ اند (محمد پارساؒ) ۹۲:۹۲۔۲ اذا احب اللہ عبدا لا یضرہ ذنب ۱۲۱:۴۴۔۲ ارید ان لا ارید (بایزید بسطامی)ؒ ۱۴۴:۳۰۲۔۱ از حق سبحانہ و تعالی طریقی خواستم کہ البتہ موصل باشد (بہاء الدین نقشبندؒ) ۷:۲۲۱۔۱ ازکوزہ برون ہمان تراود کہ در ا وست ۲۰:۴۸۔۱ اشتہی عدم الا اعود ابدا ۱۰۸:۲۹۱۔۱ افلت شموس الاولین و شمسنا ابدا علی آفاق العالی لا تغرب (عبد القادر جیلانیؒ) ۱۴۵:۱۲۳۔۳ اکثر از گروہ ہای ہفتاد و دو ملت کہ بضلالت رفتہ اند و راہ راست را گم کردہ منشا آن دخول در طریق صوفیہ است کہ کار بانجام نارسانیدہ غلط ہا کردہ اند و بضلالت رفتہ (عبد الاحد پدر احمد سرہندیؒ) ۱۳۲:۲۲۰۔۱ اکثروا اخوانکم فی الدین ۳۹:۲۳۸۔۱ اگر تمام احوال و مواجید را بما بدہند و حقیقت ما را بہ عقاید اہل سنت و جماعت متجلی نسازند جز خرابی ہیچ نمیدانم و اگر تمام خرابیہا را بر ما جمع کنند و حقیقت ما را بہ عقاید اہل سنت و جماعت بنوازند ہیچ باکی نداریم (عبید اللہ احرارؒ) ۸۱:۱۹۳۔۱؛ ۱۱۲:۲۱۰۔۱ اگر عرش و آنچہ در عرش است در زاویۂ قلب عارف بنہند عارف را از فراخی قلب ہیچ احساس بآن نشود (بایزید بسطامیؒ) ۲۹:۱۰۔۲ اگر عرش و ما فیہ در زاویۂ قلب عارف نہند ہیچ محسوس نشود (بایزید بسطامیؒ) ۱۳۰:۲۲۰۔۱ اگر من شیخی کنم ہیچ شیخی در عالم مرید نیابد (عبید اللہ احرارؒ) ۴۶:۶۵۔۱ الاعیان ما شمت رایحۃ الوجود (ابن العربیؒ) ۶۴:۲۷۔۲ الایمان لا یزید و لا ینقص (ابو حنیفہؒ) ۱۴۰:۱۲۲۔۳ التجلی من الذات لا یکون الا بصورۃ المتجلی لہ فالمتجلی لہ مارای سوی صورتہ فی مراۃ الحق و ما رای الحق و لا یمکن ان یراہ ( ابن العربیؒ) ۱۶۹:۷۵۔۳؛ ۷۳:۱۰۰۔۳ الراضی بالضرر لا یستحق النظر ۹۴:۲۰۲۔۱؛ ۱۳۳:۴۹۔۲؛ ۱۲۸:۵۶۔۳ الشرع تحت السیف ۱۱۰:۴۷۔۳ الشیخ یحیی و یمیت ۱۱۶:۲۹۲۔۱ الطریق کلہ ادب ۱۱۵:۲۹۲۔۱ الظاہر عنوان الباطن ۲۰:۴۸۔۱ العاقل تکفیہ الاشارۃ ۲:۱۲۳۔۱؛ ۱۸:۱۳۸۔۱؛ ۷:۲۲۱۔۱ العجز عن درک الادراک ادراک (ابو بکر صدیقؓ) ۱۴۰:۱۲۲۔۳ الفقر سواد الوجہ فی الدارین ۱۱۱:۴۷۔۳ الفقہا کلہم عیال ابی حنیفہ (امام شافعیؒ) ۱۴:۵۵۔۲ المجاز قنطرۃ الحقیقۃ ۱۴۷:۶۶۔۳ الموت جسر یوصل الحبیب الی الحبیب ۳۷:۱۲۔۲ الناس علی دین ملوکہم ۸۴:۹۵۔۱ النہایۃ ہی الرجوع الی البدایۃ (جنیدؒ) ۹۹:۹۹۔۱ الوقت سیف قاطع ۱۳:۱۳۴۔۱ الولی یعرف الولی ۱۲۸:۹۹۔۲ الہی ہرکرا خواہی بر اندازی با ما در اندازی (عبد اللہ انصاریؒ) ۱۲۱:۱۱۸۔۱ اما التکبر مع المتکبرین صدقہ ۴۹؛۶۸۔۱ ان اردت السلامت سلم علی الدنیا و ان اردت الکرامۃ کبر علی الاخرۃ (داود طائیؒ) ۱۴۶:۳۰۲۔۱ ان الکفرین لا مولی لہم ۵۳:۲۳۔۳ ان المحب لمن ہواہ مطیع ۴۸:۱۶۵۔۱ ان المحدث اذا مقرون بالقیہم لم یبق لہ اثر (جنیدؒ) ۷۰:۲۸۷۔۱ ان شئت قلت انہ حق و ان شئت قلت انہ خلق و ان شئت قلت انہ حق من وجہ و خلق من وجہ و ان شئت قلت بالتحیر لعدم التمیز بینہما (ابن العربیؒ) ۱۵۵:۷۱۔۳ انا الحق (ابن منصور حلاجؒ) ۷:۴۳۔۱؛ ۱۰۰:۱۰۰۔۱؛ ۱۱۰:۲۶۶۔۱؛۷:۱۔۲؛ ۸۲:۳۳۔۳؛ ۱۱۶:۴۴۔۲؛ ۱۲۴:۴۵۔۲؛ ۱۶۷:۷۵۔۳؛ ۳۵-۳۶: ۸۹۔۳ ؛۱۱۴:۱۱۸۔۳؛ ۱۱۵:۱۱۹۔۳ من نیستم موجود حق ا ست ۱۱۶:۴۴۔۲ انا مؤمن ان شاء اللہ تعالی (امام شافعیؒ) ۱۲۹:۲۶۶۔۱؛ ۴۶:۶۷۔۲ انا مؤمن حقا (ابو حنیفہؒ) ۱۲۹:۲۶۶۔۱؛ ۴۶:۶۷۔۲ انکسار العاصین احب الی من صولۃ المطیعین ۶۴:۷۶۔۱ اہل اللہ بعد از فنا و بقا ہر چہ می بینند در خود می بینند و ہر چہ می شناسند در خود می شناسند و حیرت ایشان در وجود خود است (بہاء الدین نقشبندؒ) ۱۱:۶۔۱ ای دوست ترا بہر مکان می جستم ہردم خبرت از این و آن میجستم (عبد الرحمن جامیؒ) ۳۰:۲۷۷۔۱ ایاکم و المرود فان فیہم لونا کلون اللہ ۳۲:۲۳۴۔۱ ایمان قبول زیادتی و نقصان نمیکند ( ابو حنیفہؒ) ۴۶:۶۷۔۲ ب برادران ما بر ما باغی گشتند ایشان نہ کافرند نہ فاسق (علی بن ابی طالب) ۴۹:۶۷۔