• Eng
  • صفحہ اوّل
  • کُتب
    عنوان
    قلم کار
    موضوع
    درجہ بندی
    زبان
    ناشر
    مقام اشاعت
    سنِ اشاعت
  • جرائد
    اقبال ریویو انگریزی
    اقبالیات اردو
    اقبالیات فارسی
    اقبالیات عربی
    اقبالیات ترکی
    اقبال کواٹرلی
    اقبال نامہ
    دیگر
  • درجہ بندی
    تصانیفِ اقبال
    علامہ اقبال کا ذاتی کتب خانہ
    علامہ اقبال کی زیرِ مطالعہ کتب
    اقبال اکادمی پاکستان کی مطبوعات
    اقبالیات
    مشاہیرِ اقبال کی تصانیف
    اسلامیات
    فلسفہ
    تاریخ
    تقابلی ادیان
    شعر و ادب
    فنون لطیفہ
    دیگر
  • ہمارے بارے میں
  • نجی استحقاق
  • اعلانِ دست برداری
  • رابطہ
  1. صفحہ اوّل
  2. ہمارے بارے میں

ہمارے بارے میں

علامہ آقبال آفاقی کُتب خانہ

علامہ آقبال آفاقی کُتب خانہ www.iqbalcyberlibrary.net ایک آن لائن لائبریری ہے جس میں کئی زبانوں میں مختلف موضوعات بالخصوص اقبالیات اور اس سے متعلق موضوعات پر برقی کتب دستیاب ہیں۔ اس ویب گاہ کا انتظام و انصرام اقبال اکادمی پاکستان کے شعبہ اطلاعیات کے پاس ہے جو کہ اس کی باقاعدگی سے تازہ کردی کرتا ہے۔

تاریخ

علامہ اقبال کے ۱۲۵ ویں سن ولادت کے نسبت سے سال ۲۰۰۲ء کو وفاقی حکومت نے سالِ اقبال قرار دیا تھا۔ اقبال اکادمی پاکستان کو تقریبات و دیگر منصوبہ جات پر عمل درامد کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ سال منانے کے لئے پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا کے ذریعے تجاویز طلب کی گئیں۔ مختلف حلقوں کی جانب سے موصول شدہ تجاویز میں جناب قاسم شہزاد کی طرف سے اُردو کے پہلے آن لائن کتب خانہ "علامہ اقبال آفاقی کتب خانہ" کی تخلیق کی تجویز بھی شامل تھی۔

پراجیکٹ گوئٹنبرگ کی طرز پر اردو زبان میں ایک ہندسی کتب خانہ کی تیاری کا منصوبہ بنایا گیا جس میں صارف اردو زبان میں اقبالیات کے ساتھ ساتھ ادب (افسانہ، ناول، شاعری وغیرہ) اور کلاسیکی ادب کا مطالعہ کر سکے۔ بینڈوتھ کی کمی اور قیمت کی گرانی کی وجہ سے اس وقت (۲۰۰۲ء میں) ڈاؤن لوڈ کی سہولت فراہم نہ کی جا سکی۔ اُس وقت بنیادی تصور یہ تھا: اگر کسی کتاب کو کمپوز کرنے یا سکین کرنے پر دس ہزار روپے خرچ آئے اور اتنے ہی افراد اس کا مطالعہ کریں تو فی کتاب قیمت ۱یک روپیہ فی شخص بنتی ہے۔ یونی کوڈ ۴۔۰ کی دستیابی سے پہلے اردو کے تمام حروف معیاربندی کے ساتھ دستیاب نہ تھے۔ لہذا ‏‏تجویز کیا گیا کہ تحریر کی بجائے صفحات کے عکس دیے جائیں۔ اقبال اکادمی پاکستان کی مجلسِ عاملہ کی منظوری کے بعد تجویز وزارتِ کھیل، ثقافت، سیاحت، امورِ نوجوانان و اقلیتی امور، حکومتِ پاکستان نے وفاقی کابینہ کو درج ذیل تجویز برائے منظوری پیش کی:

…

۹۔۴ علامہ اقبال آفاقی کتب خانہ
اکادمی، اقبالیات اور ممکنہ طور پر دیگر متعلقہ موضوعات پر برقی کتب کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے آفاقی کتب خانے کی منصوبہ سازی کرے گی، اور اسے مکمل کرنے کے بعد افتتاح کر دیا جائے گا۔ (اکادمی)