۲ بعد از قرون متطاولہ و ازمنۂ متباعدہ صاحب دولتی را بعد از فنای اتم بقای اکمل می بخشند و انموذجی از ذات اقدس او را اعطا میفرماید (احمد سرہندیؒ) ۱۸:۸۰۔۳ ت تا کافر نشود مسلمان نشود و تا سر برادر خود را نبرد مسلمان نشود و تا بمادر خود جفت نشود مسلما نشود (شرف الدین یحی منیری ؒ) ۸۲:۳۳۔۳ تا نرہی نیابی تا نیابی نرہی ندانم کدام یک پیش بود (ابو سعید خرازؒ) ۲۴:۱۴۷۔۱ تخلقوا باخلاق اللہ (محمد پارساؒ) ۱۱۱:۱۰۷۔۱ تکبر من از کبریائی اوست (بہاء الدین نقشبندؒ) ۴۹:۶۸۔۱ تلک خیالات تربی بہا اطفال الطریقۃ (یوسف ہمدانیؒ) ۱۱۳:۲۱۱۔۱ تلک دماء طہر اللہ عنہا ایدینا فلنطہر عنہا السنتنا (عمر بن عبد العزیزؒ) ۶۰:۲۵۱۔۱ ج جمع از درویشان بودیم (عبید اللہ احرارؒ) ۱۵۳:۷۰۔۳ جمیع علوم در باء بسملہ مندرج است (علی بن ابی طالبؓ) ۹۲:۲۰۱۔۱ چ چرا اقرب نباشد و موصل نبود کہ انتہا در ابتدای آن اندراج یافتہ است (عبید اللہ احراؒر) ۷:۲۲۱۔۱ ح حادث چون بقدیم مقترن گردد آنرا اثر نماند (جنیدؒ) ۲۹:۱۰۔۲ حسنات الابرار سیئات المقربین (ابو سعید ابو الخیرؒ) ۶:۱۲۷۔۱ حضرت عیسی علی نبینا و علیہ الصلوۃ و السلام بعد از نزول بہ مذہب امام ابو حنیفہؒ عمل خواہدکرد (محمد پارساؒ) ۳۷:۲۸۲۔۱؛ ۱۴:۵۵۔۲؛۳۵:۱۷۔۳ خ خواجگان این سلسلہ علیہ قدس اللہ تعالی اسرارہم بہر زراقی و رقاصی نسبت ندارند کار خانۂ ایشان بلند است (عبید اللہ احرارؒ) ۸:۲۲۱۔۱ د در افاضۂ علوم لدنی روحانیت حضرت خضرؑ متوسط است (محمد پارساؒ) ۱۶:۵۵۔۲ در طریقۂ نقشبندیہ پیر من عبد الباقیؒ است اما متکفل تربیت من اللہ الباقی است (احمد سرہندیؒ) ۲۶:۸۷۔۳ دل مرآت روح و روح مرآت حقیقت انسانی و حقیقت انسانی مرآت حق (احمد سرہندیؒ) ۹۷:۲۹۰۔۱ دیگر غلط آنست کہ گویند ہمہ اوست و باین ہمہ جزئیات متفرقہ حادث یک ذات خواہند و برمز یکدیگررا گویند کہ ما خود اوئیم (روزبہان بقلیؒ) ۳۵: ۸۹۔۳ ذ ذات اللہ تعال کلہ علم و کلہ قدرۃ و کلہ سمع و کلہ بصر ۱۴۶:۶۵۔۳ ذکر اللسان لقلقہ و ذکرالقلب وسوسہ و ذکر الروح شرک و ذکر السر کفر (ابو بکر صدیقؓ) ۴۵:۲۴۵۔۱ ر رضاء اللہ تعالی فی ا لجنۃ خیر من الجنۃ و سخط اللہ تعالی فی النار شر من النار ۵۶:۷۳۔۱ رضا ی حق جل و علا منوط برضای شیخ است ۱۳:۲۲۴۔۱ ریاء العارفین خیر من اخلاص المریدین ۱۶:۲۲۷۔۱ س سبب ترتیب خلافتہم مدۃ اعمارہم (ابن العربیؒ) ۱۳۱:۲۶۶۔۱ سبحانک ما عبدناک حق عبادتک و لکن عرفناک حق معرفتک (ابو حنیفہؒ) ۱۰۱:۳۸۔۱؛ ۱۴۰:۱۲۲۔۳ سبحانی (با یزید بسطامیؒ) ۷:۴۳۔۱؛ ۱۰۰:۱۰۰۔۱؛ ۱۱:۲۷۲۔۱؛ ۷:۱۔۲؛ ۱۲۴:۴۵۔۲؛ ۸۲:۳۳۔۳؛ ۳۵-۳۶: ۸۹۔۳؛ ۱۱۴:۱۱۸۔۳؛ ۱۱۵:۱۱۹۔۳؛۱۲۴:۱۲۱۔۳ سبحانی لاعادۃ التسبح الیہ (با یزید بسطامیؒ) ۱۴۰:۱۲۲۔۳ سلسلۂ من سلسلۂ رحمانی است کہ من عبد الرحمن ام چہ رب من رحمن است و مربی من ارحم الراحمین و طریقۂ من طریقۂ سبحانی است کہ از راہ تنزیہ رفتہ ام و از اسم و صفت جز ذات اقدس تعالی نخواستہ ( احمد سرہندیؒ) ۲۶:۸۷۔۳ سیر بر دو نوع است سیر مستطیل و سیر مستدیر سیر مستطیل بعد در بعد است و سیر مستدیر قرب در قرب سیر مستطیل مقصود را از خارج دائرہ ٔ خود طلبیدن است و سیر مستدیر بر گرد دل خود گشتن است و مقصود را از خود جستن (عبید اللہ احرارؒ) ۳۰:۲۷۷۔۱ ص صوفی کائن و بائن است ۶۶:۷۳۔۲ ط طاحت العبارات و فنیت الاشارات و ما نفعنا الا رکیعات رکعناہا فی جوف اللیل (جنیدؒ) ۷۱:۱۸۴۔۱ طریق ما اقرب طرق است اما التزام سنت کار مشکل است (بہاء الدین نقشبندؒ) ۷:۲۲۱۔۱؛ ۳۳:۲۷۸۔۱ طریق ما صحبت است کہ در خلوت شہرت است و در شہرت آفت (بہاء الدین نقشبندؒ) ۱۰۴:۲۶۵۔۱ طریق ما صحبت است و اصحاب کرام بدولت صحبت خیر البشر علیہ و علیہم الصلوات و التسلیمات از اولیاء امت افضل آمدند (بہاء الدین نقشبندؒ) ۱۵۳:۶۹۔۳ ع عاد نفسک فانہا انتصبت بمعاد انی (حضرت داودؑ) ۲۴:۵۲۔۱ عذاب ابدی دوزخ جزای کفر است و بس (احمد سرہندیؒ) ۱۲۵:۲۶۶۔۱ عرف بجمع الاضداد ۱۵۹:۷۳۔۳ عرفت ربی بجمع الاضداد (ابو سعید الخرازؒ) ۸۸:۱۹۹۔۱؛ ۱۵۹:۷۳۔۳ عرفت ربی بربی و عرفت الاشیأ بہ ۴۸:۲۴۷۔۱ علامت صحت احوال و حصول یقین است برکمال (باقی با للہؒ) ۱۰۵:۴۲۔۲ علم ا لفنا و البقا یدور علی اخلاص الوحدانیۃ و صحۃ العبودیۃ و ما سو ی ذالک فغالیط زندقہ (ابراہیم بن شیبان) ۹۰:۹۷۔۱ عین نمی ماند اثرکجا ماند (ابو سعید ابو الخیرؒ) ۲۱:۱۱۔۱؛ ۲۳:۱۱۔۱ ف فالایۃ مستشہدۃ علیہ لالہ ۲۲۱:۲۶۶۔۱ فان الاسلام یحب ما کان قبلہ ۱۲۱:۴۴۔۲ فطوبی لمن سلم قلبہ لربہ ۴۱:۱۶۲۔۱ فللما لک ان یتصرف فی ملکہ کیف یشاء ۱۷:۸۔۱ فوق عالم الوجود عالم الملک الودود (علاء الدولہ سمنانیؒ) ۶:۱۲۶۔۱؛ ۱۲:۲۔۲ فہم الکاملون فی المتابعہ و المتحققون بالوراثۃ ۳۸-۳۹:۱۳۔۲ ق قبل من قبل بلا علۃ ۲۷:۱۲۔۱ قدمی ہذہ علی رقبہ کل ولی اللہ (عبد القادر جیلانیؒ) ۱۱۷:۲۹۳۔۱؛ ۱۲۵:۱۲۱۔۳ قرآن بحقیقت از مرتبۂ عین جمع است (عبید اللہ احرارؒ) ۶۳:۲۵۴۔۱ ک کاش حکم قطرہ داشتہ باشد نسبت بدریای محیط (احمد سرہندیؒ) ۱۲۳:۲۶۶۔۱ ۱۲:۷۹۔۳ کسی کہ مرا یک ساعت از حق سبحانہ غافل سازد امید است کہ گناہان اورا ببخشد (عبد اللہ انصاریؒ) ۱۰۸:۲۹۱۔۱ کسیکہ مرا بر ابی بکرؓ و عمرؓ فضل بدہد مفتری ست (علی بن ابی طالبؓ) ۴۸:۶۷۔۲ کفرت بدین اللہ و الکفر واجب لدی و عند المسلمین قبیح (ابن منصور حلاجؒ) ۱۰۰:۹۵۔۲ کل اناء یترشح بما فیہ ۲۰:۴۸۔۱ کل حقیقۃ ردتہ الشریعۃ فہو زندقۃ (قاضی ثنا اللہ پا نی پتیؒ) ۹:۴۳۔۱ ل لا حرج فی الاسلام ۴۸:۲۲۔۳ لا صلوۃ الا بحضور القلب ۱۵۱:۳۰۵۔۱ لا نفی جمیع مشاہدات او (بایزید بسطامیؒ) و ہمہ را غیر حق ساختہ (باقی باللہؒ) ۱۱:۲۷۲۔۱ لقد طفنا کما طفتم سنینا - بہذا البیت طرا جمعینا ۲۲:۵۸۔۲ لو کشف الغطاء ما ازددت یقینا (علی بن ابی طالبؓ) ۶۸:۱۸۱۔۱ لوائی ارفع من لوائی محمد (بایزید بسطامیؒ) ۸۷:۹۵۔۱؛ ۹۴:۲۰۲۔۱؛ ۱۲۹:۲۲۰۔۱؛ ۱۲۵:۱۲۱۔۳ لیس فی جبتی سوی اللہ (جنیدؒ) ۹:۲۷۲۔۱؛ ۸۲:۳۳۔۳؛ ۳۵: ۸۹۔۳؛ ۱۱۴:۱۱۸۔۳ لیس ورأہ الا العدم المحض ۸۰:۲۶۰۔۱ م ما آمن برسول اللہﷺ من لم یوقر اصحابہ ( ابو بکر شبلیؒ) ۷۲:۸۰۔۱؛ ۳۹:۱۷۔۳؛ ۵۸:۲۴۔۳ ما بالذات لا ینفک عن الذات ۶۷:۲۶۔۳ ما ذکرتک الا عن غفلۃ و ما خدمتک الا عن فترۃ (بایزید بسطامیؒ) ۱۱:۲۷۲۔۱ ما رجع من رجع الا من الطریق و من وصل لا یرجع (ذو النون المصریؒ) ۴۱:۲۸۵۔۱ ما زلت اردد الایۃ حتی سمتہا من المتکلم بہا ( جعفر صادقؒ) ۴۵: ۹۲۔۳ ما فضلیانیم (بہاء الدین نقشبندؒ) ۱۴۶:۳۰۲۔۱ ما لا یدرک کلہ لا یترک کلہ ۵۱:۷۰۔۱؛ ۷۹:۸۵۔۱؛ ۱۲۰:۱۱۷۔۱؛ ۳۹:۶۶۔۲ ما للتراب و رب الارباب ۱۰:۷۹۔۳ ما من قریۃ مؤمنہ کانت او کافرۃ الا و فیہا قطب ( ا بن العربیؒ) ۶۵:۲۵۶۔۱ ما نہ این کار میکنیم و نہ انکار میکنیم (بہاء الدین نقشبندؒ) ۲۲:۲۷۳۔۱ ما نہایت را در بدایت درج میکنیم (بہاء الدین نقشبندؒ) ۵۷:۲۸۷۔۱ مجموعۂ کون را بقانون سبق کردیم تصفح ورقا بعد ورق حقا کہ ندیدیم و نخواندیم درو جز ذات حق و شیون ذاتیۂ حق ( عبد الرحمن جامیؒ) ۱۴۹:۶۷۔۳ مدارکار قربت و معرفت بر فنا ست ۱۳۹:۱۲۲۔۳ مسلم نیست طوطی را بدورانت شکر خائی (سعدیؒ) ۱۴۵:۶۴۔۳ مقصود از سیر و سلوک تا کہ معرفت اجمالی تفصیلی گردد و استدلالی کشفی شود (بہاء الدین نقشبندؒ) ۳۹:۱۸۔۱؛ ۷۸:۸۴۔۱ مقصود از وجود بہاء الدین ظہور محمدﷺ است (باقی باللہؒ) ۱۰۳:۲۹۰۔۱ من از رسول خداﷺ دو نوع علم اخذ نمودم یکی ازآن دو علم آنست کہ در میان شما منتشر ساختم و علم دیگر را اگر منتشر سازم حلقومم را ببرند وآن علم دیگر علم اسرار است کہ فہم ہرکس بآن نرسد (ابو ہریرہؓ) ۱۳۸:۲۶۷۔۱ من عرف اللہ کل لسانہ (جنیدؒ) ۹:۲۲۱۔۱؛ ۷۸:۲۶۰۔۱؛ ۲۷:۵۸۔۲ من لم یدق لم یدر ۵۹:۲۳۔۲ من ہم مرید اللہ جل و علا ام و ہم مراد اللہ عز شانہ سلسلۂ ارادت من بی توسط بہ اللہ متصل است تعالی و ید من نائب مناب ید اللہ است (احمد سرہندیؒ) ۲۶:۸۷۔