…

چنانچہ اقبال اکادمی اور جناب قاسم شہزاد کا آفاقی کتب خانے کی تیاری کا معاہدہ طے پا گیا۔ منصوبے کا آغاز صدرِ پاکستان نے ۲۱، اپریل، ۲۰۰۳ کو سالِ اقبال کی اختتامی تقریب میں کیا۔ کتب خانہ مکمل ہونے کے بعد یکم جنوری، ۲۰۰۴ء کو گورنر پنجاب نے اس کا افتتاح کیا۔

۰ کتب سے شروع کر کے، ۳۱، دستمبر، ۲۰۱۳ء تک یعنی دس سال میں اردو زبان میں ۷۵۰ کتب آن لائن مطالعہ کے لیے پیش کی گئیں۔

علامہ اقبال آفاقی کتب خانے کی تجدیدِ نو کا منصوبہ محمد نعمان چشتی، سربراہ شعبہ اطلاعیات، اقبال اکادمی پاکستان نے تیار کیا۔ تصور کے بنیادی خدوخال درج ذیل تھے:

  1. آفاقی کتب خانہ کو ڈیجیٹل ہئیت میں اصل کتب خانہ کی طرح ہو ہونا چاہیے۔ صارف کسی بھی طبعی کتب خانہ کی طرز پر مطالعہ کرسکیں۔
  2. اس کتب خانے میں درج ذیل مواد ضرور ہونا چاہیے:-
    1. "تصانیفِ اقبال" یعنی وہ تمام مطبوعات جن میں "سر محمد اقبال" قلم کار ہیں بشمول (الف) علامہ اقبال کی تمام مطبوعات بشمول کتابچے اور ایسی کتب جن مثلاً اردو کورس جن کی تدوین علامہ اقبال نے کی ہو؛ (ب) تراجم؛ (ج) شروح
    2. علامہ اقبال کا ذاتی کتب خانہ یعنی وہ کتب جو علامہ کی وفات کے وقت ان کے پاس موجود تھیں اور ان کی وصیت کے مطابق اسلامیہ کالج لاہور کو عطیہ کر دی گئی تھیں۔
    3. دیگر ایسی کتب جو اقبال کے زیرِ مطالعہ رہی ہوں۔
    4. اقبال اکادمی پاکستان کی مطبوعات
  3. درج ذیل مواد بھی فراہم کیا جانا چاہیے:-
    1. علامہ اقبال پر لکھی جانے والی تصانیف
    2. ان مصنفین کی تصانیف جنھوں نے علامہ اقبال کو متاثر کیا مثلاً ورڈزورتھ، داغ دہلوی وغیرہ خواہ وہ اقبال کے زیرِ مطالعہ نہ رہی ہوں۔
    3. جن موضوعات میں علامہ اقبال کو دلچسپی تھی یعنی اسلامیات، فلسفہ، تاریخ، عمرانیات، تقابلِ ادیان، ادب، فن اور آثاریات پر کتب۔
  4. چونکہ علامہ اقبال کی حیثیت آفاقی تشکیل جدید کے فلسفی شاعر کی ہے، اور ان کا پیغام نا صرف اُردو میں بلکہ انگریزی اور فارسی میں بھی موجود ہے، جس کے دنیا کی تمام بڑی زبانوں میں ہو چکے ہیں، اس لیے کتب خانے کی ویب گاہ کثیر اللسانی ہونی چاہیے۔
  5. قارئین کی سہولت کے پیش نظر ترجیحاً پی ڈی ایف ہئیت میں ڈاؤن لوڈ کی گنجائش بھی موجود ہونی چاہیے۔
  6. ممکنہ حد تک، مواد یونی کوڈ میں ہو۔

ناظم اقبال اکادمی پاکستان کی منظوری کے بعد شعبہ اطلاعیات نے منصوبے کے مطابق تجدیدِ نو کا کام شروع کر دیا۔ تجزیہ کاری کے فرائض محمد نعمان چشتی نے انجام دیے۔ ڈیزائن کے مطابق جناب محمد عرفان طارق، سافٹ ویئر انجینئر نے ٹیکنالوجی تیار کی۔ صارف مواجہ کی تیاری کی ذمہ داری جناب فیصل وحید ویب ماسٹر نے انجام دی۔ جناب محمد عثمان اکبر اور جناب محمد اعجاز سلیم نے کتابوں کو ڈیجیٹلائز کیا اور ۹، نومبر، ۲۰۱۴ء کی نقل بالا کرنے سے قبل جناب فہیم ارشد، منتظم شبکہ نے تمام مواد کو حتمی طور پر ٹیسٹ کیا۔