۳ من ہم مرید محمد رسول اللہ ام صلی اللہ علیہ و الہ و سلم ( احمد سرہندیؒ) ۲۶:۸۷۔۳ منازل الوصول لا تنقطع ابد الابدین ۷۸:۲۶۰۔۱ موضع المشاہدۃ بصر القلب (شہاب الدین سہروردیؒ) ۳۹:۹۰۔۳ ن نصیب از مرتبۂ علیاء حضرت ذات تعالی مخصوص باین صاحب دولت است کہ بہ حصول ذات باقی گشتہ است و صفات بوی قیا م یافتہ ( احمد سرہندیؒ) ۱۳:۷۹۔۳ نہ ہرکہ آئینہ دارد سکندری داند نہ ہرکہ سر بتراشد قلندری داند ۱۱:۶۔۱ نہایت این کار را فنا گفتہ اند ہمان فنا بودہ باشد کہ بعد از تجلی ذات و تحقیق سیر فی اللہ متحقق شدہ و فنا ی ارادۃ ہم ازجملۂ شعب ہمان فنا است (عبید اللہ احرارؒ) ۲۲:۱۱۔۱ و و اجمعوا علی انہ تعلی الا یری فی الدنیا بالابصار و لا بالقلوب الا من جہۃ الایقان (ابو اسحق کلاباذیؒ) ۳۹: ۹۰۔۳ و العبد عبدا دائما و الرب ربا سرمدا ۱۲۹:۹۹۔۲ وجود عدم بوجود بشریت عود میکند اما وجود فنا بوجود بشریت ہرگز عود نمیکند (باقی باللہؒ) ۹۵:۲۹۰۔۱ وصول از راہ معیت کہ حق را جل سلطانہ با بندہ است (باقی باللہؒ) ۱۲۰:۱۲۱۔۳ ھ ہر جاکہ حقیقت ست از تکلف آزاد ست (احمد سرہندی)ؒ ۱۱۱:۴۲۔۲ ہر چند اویسی ام ( احمد سرہندیؒ) ۲۶:۸۷۔۳ ہر چند کہ کفر است کہ کسی چنان کلان شودکہ اگر او برہم شود ہمہ عالم برہم شود (عبید اللہ احرارؒ) ۲۴:۲۳۴۔۱ ہر چند نفس در مقام اطمینان برسد از سرکشی خود باز نیاید ۱۳۵:۵۰۔۲ ہر چند وسائط بیشتر بود راہ نزدیکتر و روشن تر گردد (علاء الدولہ سمنانیؒ) ۱۸:۲۲۹۔۱ ہر چہ دیدہ شد و شنیدہ شد و دانستہ شد آنہمہ غیر است (بہاء الدین نقشبندؒ) ۲۰:۲۳۰۔۱؛۱۱:۲۷۲۔۱؛ ۳۷: ۸۹۔۳ ہرکہ میل دیدن من بکند محمد را بہ بیند (باقی باللہؒ) ۱۰۳:۲۹۰۔۱ ہمہ از او ست ۹:۱۔۲؛ ۶۴:۲۷۔۲؛ ۳۷: ۸۹۔۳؛ ۳۹:۸۹۔۳ مختار علما کرام است ۱۱۷:۴۴۔۲ ہمہ او ست ۸:۱۔۲؛ ۶۴:۲۷۔۲؛ ۳۵:۸۹۔۳ اشیا را ظہورات حق میگویند ۱۱۶- ۱۱۷:۴۴۔۲؛ باعتبار ظلیت است نہ باعتبار وجود ۳۹: ۸۹۔۳؛ یعنی اینہمہ کہ ثابت و موجود مینمود متوہم و متخیل بودہ است ۳۷: ۸۹۔۳ ی یافتم طریق کہ نزدیکترین طرق موصلہ است بحق سبحانہ (بہاء الدین نقشبندؒ) ۱۹:۹۔۳ Analytical Indexes for the Collected Letters of Ahmad Sirhindi Arthur F. Buehler Iqbal Academy Pakistan 2000 Copyright 2000 Arthur F. Buehler This book is dedicated to the late Hakim Muhammad Musa Amritsari and to Shaykh Muhammad Ma`sum Naqshbandi -- who, in following the Prophet's example, have inspired many, giving more than they receive. Table of Contents Forward by Suheyl Umar Introduction and User's Manual Index of Qur'an citations 1-23 Hadith Index 24-42 Index of Sayings by Religious Notables 43-54 Analytical Index of Terms and Technical Vocabulary 55-154 Index of Persons 155-198 Index of Groups 199-214 Book Index 215-221 Place-name Index 222-226 Letter-Page Number Correspondance Chart 227-238 Introduction It is quite fitting that the Iqbal Academy has printed this set of indexes. Allama Iqbal [d. 1938] had a very close philosophical and spiritual affinity with Imam Rabbani (as Ahmad Sirhindi is popularly known). He also recommended in his memoirs (Iqbal nama [Lahore, 1951] 2:48) that further studies on Ahmad Sirhindi should be done. Ten years ago Suheyl Umar and Ahmad Javed of the Iqbal Academy in Lahore, Pakistan, suggested that I translate Maktubat-i Imam Rabbani (hereafter Maktubat) into English. It was the idea of a partial translation that led the way to prepare an index. While reading all 536 letters and getting an overview of Ahmad Sirhindi's thinking, I slowly prepared the index. The primary goal, however, of a published index is for scholars and practitioners to have increased access to the main corpus of Ahmad Sirhindi's writing. The profusion and complexity of intertwining topics requires one to read the Maktubat from cover to cover to even partially get an idea of what he had to say. Few scholars or practitioners have the time to do this -- especially if they have just a special topic or question in mind. Although the Nur Ahmad edition has topical summaries before each of the nine sections and summaries of the subjects discussed at the beginning of each letter, these are very general and necessarily incomplete indications that are difficult to use. For this reason, few scholars have informed their research through the Maktubat. Given the increasing scholarly interest in the Naqshbandi-Mujaddidi lineage over the last fifteen years such an index has become a desiratum, if not a necessity. Many have ranked the Maktubat along with Maulana Rumi's Mathnawi in terms of vital transnational impact across the Islamic world. From a historical perspective there is no doubt that the Maktubat is the most important and widespread collection of sufi letters in the Islamic tradition while serving as the doctrinal reference point for the Naqshbandiyya- Mujaddidiyya over the last four hundred years. Prior indexes and related material In addition to the aforementioned summaries done by Nur Ahmad in his critical edition of the Maktubat, other scholars and practitioners have made noteworthy contributions. Prior to the Nur Ahmad edition, finished in 1334/1916 (the former date is hijri and the latter Common Era), Muhammad Sa`id, a disciple of `Abdulghani bin Abu Sa`id Dihlawi, compiled some of the hadith used in the Maktubat, entitled Tashyid al-mabani fi takhrij ahadith maktubat al-Imam Rabbani (Hyderabad, Deccan: Matba` Fayd al-Karim, 1311/1894). The latest, and probably the most comprehensive, study on hadith in the Maktubat is the unpublished doctoral dissertation of Babur Baig Mitaly entitled, "Maktubat-i Mujaddid Alf-i Thani: takrij-i ahadith" (Lahore: Punjab University, 1994). In a summary that the author kindly sent, he notes 267 different hadiths in Arabic, of which roughly 40% are marfu` sahih, 25% hasan, 10% da`if, and 25% without formal classification. In addition there are 95 different hadiths in Persian translation of which roughly 50% are marfu` sahih, 25% hasan, 20% da`if, and 5% maqtu`. He notes 36 sayings of the Companions and 150 sayings of Ahmad Sirhindi that have similar meanings to hadiths. In the Maktubat-i Imam Rabbani (Karachi: Educational Press, 1972) there is a short six-page index of the addressees. Clearly the most comprehensive set of indexes to date are in Zawwar Husayn's Urdu translation of the Maktubat, entitled, Maktubat-i Hadrat Mujaddid Alf-i Thani ka Urdu tarjama, 4 vols. (Karachi: Ahmad Brothers Printers, 1988-1993). In addition to the parallel topical indexes contained here, he has indexes for things, time-related things, and acts of worship. For an Urdu reader all of these indexes are useful, although