اقبال اکادمی پاکستان

اقبال اکادمی پاکستان وزارت ثقافت، حکومت پاکستان کے زیر انتظام کرنے والا ادارہ ہے۔ اس کا قیام اقبال اکادمی آر ڈی نینس ۱۹۶۲ء کے تحت بطور مرکز اقبال شناسی عمل میں آیا۔

اقبال اکادمی پاکستان اس ملک کے قدیم ترین علمی اداروں میں ایک ہے۔ اس کے قیام کا بنیادی مقصد علامہ اقبال کے شعر و حکمت کا مطالعہ و تفہیم، اس کی تحقیق و تدوین، اس کا ابلاغ و تعارف اور نشر و اشاعت کا اہتمام ہے ۔ اس غرض سے اکادمی جو کام کرتی رہی ہے وہ کئی طرح کے ہیں۔ قومی و بین الاقوامی زبانوں میں کتابیں اور کتابچے شائع ہوئے ہیں۔ ۲۳ سے زائد زبانوں میں سیکڑوں کتب چھپ چکی ہیں۔ ۴۵ سے سال اقبال پر رسالہ شائع کر رہی ہے جس کی حدود اب پانچ زبانوں تک وسیع ہو چکی ہیں۔ تحقیق و تدوین کے منصوبے انجام دیے جاتے ہیں، کانفرنسیں ، سیمیناراورتقاریب منعقد کیے جاتے ہیں۔ اعلیٰ درجے کی کتابوں پر ایوارڈ انعام دیے جاتے ہیں۔ صوت و صدا ، آڈیو اوروڈیو کی چیزیں تیار کی جاتی ہیں۔ ملٹی میڈیا اور آئی ٹی کے جدید وسائل پر مبنی منصوبے سرانجام پاتے ہیں۔ ویب سائٹس ترتیب دی جاتی ہیں۔ مختلف طبقات میں فروغ فکر اقبال اور علامہ کی تعلیمات کے تعارف کے لیے تربیتی پروگرام، ورکشاپیں اور سمر سکول کرائے جاتے ہیں، تحقیق و تصنیف کے لیے علمی وسائل اور رہنمائی فراہم کی جاتی ہے۔ بیرونِ ملک پیغامِ اقبال پہنچانے کے لیے اداروں اور افراد سے اشتراکِ عمل کیا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں کتب، مجلات اور دیگر آئی ٹی مصنوعات کے عطیات دیے جاتے ہیں۔ اکادمی کی لائبریری اقبالیات کا سب سے بڑا اور قیمتی ذخیرہ ہے اور اس کی خدمات سے دنیا بھر کے شائقینِ اقبال استفادہ کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں

ہمارے بارے میں

اقبال اکادمی پاکستان حکومت پاکستان کے زیر انتظام آئینی ادارہ ہے۔ اس کا قیام اقبال اکادمی آر ڈی نینس ۱۹۶۲ء کے تحت بطور مرکز فضیلت برائے اقبال شناسی عمل میں آیا۔ اس کے قیام کا بنیادی مقصد علامہ اقبال کے شعر و حکمت کا مطالعہ و تفہیم، اس کی تحقیق و تدوین، اس کا ابلاغ و تعارف اور نشر و اشاعت کا اہتمام ہے ۔

مزید پڑھیں

جھروکا

  • سرورق
  • نجی استحقاق
  • اعلانِ دست برداری
  • قواعدِ استعمال
  • اقبال ریویو
  • رابطہ

رابطہ

صدر دفتر: چھٹی منزل، ایوان اقبال ایجرٹن روڈ، لاہور ، پاکستان

[+92-42] 36314-510 [+92-42] 99203-573

شعبہِ فروخت: 116 میکلوڈ روڈ، لاہور پاکستان

[+92-42] 37357-241

  • فیس بک
  • ٹوئیٹر
  • یو ٹیوب
  • © ۲۰۲۳ اقبال اکادمی. جملہ حقوق محفوظ ہیں۔