one has to search in four different volumes for any given topic. Only page numbers are given (rather than the number of the letter plus the page number) so an Urdu reader can only use these indexes with this specific translation. In the fourth volume he includes comprehensive indexes for God, Muhammad, the Companions, and Intimates of God, Ibn al-Arabi, Ahmad Sirhindi, worship and supplications, and miscellaneous subjects. The present set of indexes includes Qur'an citations, Hadiths, Sayings, Technical vocabulary and terms, Persons, Groups, Books, and Places. Details on these indexes and how to use them are given in the "User's Manual for the Indexes" below. Acknowledgements In chronological order I would like to thank Suheyl Umar, the present director of the Iqbal Academy, and Ahmad Javed, research fellow of the Iqbal Academy, for their encouragement and mentoring that that they have provided over the years. The late Hakim Muhammad Musa Amritsari/Lahori and Professor Iqbal Mujaddidi have continuously assisted and advised me in this project. It was Professor Mujaddidi who suggested many years ago that I read the Maktubat from cover to cover before writing my first book. He was entirely on the mark but time constraints only would have allowed me to use an index, if such had existed. Professor Mujaddidi kindly provided me with a rare copy of Muhammad Sa`id's book on hadith in the Maktubat. Without the friendly, scholarly, and wise support of these individuals, this project would have never been conceived. If it were not for a grant from the Naqshbandiyya Foundation for Islamic Education, founded by Dr. Ahmed Mirza, this index would not have materialized. In this regard, I thank Shaykhs Muhammad Ma`sum Naqshbandi and Syed Afzal Hussain Jama`iti Naqshbandi, spiritual advisors to the Naqshbandiyya Foundation. It has been through Dr. Mirza's unceasing efforts that anonymous donors contributed to this project. I would like to heartily thank them and Dr. Mirza for their generous support. Through Dr. Mirza I contacted Dr. Professor Masood Ahmed, who has advised me on recent doctoral dissertations. Dr. Mirza also presented me with Zawwar Husayn's Urdu translation of the Maktubat. For questions concerning the early Naqshbandis mentioned in the Maktubat, Necdet Tosun of Marmara University in Istanbul has been my virtual library for determining their identity. Residing in Pakistan has facillitated the final stages of the index project during the 1999-2000 academic year. This is a result of a Fulbright Grant from the Department of Education and permission from my colleagues in the Department of Philosophy and Religious Studies at Lousiana State University, Baton Rouge, and the administration of LSU giving me leave for the year. As the Mujaddidis repeatedly say, "The end is included in the beginning." The final pre-publication stages involved the same persons who had first initiated the project. Professor Iqbal Mujaddidi carefully scrutinized the indexes for persons and for books, Ahmad Javed did the final editing for the indexes of technical vocabulary and groups, while Suheyl Umar translated this introduction into Persian and edited the Qur'an and Hadith indexes. It is Suheyl Umar who is responsible for the countless final publishing details that make this book in your hands a tangible reality. User's manual for the indexes in this volume The entire set of indexes has been keyed to Nur Ahmad's critical edition of the Maktubat, first printed in Amritsar. This edition has been subsequently reprinted at least six more times, the most recent being Maktubat-i Imam Rabbani (Quetta: Maktaba-yi al-Quds, 1999), which appeared as soon as the 1991 Peshawar edition (University Book Agency) went out of print. Two editions, Maktubat-i Imam Rabbani (Lahore: 1964-1971) and (Istanbul: Wakif Ihlas, 1977), are of reduced size and the pagination differs from the other six editions. For those using these or editions/translations other than the Nur Ahmad edition, a list of the 536 letters and their page numbers has been compiled so one can more easily find entries using just the number of the specific volume and the letter. This is particularly helpful for the longer letters. Each entry in this set of indexes has three numbers: Volume.Letter:Page number so 2.54:6 is an entry in volume two, letter fifty four on page six of the Nur Ahmad (non-Lahore/Istanbul) edition. Semicolons separate entries. Except for addressee, the additional topical information supplied at the beginning of most letters by Nur Ahmad has not been indexed except in special cases. The Qur'an Index is arranged alphabetically by first letter and in the Arabic letter order (hamza before ba and ha before waw) in this and the Hadith index. As in early Qur'anic orthography, vowel markings and dagger alifs are not indicated. Such information can be found in modern published Qur'ans using the chapter/verse information provided. The number of the sura, a colon, and then the verse number, follows each entry; [19:3] is sura nineteen and verse three. In the Arabic this would be read from right to left [۳:۱۹] so in the actual index such an entry would be sura three, verse nineteen. The Hadith Index is arranged alphabetically by first letter for hadiths written in Arabic. Using Muhammad Sa`id's study and Nur Ahmad's notes, a preliminary indication where to find each hadith or closely-worded hadith has been included after most entries. Following Persian usage, the definite article of the scholar's nisbas has been omitted. Hadith specialists will be able to consult the sources indicated for further information. In terms of technical hadith authenticity there is a full spectrum of hadith in the Maktubat. Often what has been considered by many to be a hadith others have considered a sufi saying or a popular saying. God knows best. The criterion for inclusion in this index has been Ahmad Sirhindi, Nur Ahmad, or Muhammad Sa`id declaring a certain saying to be that of the Prophet. This includes hadith qudsis where a non-Qur'anic saying is attributed to God. Readers interested in hadith in Persian, sayings that resemble hadith, formal hadith analysis, and remarks of the Companions are advised to consult Mitaly's thesis mentioned above. The Index of Sayings by sufis, imams, and other notables is also arranged alphabetically by first letter. This is not a comprehensive index but a representative sample of the kind of expressions found in the Maktubat. When Ahmad Sirhindi or Nur Ahmad mentions the source of the saying, it is noted in brackets after the entry. The Index of Terms and Technical Vocabulary is the heart of the work and is explicitly analytical. Ideally, by reading entries in this index one can formulate an idea of the concepts discussed in the Maktubat. The goal has been to convey the main ideas of Ahmad Sirhindi and the ideas that he refuted, i.e., one should not assume that all ideas in the index are those of Ahmad Sirhindi. There is no claim for completeness in terms of each individual word being noted in the index; this is a conceptual index not a concordance of words. If an entry is mentioned once on a page it usually is not recorded again. This means that the page mentioned for an entry containing analytical information might mention that word in a different context. Please note that the reader might need to supply the Persian idafa in some cases. For example, under the heading ahkam is ijtihadi which reads ahkam-i ijtihadi and under the heading of ahmad is ism which reads ism-i ahmad. Compiling this index has been challenging because of the difficulty of balancing comprehensiveness with a level of detail that does not burden the reader. For explicitly overlapping or contrasting topics, cross-references are provided. Due to the interrelated nature of Sirhindi's ideas, one sentence could often be cited in five different places. Here each reference is cited once for ease of use. The reader is advised to look under many different rubrics, e.g., for those interested in Sirhindi's sufi concepts or juristic ideas, the maqam and shari`a entries are mini-indexes respectively. Other "mini-indexes" include haqiqat, sifat, tariqat, `alam, `ilm, qalb, kamalat, and walayat. The Index of Persons, like the indexes that follow it, has been compiled with the goal of listing each name mentioned in the Maktubat. The first priority has been to use nisbas to order the names while cross-referencing has been provided for well-known individuals and for multiple permutations of a name. Honorifics are given in parentheses after the name. The notes of Nur Ahmad and Zawwar Husayn's Urdu translation are the basic secondary sources consulted for the limited biographical information supplied in brackets. This and the Index of Groups that follows are semi-analytical and the same provisos (idafa usage and one mention per page) that pertain for the Index of Terms and Technical Vocabulary apply here. The Index of Groups, Index of Books, and the Index of Place Names are fairly straightforward. For the Index of Books the Arabic definite article is disregarded in ordering the titles; authors, if mentioned in Nur Ahmad's notes, are noted in brackets. Responsibility for accuracy rests with the author. He kindly requests those using these indexes to be patient with any errors or omissions they might find. Arthur F. Buehler Peshawar, Pakistan 1 May 2000